[Urdu Article] Ruling regarding giving Salam to #Ahl_ul_Bidaah and some principles regarding boycotting them - Various 'Ulamaa
#بدعتی کو سلام کرنا یا اس کے سلام کا جواب دینے کا حکم؟
اہل بدعت کا بائیکاٹ کرنے کے تعلق سے کچھ شرعی ضوابط
مختلف علماء کرام
جمع و ترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
امام الحسن رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اہل بدعت کے ساتھ نہ بیٹھو کیونکہ وہ تمہارے دل کو مریض کردیں گے۔
امام النخعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اہل بدعت کے ساتھ نہ بیٹھو نہ ان سے بات کرو کیونکہ مجھے خطرہ ہے کہ وہ تمہارے دل پھیر دیں گے۔
امام مروزی نے امام احمد بن حنبل رحمہما اللہ سے فرمایا: کیا ہم یہودی ونصرانی سے مدد لیں جبکہ وہ مشرکین ہیں لیکن جہمی سے مدد نہ لیں؟ فرمایا: بیٹا! کیونکہ ان کی وجہ سے مسلمان دھوکہ کھا سکتے ہیں جبکہ ان(یہودونصاری) کی وجہ سےنہيں۔
امام احمد رحمہ اللہ ہی نے فرمایا: اس شخص سے ہجر کرنا واجب ہے جس نے اپنی بدعت کی وجہ سے کفر کیا یا فسق کیا(یعنی بدعت مکفرہ وبدعت مفسقہ)، یا اپنی بدعت مضلہ(گمراہ کن بدعت) ومفسقہ(فاسقانہ بدعت) کی طرف دعوت دی۔ دوسرے لوگوں سے ہٹ کر ہجر کرنا واجب اس پر ہے جو اس کا رد کرنے سے عاجز ہے، یا اسے اس کے فریب میں پھنس جانے یا کسی ایذاء کا خدشہ ہو۔
امام ابن قدامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: سلف صالحین اہل بدعت کی مجالس میں بیٹھنے ، ان کی کتب دیکھنے اور ان کا کلام سننے سے منع فرمایا کرتے تھے
تفصیل کے لیے مکمل مقالہ پڑھیں۔
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2014/02/bidati_salam_karna_ya_jawab_dayna_hukm.pdf
#بدعتی کو سلام کرنا یا اس کے سلام کا جواب دینے کا حکم؟
اہل بدعت کا بائیکاٹ کرنے کے تعلق سے کچھ شرعی ضوابط
مختلف علماء کرام
جمع و ترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
امام الحسن رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اہل بدعت کے ساتھ نہ بیٹھو کیونکہ وہ تمہارے دل کو مریض کردیں گے۔
امام النخعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اہل بدعت کے ساتھ نہ بیٹھو نہ ان سے بات کرو کیونکہ مجھے خطرہ ہے کہ وہ تمہارے دل پھیر دیں گے۔
امام مروزی نے امام احمد بن حنبل رحمہما اللہ سے فرمایا: کیا ہم یہودی ونصرانی سے مدد لیں جبکہ وہ مشرکین ہیں لیکن جہمی سے مدد نہ لیں؟ فرمایا: بیٹا! کیونکہ ان کی وجہ سے مسلمان دھوکہ کھا سکتے ہیں جبکہ ان(یہودونصاری) کی وجہ سےنہيں۔
امام احمد رحمہ اللہ ہی نے فرمایا: اس شخص سے ہجر کرنا واجب ہے جس نے اپنی بدعت کی وجہ سے کفر کیا یا فسق کیا(یعنی بدعت مکفرہ وبدعت مفسقہ)، یا اپنی بدعت مضلہ(گمراہ کن بدعت) ومفسقہ(فاسقانہ بدعت) کی طرف دعوت دی۔ دوسرے لوگوں سے ہٹ کر ہجر کرنا واجب اس پر ہے جو اس کا رد کرنے سے عاجز ہے، یا اسے اس کے فریب میں پھنس جانے یا کسی ایذاء کا خدشہ ہو۔
امام ابن قدامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: سلف صالحین اہل بدعت کی مجالس میں بیٹھنے ، ان کی کتب دیکھنے اور ان کا کلام سننے سے منع فرمایا کرتے تھے
تفصیل کے لیے مکمل مقالہ پڑھیں۔
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2014/02/bidati_salam_karna_ya_jawab_dayna_hukm.pdf