Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.1K subscribers
2.48K photos
52 videos
211 files
4.91K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
[#SalafiUrduDawah Article] The price of #loving_someone_for_the_sake_of_Allaah – Shaykh Muhammad Naasir-ud-Deen #Al-Albaanee
کسی سے #اللہ_تعالی_کی_رضا_کی_خاطر_محبت کرنے کی قیمت
فضیلۃ الشیخ محمد ناصرالدین #البانی رحمہ اللہ المتوفی سن 1420ھ
(محدث دیارِ شام)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: الحاوي من فتاوى الألباني ص (165-166)۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/12/Allaah_rada_muhabbat_qeemat.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم
سائل: جو شخص کسی سے اللہ تعالی کی رضا کے لیے محبت کرتا ہے تو کیا اس پر واجب ہے کہ وہ اس سے کہے: ’’أحبك في الله‘‘([1]) (میں اللہ تعالی کے لیے آپ سے محبت کرتا ہوں)؟
الشیخ: جی، لیکن اللہ تعالی کے لیے محبت کی بڑی بھاری قیمت ہوتی ہے، بہت کم ہی لوگ ہوتے ہیں جو اسے ادا کرپاتے ہیں۔ کیا آپ لوگ جانتے ہيں کہ اللہ تعالی کے لیے محبت کی کیا قیمت ہے؟ آپ میں سے کوئی اس کی قیمت جانتا ہے؟ جو جانتا ہے ہمیں جواب دے۔۔۔
حاضرین میں سے ایک: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سات ایسے لوگ ہيں جو اس دن اللہ تعالی کے سائے تلے ہوں گے جس دن اس کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا(یعنی عرش کا سایہ جیسا کہ دوسری روایات سے ثابت ہے) تو انہی میں سے وہ شخص بھی ہیں جو:
’’وَرَجُلَانِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ اجْتَمَعَا عَلَيْهِ وَتَفَرَّقَا عَلَيْهِ‘‘([2])
(اور وہ دو اشخاص جو اللہ تعالی کے لیے محبت کرتے ہیں اسی پر جمع ہوتے ہيں اور اسی پر الگ ہوتے ہيں)۔
الشیخ: یہ کلام اپنی جگہ صحیح ہے مگر ہمارے سوال کا جواب نہيں۔ یہ تو اللہ تعالی کے لیے محبت کرنے کی تقریباً تعریف ہوگئی لیکن مکمل نہیں ہوئی۔ میرا سوال یہ ہے کہ وہ کونسی قیمت ہے جو دو اللہ تعالی کے لیے آپس میں محبت کرنے والے ایک دوسرے کو دیتے ہيں۔ میرا مقصد آخرت کا اجر نہيں۔ میں اپنے سوال کے ذریعے یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ وہ کونسی عملی دلیل ہے جو دو لوگوں میں اللہ تعالی کے لیے محبت کی دلیل ہو؟ ایسا ہوسکتا ہے کہ دو لوگ آپس میں ایسی محبت کرتے ہوں، مگر ان کی محبت محض شکلی اعتبار سے محبت ہو، حقیقی نہ ہو، تو پھر آخر حقیقی محبت کیا ہوگی؟
حاضرین میں سے ایک: (جیسا کہ حدیث میں ہے کہ) :
’’يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ‘‘([3])
(اپنے بھائی کے لیے بھی وہی چیز پسند کرے جواپنے لیے کرتا ہے)۔
الشیخ: یہ تو اس محبت کی صفت ہے یا اس محبت کی بعض صفات میں سے ہے۔۔۔
حاضرین میں سے ایک: اللہ تعالی کا فرمان ہے:
﴿قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِيْ يُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ﴾ (آل عمران: 31)
(کہیں، اگر تم اللہ تعالی سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو، اللہ تعالی تم سے محبت فرمائے گا)
الشیخ: یہ جواب ہے کسی اور سوال کا۔۔۔(یعنی اگر پوچھا جائے اللہ تعالی سے محبت کی کیا دلیل ہے تو یہ جواب ہوگا)۔
حاضرین میں سے ایک: جواب اس صحیح حدیث سے دیا جاسکتا ہے کہ تین ایسی باتیں ہیں کہ جس میں ہوں وہ اس کے ذریعے ایمان کی حلاوت (مٹھاس وشیرینی) کو پاسکتا ہے، انہی میں سے ایک یہ ہے کہ:
’’وَأَنْ يُحِبَّ الْمَرْءَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ‘‘([4])
(کہ وہ کسی شخص سے محبت کرے اور وہ اس سے محبت نہيں کرتا مگر صرف اللہ تعالی کے لیے)۔
الشیخ: یہ اثر ہے اللہ تعالی کے لیے محبت کا، کیا اثر ہے؟ وہ حلاوت ہے جو وہ اپنے دل میں پاتا ہے۔
حاضرین میں سے ایک: اللہ تعالی فرماتا ہے:
﴿وَالْعَصْرِ، اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِيْ خُسْرٍ، اِلَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ﴾ (سورۃ العصر)
(قسم ہے زمانے کی! بے شک انسان خسارے میں ہے، سوائے ان کے جو ایمان لائے اور عمل صالح کیے، اور ایک دوسرے کو حق بات کی اور صبر کی وصیت کرتے رہے)
الشیخ: بہت خوب! یہ ہے وہ جواب۔ اس کی تشریح یہ ہے کہ اگر میں واقعی اللہ تعالی کے لیے آپ سے محبت کرتا ہوں تو میں ہمیشہ نصیحت کرتے ہوئے آپ کے ساتھ رہوں گا۔ اسی طرح سے آپ بھی میرے ساتھ یہی سلوک رکھیں گے۔ اسی لیے یہ جو نصیحت کرنے میں مستقل مزاجی ہے بہت کم پائی جاتی ہے ان لوگوں میں جو اللہ تعالی کے لیے محبت کے دعویدار ہيں۔ یہ جو محبت ہے ہوسکتاہے اس میں اخلاص میں سے کچھ نہ کچھ ہو لیکن یہ کامل نہیں ہے۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ ہم میں سے ہر کوئی دوسرے کا لحاظ کررہا ہوتا ہے کہ کہیں وہ خفا نہ ہوجائے یا چھوڑ نہ جائے۔۔۔اورآخر تک جو مختلف خدشات ہیں۔