Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.16K subscribers
2.48K photos
52 videos
211 files
4.92K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
[#SalafiUrduDawah Article] Is #freedom from #Hell_fire on the day of #Arafah specific to #Pilgrims? – Various #Ulamaa
یومِ #عرفہ میں #جہنم سے #گلوخلاصی کیا #حاجیوں کے ساتھ خاص ہے؟
مختلف علماء کرام
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/09/yaum_e_arafa_jahannam_gulu_khalasi.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’مَا مِنْ يَوْمٍ أَكْثَرَ مِنْ أَنْ يُعْتِقَ اللَّهُ فِيهِ عَبْدًا مِنَ النَّارِ مِنْ يَوْمِ عَرَفَةَ، وَإِنَّهُ لَيَدْنُو، ثُمَّ يُبَاهِي بِهِمُ الْمَلَائِكَةَ، فَيَقُولُ: مَا أَرَادَ هَؤُلَاءِ‘‘([1])
(یوم عرفہ سے بڑھ کر کوئی دن ایسا نہیں کہ جس میں اللہ تعالی سب سے زیادہ اپنے بندوں کو جہنم سے گلو خلاصی (آزادی) عطاء فرماتا ہے۔ بلاشبہ اللہ تعالی قریب آتا ہے، پھر فرشتوں پر فخر کرتے ہوئے پوچھتا ہے : (میرے یہ بندے )مجھ سے کیا چاہتے ہیں)۔
حافظ ابن رجب الحنبلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
یوم عرفہ جہنم کی آگ سے گلو خلاصی کا دن ہے۔۔۔اللہ تعالی اس دن انہیں جہنم سے آزاد فرماتا ہے جو عرفہ میں وقوف فرماتے ہیں اور انہیں بھی جو وہاں وقوف والوں کے ساتھ شامل نہیں ہوتےجیسے دیگر شہرو ں کے مسلمان۔ اسی لیے اس کے بعد والا دن تمام مسلمانوں کی شہروں میں عید ہوتا ہے خواہ وہ الموسم (مناسک حج) میں حاضر تھے یا نہیں کیونکہ عرفہ کے دن جہنم سے گلوخلاصی اور مغفرت کے تعلق سے ان میں اشتراک تھا۔۔۔
(لطائف المعارف لابن رجب الحنبلی رحمہ اللہ)
شیخ عبید الجابری حفظہ اللہ سے سوال ہوا:
جزاکم اللہ خیراً شیخنا، یہ نواں سوال ہے۔ سائلہ یمن سے کہتی ہے کہ: کیا یوم عرفہ کی دعاء کی فضیلت اور کثرت کے ساتھ جہنم سے گلو خلاصی ملنا حاجیوں کے لیے مخصوص ہے یا تمام مسلمانوں کے لیے عام ہے؟
جواب: جو بات مجھ پر ظاہر ہوئی ہے وہ عموم ہے یہاں تک کہ جو وہاں وقوف نہیں کررہا وہ بھی اللہ سے دعاء کرے، اس کا ذکر کرے، قرآن مجید پڑھے، نماز پڑھے اگر اس کی طاقت ہواور روزہ رکھے تو وہ بھی خیر پر ہے ان شاء اللہ۔
اگرچہ حجاج کرام نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حدیث میں فرمائے گئے خطاب میں زیادہ داخل ہیں، کیونکہ یہ خطاب ان سے ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’أَفْضَلُ الدُّعَاءِ دُعَاءُ يَوْمِ عَرَفَةَ وَأَفْضَلُ مَا قُلْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّونَ مِنْ قَبْلِي لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ‘‘([2])
(افضل دعاء یوم عرفہ کی دعاء ہے۔ اور وہ سب سے افضل (ذکر ودعاء) جو میں نے اور مجھ سے پہلے انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام نے کہا یہ ہے: ’’لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ‘‘ (نہیں ہے کوئی معبود حقیقی مگر صرف اللہ تعالی، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں))۔
(میراث الانبیاء ویب سائٹ سے فتویٰ)
[1] صحیح مسلم 1351۔
[2] مؤطا امام مالک بروایۃ ابی مصعب الزہری 621، صحیح ترمذی 3585 کے الفاظ یہ ہیں: ’’خَيْرُ الدُّعَاءِ دُعَاءُ يَوْمِ عَرَفَةَ، وَخَيْرُ مَا قُلْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّونَ مِنْ قَبْلِي: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ‘‘۔ (توحید خالص ڈاٹ کام)
[#SalafiUrduDawah Article] Is #visiting the #grave_of_the_prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) obligatory for the #pilgrims? – #Fatwaa_committee, Saudi Arabia
کیا #قبر_رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی #زیارت #حجاج کرام پر لازمی ہے؟
- #فتوی_کمیٹی، سعودی عرب
ترجم: طارق علی بروہی
مصدر: فتاوى اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء>المجموعة الأولى>المجلد الحادي عشر (الحج والعمرة) > الحج والعمرة>آداب الزيارة>هل يلزم الحجاج زيارة قبر الرسول صلى الله عليه وسلم۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/09/qabr_rasool_ziyarat_hajj_zarori.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم
فتوی رقم 10768 سوال 7:
کیا حجاج پر خواہ مرد ہوں یا عورتیں قبر رسول ﷺ کی زیارت واجب ہے اسی طرح بقیع(قبرستان)، (شہداء)اُحد اور (مسجد) قباء کی، یا پھر یہ صرف مردوں پر واجب ہے؟
جواب: حجاج مرد ہوں یا عورتيں کسی پر بھی قبر ِرسول ﷺ کی زیارت لازم نہيں ہے، نا ہی البقیع کی([1])۔ بلکہ قبروں کی زیارت کے لیے شد رحال (باقاعدہ ثواب کی نیت سے رختِ سفر باندھنا) مطلقا ًحرام ہے۔ اور خواتین پر تو شد رحال کے علاوہ بھی حرام ہے، کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
’’لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ، وَمَسْجِدِي هَذَا وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصَى‘‘([2])
(کجاوے نہ کسے جائیں (یعنی ثواب کے نیت سے باقاعدہ رخت ِسفر نہ باندھی جائے) سوائے تین مساجد کی طرف سفر کے لیے، مسجد الحرام، میری یہ مسجد (یعنی مسجد نبوی) اور مسجد الاقصیٰ)۔
اور اس لیے بھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے([3])۔ لہذا عورتوں کے لیے کافی ہے کہ وہ مسجد نبوی میں نماز ادا کریں، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر باکثرت درود وسلام بھجیں خواہ مسجد میں ہوں یا اس کے علاوہ۔
وبالله التوفيق وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وسلم.
اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء
عضو نائب رئيس اللجنة الرئيس
عبد الله بن غديان عبد الرزاق عفيفي عبد العزيز بن عبد الله بن باز
[1] البتہ جو مرد حضرات مسجد نبوی کے لیے شد رحال کرکے جائیں تو ساتھ ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر مبارک پر جاکر درود وسلام پڑھ سکتے ہیں۔ (توحید خالص ڈاٹ کام)
[2] صحیح بخاری 1189، صحیح مسلم 1399۔
[3] صحیح ابن ماجہ 1291، صحیح الترمذی 1056 وغیرہ۔