[Article] Does Rasoolullaah (salAllaho alaihi wasallam) have the #knowledge_of_the_unseen? – Shaykh Rabee bin Hadee Al-Madkhalee
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم #عالم_الغیب ہیں؟
فضیلۃ الشیخ ربیع بن ہادی المدخلی حفظہ اللہ
(سابق صدر شعبۂ سنت، مدینہ یونیورسٹی)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: التوحید أولاً
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
#SalafiUrduDawah
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/01/kiya_rasool_Allaah_alim_ul_ghaib_hain.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عالم الغیب ہیں؟ بالکل نہیں، اللہ تعالی نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حکم دیا کہ :
﴿ قُلْ لَّآ اَمْلِكُ لِنَفْسِيْ نَفْعًا وَّلَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَاءَ اللّٰهُ ۭوَلَوْ كُنْتُ اَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْر ِ ٻ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوْءُ ﴾ (الاعراف: 188)
(آپ کہہ دیجئے کہ میں اپنی جان کے لیے نہ کسی نفع کا مالک ہوں اور نہ کسی نقصان کا، مگر جو اللہ چاہے، اور اگر میں غیب کا علم رکھتا تو بہت سے منافع حاصل کرلیتا اور مجھے کبھی کوئی نقصان نہ پہنچتا)
اور حکم فرمایا کہ:
﴿ قُلْ لَّآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِيْ خَزَاىِٕنُ اللّٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ اِنِّىْ مَلَكٌ﴾ (الانعام: 50)
(آپ کہہ دیجئے کہ میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ تعالی کے خزانے ہیں، اور نہ یہ کہ میں عالم الغیب ہوں، اور نہ یہ کہ میں کوئی فرشتہ ہوں)۔
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم #عالم_الغیب ہیں؟
فضیلۃ الشیخ ربیع بن ہادی المدخلی حفظہ اللہ
(سابق صدر شعبۂ سنت، مدینہ یونیورسٹی)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: التوحید أولاً
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
#SalafiUrduDawah
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/01/kiya_rasool_Allaah_alim_ul_ghaib_hain.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عالم الغیب ہیں؟ بالکل نہیں، اللہ تعالی نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حکم دیا کہ :
﴿ قُلْ لَّآ اَمْلِكُ لِنَفْسِيْ نَفْعًا وَّلَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَاءَ اللّٰهُ ۭوَلَوْ كُنْتُ اَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْر ِ ٻ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوْءُ ﴾ (الاعراف: 188)
(آپ کہہ دیجئے کہ میں اپنی جان کے لیے نہ کسی نفع کا مالک ہوں اور نہ کسی نقصان کا، مگر جو اللہ چاہے، اور اگر میں غیب کا علم رکھتا تو بہت سے منافع حاصل کرلیتا اور مجھے کبھی کوئی نقصان نہ پہنچتا)
اور حکم فرمایا کہ:
﴿ قُلْ لَّآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِيْ خَزَاىِٕنُ اللّٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ اِنِّىْ مَلَكٌ﴾ (الانعام: 50)
(آپ کہہ دیجئے کہ میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ تعالی کے خزانے ہیں، اور نہ یہ کہ میں عالم الغیب ہوں، اور نہ یہ کہ میں کوئی فرشتہ ہوں)۔