[#SalafiUrduDawah Article] Ruling regarding #slaughtering_cows_in_India if it causes trouble for #Muslims? – #Fatwaa_committee, Saudi Arabia
#ہندوستان میں خطرے کی صورت میں #گائے_ذبح کرنے کا حکم؟
#فتوی_کمیٹی، سعودی عرب
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء>المجموعة الأولى>المجلد الثاني والعشرون (الحدود>الذكاة والصيد)>الذكاة والصيد>ذبح البقر في الهند يعرض المسلم للخطر السؤال الثالث من الفتوى رقم ( 16403 )
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/10/india_gaye_zibah_khatrah_hukm.pdf
بسم الله الرحمن الرحيم
سوال: کیا ہمارے لیے ہندوستان میں گائے ذبح کرنا جائز ہے اگر اس گائے ذبح کرنے کے نتیجے میں ہمیں مارپیٹ، قتل ہوجانے اورلٹ جانے کا خطرہ ہو؟
جواب: اگر آپ کے ملک میں گائے کو ذبح کرنا یا اس کے گوشت کو فروخت کرنے کی وجہ سے مسلمانوں کو خطرہ ہو اور شدید سزا کا اندیشہ ہو تو پھر بلاشبہ اس حالت میں ضرررسانی سے بچنے کی خاطر اسے ذبح کرنا اوراس کے گوشت کو بیچنا جائز نہیں۔کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
﴿وَلَا تُلْقُوْا بِاَيْدِيْكُمْ اِلَى التَّهْلُكَةِ ﴾ (البقرۃ: 195)
(اپنے آپ کو اپنے ہی ہاتھوں ہلاکت کے گڑھے میں مت ڈالو)
وبالله التوفيق، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وسلم.
اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء
رکن رکن رکن رکن نائب صدر
بكر أبو زيد عبد العزيز آل الشيخ صالح الفوزان عبد الله بن غديان عبد الرزاق عفيفي
صدر
عبد العزيز بن عبد الله بن باز
#ہندوستان میں خطرے کی صورت میں #گائے_ذبح کرنے کا حکم؟
#فتوی_کمیٹی، سعودی عرب
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء>المجموعة الأولى>المجلد الثاني والعشرون (الحدود>الذكاة والصيد)>الذكاة والصيد>ذبح البقر في الهند يعرض المسلم للخطر السؤال الثالث من الفتوى رقم ( 16403 )
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/10/india_gaye_zibah_khatrah_hukm.pdf
بسم الله الرحمن الرحيم
سوال: کیا ہمارے لیے ہندوستان میں گائے ذبح کرنا جائز ہے اگر اس گائے ذبح کرنے کے نتیجے میں ہمیں مارپیٹ، قتل ہوجانے اورلٹ جانے کا خطرہ ہو؟
جواب: اگر آپ کے ملک میں گائے کو ذبح کرنا یا اس کے گوشت کو فروخت کرنے کی وجہ سے مسلمانوں کو خطرہ ہو اور شدید سزا کا اندیشہ ہو تو پھر بلاشبہ اس حالت میں ضرررسانی سے بچنے کی خاطر اسے ذبح کرنا اوراس کے گوشت کو بیچنا جائز نہیں۔کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
﴿وَلَا تُلْقُوْا بِاَيْدِيْكُمْ اِلَى التَّهْلُكَةِ ﴾ (البقرۃ: 195)
(اپنے آپ کو اپنے ہی ہاتھوں ہلاکت کے گڑھے میں مت ڈالو)
وبالله التوفيق، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وسلم.
اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء
رکن رکن رکن رکن نائب صدر
بكر أبو زيد عبد العزيز آل الشيخ صالح الفوزان عبد الله بن غديان عبد الرزاق عفيفي
صدر
عبد العزيز بن عبد الله بن باز