Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.1K subscribers
2.48K photos
52 videos
211 files
4.9K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
[Article] Warning to Yahood (#Jews) the cursed nation – Shaykh Rabee bin Hadee Al-Madkhalee
ڈرانے والے کی پکار اس امت کی جانب جن پر ہے اللہ تعالی کی پھٹکار
فضیلۃ الشیخ ربیع بن ہادی المدخلی حفظہ اللہ
(سابق صدر شعبۂ سنت، مدینہ یونیورسٹی)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: صیحة نذیر۔۔۔الی امة الغضب [اليهود]!
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

#یہود
#SalafiUrduDawah

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/12/yahood_ko_darawa.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم
یہود مغصوب علیہم سے خطاب
اس امت کی جانب جو مغضوب علیہم ہے، جن پر غضب ہی ہوتا رہا ہے اور جن کے بارے میں اللہ تعالی نے فرمایا:
﴿فَبَاءُوْ بِغَضَبٍ عَلٰي غَضَبٍ ۭ وَلِلْكٰفِرِيْنَ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ﴾ (البقرة : 90)
(پس وہ غضب در غضب لے کر لوٹے اور کافروں کے لئے رسوا کن عذاب ہے)
اس ذلیل ونیچ قوم کی جانب جن پر اللہ تعالی نے ان کے کفر اور انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کو قتل کرنے کے سبب سے ذلت وپسماندگی مسلط فرمادی۔
﴿ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ اَيْنَ مَا ثُـقِفُوْٓا اِلَّا بِحَبْلٍ مِّنَ اللّٰهِ وَحَبْلٍ مِّنَ النَّاسِ وَبَاءُوْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الْمَسْكَنَةُ ۭذٰلِكَ بِاَنَّھُمْ كَانُوْا يَكْفُرُوْنَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ وَيَقْتُلُوْنَ الْاَنْۢبِيَاءَ بِغَيْرِ حَقٍّ ۭ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّكَانُوْا يَعْتَدُوْنَ﴾ (آل عمران : 112)
(ان پر ہر جگہ ذلت کی مار پڑی الا یہ کہ اللہ تعالی کی یا لوگوں کی پناہ میں ہوں، یہ غضب الہی کے مستحق ہوگئے اور ان پر پسماندگی وفقیری ڈال دی گئی، یہ اس لیے کہ بے شک یہ لوگ اللہ تعالی کی آیتوں سے کفر کرتے تھے اور ناحق انبیاء کرام کو قتل کرتے تھے، یہ اس لیے کہ یہ نافرمانیاں کرتے اور زیادتیاں کیے جاتے)
پس یہ تمہاری بعض ایسی صفات ہیں جو تم پر واقعتاً ذلت، پسماندگی وفقیری اور اللہ تعالی کے غضب وپھٹکارکو واجب کرتی ہیں۔ تمہاری تو کوئی حکومت کبھی قائم ہو ہی نہیں سکتی آج بھی اور تاقیام قیامت سوائے اللہ تعالی کی پناہ میں یا دوسرے لوگوں (ممالک) کی پشت پناہی میں۔ چناچہ نہ تو تمہاری عقیدہ وایمان میں کوئی سندہے، اور نہ ہی مردانگی وبہادری میں کوئی ناموری ہے؛ اور آج تک تم قلعہ بند ہوکر دیوار کے پیچھے سے لڑنے والی (بزدل) قوم ہو جبکہ تم آپس میں بھی بہت پھوٹ کا شکار ہو، ان کے علاوہ بھی تمہاری گھٹیا صفات بہت زیادہ ہیں جیسے خیانت، دھوکہ بازی وغداری، فتنہ پروری، جنگ کی آگ بھڑکانا، زمین میں فساد مچانے کی تگ ودو میں رہنا مگر تم جب کبھی بھی جنگ کی آگ بھڑکاتے ہو اللہ تعالی اسے بجھا دیتے ہیں۔ تمہاری یہ سیاہ تاریخ تو تمام اقوام کے نزدیک جانی پہچانی ہے۔
اس امت کے نام میرا اور ہر سچے مسلمان کا پیغام ہے: نہ اِتراؤ، نہ کسی خوش فہمی میں رہواور اس خود فریب فتح کے باعث کسی دھوکے میں نہ رہنا، کیونکہ اللہ تعالی کی قسم! تم کبھی بھی جیش محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر فتح یاب نہ ہوئے، اور نہ ہی عقیدۂ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عقیدۂ توحید ’’لاالہ الا اللہ‘‘ پر، اور نہ ہی ایسی فوجوں پر جن کی قیادت سیدنا خالد بن ولید، ابو عبیدہ بن الجراح، سعد بن ابی وقاص، عمروبن العاص اور نعمان بن مقرن رضی اللہ عنہم جیسے قائدین نے کی، جنہوں نے عقیدہ ومنہج محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تربیت پائی تھی اور اپنی فوج کی تربیت بھی اسی عقیدے ومنہج پر کی تھی۔ جب وہ ان کی اعلائے کلمۃ اللہ پر سربراہی کرتے تھے تو ان کے سامنے تم سے کہیں گنا طاقتور ومضبوط قیصر وکسریٰ کی فوجیں بھی نہ ٹھہر سکتی تھیں۔
تم نے کبھی بھی ایسی فوج پر فتح نہ پائی جن کا ایساعقیدہ، ایسا منہج اور ایسی عظیم غایت کے اللہ تعالی کا کلمہ بلند ہو تھی۔ تم نے تو محض ایسے لوگوں پر فتح پائی ہے جو ناخلف ہیں:
﴿فَخَــلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَاتَّـبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ يَلْقَوْنَ غَيًّا﴾ (مريم : 59)
(پھر ان کے بعد ایسے ناخلف پیدا ہوئے کہ انہوں نے نماز ضائع کردی اور نفسانی خواہشوں کے پیچھے پڑ گئے، سو وہ عنقریب اپنی گمراہی کے انجام کو پائيں گے)
ایسی فوج پر فتح پائی ہے جن کی اکثریت سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے اصحاب کا سا عقیدہ نہیں رکھتی، اور نہ ہی سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے لشکر کا سا منہج رکھتی ہے، اور نہ ہی ان کے نزدیک وہ غایت ہوتی ہے جس کے لئے وہ جہاد کیا کرتے تھے۔ ایسے لوگوں پر فتح پائی ہے جو (حدیث کے مطابق غثاء) بے وقعت لوگ ہیں، جن کے ضیاع کاری اور پست ہمتی کی بناء پر تمہاری حکومت قائم ہوئی ہے، اور تم زمین پر بڑے بن بیٹھ کر اس پر فساد پھیلارہے ہو:
[Article] Is not our opposition to #Jews due to religious basis?! – Shaykh Saaleh bin Fawzaan Al-Fawzaan

کیا ہمارا #یہود سے کسی دینی بنیاد پر جھگڑا نہیں؟!

فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ

ترجمہ: طارق علی بروہی

مصدر: الاجوبۃ المفیدۃ عن الاسئلۃ المناھج الجدیدۃ س 20۔

پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

#SalafiUrduDawah

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/09/kiya_yahood_say_deeni_bunyad_par_jaghra_nahi.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سوال: آپ ایسے شخص کےبارے میں کیا کہیں گے جو کہتاہے کہ: ’’ہمارا یہود سے کوئی دینی بنیاد پر جھگڑا نہیں، کیونکہ قرآن کریم نے تو ان سے میل ملاپ اور دوستی کی ترغیب دی ہے‘‘؟([1])

جواب: اس کلام میں خلط ملط اور گمراہی پنہاں ہے۔ یہود کفار ہیں۔ اللہ تعالی نے انہیں کافر قرار دیا اور ان پر لعنت فرمائی۔ اسی طرح سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں کافر قرار دیا اور ان پر لعنت فرمائی۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:

﴿لُعِنَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْۢ بَنِيْٓ اِسْرَاءِيْلَ عَلٰي لِسَانِ دَاوٗدَ وَعِيْسَى ابْنِ مَرْيَمَ﴾ (المائدۃ: 78)

(بنی اسرائیل کے کافروں پر داود اور عیسیٰ بن مریم کی زبانی لعنت کی گئی)

اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

’’لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ‘‘([2])

(اللہ تعالی کی لعنت ہو یہود ونصاریٰ پر انہوں نے اپنے انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کی قبروں کو مساجد بنالیا تھا)۔

اور اللہ تعالی کا فرمان ہے:

﴿اِنَّ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا مِنْ اَهْلِ الْكِتٰبِ وَالْمُشْرِكِيْنَ فِيْ نَارِ جَهَنَّمَ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا ۭ اُولٰىِٕكَ هُمْ شَرُّ الْبَرِيَّةِ﴾ (البینۃ: 6)

(بے شک جو لوگ اہل کتاب میں سے کافر ہوئے اور مشرکین سب جہنم کی آگ میں جائیں گے جہاں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے، یہ لوگ بدترین خلائق ہیں)

اور فرمایا:

﴿يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْيَھُوْدَ وَالنَّصٰرٰٓى اَوْلِيَاءَ ۘبَعْضُهُمْ اَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۭ وَمَنْ يَّتَوَلَّهُمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّهٗ مِنْهُمْ ۭاِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظّٰلِمِيْنَ﴾ (المائدۃ: 51)

(اے ایمان والو! تم یہود و نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ ، یہ تو آپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ تم میں سے جو بھی ان میں سے کسی سے دوستی کرے وہ بے شک انہی میں سے ہے، بے شک ظالموں کو اللہ تعالیٰ ہرگز راہ راست نہیں دکھاتا)

پس ہماری ان سے عداوت دینی ہے۔ ہمارے لیے ان سے دلی دوستی ومحبت جائز نہیں۔ کیونکہ قرآن کریم ہمیں اس سے منع کرتا ہے، جیسا کہ گزشتہ آیت میں بیان ہوا۔

[1] یہ حسن البنا بانی فرقۂاخوان المسلمین کا قول ہے، کتاب: ’’الاخوان المسلمین احداث صنعت التاریخ‘‘ (اخوان المسلمین: تاریخ ساز واقعات) تالیف: محمود عبدالحلیم، جزء اول، صحیفہ: (409) میں آپ اصل کلام کو دیکھ سکتےہیں۔ اور اسی قسم کا کلام محمد المسعری خارجی کا ہے ان دونوں شخصوں کے مناہج مختلف ہونےکےباوجود اقوال کتنے ملتے جلتے ہیں اس کی وجہ ان کی یہی انقلابی تحریکوں والا منہج ہے۔ یہ وہ شخص ہے کہ جس نے اعلیٰ چیز کےبدلے ادنیٰ چیز لے لی یعنی ارض حرمین سرزمینِ توحید کو چھوڑ کر ارض کفر میں سکونت کو اختیار کیا اور کافروں کے قوانین کےذریعہ تحاکم وفیصلوں پر راضی ہوا (جس کا طعنہ یہ دوسروں کو دیتےہیں!)۔

چناچہ اخبار ’’الشرق الاوسط‘‘ عدد (6270) بتاریخ اتوار، 8/ رمضان/1416ھ؛ میں اس کا مندرجہ ذیل مقالہ شائع ہوا؛ کہتا ہے:

(سعودیہ کی جو موجودہ حالت ہے کہ وہ مسیحی اور یہودی لوگوں کو اپنی عبادات علی الاعلان کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ عنقریب ہماری کمیٹی (مزعوم شرعی حقوق کے دفاع کی کمیٹی) کے برسراقتدار آنے پر ایسا نہیں ہوگا۔ بلکہ لازم ہے کہ اقلیت کو ان کے حقوق دیے جائیں۔ جن میں سے یہ بھی ہے کہ اپنے گرجاگھروں میں اپنے دینی شعائر کا اظہار کریں، اور اپنی خاص شریعت کے مطابق شادی بیاہ کے معاملات کریں، مزید یہ کہ انہیں اپنی دینی زندگی گزارنے کی مکمل آزادی واجازت حاصل ہو چاہے وہ یہودی ہوں یا مسیحی یا پھر ہندو۔۔۔‘‘!!۔

اور کہا: ’’شریعت اسلامیہ میں گرجاگھروں کی تعمیر مباح ہے‘‘!!۔
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
[Urdu] An Open Invitation to the People of Book (Jews & Christians) to Islam & Tawheed

#Salafi #Urdu #Dawah #Islam #Jews #Christian https://t.co/J9podftboO

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1207530655069937665
tawheedekhaalis.com (@imamdarimi):
کیا ہمارا یہود سے کسی دینی بنیاد پر جھگڑا نہیں؟!

Is not our opposition to Jews due to religious basis?! - Shaykh Saaleh bin Fawzaan Al-Fawzaan

https://tawheedekhaalis.com/2012/09/17/2167/

#Salafi #Urdu #Dawah #Jews #isreal #Palestine #Muslims #Islam #ummah

https://twitter.com/imamdarimi/status/1399978375889002499