[#SalafiUrduDawah Article] #Virtues and #rulings of the #first_ten_days of #DhilHajjah – Shaykh Muhammad bin Saaleh #Al_Uthaimeen
ماہِ #ذوالحج کے #ابتدائی_دس_ایام کی #فضیلت و #احکام
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح #العثیمین رحمہ اللہ المتوفی سن 1421ھ
(سابق سنئیر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: شیخ کی ویب سائٹ پر موجود حج سے متعلق خطبات جمعہ سے ماخوذ
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/08/zilhajj_10_din_fazail_ahkam.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۔۔۔ اے مسلمانو! ہم ان دنوں فضیلت والے ایام کے استقبال کی تیاریاں کررہے ہیں یعنی ماہ ذوالحج کا پہلا عشرہ کہ جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’مَا مِنْ أَيَّامٍ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِيهِنَّ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ الْعَشْرِ فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم: وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ مِنْ ذَلِكَ بِشَيْءٍ‘‘([1])
(دنوں میں کوئی بھی دن ایسے نہیں کہ جن میں نیک عمل کرنا اللہ تعالی کو اتنا محبوب ہو جتنا ذوالحج کے ان دس دنوں میں، کہا: یا رسول اللہ! کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں؟ فرمایا: ہاں، جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں الا یہ کہ کوئی شخص اپنی جان اور مال لے کر جہاد پر نکلا اور ان میں سے کسی چیز کو واپس نہ لایا)۔
پس اے مسلمانو! ذوالحج کے ان دس دنوں میں باکثرت ذکر الہی کرو اور اس کی تکبیر(اللہ اکبر)، تحمید (الحمدللہ) اور تہلیل (لا الہ الا اللہ) پڑھو، تلاوت قرآن، نماز وصدقہ خیرات وغیرہ جیسے اعمال صالحہ بجا لاؤ۔ تاکہ تم ان کاموں کو ادا کرنے والے بن جاؤ کہ جنہیں اللہ تعالی پسند فرماتا ہے۔ ان نیک اعمال میں سے یہ بھی ہے کہ تم ان ایام میں روزے رکھو کیونکہ روزہ اعمال صالحہ میں افضل ترین ہے جیسا کہ سنن نسائی کی حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض ازواج رضی اللہ عنہن سے روایت ہے کہ:
’’ كَانَ يَصُومُ تِسْعًا مِنْ ذِي الْحِجَّةِ ‘‘([2])
(آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذوالحج کے نو دن روزے رکھتے تھے)۔
کیونکہ حدیث قدسی میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
’’ كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ الْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَّا الصِّيَامَ فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ ‘‘([3])
(ابن آدم کے ہر عمل کا بدلہ دس گنا ہے سوائے روزے کے کیونکہ وہ خالص میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزاء دوں گا)۔
لیکن اگر کسی کے رمضان کے قضاء روزے باقی ہوں تو وہ نفلی روزوں سے پہلے ان فرض قضاء روزوں سے ابتداء کرے۔ اور اس کے لیے یہ بھی جائز ہے کہ وہ رمضان کے روزوں کی قضاء ان دس دنوں میں ادا کردے بہرحال اسے یہ فضیلت حاصل ہوجائے گی۔ کیونکہ وہ ایک فرض روزہ ادا کررہا ہے۔
یہ بات جان لیں کہ اللہ تعالی کی نعمتوں میں سے یہ بھی ہے کہ مسلمانوں میں سے جو شخص حج ادا نہیں کررہا تو اس کے لیے یہ مشروع ہے کہ وہ اپنے ہی علاقے میں قربانی ادا کرے، کیونکہ فرمان الہی ہے:
﴿لِّيَشْهَدُوْا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ فِيْٓ اَيَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ عَلٰي مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِيْمَةِ الْاَنْعَامِ ۚ فَكُلُوْا مِنْهَا وَاَطْعِمُوا الْبَاىِٕسَ الْفَقِيْرَ﴾ (الحج: 28)
(اپنے فائدے حاصل کرنے کو آجائیں اور ان مقررہ دنوں میں اللہ کا نام یاد کریں ان چوپایوں پر جو پالتو ہیں پس تم خود بھی کھاؤ اور تنگ دست فقیروں کو بھی کھلاؤ)
اسی طرح سے صحیح بخاری ومسلم کی حدیث میں آیا ہے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں:
’’والأضحية سنَّة مؤكدة‘‘([4])
(اور قربانی سنت مؤکدہ ہے)۔
لیکن صرف زندہ لوگوں کے لیے جیسا کہ ان شاء اللہ آئندہ آنے والے دلائل سے واضح ہوگا۔
آپ سے جو قربانی کرنے کا ارادہ رکھتا ہو تو یہ اللہ تعالی کی رحمت، نعمت ولطف وکرم میں سے ہے کہ اس نے اسے اپنے بالوں یا ناخنوں یا جلد میں سے کچھ بھی کاٹنے سے منع فرمایا ہے۔ جو شخص قربانی کا ارادہ رکھتا ہے اس کے لیے جائز نہیں کہ اپنے بالوں میں سے کچھ تراشے خواہ سر کے بال ہوں یا مونچھوں، بغل یا زیر ناف بال۔ اور نہ ہی اپنے ناخنوں کو تراشے اور نہ ہی اپنی جلد میں سے کچھ تراشے جیسا کہ بعض لوگ اپنی زیریں پشت یا ران کے پچھلے حصے کی جانب سے نوچتے ہیں۔ انہیں نہ توڑے اور نہ نوچے کیونکہ یہ ذوالحج کے ان دس ایام میں حرام ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔
اور جان لیں کہ یہ منع کرنا اللہ تعالی کی ہمارے ساتھ رحمت ہے جس پر ہم اس کی حمد بیان کرتے ہیں۔ اس طور پر رحمت ہے کہ ہم حجاج کرام کے ساتھ شعائر حج میں سے بعض اعمال میں مشارکت اختیار کرسکتے ہیں۔ کیونکہ حجاج کو اپنے سر منڈانا منع ہوتا ہے اسی طرح سے جو قربانی کرتا ہے اسے بھی اپنے
ماہِ #ذوالحج کے #ابتدائی_دس_ایام کی #فضیلت و #احکام
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح #العثیمین رحمہ اللہ المتوفی سن 1421ھ
(سابق سنئیر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: شیخ کی ویب سائٹ پر موجود حج سے متعلق خطبات جمعہ سے ماخوذ
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/08/zilhajj_10_din_fazail_ahkam.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۔۔۔ اے مسلمانو! ہم ان دنوں فضیلت والے ایام کے استقبال کی تیاریاں کررہے ہیں یعنی ماہ ذوالحج کا پہلا عشرہ کہ جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’مَا مِنْ أَيَّامٍ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِيهِنَّ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ الْعَشْرِ فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم: وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ مِنْ ذَلِكَ بِشَيْءٍ‘‘([1])
(دنوں میں کوئی بھی دن ایسے نہیں کہ جن میں نیک عمل کرنا اللہ تعالی کو اتنا محبوب ہو جتنا ذوالحج کے ان دس دنوں میں، کہا: یا رسول اللہ! کیا جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں؟ فرمایا: ہاں، جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں الا یہ کہ کوئی شخص اپنی جان اور مال لے کر جہاد پر نکلا اور ان میں سے کسی چیز کو واپس نہ لایا)۔
پس اے مسلمانو! ذوالحج کے ان دس دنوں میں باکثرت ذکر الہی کرو اور اس کی تکبیر(اللہ اکبر)، تحمید (الحمدللہ) اور تہلیل (لا الہ الا اللہ) پڑھو، تلاوت قرآن، نماز وصدقہ خیرات وغیرہ جیسے اعمال صالحہ بجا لاؤ۔ تاکہ تم ان کاموں کو ادا کرنے والے بن جاؤ کہ جنہیں اللہ تعالی پسند فرماتا ہے۔ ان نیک اعمال میں سے یہ بھی ہے کہ تم ان ایام میں روزے رکھو کیونکہ روزہ اعمال صالحہ میں افضل ترین ہے جیسا کہ سنن نسائی کی حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض ازواج رضی اللہ عنہن سے روایت ہے کہ:
’’ كَانَ يَصُومُ تِسْعًا مِنْ ذِي الْحِجَّةِ ‘‘([2])
(آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذوالحج کے نو دن روزے رکھتے تھے)۔
کیونکہ حدیث قدسی میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
’’ كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ الْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَّا الصِّيَامَ فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ ‘‘([3])
(ابن آدم کے ہر عمل کا بدلہ دس گنا ہے سوائے روزے کے کیونکہ وہ خالص میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزاء دوں گا)۔
لیکن اگر کسی کے رمضان کے قضاء روزے باقی ہوں تو وہ نفلی روزوں سے پہلے ان فرض قضاء روزوں سے ابتداء کرے۔ اور اس کے لیے یہ بھی جائز ہے کہ وہ رمضان کے روزوں کی قضاء ان دس دنوں میں ادا کردے بہرحال اسے یہ فضیلت حاصل ہوجائے گی۔ کیونکہ وہ ایک فرض روزہ ادا کررہا ہے۔
یہ بات جان لیں کہ اللہ تعالی کی نعمتوں میں سے یہ بھی ہے کہ مسلمانوں میں سے جو شخص حج ادا نہیں کررہا تو اس کے لیے یہ مشروع ہے کہ وہ اپنے ہی علاقے میں قربانی ادا کرے، کیونکہ فرمان الہی ہے:
﴿لِّيَشْهَدُوْا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ فِيْٓ اَيَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ عَلٰي مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِيْمَةِ الْاَنْعَامِ ۚ فَكُلُوْا مِنْهَا وَاَطْعِمُوا الْبَاىِٕسَ الْفَقِيْرَ﴾ (الحج: 28)
(اپنے فائدے حاصل کرنے کو آجائیں اور ان مقررہ دنوں میں اللہ کا نام یاد کریں ان چوپایوں پر جو پالتو ہیں پس تم خود بھی کھاؤ اور تنگ دست فقیروں کو بھی کھلاؤ)
اسی طرح سے صحیح بخاری ومسلم کی حدیث میں آیا ہے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں:
’’والأضحية سنَّة مؤكدة‘‘([4])
(اور قربانی سنت مؤکدہ ہے)۔
لیکن صرف زندہ لوگوں کے لیے جیسا کہ ان شاء اللہ آئندہ آنے والے دلائل سے واضح ہوگا۔
آپ سے جو قربانی کرنے کا ارادہ رکھتا ہو تو یہ اللہ تعالی کی رحمت، نعمت ولطف وکرم میں سے ہے کہ اس نے اسے اپنے بالوں یا ناخنوں یا جلد میں سے کچھ بھی کاٹنے سے منع فرمایا ہے۔ جو شخص قربانی کا ارادہ رکھتا ہے اس کے لیے جائز نہیں کہ اپنے بالوں میں سے کچھ تراشے خواہ سر کے بال ہوں یا مونچھوں، بغل یا زیر ناف بال۔ اور نہ ہی اپنے ناخنوں کو تراشے اور نہ ہی اپنی جلد میں سے کچھ تراشے جیسا کہ بعض لوگ اپنی زیریں پشت یا ران کے پچھلے حصے کی جانب سے نوچتے ہیں۔ انہیں نہ توڑے اور نہ نوچے کیونکہ یہ ذوالحج کے ان دس ایام میں حرام ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔
اور جان لیں کہ یہ منع کرنا اللہ تعالی کی ہمارے ساتھ رحمت ہے جس پر ہم اس کی حمد بیان کرتے ہیں۔ اس طور پر رحمت ہے کہ ہم حجاج کرام کے ساتھ شعائر حج میں سے بعض اعمال میں مشارکت اختیار کرسکتے ہیں۔ کیونکہ حجاج کو اپنے سر منڈانا منع ہوتا ہے اسی طرح سے جو قربانی کرتا ہے اسے بھی اپنے
[#SalafiUrduDawah Article] Restricted and general #Takbeeraat of #Dhul-Hajj and the ruling regarding saying #collective_Takbeeraat – Various #Ulamaa
ماہ #ذوالحج کی مطلق اور مقید #تکبیرات اور #اجتماعی_تکبیرات کہنے کا حکم – مختلف #علماء کرام
فرمان الہی ہے:
﴿وَاذْكُرُوا اللّٰهَ فِيْٓ اَ يَّامٍ مَّعْدُوْدٰتٍ ۭ فَمَنْ تَعَـجَّلَ فِيْ يَوْمَيْنِ فَلَآ اِثْمَ عَلَيْهِ ۚ وَمَنْ تَاَخَّرَ فَلَآ اِثْمَ عَلَيْهِ ۙ لِمَنِ اتَّقٰى ۭ وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاعْلَمُوْٓا اَنَّكُمْ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ﴾ (البقرۃ: 203)
(اور اللہ کو چند گنے ہوئے دنوں میں یاد کرو، پھر جو دو دنوں میں جلد چلا جائے تو اس پر کوئی گناہ نہیں اور جو تاخیر کرے تو اس پر بھی کوئی گناہ نہیں، اس شخص کے لیے جو ڈرے، اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ بے شک تم اسی کی طرف اکٹھے کیے جاؤ گے)
امام ابن کثیر رحمہ اللہ اپنی تفسیر میں فرماتے ہیں:
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ لفظِ آیت ’’أيام معلومات‘‘ سے ایام العشر (یعنی ذوالحج کے ابتدائی دس دن) مراد ہیں اور لفظ آیت ’’أیام معدودات‘‘ سے ایام تشریق مراد ہیں۔
تفصیل کے لیے مکمل مقالہ پڑھیں۔
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/09/takbeeraat_dhulhajj_namaz_k_baad_ijtamae.pdf
ماہ #ذوالحج کی مطلق اور مقید #تکبیرات اور #اجتماعی_تکبیرات کہنے کا حکم – مختلف #علماء کرام
فرمان الہی ہے:
﴿وَاذْكُرُوا اللّٰهَ فِيْٓ اَ يَّامٍ مَّعْدُوْدٰتٍ ۭ فَمَنْ تَعَـجَّلَ فِيْ يَوْمَيْنِ فَلَآ اِثْمَ عَلَيْهِ ۚ وَمَنْ تَاَخَّرَ فَلَآ اِثْمَ عَلَيْهِ ۙ لِمَنِ اتَّقٰى ۭ وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاعْلَمُوْٓا اَنَّكُمْ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ﴾ (البقرۃ: 203)
(اور اللہ کو چند گنے ہوئے دنوں میں یاد کرو، پھر جو دو دنوں میں جلد چلا جائے تو اس پر کوئی گناہ نہیں اور جو تاخیر کرے تو اس پر بھی کوئی گناہ نہیں، اس شخص کے لیے جو ڈرے، اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ بے شک تم اسی کی طرف اکٹھے کیے جاؤ گے)
امام ابن کثیر رحمہ اللہ اپنی تفسیر میں فرماتے ہیں:
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ لفظِ آیت ’’أيام معلومات‘‘ سے ایام العشر (یعنی ذوالحج کے ابتدائی دس دن) مراد ہیں اور لفظ آیت ’’أیام معدودات‘‘ سے ایام تشریق مراد ہیں۔
تفصیل کے لیے مکمل مقالہ پڑھیں۔
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/09/takbeeraat_dhulhajj_namaz_k_baad_ijtamae.pdf
[Urdu Article] Which days are more #virtuous: #First_ten_days of #DhilHajjah or #last_ten_nights of #Ramadaan? – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah #bin_Baaz
#رمضان کا #آخری_عشرہ افضل ہے یا #ذوالحج کا #ابتدائی_عشرہ؟
فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ #بن_باز رحمہ اللہ المتوفی سن 1420ھ
(سابق مفتئ اعظم، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: ویب سائٹ الآجری.
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/10/afzal_ramadan_ashrah_ya_dhulhajj.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: ان دونوں میں سے کیا افضل ہے: رمضان کا آخری عشرہ یا ذوالحج کا ابتدائی عشرہ؟
جواب: رمضان کا آخری عشرہ رات کے لحاظ سے افضل ہے، کیونکہ اس میں لیلۃ القدر ہے۔ اور ذوالحج کا ابتدائی عشرہ دن کے اعتبار سے افضل ہے، کیونکہ اس میں یوم عرفہ اور یوم النحر (قربانی کا دن) ہے۔ اور یہ دونوں (عرفہ اور یوم النحر) دنیا کے تمام ایام سے افضل ہیں۔ یہی بات اہل علم میں سے محققین علماء کے نزدیک معتمد علیہ ہے۔ جبکہ رمضان کا آخری عشرہ رات کے اعتبار سے افضل ہے کیونکہ اس میں شب قدر ہے جو تمام راتوں سے افضل ہے۔ واللہ المستعان۔
#رمضان کا #آخری_عشرہ افضل ہے یا #ذوالحج کا #ابتدائی_عشرہ؟
فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ #بن_باز رحمہ اللہ المتوفی سن 1420ھ
(سابق مفتئ اعظم، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: ویب سائٹ الآجری.
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/10/afzal_ramadan_ashrah_ya_dhulhajj.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: ان دونوں میں سے کیا افضل ہے: رمضان کا آخری عشرہ یا ذوالحج کا ابتدائی عشرہ؟
جواب: رمضان کا آخری عشرہ رات کے لحاظ سے افضل ہے، کیونکہ اس میں لیلۃ القدر ہے۔ اور ذوالحج کا ابتدائی عشرہ دن کے اعتبار سے افضل ہے، کیونکہ اس میں یوم عرفہ اور یوم النحر (قربانی کا دن) ہے۔ اور یہ دونوں (عرفہ اور یوم النحر) دنیا کے تمام ایام سے افضل ہیں۔ یہی بات اہل علم میں سے محققین علماء کے نزدیک معتمد علیہ ہے۔ جبکہ رمضان کا آخری عشرہ رات کے اعتبار سے افضل ہے کیونکہ اس میں شب قدر ہے جو تمام راتوں سے افضل ہے۔ واللہ المستعان۔
[#SalafiUrduDawah Article] Should we #fast the day of #Arafah with #Saudi or 9th #Dhil_Hijjah in our country? - Various #Ulamaa
کیا ہم یوم #عرفہ کا #روزہ #سعودی کے ساتھ رکھیں یا اپنے ملک کی 9 #ذوالحج کے مطابق؟
مختلف #علماء کرام
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہمارے ماضی قریب کے علماء کرام میں سے شیخ البانی رحمہ اللہ، فتوی کمیٹی سعودی عرب مع الشیخ ابن باز رحمہ اللہ اس بات کے قائل ہیں کہ عرفہ سعودی عرب میں جب حاجی وقوف عرفہ کرتے ہیں اس کے اعتبار سے ہوگا خواہ آپ کے ملک میں چاند کے حساب سے 8 ذوالحج ہی کیوں نہ ہو۔
جبکہ شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کے دو اقوال میں سے غالباً آخری قول یہی ہے کہ ہر کوئی اپنے ملک کے اعتبار سے 9 ذوالحج کو روزہ رکھے۔ اللہ اعلم
تفصیل کے لیے مکمل مقالہ پڑھیں۔
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/08/roza_yaum_e_arafah_saudi_sath_ya_9_dhilhajj_apnay_mulk.pdf
کیا ہم یوم #عرفہ کا #روزہ #سعودی کے ساتھ رکھیں یا اپنے ملک کی 9 #ذوالحج کے مطابق؟
مختلف #علماء کرام
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ہمارے ماضی قریب کے علماء کرام میں سے شیخ البانی رحمہ اللہ، فتوی کمیٹی سعودی عرب مع الشیخ ابن باز رحمہ اللہ اس بات کے قائل ہیں کہ عرفہ سعودی عرب میں جب حاجی وقوف عرفہ کرتے ہیں اس کے اعتبار سے ہوگا خواہ آپ کے ملک میں چاند کے حساب سے 8 ذوالحج ہی کیوں نہ ہو۔
جبکہ شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کے دو اقوال میں سے غالباً آخری قول یہی ہے کہ ہر کوئی اپنے ملک کے اعتبار سے 9 ذوالحج کو روزہ رکھے۔ اللہ اعلم
تفصیل کے لیے مکمل مقالہ پڑھیں۔
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/08/roza_yaum_e_arafah_saudi_sath_ya_9_dhilhajj_apnay_mulk.pdf
ذوالحج کے ابتدائی دس ایام کے تعلق سے عوام کی بے خبری – فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین
The Ignorance of the Commonfolk regarding the First 10 Days of DhulHajj - Shaykh Muhammad bin Saaleh al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/03/06/2024/25910/
#salafi #dawah #hajj #حج #ذوالحج #dhulhajj
The Ignorance of the Commonfolk regarding the First 10 Days of DhulHajj - Shaykh Muhammad bin Saaleh al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/03/06/2024/25910/
#salafi #dawah #hajj #حج #ذوالحج #dhulhajj
Maktabah Salafiyyah
ذوالحج کے ابتدائی دس ایام کے تعلق سے عوام کی بے خبری - فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین - Maktabah Salafiyyah
The Ignorance of the Common People regarding the First 10 Days of DhulHajj – Shaykh Muhammad bin Saaleh al-Uthaimeen بسم اللہ الرحمن الرحیم میرے بھائیو! ایک شخص رمضان کے عشرے میں دو رکعات نماز پڑھتا [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]
ذوالحج کے ابتدائی دس ایام کی فضیلت واحکام - شیخ محمد بن صالح العثیمین
Virtues and rulings of the first ten days of DhilHajjah - Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/04/06/2024/9093/
#salafi #dawah #ذوالحج
Virtues and rulings of the first ten days of DhilHajjah - Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/04/06/2024/9093/
#salafi #dawah #ذوالحج
Maktabah Salafiyyah
ذوالحج کے ابتدائی دس ایام کی فضیلت واحکام - شیخ محمد بن صالح العثیمین - Maktabah Salafiyyah
Virtues and rulings of the first ten days of DhilHajjah – Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔۔۔ اے مسلمانو! ہم ان دنوں فضیلت والے ایام کے استقبال کی تیاریاں کررہے ہیں [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]
کیا ذوالحج کا ابتدائی عشرہ افضل ہے یا رمضان کا آخری عشرہ؟ - شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
Which days are more virtuous: First ten days of DhilHajjah or last ten nights of Ramadan? - Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
https://maktabahsalafiyyah.org/11/06/2024/6959/
#salafi #dawah #ذوالحج
Which days are more virtuous: First ten days of DhilHajjah or last ten nights of Ramadan? - Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
https://maktabahsalafiyyah.org/11/06/2024/6959/
#salafi #dawah #ذوالحج
Maktabah Salafiyyah
کیا ذوالحج کا ابتدائی عشرہ افضل ہے یا رمضان کا آخری عشرہ؟ - شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز - Maktabah Salafiyyah
Which days are more virtuous: First ten days of DhilHajjah or last ten nights of Ramadan? – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz بسم اللہ الرحمن الرحیم سوال: ان دونوں میں سے کیا افضل [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]
اپنی قربانی دوسرے علاقے میں کروانے کے لیے تنظیموں کو پیسہ دینا؟
Giving money to organizations to make their sacrifice in another area?
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/1758/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Giving money to organizations to make their sacrifice in another area?
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/1758/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Maktabah Salafiyyah
اپنی قربانی دوسرے علاقے میں کروانے کے لیے تنظیموں کو پیسہ دینا؟ - Maktabah Salafiyyah
Giving money to organizations to make their sacrifice in another area? بسم اللہ الرحمن الرحیم سوال: سماحۃ الشیخ کیا یہ کفایت کرتا ہے کہ ہم قربانی خریدنے کے لیے مال بھیجیں اور اسے بیرون ملک [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]
دوسرے علاقے میں قربانی کروانے کے سبب چھ عظیم محرومیاں - شیخ محمد بن صالح العثیمین
Six great deprivations due to sacrificing outside of one's residence area - Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/1252/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Six great deprivations due to sacrificing outside of one's residence area - Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/1252/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Maktabah Salafiyyah
دوسرے علاقے میں قربانی کروانے کے سبب چھ عظیم محرومیاں - شیخ محمد بن صالح العثیمین - Maktabah Salafiyyah
Six great deprivations due to sacrificing outside of one’s residence area – Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen بسم اللہ الرحمن الرحیم قربانی کے جانور کو ذبح کرکے اللہ تعالی کا تقرب حاصل کرنا ان افضل [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]
تمام گھر والوں کی طرف سے صرف ایک قربانی کفایت کرتی ہے - شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
One sacrifice is sufficient on behalf of the members of a household - Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/10777/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
One sacrifice is sufficient on behalf of the members of a household - Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
https://maktabahsalafiyyah.org/12/06/2024/10777/
#salafi #dawah #hajj #umrah #qurbani #dhulhajj #ذوالحج #حج #عمرہ #قربانی
Maktabah Salafiyyah
تمام گھر والوں کی طرف سے صرف ایک قربانی کفایت کرتی ہے - شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز - Maktabah Salafiyyah
One sacrifice is sufficient on behalf of the members of a household – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz بسم اللہ الرحمن الرحیم سوال: کیا ایک قربانی میرے اور میرے والد کی طرف سے کافی [مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں]