Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.11K subscribers
2.48K photos
52 videos
211 files
4.91K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
[#SalafiUrduDawah Article] A #fabricated_Dua be recited at the beginning of the month of #Safar - #Fatwaa_committee, Saudi Arabia

ماہ ِ#صفر شروع ہونے پر ایک #من_گھڑت_دعاء

#فتوی_کمیٹی، سعودی عرب

ترجمہ: طارق علی بروہی

مصدر: فتاوى اللجنة الدائمة رقم 20316 تاريخ 21/3/1419ھ ۔

پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/10/safar_man_gharat_dua.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سوال:میں سوال کے ساتھ ایک لکھی ہوئی دعاء بھی بھیج رہا ہوں جو بعض غیرملکی ہمارے یہاں ماہ صفر میں تقسیم کرتے ہیں، جس میں سے کچھ الفاظ یہ ہیں:

” اللهم بسر الحسن و أخيه، و جده و أبيه، اكفنا شر هذا اليوم و ما ينزل فيه، يا كافي، {فسيكفيكهم الله و هو السميع العليم} و حسبنا الله و نعم الوكيل، و لا حول و لا قوة الا بالله العلي العلي العظيم، اللهم إنا نسألك بأسمائك الحسنى وبكلماتك التامات وبحرمة نبيك سيدنا محمد صلي الله عليه وسلم أن تحفظنا وأن تعافينا من بلائك، يادافع البلايا، يامفرج الهم و ياكاشف الغم، اكشف عنا ما كتب علينا في هذه السنة من هم أو غم إنك على كل شيء قدير... “

پس میں آپ سماحۃ الشیخ سے امید کرتا ہوں کہ اس پر نظر فرمائيں گے؟

جواب:اس پوچھے گئے سوال کو پڑھنے کے بعد فتویٰ کمیٹی یہ جواب دیتی ہے کہ بلاشبہ یہ دعاء گھڑی ہوئی بدعت ہے کہ اسے اس معین وقت میں مخصوص کیا جائے، اور اس میں حسن وحسین رضی اللہ عنہما اور حرمت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کی جاہ کا وسیلہ ہے، ساتھ ہی اللہ تعالی کو ایسے ناموں سے موسوم کیا گیا ہے جو نہ قرآن سے ثابت ہیں نہ سنت سے، حالانکہ اللہ سبحانہ وتعالی کے بارے میں جائز نہیں کہ اسے کسی نام سے موسوم کیا جائے سوائے ان ناموں کے جو اس نے خود اپنے لیے اپنی کتاب میں یا اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبانی ذکر فرمائے ہيں۔ اور دعاء میں شخصیات یا ان کی جاہ ومرتبے کے ذریعے وسیلہ پکڑنا بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہی ہے اور شرک کی طرف لے جانے کا ایک ذریعہ ہے۔

لہذا واجب ہے کہ اس کو تقسیم کرنے سے روکا جائے اور اس میں سے جو ملے اسے تلف کردیا جائے۔ اور ظاہر یہ ہوتا ہے کہ یہ گمراہ شیعوں کی دسیسہ کاریوں میں سے ہے۔ وباللہ التوفیق۔

وصلي الله على نبينا محمد وآله وصحبه وسلم...

اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء

رکن رکن رکن نائب صدر صدر

عبداللہ الغدیان بکر ابو زید صالح الفوزان عبدالعزیز آل الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
[#SalafiUrduDawah Article] Thinking the Month of #Safar as #Unlucky and its Innovations – #Fatwaa_Committee, Saudi Arabia
#صفر کے مہینے کو #منحوس سمجھنا اور اس مہینے میں ہونے والی بعض بدعات
#فتوی_کمیٹی، سعودی عرب
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: ویب سائٹ سحاب السلفیہ
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/11/mah_e_safar_manhoos_bidaat.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الحمد لله وحده ، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده ، أما بعد :
مہینوں، دنوں یا پرندوں وغیرہ سے بدشگونی لینا جائز نہیں؛ کیونکہ بخاری ومسلم نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:
’’لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَا صَفَرَ ‘‘([1])
(نہ تو کسی کو دوسرے کی بیماری (خود سے) لگتی ہے، اور نہ ہی بدشگونی کوئی چیز ہے، اور نہ ہی الو کے بولنے کی کوئی تاثیر ہے، اور نہ صفر (کے مہینے کو منحوس سمجھنے) کی کوئی حقیقت ہے)۔
پس صفر کے مہینے کو منحوس سمجھنا ممنوعہ بدشگونی میں سے ہے، جوکہ دور جاہلیت کا عمل ہے اور اسلام نے اسے باطل قرار دیا ہے۔
اسی طرح صفر مہینے کی آخری بدھ کو بکری ذبح کرنا ، اور جو مخصوص دعاء اس کے ذبح کے وقت پڑھی جاتی ہے، ہم اس کی کوئی اصل (بنیاد یاحقیقت) نہیں پاتے۔
اس مہینے کی بدعات میں سے یہ بھی ہےکہ بعض جاہل لوگ اس مہینے میں سفر نہیں کرتے، اسے منحوس سمجھتے ہیں، جبکہ یہ نری جہالت اور گمراہی ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تو صاف بیان فرمادیا ہے:
’’لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَا صَفَرَ ‘‘([2])
(نہ تو کسی کو دوسرے کی بیماری (خود سے)لگتی ہے، اور نہ ہی بدشگونی کوئی چیز ہے، اور نہ ہی الو کے بولنے کی کوئی تاثیر ہے، اور نہ صفر (کے مہینے کو منحوس سمجھنے) کی کوئی حقیقت ہے)۔
یہ روایت متفق علیہ ہے اور صحیح مسلم میں یہ اضافہ ہے کہ:
’’ وَلَا نَوءَ، وَلَا غُولَ‘‘
(اور نہ ہی نچھتر([3]) ہے اور نہ ہی بھوت([4]))۔
کیونکہ متعدی بیماری کا اعتقاداور بدشگونی اسی طرح نچھتر وبھوت وغیرہ سے متعلق باطل تصورات، سب کے سب دور جاہلیت کے امور ہیں جو دین کو نقصان پہنچانے کا سبب ہیں۔
صفر کا مہینہ دیگر تمام مہینوں ہی کی طرح ہے اس کے پاس کوئی خیریا شر نہیں، خیر وبھلائی تو صرف اور صرف اللہ تعالی کے پاس ہے، اور شروبرائی بھی اس ہی کی تقدیر سے ہے، اور یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے صحیح سند سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان تمام باتوں کو باطل قرار دیا: امام مسلم "نے ’’کتاب السلام‘‘ میں روایت فرمائی :
’’لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَا صَفَرَ ‘‘([5])
(نہ تو کسی کو دوسرے کی بیماری (خود سے)لگتی ہے، اور نہ ہی بدشگونی کوئی چیز ہے، اور نہ ہی الو کے بولنے کی کوئی تاثیر ہے، اور نہ صفر (کے مہینے کو منحوس سمجھنے) کی کوئی حقیقت ہے)۔
اس کی صحت پر بخاری ومسلم کا اتفاق ہے۔
اسی طرح ہاتھوں کی انگلیاں آپس میں ڈالنے سے بدشگونی لینا، یا پھر شادی کے وقت عود (لکڑی) کا ٹوٹنا وغیرہ یہ ایسے امور ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں ، اسی لئے ان کا اعتقاد رکھنا جائز نہیں بلکہ یہ سب باطل ہے۔
اللہ تعالی ہم سب کو صحیح بات کی توفیق عنایت فرمائے۔
وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلم.
[1] صحیح بخاری 5757، صحیح مسلم 2222۔
[2] حدیث گزر چکی ہے۔
[3] نچھتر کا معنی ہے ستاروں کی منازل سے بارش طلب کرنا۔ (توحید خالص ڈاٹ کام)
[4] غول کی جمع غیلان یا اغوال ہے جو جنوں اور شیاطین کی ایک جنس ہے جن کے بارے میں جاہلیت میں عربوں کا اعتقاد تھا کہ یہ جنگلات وغیرہ میں شکل وصورت تبدیل کرکے لوگوں کو اچک لیتے ہیں۔ (توحید خالص ڈاٹ کام)
[5] حدیث گزر چکی ہے۔
#SalafiUrduDawah
#صفر کا مہینہ #منحوس نہیں
#safar ka maheena #manhoos nahi
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
[Urdu Article] A fabricated Dua be recited at the beginning of the month of Safar – Fatwaa committee, Saudi Arabia

https://tawheedekhaalis.com/2017/10/20/10945/

#Salafi #Urdu #Dawah #Safar #صفر

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1179296004727812098
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
[Urdu Article] Thinking the Month of Safar as Unlucky and its Innovations – Fatwaa Committee, Saudi Arabia

https://tawheedekhaalis.com/2015/11/12/7322/

#Salafi #Urdu #Dawah #Safar #صفر

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1179611663256952833