امام صادق علیه السلام آنلائن مدرسہ
115 subscribers
120 photos
5 videos
284 links
عربی، اردو، فارسی اور انگریزی زبانوں میں جدید تعلیمی نظام کی شکل میں اسلامی تعلیمات کے حوزوی اور غیر حوزوی کورسز کی آنلائن تدریس۔
Download Telegram
🏴 #امام_زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے چوتھےوکیل جناب #علی_بن_محمد_سَمُری(سَمَری) رحمۃ اللہ علیہ کی وفات پر تمام مومنین کی خدمت میں تسلیت عرض کرتے ہیں۔
علی بن محمد #سمری ایک ایسےعظیم گھرانے سے تعلق رکھتے تھے کہ جو اہلبیت علیہم السلام سے محبت کے لئے مشہور تھا۔ جناب علی بن محمد سمری #امام_حسن_عسکری علیہ السلام کے صحابی تھے اور #شیعوں میں انکا خاص مقام تھا ، سن ۳۲۶ ہجری میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کے حکم سے آپ انکے وکیل بنے اور مومنین اور امام عجل اللہ فرجہ کے درمیان رابطہ بنے رہے۔
◼️جناب علی بن محمد سمری کی وکالت کا دورانیہ دیگر تمام #وکلاء سے کم تھا اور آپ نے فقط ۳ سال تک امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی #وکالت کے فرائض انجام دئے۔اس دوران شیعہ اپنے سوالات جناب سمری کے ذریعہ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے پوچھتے تھے اور شرعی رقومات انکو دیا کرتے تھے۔ #حکومت کی سختیوں کی وجہ سے جناب سمری اپنی وکالت کے امور کو اکثر طور پر لوگوں کی نظروں سے چھپا کر انجام دیتے تھے۔
آپ کی بہت زیادہ کرامات نقل کی گئی ہیں، انہیں میں سے ایک جناب #ابن_بابویہ کی وفات کے وقت کی پیشین گوئی ہے۔
⚫️ #صالح_بن_شعیب نقل کرتے ہیں کہ #احمد_بن_ابراہیم شہر #بغدادمیں علماء کی ایک مجلس میں تھے اور وہاں علی بن محمد سمری بھی تشریف فرما تھے۔ بغیر کسی مقدمہ کے جناب سمری نے فرمایا کہ اللہ علی بن حسین بابویہ پر رحمت نازل کرے، حاضرین کو تعجب ہوا اور اس تاریخ اور وقت کو لکھ لیا کچھ دیر بعد خبر ملی کہ جناب ابن بابویہ کا اسی دن اور وقت پر انتقال ہوگیا ۔
⚫️ جناب سمری کی وفات ۱۵ شعبان سن ۳۲۹ ہجری میں شہر بغداد میں ہوئی اور وہیں آپ کا مزار بنایا گیا۔ جناب سمری کی وفات سے چھ دن پہلے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی طرف سے #توقیع موصول ہوئی کہ جس میں جناب سمری کی وفات اور #غیبت_کبریٰ کےآغاز کی اطلاع تھی ۔امام علیہ السلام نے حکم دیا کہ اپنے ناتمام کاموں کو مکمل کریں اور کسی کو اپنے بعد جانشین مقرر نہ کریں۔ امام مہدی عجل اللہ تعلی فرجہ شریف کی توقیع کے مطابق ہوا اور چھ دن بعد جناب سمری کی وفات ہو گئی۔
امام علیہ السلام کے آخری وکیل کی وفات کے بعد #غیبت_صغریٰ کا وقت تمام ہوا اور غیبت کبریٰ کا آغاز ہوا۔
پروردگار عالم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ دوران #غیبت ختم ہو اور جلد امام عجل اللہ فرجہ کا ظہور ہو۔

#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ

🌐 imamsadiq.tv/ur
📧 Urdu@imamsadiq.tv
facebook.com/imamsadiq.ur
Instagram.com/imamsadiq_ur
https://t.me/imamsadiq_ur
WhatsApp: +98-9197786110
#اعتقادی_سوال
⁉️ #شیعوں_کے_درمیان_توسل_کا_عقیدہ
#توسل یعنی کوئی ایسا کام انجام دینا کہ جسکے ذریعہ کسی چیز یا شخص سے #قربت حاصل کی جائے، #اصطلاح میں توسل یعنی کسی اچھے کام یا #صالح_شخص کو #واسطہ قرار دینا تاکہ #دعا قبول ہوجائے۔
عملی طور پر توسل کے وقت انسان #دعا اور #استغاثہ کی حالت میں کچھ عرض کرتا ہے کہ جسکی جہ سے اسکی #توبہ قبول ہوتی ہے اور #حاجات پوری ہوتی ہیں۔
🔻 #توسل_کے_لئے_شخص_اور_مکان
ہر وہ چیزجیسےمکان یا شخص کے ذریعہ توسل کیا جا سکتا ہے کہ جو #اللہ کے نزدیک محترم ہومثال کے طورپر #پیغمبر_اکرمﷺ اور #ائمہ_اطہار علیہم السلام یا #مساجد اور #صالح_بندوں کی #قبور۔
🔻 شیعوں کے نزدیک توسل کی اہمیت #قرآن اور متعدد روایات سے ثابت ہوتی ہے۔ مختلف دعاووں اور اہلبیت علیہم السلام کی #زیارتوں میں توسل کی اہمیت عیاں ہے اور اسکی روشن مثال #دعائے_توسل ہے۔

#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ #حدیث #اہلبیت #رسول_اللہ

🌐imamsadiq.tv/ur
📧 urdu@imamsadiq_tv
🟪t.me/imamsadiq_ur
🟦facebook.com/imamsadiq.ur
🟧instagram.com/imamsadiq_ur
🟩WhatsApp: +98-9197786110
🔰 #علوم_کا_تعارف
📌 #علم_تاریخ

🔻 #تاریخ_اسلام ایک ایسا #علم ہے کہ جس میں #مسلمانوں کی #روداد ،#حالات اور ان سے متعلق باتوں کو بیان کیا جاتا ہے۔تاریخ کا مطالعہ #انسانی_تہذیبوں اور مختلف #ثقافتوں کے لئے بے پناہ حائز اہمیت ہے اور اس علم سے وابستہ مختلف شاخوں کو باقاعدہ پڑھایا جاتا ہے۔
🔻 #اسلامی_علوم میں بھی #حضرت_ختمی_مرتبت ﷺ اور #اہلبیت_طاہرین علیہم السلام کی سیرت اور انکے واقعات کو مسلمان تاریخ دان حضرات نے محفوظ کیا ہے جسکی وجہ سے #تاریخ_اسلام بھی نہایت اہم علم کے عنوان سے پہچانا جاتا ہے۔
🔸تاریخ اسلام کا مطالعہ اس بات کو سمجھنے میں ہماری مدد کرتا ہے کہ اللہ کے #صالح اور #نیک_بندوں کی زندگیاں کیسی تھیں، انکے تجربہ کیا تھے اور دیگر حقائق کو روشن کرنے میں مدد کرتا ہے۔

🔻 #قرآن_مجید میں ہم دیکھتے ہیں کہ کس قدر گذشتہ #امتوں اور #انبیاء کا ذکر ہے اور کتنی شدت کے ساتھ تاریخی واقعات کو بیان کیا گیا ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ تاریخ کا مطالعہ بہت اہم ہے۔
🔸 #امام_علی علیہ السلام کا فرمان اس بات کی اہمیت کو بیان کر رہا ہے کہ آپ نے فرمایا: مَنِ اعْتَبَرَ أَبْصَرَ وَ مَنْ أَبْصَرَ فَهِمَ وَ مَنْ فَهِمَ عَلِم ۔ یعنی جس نے گذشتہ لوگوں کی تاریخ سے #عبرت حاصل کی وہ #بینا ہے اور جسنے #بصیرت حاصل کر لی وہ #سمجھدار ہے اور جو سمجھ گیا وہ #عالم ہے۔(نہج البلاغہ خط ۲۰۸)

🔻اسی لئے تاریخ اسلام کا پڑھنا تمام مسلمانوں اور بالخصوص #طلاب_کرام کے لئے بہت ضروری ہے۔

#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ #حدیث #اہلبیت #رسول_اللہ

🌐 imamsadiq.tv/ur
📧 Urdu@imamsadiq.tv
facebook.com/imamsadiq.ur
Instagram.com/imamsadiq_ur
https://t.me/imamsadiq_ur
WhatsApp: +98-9197786110
🏴 #امام_زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے چوتھےوکیل جناب #علی_بن_محمد_سَمُری(سَمَری) رحمۃ اللہ علیہ کی وفات پر تمام مومنین کی خدمت میں تسلیت عرض کرتے ہیں۔
علی بن محمد #سمری ایک ایسےعظیم گھرانے سے تعلق رکھتے تھے کہ جو اہلبیت علیہم السلام سے محبت کے لئے مشہور تھا۔ جناب علی بن محمد سمری #امام_حسن_عسکری علیہ السلام کے صحابی تھے اور #شیعوں میں انکا خاص مقام تھا ، سن ۳۲۶ ہجری میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کے حکم سے آپ انکے وکیل بنے اور مومنین اور امام عجل اللہ فرجہ کے درمیان رابطہ بنے رہے۔
◼️جناب علی بن محمد سمری کی وکالت کا دورانیہ دیگر تمام #وکلاء سے کم تھا اور آپ نے فقط ۳ سال تک امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی #وکالت کے فرائض انجام دئے۔اس دوران شیعہ اپنے سوالات جناب سمری کے ذریعہ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے پوچھتے تھے اور شرعی رقومات انکو دیا کرتے تھے۔ #حکومت کی سختیوں کی وجہ سے جناب سمری اپنی وکالت کے امور کو اکثر طور پر لوگوں کی نظروں سے چھپا کر انجام دیتے تھے۔
آپ کی بہت زیادہ کرامات نقل کی گئی ہیں، انہیں میں سے ایک جناب #ابن_بابویہ کی وفات کے وقت کی پیشین گوئی ہے۔
⚫️ #صالح_بن_شعیب نقل کرتے ہیں کہ #احمد_بن_ابراہیم شہر #بغدادمیں علماء کی ایک مجلس میں تھے اور وہاں علی بن محمد سمری بھی تشریف فرما تھے۔ بغیر کسی مقدمہ کے جناب سمری نے فرمایا کہ اللہ علی بن حسین بابویہ پر رحمت نازل کرے، حاضرین کو تعجب ہوا اور اس تاریخ اور وقت کو لکھ لیا کچھ دیر بعد خبر ملی کہ جناب ابن بابویہ کا اسی دن اور وقت پر انتقال ہوگیا ۔
⚫️ جناب سمری کی وفات ۱۵ شعبان سن ۳۲۹ ہجری میں شہر بغداد میں ہوئی اور وہیں آپ کا مزار بنایا گیا۔ جناب سمری کی وفات سے چھ دن پہلے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی طرف سے #توقیع موصول ہوئی کہ جس میں جناب سمری کی وفات اور #غیبت_کبریٰ کےآغاز کی اطلاع تھی ۔امام علیہ السلام نے حکم دیا کہ اپنے ناتمام کاموں کو مکمل کریں اور کسی کو اپنے بعد جانشین مقرر نہ کریں۔ امام مہدی عجل اللہ تعلی فرجہ شریف کی توقیع کے مطابق ہوا اور چھ دن بعد جناب سمری کی وفات ہو گئی۔
امام علیہ السلام کے آخری وکیل کی وفات کے بعد #غیبت_صغریٰ کا وقت تمام ہوا اور غیبت کبریٰ کا آغاز ہوا۔
پروردگار عالم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ دوران #غیبت ختم ہو اور جلد امام عجل اللہ فرجہ کا ظہور ہو۔

#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ

🌐imamsadiq.tv/ur
📧 urdu@imamsadiq.tv
https://t.me/imamsadiq_ur
WhatsApp: +98-9197786110
🏴 #امام_زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے چوتھےوکیل جناب #علی_بن_محمد_سَمُری(سَمَری) رحمۃ اللہ علیہ کی وفات پر تمام مومنین کی خدمت میں تسلیت عرض کرتے ہیں۔
علی بن محمد #سمری ایک ایسےعظیم گھرانے سے تعلق رکھتے تھے کہ جو اہلبیت علیہم السلام سے محبت کے لئے مشہور تھا۔ جناب علی بن محمد سمری #امام_حسن_عسکری علیہ السلام کے صحابی تھے اور #شیعوں میں انکا خاص مقام تھا ، سن ۳۲۶ ہجری میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کے حکم سے آپ انکے وکیل بنے اور مومنین اور امام عجل اللہ فرجہ کے درمیان رابطہ بنے رہے۔
◼️جناب علی بن محمد سمری کی وکالت کا دورانیہ دیگر تمام #وکلاء سے کم تھا اور آپ نے فقط ۳ سال تک امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی #وکالت کے فرائض انجام دئے۔اس دوران شیعہ اپنے سوالات جناب سمری کے ذریعہ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے پوچھتے تھے اور شرعی رقومات انکو دیا کرتے تھے۔ #حکومت کی سختیوں کی وجہ سے جناب سمری اپنی وکالت کے امور کو اکثر طور پر لوگوں کی نظروں سے چھپا کر انجام دیتے تھے۔
آپ کی بہت زیادہ کرامات نقل کی گئی ہیں، انہیں میں سے ایک جناب #ابن_بابویہ کی وفات کے وقت کی پیشین گوئی ہے۔
⚫️ #صالح_بن_شعیب نقل کرتے ہیں کہ #احمد_بن_ابراہیم شہر #بغدادمیں علماء کی ایک مجلس میں تھے اور وہاں علی بن محمد سمری بھی تشریف فرما تھے۔ بغیر کسی مقدمہ کے جناب سمری نے فرمایا کہ اللہ علی بن حسین بابویہ پر رحمت نازل کرے، حاضرین کو تعجب ہوا اور اس تاریخ اور وقت کو لکھ لیا کچھ دیر بعد خبر ملی کہ جناب ابن بابویہ کا اسی دن اور وقت پر انتقال ہوگیا ۔
⚫️ جناب سمری کی وفات ۱۵ شعبان سن ۳۲۹ ہجری میں شہر بغداد میں ہوئی اور وہیں آپ کا مزار بنایا گیا۔ جناب سمری کی وفات سے چھ دن پہلے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی طرف سے #توقیع موصول ہوئی کہ جس میں جناب سمری کی وفات اور #غیبت_کبریٰ کےآغاز کی اطلاع تھی ۔امام علیہ السلام نے حکم دیا کہ اپنے ناتمام کاموں کو مکمل کریں اور کسی کو اپنے بعد جانشین مقرر نہ کریں۔ امام مہدی عجل اللہ تعلی فرجہ شریف کی توقیع کے مطابق ہوا اور چھ دن بعد جناب سمری کی وفات ہو گئی۔
امام علیہ السلام کے آخری وکیل کی وفات کے بعد #غیبت_صغریٰ کا وقت تمام ہوا اور غیبت کبریٰ کا آغاز ہوا۔
پروردگار عالم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ دوران #غیبت ختم ہو اور جلد امام عجل اللہ فرجہ کا ظہور ہو۔

———————————————————
#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ
🌐imamsadiq.tv/ur
📧 urdu@imamsadiq_tv
🟪t.me/imamsadiq_ur
🟦facebook.com/imamsadiq.ur
🟧instagram.com/imamsadiq_ur
🟩WhatsApp: +98-9197786110