امام صادق علیه السلام آنلائن مدرسہ
124 subscribers
120 photos
5 videos
284 links
عربی، اردو، فارسی اور انگریزی زبانوں میں جدید تعلیمی نظام کی شکل میں اسلامی تعلیمات کے حوزوی اور غیر حوزوی کورسز کی آنلائن تدریس۔
Download Telegram
Media is too big
VIEW IN TELEGRAM
📜امام زمانہ (عجل اللہ فرجہ الشریف) سے کیسے رابطہ قائم کریں؟📜
🌹روز امام کو سلام کریں:
🔹کیونکہ امام ہمکو ▪️دیکھتے ہیں ،▪️سنتے ہیں اور ▪️جواب ضرور دیتے ہیں۔

🔰بیان:حجۃ الاسلام و المسلمین سید علی عباس رضوی🔰

#امام_زمانہ #امام_سے_رابطہ #امام_کو_سلام
#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ

Website:imamsadiq.tv/ur
Facebook:imamsadiq.ur/
Email: urdu@imamsadiq.tv
Instagram :imamsadiq_ur
Telegram:imamsadiq_ur
WhatsApp: +98-9197786110
🏴 #امام_زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے چوتھےوکیل جناب #علی_بن_محمد_سَمُری(سَمَری) رحمۃ اللہ علیہ کی وفات پر تمام مومنین کی خدمت میں تسلیت عرض کرتے ہیں۔
علی بن محمد #سمری ایک ایسےعظیم گھرانے سے تعلق رکھتے تھے کہ جو اہلبیت علیہم السلام سے محبت کے لئے مشہور تھا۔ جناب علی بن محمد سمری #امام_حسن_عسکری علیہ السلام کے صحابی تھے اور #شیعوں میں انکا خاص مقام تھا ، سن ۳۲۶ ہجری میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کے حکم سے آپ انکے وکیل بنے اور مومنین اور امام عجل اللہ فرجہ کے درمیان رابطہ بنے رہے۔
◼️جناب علی بن محمد سمری کی وکالت کا دورانیہ دیگر تمام #وکلاء سے کم تھا اور آپ نے فقط ۳ سال تک امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی #وکالت کے فرائض انجام دئے۔اس دوران شیعہ اپنے سوالات جناب سمری کے ذریعہ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے پوچھتے تھے اور شرعی رقومات انکو دیا کرتے تھے۔ #حکومت کی سختیوں کی وجہ سے جناب سمری اپنی وکالت کے امور کو اکثر طور پر لوگوں کی نظروں سے چھپا کر انجام دیتے تھے۔
آپ کی بہت زیادہ کرامات نقل کی گئی ہیں، انہیں میں سے ایک جناب #ابن_بابویہ کی وفات کے وقت کی پیشین گوئی ہے۔
⚫️ #صالح_بن_شعیب نقل کرتے ہیں کہ #احمد_بن_ابراہیم شہر #بغدادمیں علماء کی ایک مجلس میں تھے اور وہاں علی بن محمد سمری بھی تشریف فرما تھے۔ بغیر کسی مقدمہ کے جناب سمری نے فرمایا کہ اللہ علی بن حسین بابویہ پر رحمت نازل کرے، حاضرین کو تعجب ہوا اور اس تاریخ اور وقت کو لکھ لیا کچھ دیر بعد خبر ملی کہ جناب ابن بابویہ کا اسی دن اور وقت پر انتقال ہوگیا ۔
⚫️ جناب سمری کی وفات ۱۵ شعبان سن ۳۲۹ ہجری میں شہر بغداد میں ہوئی اور وہیں آپ کا مزار بنایا گیا۔ جناب سمری کی وفات سے چھ دن پہلے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی طرف سے #توقیع موصول ہوئی کہ جس میں جناب سمری کی وفات اور #غیبت_کبریٰ کےآغاز کی اطلاع تھی ۔امام علیہ السلام نے حکم دیا کہ اپنے ناتمام کاموں کو مکمل کریں اور کسی کو اپنے بعد جانشین مقرر نہ کریں۔ امام مہدی عجل اللہ تعلی فرجہ شریف کی توقیع کے مطابق ہوا اور چھ دن بعد جناب سمری کی وفات ہو گئی۔
امام علیہ السلام کے آخری وکیل کی وفات کے بعد #غیبت_صغریٰ کا وقت تمام ہوا اور غیبت کبریٰ کا آغاز ہوا۔
پروردگار عالم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ دوران #غیبت ختم ہو اور جلد امام عجل اللہ فرجہ کا ظہور ہو۔

#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ

🌐 imamsadiq.tv/ur
📧 Urdu@imamsadiq.tv
facebook.com/imamsadiq.ur
Instagram.com/imamsadiq_ur
https://t.me/imamsadiq_ur
WhatsApp: +98-9197786110
#اعتقادی_سوال

اگر خداوند عالم #ستّار_العیوب ہے اور ہمارے عیوب کو دوسروں سے پوشیدہ رکھتا ہے تو پھر #امام_زمانہ عجل اللہ فرجہ کے سامنے ہمارے اعمال کیون پیش کیئے جاتے ہیں؟️

ستّار العیوب یعنی خداوند عالم انسان کے #ذاتی_اعمال کو لوگوں سے پوشیدہ رکھتا ہے اور اس طرح لوگوں کی عزت محفوظ رہتی ہے۔ #پیغمبر_اکرم ﷺ اور #ائمہ_اطہار #اللہ کے اولیااور نمایندہ ہیں اور انکی نگرانی میں تمام امور انجام پاتے ہیں اور یہ حضرات علیہم السلام لوگوں کے اعمال سے بھی واقف رہتے ہیں کیونکہ لوگوں کی #ہدایت اور #تربیت کی ذمہ داری بھی انکی ہے۔ #ائمہ_اطہار علیہم السلام خدا داد #علم_لدنی رکھتے ہیں مقام شفاعت انکو عطا کیا گیا ہے۔لہذا اگر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ ہمارے اعمال سے باخبر ہیں تو اس بات سے اللہ تعالی کے ستّار العیوب ہونے سے کوئی منافات نہیں ہے۔

#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ

🌐imamsadiq.tv/ur
📧 urdu@imamsadiq_tv
🟪t.me/imamsadiq_ur
🟦facebook.com/imamsadiq.ur
🟧instagram.com/imamsadiq_ur
🟩WhatsApp: +98-9197786110
📗 #کتاب_کا_تعارف
📚 #منتہی_الآمال
📖 کتاب ’منتہی الآمال ‘ کا پورا نام ’ #منتہی_الآمال_فی_تاریخ_النبی_و_الآل ‘ ہے کہ جسکے مصنف چودہویں ہجری کے مشہور اور جلیل القدر عالم دین مرحوم #شیخ_عباس_قمی ہیں۔ اس کتاب میں چودہ باب ہیں اور ہر باب کسی ایک معصومؑ کی زندگی کے حالات اور فضائل سے منسوب ہے۔
یہ کتاب دو جلدوں میں شائع ہوئی ہے۔ پہلی جلد میں #پیامبر_اکرم ﷺ سے لے کر #امام_حسین علیہ السلام کی زندگانی کا ذکر ہے اور دوسری جلد میں #امام_سجاد علیہ السلام سے لے کر #امام_زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ کی زندگی کے حالات کو بیان کیا گیا ہے۔
🔻کتاب کی ابواب:
اس کتاب میں #چودہ_ابواب ہیں اور ہر باب کسی ایک معصوم علیہ السلام سےمنسوب ہے اس طرح پوری کتاب معصومین علیہم السلام کی #زندگانی،#مناقب، #خاص_واقعات، #معجزات اور انکی #امامت کی دلیلوں پر مشتمل ہے۔
🔻کتاب لکھنے کا مقصد:
اہلبیت علیہم السلام کےفضائل کو بیان کرنے والی احادیث کا احیاء، انکی سیرت اور انکے مصائب کو بیان کرنے کی خاطر اس کتاب کو لکھا گیا ہے۔
🔻اس کتاب یا اس پوسٹ کے حوالے سے اگر کوئی سوال، رائے یا مشورہ ہو تو مندرجہ ذیل واٹسیپ نمبر پر رابطہ کریں۔

#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ #حدیث #اہلبیت #رسول_اللہ

🌐 imamsadiq.tv/ur
📧 Urdu@imamsadiq.tv
facebook.com/imamsadiq.ur
Instagram.com/imamsadiq_ur
https://t.me/imamsadiq_ur
WhatsApp: +98-9197786110
🏴 #امام_زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے چوتھےوکیل جناب #علی_بن_محمد_سَمُری(سَمَری) رحمۃ اللہ علیہ کی وفات پر تمام مومنین کی خدمت میں تسلیت عرض کرتے ہیں۔
علی بن محمد #سمری ایک ایسےعظیم گھرانے سے تعلق رکھتے تھے کہ جو اہلبیت علیہم السلام سے محبت کے لئے مشہور تھا۔ جناب علی بن محمد سمری #امام_حسن_عسکری علیہ السلام کے صحابی تھے اور #شیعوں میں انکا خاص مقام تھا ، سن ۳۲۶ ہجری میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کے حکم سے آپ انکے وکیل بنے اور مومنین اور امام عجل اللہ فرجہ کے درمیان رابطہ بنے رہے۔
◼️جناب علی بن محمد سمری کی وکالت کا دورانیہ دیگر تمام #وکلاء سے کم تھا اور آپ نے فقط ۳ سال تک امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی #وکالت کے فرائض انجام دئے۔اس دوران شیعہ اپنے سوالات جناب سمری کے ذریعہ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے پوچھتے تھے اور شرعی رقومات انکو دیا کرتے تھے۔ #حکومت کی سختیوں کی وجہ سے جناب سمری اپنی وکالت کے امور کو اکثر طور پر لوگوں کی نظروں سے چھپا کر انجام دیتے تھے۔
آپ کی بہت زیادہ کرامات نقل کی گئی ہیں، انہیں میں سے ایک جناب #ابن_بابویہ کی وفات کے وقت کی پیشین گوئی ہے۔
⚫️ #صالح_بن_شعیب نقل کرتے ہیں کہ #احمد_بن_ابراہیم شہر #بغدادمیں علماء کی ایک مجلس میں تھے اور وہاں علی بن محمد سمری بھی تشریف فرما تھے۔ بغیر کسی مقدمہ کے جناب سمری نے فرمایا کہ اللہ علی بن حسین بابویہ پر رحمت نازل کرے، حاضرین کو تعجب ہوا اور اس تاریخ اور وقت کو لکھ لیا کچھ دیر بعد خبر ملی کہ جناب ابن بابویہ کا اسی دن اور وقت پر انتقال ہوگیا ۔
⚫️ جناب سمری کی وفات ۱۵ شعبان سن ۳۲۹ ہجری میں شہر بغداد میں ہوئی اور وہیں آپ کا مزار بنایا گیا۔ جناب سمری کی وفات سے چھ دن پہلے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی طرف سے #توقیع موصول ہوئی کہ جس میں جناب سمری کی وفات اور #غیبت_کبریٰ کےآغاز کی اطلاع تھی ۔امام علیہ السلام نے حکم دیا کہ اپنے ناتمام کاموں کو مکمل کریں اور کسی کو اپنے بعد جانشین مقرر نہ کریں۔ امام مہدی عجل اللہ تعلی فرجہ شریف کی توقیع کے مطابق ہوا اور چھ دن بعد جناب سمری کی وفات ہو گئی۔
امام علیہ السلام کے آخری وکیل کی وفات کے بعد #غیبت_صغریٰ کا وقت تمام ہوا اور غیبت کبریٰ کا آغاز ہوا۔
پروردگار عالم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ دوران #غیبت ختم ہو اور جلد امام عجل اللہ فرجہ کا ظہور ہو۔

#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ

🌐imamsadiq.tv/ur
📧 urdu@imamsadiq.tv
https://t.me/imamsadiq_ur
WhatsApp: +98-9197786110
🏴 #امام_زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے چوتھےوکیل جناب #علی_بن_محمد_سَمُری(سَمَری) رحمۃ اللہ علیہ کی وفات پر تمام مومنین کی خدمت میں تسلیت عرض کرتے ہیں۔
علی بن محمد #سمری ایک ایسےعظیم گھرانے سے تعلق رکھتے تھے کہ جو اہلبیت علیہم السلام سے محبت کے لئے مشہور تھا۔ جناب علی بن محمد سمری #امام_حسن_عسکری علیہ السلام کے صحابی تھے اور #شیعوں میں انکا خاص مقام تھا ، سن ۳۲۶ ہجری میں امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کے حکم سے آپ انکے وکیل بنے اور مومنین اور امام عجل اللہ فرجہ کے درمیان رابطہ بنے رہے۔
◼️جناب علی بن محمد سمری کی وکالت کا دورانیہ دیگر تمام #وکلاء سے کم تھا اور آپ نے فقط ۳ سال تک امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی #وکالت کے فرائض انجام دئے۔اس دوران شیعہ اپنے سوالات جناب سمری کے ذریعہ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے پوچھتے تھے اور شرعی رقومات انکو دیا کرتے تھے۔ #حکومت کی سختیوں کی وجہ سے جناب سمری اپنی وکالت کے امور کو اکثر طور پر لوگوں کی نظروں سے چھپا کر انجام دیتے تھے۔
آپ کی بہت زیادہ کرامات نقل کی گئی ہیں، انہیں میں سے ایک جناب #ابن_بابویہ کی وفات کے وقت کی پیشین گوئی ہے۔
⚫️ #صالح_بن_شعیب نقل کرتے ہیں کہ #احمد_بن_ابراہیم شہر #بغدادمیں علماء کی ایک مجلس میں تھے اور وہاں علی بن محمد سمری بھی تشریف فرما تھے۔ بغیر کسی مقدمہ کے جناب سمری نے فرمایا کہ اللہ علی بن حسین بابویہ پر رحمت نازل کرے، حاضرین کو تعجب ہوا اور اس تاریخ اور وقت کو لکھ لیا کچھ دیر بعد خبر ملی کہ جناب ابن بابویہ کا اسی دن اور وقت پر انتقال ہوگیا ۔
⚫️ جناب سمری کی وفات ۱۵ شعبان سن ۳۲۹ ہجری میں شہر بغداد میں ہوئی اور وہیں آپ کا مزار بنایا گیا۔ جناب سمری کی وفات سے چھ دن پہلے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی طرف سے #توقیع موصول ہوئی کہ جس میں جناب سمری کی وفات اور #غیبت_کبریٰ کےآغاز کی اطلاع تھی ۔امام علیہ السلام نے حکم دیا کہ اپنے ناتمام کاموں کو مکمل کریں اور کسی کو اپنے بعد جانشین مقرر نہ کریں۔ امام مہدی عجل اللہ تعلی فرجہ شریف کی توقیع کے مطابق ہوا اور چھ دن بعد جناب سمری کی وفات ہو گئی۔
امام علیہ السلام کے آخری وکیل کی وفات کے بعد #غیبت_صغریٰ کا وقت تمام ہوا اور غیبت کبریٰ کا آغاز ہوا۔
پروردگار عالم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ دوران #غیبت ختم ہو اور جلد امام عجل اللہ فرجہ کا ظہور ہو۔

———————————————————
#شیعہ #مدرسہ #آنلائن_مدرسہ #حوزہ_علمیہ #حوزہ_قم #اہل_بیت_علیہم_السلام #آنلاین_تعلیم #حوزوی_دروس #امام_صادق_آنلائن_مدرسہ
🌐imamsadiq.tv/ur
📧 urdu@imamsadiq_tv
🟪t.me/imamsadiq_ur
🟦facebook.com/imamsadiq.ur
🟧instagram.com/imamsadiq_ur
🟩WhatsApp: +98-9197786110