Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.17K subscribers
2.48K photos
52 videos
211 files
4.92K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
#مسجد_السلف_الصالح، #مانجھند ضلع #جامشورو، #سندھ کا ایک روزہ مختصر دورہ ستمبر 2017ع
الحمدللہ، اللہ تعالی کے فضل وکرم سے سندھ کے اس تقریباً ریگستانی علاقے گوٹھ بلاول کھوسو، (مانجھند) ضلع جامشورو میں اللہ تعالی نے اپنی ہدایت کا نور توحید وسنت و صحیح سلفی عقیدے ومنہج کی صورت پہنجایا۔ جس میں بڑا کردار ہمارے عزیز بھائی زاہد اور نعیم اور دیگر ساتھیوں کا ہے، اللہ تعالی اسے ان کے لیے صدقۂ جاریہ بنائے، اور ہم سب کو استقامت واخلاص عطاء فرمائے۔
اس چھوٹے سے گاؤں میں تقریباً 20 -25کے لگ بھگ خاندان آباد ہیں، اور یہ گاؤں اس علاقے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، جغرافیائی اعتبار سے بھی اور عقائد کے اعتبار سے بھی کہ اس کے آس پاس شیعہ اور بریلوی، اسی طرح سے کچھ فاصلے پر دیوبندی مذہب رکھنے والی آبادی موجود ہے۔ خود اس علاقے کے لوگ بھی پہلے بریلویت اور قبرپرستی جیسے عقائد میں مبتلا تھے، بلکہ بتاتے ہیں کہ درخت تک کی پوجا کرتے تھے، مگر اللہ تعالی نے انہیں توحید کی جانب ہدایت عطاء فرمائی جو ایک خاندان سے دوسرے خاندان تک بڑھتی گئی، اور وہاں موجود ایک خستہ حال بریلوی مسجد ہی کو اہل توحید کی مسجد بنادیا گیا۔
ہمارے کچھ عرصے کے تعلقات اور آمد ورفت سے اب وہاں دیگر سلفی بھائیوں کے تعاون سے ازسر نو مسجد کی تعمیر کا کام شروع ہوکر تقریباً تکمیل کے مراحل میں ہے۔ اللہ تعالی سے دعاء ہے کہ اسے توحید وسنت اور منہج سلف کا منارۂ نور بنادے۔ اس مسجد کا ذکر خیر ہم نے بیرون ملک مشایخ وطلاب تک بھی پہنچایا ہے جس سے ہر ایک نے اظہار مسرت فرمایا۔ جیسے شیخ محمد بن غالب حفظہ اللہ (دبئی) ان کی خیر خبر پوچھتے رہتے ہیں اور مفید نصیحتیں ارشاد فرماتے ہیں، بلکہ اس مسجد کا نام "مسجد السلف الصالح" بھی آپ حفظہ اللہ نے ہی تجویز فرمایا ہے۔ اسی طرح سے ڈاکٹر مرتضی بن بخش حفظہ اللہ (جدہ) بھی اس میں ذاتی دلچسپی لیتے ہيں اور اس دورے کے موقع پر آپ نے یہاں کے لوگوں کے لیے خصوصی خطاب بطور عید کا تحفہ بھی ارشاد فرمایا جس کا عنوان تھا: "طلب علم میں خشیت الہی اور ہمت" جو اس لنک پر سنا جاسکتا ہے۔
http://ashabulhadith.com/main/talab-ilm-mein-khashyat-ellahi-aur-himmat/
مسجد ھذا میں سنت کے مطابق امور کا خصوصی خیال رکھا گیا ہے، جیسے اس مسجد میں نہ محراب ہے نہ مینار۔ تفصیل کے لیے پڑھیں:
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/11/masjid_sunnah_tareeqa_behtareen.pdf
بلکہ اس بات کو لے کر بہت سے گاؤں میں چہ ماگوئیاں چلتی رہتی ہیں، ہر بات میں کتاب وسنت کی دلیل لانے کا دعوی کرنے والے بھی بغیر دلیل اس بارے میں اعتراض لے کر آتے رہتے ہیں۔ جیسے: "ارے بھائی! کیسے معلوم ہو کہ مسجد ہے۔۔۔" مگر اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ اس میں یہ چیزیں نہ ہونا ہی اس کی پورے علاقے میں وجۂ شہرت بن گئی، اب انگلیوں کے اشارے کرکے ہر کوئی بتادیتا ہے وہ ہے سلفیوں والی مسجد، الحمدللہ۔
اللہ تعالی کی قدرت کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے ان گاؤں والوں کو صحیح راہ اور نور توحید کی ہدایت دی حالانکہ یہ ان پڑھ اور کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے ہيں، ان اندھیروں میں بھی رب تعالی نے نور کی کرن پہنچا دی۔ اللہ تعالی اس کے ذریعے سے ان کو عزت دے جیسا کہ صادق ومصدوق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"لَيَبْلُغَنَّ هَذَا الْأَمْرُ مَا بَلَغَ اللَّيْلُ وَالنَّهَارُ، وَلَا يَتْرُكُ اللَّهُ بَيْتَ مَدَرٍ وَلَا وَبَرٍ إِلَّا أَدْخَلَهُ اللَّهُ هَذَا الدِّينَ، بِعِزِّ عَزِيزٍ، أَوْ بِذُلِّ ذَلِيلٍ، عِزًّا يُعِزُّ اللَّهُ بِهِ الْإِسْلَامَ، وَذُلًّا يُذِلُّ اللَّهُ بِهِ الْكُفْرَ"
[ مسند احمد 16509، شیخ البانی تحذير الساجد 158 میں فرماتے ہیں: على شرط مسلم وله شاهد على شرط مسلم أيضا]
(یہ امر (دین) ضرور بالضرور وہاں وہاں تک پہنچ کر رہے گا جہاں تک دن ورات پہنچتے ہیں، اللہ تعالی کسی بھی گھر کو خواہ وہ مٹی کا ہو یا بالوں کا نہیں چھوڑے گا مگر اس میں اللہ تعالی اس دین کو ضرور داخل کردے گا، عزیز کی عزت کے ساتھ یا ذلیل کی ذلت کے ساتھ، عزت اس کے لیے جسے اللہ تعالی قبول واسلام سے سرفراز کرکے عزت افزائی فرمائے، اور ذلت اس کے لیے جسے اللہ تعالی کفروانکار کے سبب ذلیل فرمائے)۔
حدیث کے راوی تمیم داری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
"قَدْ عَرَفْتُ ذَلِكَ فِي أَهْلِ بَيْتِي، لَقَدْ أَصَابَ مَنْ أَسْلَمَ مِنْهُمْ الْخَيْرُ، وَالشَّرَفُ، وَالْعِزُّ، وَلَقَدْ أَصَابَ مَنْ كَانَ مِنْهُمْ كَافِرًا الذُّلُّ، وَالصَّغَارُ، وَالْجِزْيَةُ"
(یہ بات میں نے اپنے خاندان میں ہی دیکھ لی، پس جو اسلام لایا تو اسے خیر، شرف اور عزت نصیب ہوئی، اور جو کافر رہا تو اسے ذلت، پستی اور جزیہ دینا نصیب ہوا)۔
ہم نے وہاں کے طلبہ جو لکھنا پڑھنا نہیں جانتے کا مختصر امتحان بھی لیا، کہ ہمارے زاہد بھائی نے انہيں علماء کرام کا کلام پڑھ پڑھ کر تعلیم دی تھی، تو ماشاء اللہ بارک اللہ فیھم بہت اچھے طور پر ا