[#SalafiUrduDawah Article] What is meant by "#Sacrifice" according to #Shariah? – Shaykh Muhammad bin Saaleh #Al_Uthaimeen
#قربانی سے #شرعی طور پر کیا مراد ہے؟
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح #العثیمین رحمہ اللہ المتوفی سن 1421ھ
(سابق سنئیر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: من سلسلة لقاء الباب المفتوح/ للإمام العثيمين / شريط رقم22
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/10/qurbani_sharai_murad.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: ’’الاضحیۃ‘‘ (قربانی) سے شرعی طور پر کیا مراد ہے؟
جواب: اس سے مراد جانور ذبح کرکے اللہ تعالی کا تقرب حاصل کرناہے، جسے اللہ تعالی نے نماز کے ساتھ ہی بیان فرمایا ہے:
﴿فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ﴾ (الکوثر: 2)
(پس اپنے رب کے لیے نماز پڑھیں اور قربانی کریں)
اور اللہ تعالی کا فرمان :
﴿اِنَّ صَلَاتِيْ وَنُسُكِيْ وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِيْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ لَا شَرِيْكَ لَهٗ ۚ﴾ (الانعام: 162-163)
(بے شک میری نماز، میری قربانی، میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ رب العالمین کے لیے ہے جس کا کوئی شریک نہیں)
یہاں سے ہمیں ان لوگوں کا قصور ِفہم معلوم ہوتا ہے جو یہ گمان کرتے ہیں قربانی سے حقیقی مقصود اس کے گوشت سے فائدہ اٹھانا ہوتا ہے۔ کیونکہ یہ گمان قاصر ہے اور جہالت کی پیداوار ہے۔ جبکہ درحقیقت قربانی سے مراد ذبح کے ذریعہ تقرب الہی ہوتا ہے۔ اللہ تعالی کے اس فرمان کو یاد کریں:
﴿لَنْ يَّنَالَ اللّٰهَ لُحُوْمُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلٰكِنْ يَّنَالُهُ التَّقْوٰي مِنْكُمْ﴾ (الحج: 37)
(اللہ تعالیٰ کو قربانیوں کے گوشت نہیں پہنچتے نہ ان کے خون بلکہ اسے تمہارے دل کا تقوی پہنچتا ہے)
#قربانی سے #شرعی طور پر کیا مراد ہے؟
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح #العثیمین رحمہ اللہ المتوفی سن 1421ھ
(سابق سنئیر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: من سلسلة لقاء الباب المفتوح/ للإمام العثيمين / شريط رقم22
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/10/qurbani_sharai_murad.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: ’’الاضحیۃ‘‘ (قربانی) سے شرعی طور پر کیا مراد ہے؟
جواب: اس سے مراد جانور ذبح کرکے اللہ تعالی کا تقرب حاصل کرناہے، جسے اللہ تعالی نے نماز کے ساتھ ہی بیان فرمایا ہے:
﴿فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ﴾ (الکوثر: 2)
(پس اپنے رب کے لیے نماز پڑھیں اور قربانی کریں)
اور اللہ تعالی کا فرمان :
﴿اِنَّ صَلَاتِيْ وَنُسُكِيْ وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِيْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ لَا شَرِيْكَ لَهٗ ۚ﴾ (الانعام: 162-163)
(بے شک میری نماز، میری قربانی، میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ رب العالمین کے لیے ہے جس کا کوئی شریک نہیں)
یہاں سے ہمیں ان لوگوں کا قصور ِفہم معلوم ہوتا ہے جو یہ گمان کرتے ہیں قربانی سے حقیقی مقصود اس کے گوشت سے فائدہ اٹھانا ہوتا ہے۔ کیونکہ یہ گمان قاصر ہے اور جہالت کی پیداوار ہے۔ جبکہ درحقیقت قربانی سے مراد ذبح کے ذریعہ تقرب الہی ہوتا ہے۔ اللہ تعالی کے اس فرمان کو یاد کریں:
﴿لَنْ يَّنَالَ اللّٰهَ لُحُوْمُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلٰكِنْ يَّنَالُهُ التَّقْوٰي مِنْكُمْ﴾ (الحج: 37)
(اللہ تعالیٰ کو قربانیوں کے گوشت نہیں پہنچتے نہ ان کے خون بلکہ اسے تمہارے دل کا تقوی پہنچتا ہے)
[#SalafiUrduDawah Article] #Shariah_ruling regarding #sacrificing a #buffalo – Various #Ulamaa
#بھینس کی #قربانی کا #شرعی_حکم
مختلف #علماء کرام
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/09/bhens_ki_qurbani_hukm.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: بھینس گائے سے بہت سی صفات میں مختلف ہوتی ہے جیسا کہ بکرا دنبے سے مختلف ہوتا ہے، لیکن اللہ تعالی نے سورۃ الانعام میں دنبے اور بکرے میں تو فرق فرمایا لیکن گائےاور بھینس میں نہیں فرمایا، تو کیا بھینس ان آٹھ چوپایوں کے جوڑے میں شامل ہے جن کی قربانی جائز ہے یا پھر ا س کی قربانی جائز نہیں؟
جواب از شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ:
بھینس بھی گائے کی ہی ایک قسم ہے۔ اللہ عزوجل نے قرآن کریم میں وہ نام ذکر کیے جو عرب کے یہاں معروف تھے جس میں سے وہ اپنی مرضی سے جو چاہتے حرام کرتے پھرتے اور جسے چاہتے جائز بناتے۔ لیکن یہ بھینس عرب کے یہاں معروف نہیں تھی (یعنی اس لیے الگ سے ذکر نہيں فرمایا)۔
(مجموع فتاوى ورسائل العثيمين س 17، ج 25، ص34)
سوال: بھینس کی قربانی کا کیا حکم ہے؟
جواب از شیخ عبدالمحسن العباد حفظہ اللہ:
بھینس بھی گائے ہی میں سے ہے۔
(شرح سنن الترمذي شريط 172)
#بھینس کی #قربانی کا #شرعی_حکم
مختلف #علماء کرام
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/09/bhens_ki_qurbani_hukm.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: بھینس گائے سے بہت سی صفات میں مختلف ہوتی ہے جیسا کہ بکرا دنبے سے مختلف ہوتا ہے، لیکن اللہ تعالی نے سورۃ الانعام میں دنبے اور بکرے میں تو فرق فرمایا لیکن گائےاور بھینس میں نہیں فرمایا، تو کیا بھینس ان آٹھ چوپایوں کے جوڑے میں شامل ہے جن کی قربانی جائز ہے یا پھر ا س کی قربانی جائز نہیں؟
جواب از شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ:
بھینس بھی گائے کی ہی ایک قسم ہے۔ اللہ عزوجل نے قرآن کریم میں وہ نام ذکر کیے جو عرب کے یہاں معروف تھے جس میں سے وہ اپنی مرضی سے جو چاہتے حرام کرتے پھرتے اور جسے چاہتے جائز بناتے۔ لیکن یہ بھینس عرب کے یہاں معروف نہیں تھی (یعنی اس لیے الگ سے ذکر نہيں فرمایا)۔
(مجموع فتاوى ورسائل العثيمين س 17، ج 25، ص34)
سوال: بھینس کی قربانی کا کیا حکم ہے؟
جواب از شیخ عبدالمحسن العباد حفظہ اللہ:
بھینس بھی گائے ہی میں سے ہے۔
(شرح سنن الترمذي شريط 172)
tawheedekhaalis.com (
[Urdu Article]Why don’t those who call to the unity of moon-sighting call to the unity of Aqeedah & its implementation?–Shaykh Saaleh Al-Fawzaan
https://tawheedekhaalis.com/2016/06/06/8379/
#Urdu #Salafi #Dawah #RamadanMubarak #RamadanKareem #ramadan #moonsighting #tawheed #aqeedah #islam #shariah
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1125046280970014721
@tawheedekhaalis
):[Urdu Article]Why don’t those who call to the unity of moon-sighting call to the unity of Aqeedah & its implementation?–Shaykh Saaleh Al-Fawzaan
https://tawheedekhaalis.com/2016/06/06/8379/
#Urdu #Salafi #Dawah #RamadanMubarak #RamadanKareem #ramadan #moonsighting #tawheed #aqeedah #islam #shariah
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1125046280970014721