Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.16K subscribers
2.48K photos
52 videos
211 files
4.92K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
[#SalafiUrduDawah Article] In the #end_of_a_year specially speaking about the #events that took place in that year in #Friday_sermon - Shaykh Saaleh bin Fawzaan #Al_Fawzaan

#سال_کے_اختتام پر رواں سال ہونے والے #واقعات کا #خطبوں میں خصوصی ذکر کرنا

فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان #الفوزان حفظہ اللہ

(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)

ترجمہ: طارق علی بروہی

مصدر: الإجابات المهمة فى المشاكل الملمة، ص 195۔

پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/09/saal_ikhtitam_waqiat_guzishta_saal_bayan.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سوال:بعض خطیب ہر ہجری سال کے اختتام پر اپنے خطبات جمعہ کو رواں سال کے واقعات ذکر کرنے اور جو کچھ اس میں خیر وشر وقوع پذیر ہوا بیان کرنے کے لیے مخصوص کردیتے ہيں ، ، بلکہ بعض مسلمان تو اسے باقاعدہ ایسا دن بنادیتے ہیں کہ ایک دوسرے کو مبارکبادیاں دیتے ہيں، پس کیا یہ عمل مشروع ہے؟

جواب: ہم اس کی کوئی اصل نہيں جانتے۔ اور جو ہجری تاریخ ہے اس سے یہ مقصود نہيں کہ سال کے آغاز کو کوئی تہوار، یادگار بنایا جائے اور اس کی باتیں ہوں، عید ہو، اور مبارکبادیں ہوں، بلکہ ہجری تاریخ تو محض مختلف عقد ومعاہدے وغیرہ کی تاریخوں میں تمیز کے لیے بنائی گئی تھی۔ جیسا کہ عمر رضی اللہ عنہ نے کیا کہ جب ان کے عہد میں خلافت میں کافی وسعت ہوگئی تھی، تو آپ کے پاس بِنا تاریخ کے تحریریں آتیں، لہذا انہیں اس کی ضرورت پڑی کہ وہ تاریخ مقرر کریں جن کے ذریعے ان خط وکتابت کی پہچان ہوسکے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے مشورہ کیا پس سب نے مشورہ دیا کہ ہجرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہم اپنے ہجری سال کی ابتداء مقرر کرتے ہیں۔

اور انہوں نے میلادی (عیسوی) تاریخ کو چھوڑ دیا، حالانکہ وہ اس وقت موجود تھی، لیکن انہوں نے ہجرت کو لیا اور اسے مسلمانوں کی تاریخ کی ابتداء بنائی تاکہ فقط مختلف خط وکتابت ودستاویزات کی معرفت ہوسکے، ناکہ اسے کوئی مانسبت وتہوار بنادیا جائے اور اس سے متعلق باتيں کی جائيں، یہ بات بڑھ کر بتدریج بدعت کی طرف چلے جائے گی۔
[Article] In the end of a year specially speaking about the events that took place in that year in #Friday_sermon – Shaykh Saaleh bin Fawzaan Al-Fawzaan

سال کے اختتام پر رواں سال ہونے والے واقعات کا #خطبوں میں خصوصی ذکر کرنا

فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ

(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)

ترجمہ: طارق علی بروہی

مصدر: الإجابات المهمة فى المشاكل الملمة، ص 195۔

پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/09/saal_ikhtitam_waqiat_guzishta_saal_bayan.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سوال:بعض خطیب ہر ہجری سال کے اختتام پر اپنے خطبات جمعہ کو رواں سال کے واقعات ذکر کرنے اور جو کچھ اس میں خیر وشر وقوع پذیر ہوا بیان کرنے کے لیے مخصوص کردیتے ہيں ، ، بلکہ بعض مسلمان تو اسے باقاعدہ ایسا دن بنادیتے ہیں کہ ایک دوسرے کو مبارکبادیاں دیتے ہيں، پس کیا یہ عمل مشروع ہے؟

جواب: ہم اس کی کوئی اصل نہيں جانتے۔ اور جو ہجری تاریخ ہے اس سے یہ مقصود نہيں کہ سال کے آغاز کو کوئی تہوار، یادگار بنایا جائے اور اس کی باتیں ہوں، عید ہو، اور مبارکبادیں ہوں، بلکہ ہجری تاریخ تو محض مختلف عقد ومعاہدے وغیرہ کی تاریخوں میں تمیز کے لیے بنائی گئی تھی۔ جیسا کہ عمر رضی اللہ عنہ نے کیا کہ جب ان کے عہد میں خلافت میں کافی وسعت ہوگئی تھی، تو آپ کے پاس بِنا تاریخ کے تحریریں آتیں، لہذا انہیں اس کی ضرورت پڑی کہ وہ تاریخ مقرر کریں جن کے ذریعے ان خط وکتابت کی پہچان ہوسکے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے مشورہ کیا پس سب نے مشورہ دیا کہ ہجرت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہم اپنے ہجری سال کی ابتداء مقرر کرتے ہیں۔

اور انہوں نے میلادی (عیسوی) تاریخ کو چھوڑ دیا، حالانکہ وہ اس وقت موجود تھی، لیکن انہوں نے ہجرت کو لیا اور اسے مسلمانوں کی تاریخ کی ابتداء بنائی تاکہ فقط مختلف خط وکتابت ودستاویزات کی معرفت ہوسکے، ناکہ اسے کوئی مانسبت وتہوار بنادیا جائے اور اس سے متعلق باتيں کی جائيں، یہ بات بڑھ کر بتدریج بدعت کی طرف چلے جائے گی۔