[Article] It is not allowed to cooperate with Islaamic groups and #deviant_sects - Shaykh Saaleh bin Fawzaan Al-Fawzaan
اسلامی جماعتوں اور #گمراہ_فرقوں سے تعاون جائز نہیں
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: ویب سائٹ النھج الواضح
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
#SalafiUrduDawah
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2014/12/islamee_jamats_firqa_say_tawun_najaiz.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: احسن اللہ الیکم سائل کہتا ہے کہ میں نے ایک اسلامی چینل پر مفکرین میں سے ایک کو یہ کہتے ہوا سنا کہ وہ اسلامی جماعتوں کو سیکولرزم لادینیت وغیرہ کے خلاف تعاون کرنے کے فتنے کا ذکر کررہا تھا، تو کیا یہ کلام صحیح ہے؟ (یعنی وہ اس بات کا قائل ہے کہ تمام دینی جماعتوں کو لادینی قوتوں کے خلاف تعاون کرنا چاہیے)۔
جواب: نہیں یہ بات صحیح نہیں۔ ہم اہل باطل کے ساتھ ہرگز بھی تعاون نہیں کریں گے، نہ ہی گمراہ فرقوں کے ساتھ، ہم ایسا کبھی بھی نہیں کریں گے۔ ہم تو بس اپنے بھائیوں کےساتھ تعاون کریں گے جو اللہ تعالی کی اطاعت اور منہج سلیم پر مستقیم ہوں، صرف ان سے تعاون کریں گے۔ جبکہ منحرف، گمراہ اور اہل سنت والجماعت کے مخالفین کے ساتھ ہم تعاون نہیں کریں گے۔ کیونکہ یہ گناہ اور زیادتی میں تعاون شمار ہوگا اور جس گمراہی پر وہ ہیں اسے گویا کے صحیح قرار دینے کے مترادف تصور کیا جائے گا۔
اور ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ وہ ویسے بھی ہمیں کوئی نفع نہیں پہنچانے والے جیسا کہ عوام میں یہ مثال مشہور ہے کہ ’’اللي مو على دينك ما يعينك‘‘ (جو کوئی آپ کے دین پر نہیں وہ آپ کی کوئی مدد نہيں کرسکتا) اگرچہ یہ عامیانہ محاورہ ہے مگر سچ ہے۔
اسلامی جماعتوں اور #گمراہ_فرقوں سے تعاون جائز نہیں
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: ویب سائٹ النھج الواضح
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
#SalafiUrduDawah
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2014/12/islamee_jamats_firqa_say_tawun_najaiz.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: احسن اللہ الیکم سائل کہتا ہے کہ میں نے ایک اسلامی چینل پر مفکرین میں سے ایک کو یہ کہتے ہوا سنا کہ وہ اسلامی جماعتوں کو سیکولرزم لادینیت وغیرہ کے خلاف تعاون کرنے کے فتنے کا ذکر کررہا تھا، تو کیا یہ کلام صحیح ہے؟ (یعنی وہ اس بات کا قائل ہے کہ تمام دینی جماعتوں کو لادینی قوتوں کے خلاف تعاون کرنا چاہیے)۔
جواب: نہیں یہ بات صحیح نہیں۔ ہم اہل باطل کے ساتھ ہرگز بھی تعاون نہیں کریں گے، نہ ہی گمراہ فرقوں کے ساتھ، ہم ایسا کبھی بھی نہیں کریں گے۔ ہم تو بس اپنے بھائیوں کےساتھ تعاون کریں گے جو اللہ تعالی کی اطاعت اور منہج سلیم پر مستقیم ہوں، صرف ان سے تعاون کریں گے۔ جبکہ منحرف، گمراہ اور اہل سنت والجماعت کے مخالفین کے ساتھ ہم تعاون نہیں کریں گے۔ کیونکہ یہ گناہ اور زیادتی میں تعاون شمار ہوگا اور جس گمراہی پر وہ ہیں اسے گویا کے صحیح قرار دینے کے مترادف تصور کیا جائے گا۔
اور ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ وہ ویسے بھی ہمیں کوئی نفع نہیں پہنچانے والے جیسا کہ عوام میں یہ مثال مشہور ہے کہ ’’اللي مو على دينك ما يعينك‘‘ (جو کوئی آپ کے دین پر نہیں وہ آپ کی کوئی مدد نہيں کرسکتا) اگرچہ یہ عامیانہ محاورہ ہے مگر سچ ہے۔