[#SalafiUrduDawah Article] #Sacrifice and the #first_ten_days of #DhulHajj – Various #Ulamaa
#قربانی و #عشرۂ_ذوالحج
مختلف #علماء کرام کے کلام سے ماخوذ
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/09/qurbani_dhul_hajj_ahkam_mukhtasar.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمدللہ واشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ واشھد ان محمدا عبدہ ورسولہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم تسلیما کثیرا، وبعد:
قربانی
قربانی سیدنا ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام کی سنت ہے۔ سنت ابراہیمی کی پیروی کا ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امت محمدیہ کو حکم ہوا ہے، فرمان باری تعالی ہے:
﴿فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ﴾ (الکوثر: 2)
(پس اپنے رب کے لیے نماز پڑھیں اور قربانی کریں)
دیگر اعمال کی طرح اس کی قبولیت کی بھی دو شرطیں ہیں:
اخلاص
اللہ تعالی کے لیے اخلاص:
﴿لَنْ يَّنَالَ اللّٰهَ لُحُوْمُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلٰكِنْ يَّنَالُهُ التَّقْوٰي مِنْكُمْ﴾ (الحج: 37)
(اللہ تعالیٰ کو قربانیوں کے گوشت نہیں پہنچتے نہ ان کے خون بلکہ اسے تمہارے دل کا تقویٰ پہنچتا ہے)
سنت کی اتباع
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کی موافقت:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عید الاضحیٰ کی نماز کے بعد فرمایا:
’’مَنْ صَلَّى صَلَاتَنَا وَنَسَكَ نُسْكَنَا فَقَدْ أَصَابَ النُّسُكَ، وَمَنْ نَسَكَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَتِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ‘‘ (صحیح بخاری 983،صحیح 1961)
(جس نے ہماری طرح نماز پڑھی اور قربانی کی تو اس نے شرعی قربانی کو پالیا، اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کرلی تو یہ بس بکری کا گوشت ہے(مطلوبہ مسنون قربانی نہيں))۔
عشرۂ ذوالحج کی فضیلت
اللہ تعالی نے ان دس دنوں کی شان وعظمت کی قرآن کریم میں قسم اٹھائی:
﴿وَلَيَالٍ عَشْرٍ﴾ (الفجر: 2)
(اور دس راتوں کی قسم!)
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’مَا مِنْ أَيَّامٍ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِيهِنَّ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ الْعَشْرِ فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ مِنْ ذَلِكَ بِشَيْءٍ‘‘ (صحیح بخاری 969، صحیح ترمذی 757 اللفظ لہ)
(دنوں میں کوئی بھی دن ایسے نہیں کہ جن میں نیک عمل کرنا اللہ تعالی کو اتنا محبوب ہو جتنا ذوالحج کے ان دس دنوں میں، کہا: یارسول اللہ! کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں؟ فرمایا: ہاں، جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں الا یہ کہ کوئی شخص اپنی جان اور مال لے کر جہاد پر نکلا اور ان میں سے کسی چیز کو واپس نہ لایا)۔
یومِ عرفہ اور اس دن روزے کی فضیلت
’’مَا مِنْ يَوْمٍ أَكْثَرَ مِنْ أَنْ يُعْتِقَ اللَّهُ فِيهِ عَبْدًا مِنَ النَّارِ مِنْ يَوْمِ عَرَفَةَ، وَإِنَّهُ لَيَدْنُو، ثُمَّ يُبَاهِي بِهِمُ الْمَلَائِكَةَ، فَيَقُولُ: مَا أَرَادَ هَؤُلَاءِ‘‘ ( مسلم1351)
(کوئی بھی دن یوم عرفہ سے بڑھ کر ایسا نہيں کہ جس میں اللہ تعالی سب سے زیادہ بندوں کو جہنم کی آگ سے آزادی عطاء فرماتا ہے، اور بے شک اللہ تعالی قریب آتا ہے، پھر ان لوگوں کے ذریعے فرشتوں پر فخر فرماتا ہے، اور فرماتا ہے کہ: یہ لوگ کیا چاہتے ہيں)۔
اور یوم عرفہ کے روزے کی فضیلت کے بارے میں فرمایا کہ:
’’صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ، وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ‘‘ (صحیح مسلم 1162)
(یوم عرفہ کے روزے کے بارے میں مجھے اللہ تعالی سے امید ہے کہ اس سے ایک سابقہ سال اور ایک آئندہ سال کے گناہ معاف ہوتے ہیں)۔
#قربانی و #عشرۂ_ذوالحج
مختلف #علماء کرام کے کلام سے ماخوذ
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/09/qurbani_dhul_hajj_ahkam_mukhtasar.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمدللہ واشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ واشھد ان محمدا عبدہ ورسولہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وصحبہ وسلم تسلیما کثیرا، وبعد:
قربانی
قربانی سیدنا ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام کی سنت ہے۔ سنت ابراہیمی کی پیروی کا ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امت محمدیہ کو حکم ہوا ہے، فرمان باری تعالی ہے:
﴿فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ﴾ (الکوثر: 2)
(پس اپنے رب کے لیے نماز پڑھیں اور قربانی کریں)
دیگر اعمال کی طرح اس کی قبولیت کی بھی دو شرطیں ہیں:
اخلاص
اللہ تعالی کے لیے اخلاص:
﴿لَنْ يَّنَالَ اللّٰهَ لُحُوْمُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلٰكِنْ يَّنَالُهُ التَّقْوٰي مِنْكُمْ﴾ (الحج: 37)
(اللہ تعالیٰ کو قربانیوں کے گوشت نہیں پہنچتے نہ ان کے خون بلکہ اسے تمہارے دل کا تقویٰ پہنچتا ہے)
سنت کی اتباع
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کی موافقت:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عید الاضحیٰ کی نماز کے بعد فرمایا:
’’مَنْ صَلَّى صَلَاتَنَا وَنَسَكَ نُسْكَنَا فَقَدْ أَصَابَ النُّسُكَ، وَمَنْ نَسَكَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَتِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ‘‘ (صحیح بخاری 983،صحیح 1961)
(جس نے ہماری طرح نماز پڑھی اور قربانی کی تو اس نے شرعی قربانی کو پالیا، اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کرلی تو یہ بس بکری کا گوشت ہے(مطلوبہ مسنون قربانی نہيں))۔
عشرۂ ذوالحج کی فضیلت
اللہ تعالی نے ان دس دنوں کی شان وعظمت کی قرآن کریم میں قسم اٹھائی:
﴿وَلَيَالٍ عَشْرٍ﴾ (الفجر: 2)
(اور دس راتوں کی قسم!)
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’مَا مِنْ أَيَّامٍ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِيهِنَّ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ الْعَشْرِ فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ مِنْ ذَلِكَ بِشَيْءٍ‘‘ (صحیح بخاری 969، صحیح ترمذی 757 اللفظ لہ)
(دنوں میں کوئی بھی دن ایسے نہیں کہ جن میں نیک عمل کرنا اللہ تعالی کو اتنا محبوب ہو جتنا ذوالحج کے ان دس دنوں میں، کہا: یارسول اللہ! کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں؟ فرمایا: ہاں، جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں الا یہ کہ کوئی شخص اپنی جان اور مال لے کر جہاد پر نکلا اور ان میں سے کسی چیز کو واپس نہ لایا)۔
یومِ عرفہ اور اس دن روزے کی فضیلت
’’مَا مِنْ يَوْمٍ أَكْثَرَ مِنْ أَنْ يُعْتِقَ اللَّهُ فِيهِ عَبْدًا مِنَ النَّارِ مِنْ يَوْمِ عَرَفَةَ، وَإِنَّهُ لَيَدْنُو، ثُمَّ يُبَاهِي بِهِمُ الْمَلَائِكَةَ، فَيَقُولُ: مَا أَرَادَ هَؤُلَاءِ‘‘ ( مسلم1351)
(کوئی بھی دن یوم عرفہ سے بڑھ کر ایسا نہيں کہ جس میں اللہ تعالی سب سے زیادہ بندوں کو جہنم کی آگ سے آزادی عطاء فرماتا ہے، اور بے شک اللہ تعالی قریب آتا ہے، پھر ان لوگوں کے ذریعے فرشتوں پر فخر فرماتا ہے، اور فرماتا ہے کہ: یہ لوگ کیا چاہتے ہيں)۔
اور یوم عرفہ کے روزے کی فضیلت کے بارے میں فرمایا کہ:
’’صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ، وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ‘‘ (صحیح مسلم 1162)
(یوم عرفہ کے روزے کے بارے میں مجھے اللہ تعالی سے امید ہے کہ اس سے ایک سابقہ سال اور ایک آئندہ سال کے گناہ معاف ہوتے ہیں)۔
ذوالحج کے ابتدائی دس ایام کے تعلق سے عوام کی بے خبری – فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین
The Ignorance of the Commonfolk regarding the First 10 Days of DhulHajj - Shaykh Muhammad bin Saaleh al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/03/06/2024/25910/
#salafi #dawah #hajj #حج #ذوالحج #dhulhajj
The Ignorance of the Commonfolk regarding the First 10 Days of DhulHajj - Shaykh Muhammad bin Saaleh al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/03/06/2024/25910/
#salafi #dawah #hajj #حج #ذوالحج #dhulhajj
Maktabah Salafiyyah
ذوالحج کے ابتدائی دس ایام کے تعلق سے عوام کی بے خبری - فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین - Maktabah Salafiyyah
The Ignorance of the Common People regarding the First 10 Days of DhulHajj – Shaykh Muhammad bin Saaleh al-Uthaimeen بسم اللہ الرحمن الرحیم میرے بھائیو! ایک شخص رمضان کے عشرے میں دو رکعات نماز پڑھتا [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]
اپنی قربانی دوسرے علاقے میں کروانے کے لیے تنظیموں کو پیسہ دینا؟
Giving money to organizations to make their sacrifice in another area?
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/1758/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Giving money to organizations to make their sacrifice in another area?
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/1758/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Maktabah Salafiyyah
اپنی قربانی دوسرے علاقے میں کروانے کے لیے تنظیموں کو پیسہ دینا؟ - Maktabah Salafiyyah
Giving money to organizations to make their sacrifice in another area? بسم اللہ الرحمن الرحیم سوال: سماحۃ الشیخ کیا یہ کفایت کرتا ہے کہ ہم قربانی خریدنے کے لیے مال بھیجیں اور اسے بیرون ملک [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]
دوسرے علاقے میں قربانی کروانے کے سبب چھ عظیم محرومیاں - شیخ محمد بن صالح العثیمین
Six great deprivations due to sacrificing outside of one's residence area - Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/1252/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Six great deprivations due to sacrificing outside of one's residence area - Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/1252/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Maktabah Salafiyyah
دوسرے علاقے میں قربانی کروانے کے سبب چھ عظیم محرومیاں - شیخ محمد بن صالح العثیمین - Maktabah Salafiyyah
Six great deprivations due to sacrificing outside of one’s residence area – Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen بسم اللہ الرحمن الرحیم قربانی کے جانور کو ذبح کرکے اللہ تعالی کا تقرب حاصل کرنا ان افضل [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]
تمام گھر والوں کی طرف سے صرف ایک قربانی کفایت کرتی ہے - شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
One sacrifice is sufficient on behalf of the members of a household - Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/10777/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
One sacrifice is sufficient on behalf of the members of a household - Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/10777/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Maktabah Salafiyyah
تمام گھر والوں کی طرف سے صرف ایک قربانی کفایت کرتی ہے - شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز - Maktabah Salafiyyah
One sacrifice is sufficient on behalf of the members of a household – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz بسم اللہ الرحمن الرحیم سوال: کیا ایک قربانی میرے اور میرے والد کی طرف سے کافی [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]