[#SalafiUrduDawah Article] Is it allowed to #criticize_the_corrupt_government institutes publicly? – Shaykh Saaleh bin Fawzaan #Al_Fawzaan
کیا معاشرے میں منکرات پھیلانے والے یا #حکومتی_اداروں_پر_سرعام_تنقید کرنا صحیح ہے؟
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان #الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: الاجابات المھمۃ فی المشاکل المدلھمۃ س 23۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2013/04/munkiraat_hukumat_idaro_tanqeed_sareaam.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: جو کوئی معاشرے میں پھیلی منکرات کا رد ان کے کرنے والوں پر سرعام کرتا ہے یا کسی مخصوص حکومتی ادارے ووزارت کے مسئولین پر تنقید کرتا ہے، تو کیا اس کا یہ عمل صحیح ہے یا غلط؟
جواب: منکر بات کا انکار کرنا اس کا رد کرنا نصیحت، خیرخواہی اور موعظت ہے ناکہ تشہیر اور عار دلانا ہے۔ ایسا نہيں، بلکہ یہ تو خوفِ الہی کے ذریعے یا اچھے کلام کے ذریعے نصیحت ووعظ کرنا ہے۔ یہی طریقے دلوں کو پھیر سکتا ہے۔ ناکہ سخت روی سے کلام کرنا یا تشہیر کرنا یا عار دلانے وغیرہ سے۔ ایسے نہ کہو فلاں وزارت یا حکومتی ادارے میں تو یہ یہ ہے، اور فلاں جگہ یا دکان پر تو یہ یہ ہوتا ہے بلکہ اس کے پاس جاؤ اور جو شرعی مخالفت کا مرتکب ہے اسے وعظ ونصیحت کرو۔ اگر وہ شرعی مخالفت عوام میں عام ہوچکی ہو تو جب لوگ مسجد میں جمع ہوتے ہیں اس وقت اس کی یاددہانی کرائی جائے اور اللہ تعالی سے ڈرایا جائے۔
کیا معاشرے میں منکرات پھیلانے والے یا #حکومتی_اداروں_پر_سرعام_تنقید کرنا صحیح ہے؟
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان #الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: الاجابات المھمۃ فی المشاکل المدلھمۃ س 23۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2013/04/munkiraat_hukumat_idaro_tanqeed_sareaam.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: جو کوئی معاشرے میں پھیلی منکرات کا رد ان کے کرنے والوں پر سرعام کرتا ہے یا کسی مخصوص حکومتی ادارے ووزارت کے مسئولین پر تنقید کرتا ہے، تو کیا اس کا یہ عمل صحیح ہے یا غلط؟
جواب: منکر بات کا انکار کرنا اس کا رد کرنا نصیحت، خیرخواہی اور موعظت ہے ناکہ تشہیر اور عار دلانا ہے۔ ایسا نہيں، بلکہ یہ تو خوفِ الہی کے ذریعے یا اچھے کلام کے ذریعے نصیحت ووعظ کرنا ہے۔ یہی طریقے دلوں کو پھیر سکتا ہے۔ ناکہ سخت روی سے کلام کرنا یا تشہیر کرنا یا عار دلانے وغیرہ سے۔ ایسے نہ کہو فلاں وزارت یا حکومتی ادارے میں تو یہ یہ ہے، اور فلاں جگہ یا دکان پر تو یہ یہ ہوتا ہے بلکہ اس کے پاس جاؤ اور جو شرعی مخالفت کا مرتکب ہے اسے وعظ ونصیحت کرو۔ اگر وہ شرعی مخالفت عوام میں عام ہوچکی ہو تو جب لوگ مسجد میں جمع ہوتے ہیں اس وقت اس کی یاددہانی کرائی جائے اور اللہ تعالی سے ڈرایا جائے۔