Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.1K subscribers
2.48K photos
52 videos
211 files
4.91K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
[#SalafiUrduDawah Book] #Holding_on_firmly to the #Kitaab and #Sunnah - Shaykh #Rabee bin Hadee #Al+Madkhalee

#کتاب و #سنت کو #مضبوطی_سے_تھامنا

فضیلۃ الشیخ #ربیع بن ہادی #المدخلی حفظہ اللہ

(سابق صدر شعبۂ سنت، مدینہ یونیورسٹی)

مصدر: الأعتصام بالكتاب والسنة۔

پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/10/kitab_o_sunnat_mazboti_thamna_rabee.pdf
#SalafiUrduDawah
#دین کی #نصرت کے لیے اٹھنے والے ہر شخص سے #فریب_نہ_کھانا یہاں تک کہ اس کا #سنت پر #عمل پیرا ہونا جان نہ لیا جائے
#deen ki #nusrat k liye utnay walay har shakhs say #fareeb_na_khana yahan tak k us ka #sunnat par #amal pera hona jaan na liya jaye
shaykh alee bin yahyaa #al_haddaadee
#40_ahadees
#madhab_e_salaf
[Urdu] Virtues of following the Sunnah and its benefits – Shaykh Muhammad bin Umar Bazmool
اتباعِ سنت کے فضائل وثمرات – شیخ محمد بن عمر بازمول
#سنت
#اتباع
#محمد_بازمول
#Sunnah
#itteba
#Muhammad_Bazmool
#UrduSalafiDawah
⁠⁠⁠سنت کی تعریف
سنت کی شرعی تعریف
سنت کی لغوی تعریف
محدثین کے نزدیک
صفتِ خُلقی
سنت قولی
سنت فعلی
سنت تقریری
صفتِ خَلقی
سنت کی اقسام وانواع
اصولیوں اور فقہاء کے نزدیک سنت
صریح سنت
ضمنی سنت
پہلا ثمرہ: اتباع سنت میں ایک ایسی عصمت ہے جو مذموم اختلاف اور دین سے دوری کے خلاف بچاؤ ہے
اتباع سنت کےفضائل و ثمرات
دوسرا ثمرہ :اتباع سنت کرنے سے اس فرقہ بندی سے نجات ملتی ہے جس میں مبتلا ہونے والے کے لئے جہنم کی وعید ہے
تیسرا ثمرہ :سنت کو لازم پکڑنے سے ہدایت نصیب ہوتی ہے اور گمراہی سے سلامتی حاصل ہوتی ہے
چوتھا ثمرہ :سنت پر عمل کرنے سے انسان کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نسبت نصیب ہوتی ہے اور اسے ترک کرنے سے اس نسبت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محروم ہوجاتا ہے
پانچواں ثمرہ :سنت اور اس کی اتباع کی فضیلت یہ بھی ہے کہ اس کے ذریعہ انسان شیطانی راہوں سے بچا رہتا ہے
چھٹا ثمرہ :اتباع سنت سے ہی شریعت ودین ہے
ساتواں ثمرہ :اتباع سنت سے امت پر لگی ذلت ورسوائی کی چھاپ رفع ہوجائے گی
دسواں ثمرہ :سنت کو لازم پکڑنے میں فتنے سے نجات اور دردناک عذاب سے چھٹکارا ہے
آٹھواں ثمرہ :اس میں اس بیماری کی تشخیص ہے جس میں امت مبتلا ہے اور ساتھ ہی اس بیماری کے علاج کی بھی نشاندہی ہے
نواں ثمرہ :آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت میں اخلاقیات کی تکمیل اور اس کا جمال ومکارم حاصل ہوتے ہیں
بارہواں ثمرہ :اتباع سنت کرنےاور اس پر عمل پیرا ہونے سے آپ سنت کا احیاء کرنے والوں میں سے ہوجائیں گے
گیارہواں ثمرہ :اتباع سنت اور اسے لازم پکڑنے میں ایمان کی ثابت قدمی، دنیا وآخرت میں سعادت مندی اور جہنم کی آگ سے بچاؤ ہے

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/12/itteba_sunnat_fazail_samaraat.pdf
Forwarded from Deleted Account
[Book] #Sunnah and #Bidah and their effects upon Ummah – Shaykh Abdus Salaam bin #Burjus
#سنت اور #بدعت اور امت پر ان کے اثرات – شیخ عبدالسلام بن #برجس

سنت کی تعریف
سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت
اتباعِ سنت کا وجوب اور بدعات کی مذمت
تفرقہ بازی، فتنہ وفساد سنت سے اعراض اور بدعتوں کی پیروی کا نتیجہ ہیں
کون سے اعمال شرفِ قبولیت حاصل کریں گے؟
صحابہ کرام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روش اور طرز عمل
دین اسلام قرآن وسنت کی صورت میں مکمل ہوچکا ہے
سوال وجواب
کیا دعوت کے وسائل وذرائع توقیفی ہیں؟
اسلامی نظمیں اور ڈرامے
کیا نبی اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادات ِمبارکہ بھی سنت ہیں
جمعہ نماز کے لئے دوڑ کر آنا
کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عادات ِمبارکہ پر عمل کرنا واجب ہے یا مستحب
کیا دعوتی مصلحت وعظیم تر مفاسد کو دور کرنے کے لئے کسی سنت کو ترک یا مؤخر کیا جاسکتا ہے
کیا ابتدائی طالبعلم کو اہل بدعت کے ردود پر لکھی گئی کتب پڑھنے میں منہمک ہونا چاہیے؟

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/12/sunnat_bidat_ummat_athraat.pdf
Forwarded from Deleted Account
[Article] The status of #Sunnah and its relation with Qura'an – Shaykh #Rabee bin Hadee #Al_Madkhalee
#سنت کا مقام ومرتبہ اور قرآن مجید سے اس کا تعلق – شیخ #ربیع بن ہادی #المدخلی

امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ "اصول السںۃ" میں فرماتے ہیں۔
8- سنت ہمارے نزدیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے آثار ہیں۔
9- اورسنت قرآن کریم کی تفسیر کرتی ہے اور یہ (سنت) قرآن کریم کے دلائل ہیں۔
10- سنت میں قیاس نہیں، اور اس کے لئے مثالیں بھی بیان نہیں کرنا، اور اسے عقل یا اہواء وخواہشات سے نہیں پایا جاسکتا بلکہ یہ (سنت) تو صرف اور صرف اتباع اور ہوائے نفس کو ترک کرنے کا نام ہے۔
ان نکات کی شرح جاننے کے لیے مکمل مقالہ پڑھیں۔

#SalafiUrduDawah

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/10/sunnat_muqam_quran_taluq.pdf
Forwarded from Deleted Account
[Article] The stance of #rationalists regarding the #Sunnah of the prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم- Shaykh Saaleh bin Fawzaan #Al_Fawzaan
#سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے متعلق #عقل_پرستوں کا مؤقف
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان #الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: موقف العقلانيين من سنة الرسول صلى الله عليه وسلم۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
#SalafiUrduDawah

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/10/sunnat_nabwee_aqalparast_moaqqaf.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ تعالی نے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ وہ اسے تمام ادیان پر غالب کردے اگرچہ مشرکوں کو کتنا ہی ناگوار کیوں نہ لگے۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالی کی طرف دعوت دی، اور اس کی راہ میں جہاد فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے آپ کی اس میں مدد وتائید کی یہا ں تک کہ اللہ تعالی کا وعدہ پورا ہوا اور اس کا دین تمام ادیان پر غالب ہوگیا۔ اور ان کے بعد ان کی نیابت ان کے خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم نے فرمائی تو مشرق ومغرب میں دعوت وجہاد کو جاری وساری رکھا یہاں تک کہ اسلام چارسو پھیل گیا اور کفر کا قلع قمع ہوا، اور لوگ اپنی رضا ورغبت سے اللہ کے دین میں فوج درفوج داخل ہوئے ناکہ کسی اکراہ وزبردستی سے۔او رجو کوئی اپنے کفر پر باقی رنے پر مصر تھا تو وہ بھی اسلام کی حکومت کے تحت اپنے ہاتھ سے ذلیل ہوکر جزیہ دے کر رہتا تھا۔ اور تیسرا گروہ وہ تھا جو اسلام کو ظاہر کرتا تاکہ وہ مسلمانوں میں ظاہراً رہے بسے حالانکہ درحقیقت وہ باطن میں کفار کے ساتھ ہوتا، اور یہ گروہ ہے منافقین کا:
﴿مُذَبْذَبِيْنَ بَيْنَ ذٰلِكَ، لَآ اِلٰى هٰٓؤُلَاءِ وَلَآ اِلٰى هٰٓؤُلَاءِ﴾ (النساء: 143)
(اس کے درمیان متردد ڈگمگا رہے ہیں، نہ ان کی طرف ہیں اور نہ ان کی طرف)
اور یہ خالص کافروں سے بھی زیادہ برے ہیں۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
﴿هُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْهُمْ ۭ قٰتَلَهُمُ اللّٰهُ، اَنّٰى يُؤْفَكُوْنَ﴾ (المنافقون: 4)
(یہی اصل دشمن ہیں، پس ان سے ہوشیار رہو۔ اللہ انہیں ہلاک کر ے، کہاں بہکائے جا رہے ہیں)
پس یہ چھپے ہوئے دشمن ہیں جو ظاہر باہر دشمن سے زیادہ خطرناک ہیں لیکن اللہ تعالی نے قرآن کریم کی بہت سی سورتوں اور آیات میں ان کا پردہ چاک فرمایا اور بھانڈا پھوڑ دیا جو تاقیامت تلاوت کی جاتی رہیں گی۔
ان کے ورثاء ہمارے اس وقت میں بہت سے گروہ ہيں جو اپنے رجحانات اور ثقافتوں میں مختلف ہی سہی لیکن اسلام دشمنی میں منافقین کے ساتھ متفق ہيں۔ اس طور پر کہ وہ اسلام پر مضبوطی کے ساتھ چلنے والے کو متشدد اور تکفیری کہتے پھرتے ہیں اگرچہ وہ اللہ تعالی کی طرف سے ہدایت وبصیرت پرہو۔، اور دوسری طرف جو اپنے دین میں سست ہو، اور بہت سے ان دینی واجبات میں لاپرواہی برتتا ہو جن کو وہ دین اس پر لاگو کرتا ہے جس کی طرف وہ منسوب ہوتا ہے، تو ایسوں کو یہ آزاد خیال اور روشن خیال کہتے ہيں۔ چناچہ اس بنیاد پر وہ ان شرعی احکام کو جو جلیل القدر علماء کرام نے مدون فرمائے ہیں جمود، بوجھ اور دقیانوسی ملّااِزم وغیرہ سمجھتے ہيں۔ایک نئی فقہ کی طرف دعوت دیتے ہیں جسے وہ اپنی خواہشات کے مطابق ڈھال سکیں۔ بلکہ ان کی بےحیائی تو اس حد سے تجاوز کرکے یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ وہ احادیث صحیحہ پر عمل کو ترک کرتے ہيں، اور اس کی حجیت کے قائل نہيں، کیونکہ ان کے نزدیک یہ عقل کے خلاف ہیں۔ آخر وہ کس عقل کی بات کرتے ہیں! وہ اپنی کوتاہ اور آلودہ عقل کی بات کرتے ہيں ناکہ عقل سلیم کی۔ کیونکہ عقل سلیم کبھی بھی صحیح احادیث کی مخالفت نہيں کرتی جیسا کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے فرمایا:
’’عقل صریح کبھی بھی نقل صحیح کی مخالفت نہيں کرتی، اگر اختلاف واقع ہو تو اس کی وجہ یا تو عقل غیر صریح ہوگی یا پھر نقل غیر صحیح ہوگی‘‘۔
یہ تو ایک بات رہی، ساتھ میں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ جو کچھ بھی شریعت لے کر آئی ہے ضروری نہيں کہ عقل کی اس تک رسائی ہو، کیونکہ بعض ایسے بھی امور ہوتے ہيں کہ انسانی عقل ان کا ادراک نہيں کرسکتی۔ پس ہمارے ذمے جو بات واجب ہے وہ یہ کہ ہم اسے تسلیم کریں اور اپنی حد تک رک جائیں۔ امیر المؤمنین سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
’’أيها الناس اتهموا الرأي في الدين، فلو رأيتني يوم أبي جندل أن أرد أمر رسول الله فاجتهد ولا آلو‘‘([1])
(اے لوگو! دین میں اپنی رائے کو غلط سمجھو، میں نے اپنے تئیں دیکھا جس دن ابوجندل آیا (یعنی حدیبیہ کے دن) اگر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کےحکم کو رد کرسکتا تو بھرپور کوشش کرتا اور کوئی کسر نہ چھوڑتا (لیکن شرعی حکم ہر حال میں واقعی ہماری عقل سے اعلیٰ اور بہتر ہے))۔