ریڈیو زرمبش اردو | 🎙ZBC
1.82K subscribers
2.77K photos
69 videos
83 files
10.6K links
🧾زرمبش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کے تحت ریڈیو زرمبش کی اردو سروس۔ یہاں اردو زبان میں ریڈیو بلیٹن اور پروگرامات کے علاوہ تحریری صورت میں بھی خبریں ، رپورٹس اور مضامین شائع کیے جاتے ہیں۔🎙
Download Telegram
کیچ اور قلات میں پاکستانی فورسز کی زمینی فضائی فوج کشی جاری

منگل ، 16 جولائی، 2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6594/

کیچ میں پاکستانی فورسز کی فوج کشی جاری ہے۔ بتایا جارہاہے کہ پاکستانی فورسز کی بڑی تعداد کیچ کے علاقے شاپک کے پہاڑی علاقوں میں فوجی کشی کر رہی ہے۔

زرائع کے مطابق آج پاکستانی فورسز کی بڑی تعداد نے شاپک کے پہاڑی علاقے پٹاہول، بہترم اور تیغاپ سمیت مختلف مقامات پر فوجی جارحیت کر رہی ہے۔

علاوہ ازیں قلات میں پاکستانی فورسز کے اہلکاروں کی بڑی تعداد کو نقل و حرکت کرتے دیکھا گیا ہے جنگی ہیلی کاپٹر بھی کمک کیلئے پہنچ گئے ہیں۔

زرائع کے مطابق آج قلات کے علاقوں ہربوئی اور زہری سمیت مختلف مقامات پر پاکستانی فورسز کی بڑی تعداد کو نقل و حرکت کرتے دیکھا گیا ہے، جنگی ہیلی کاپٹروں کو بھی مسلسل گشت کرتے دیکھا گیا ہے۔

اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں تاہم مزید تفصیلات آنا باقی ہیں۔
گوادر میں ہونے والے ‘بلوچ راجی مُچی’ کے حوالے سے پمفلٹ شائع کی گئی

منگل ، 16 جولائی ،2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6596/

شال بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے گوادر میں ہونے والے ‘بلوچ راجی مُچی’ (قومی اجتماع) کے حوالے سے ایک پمفلٹ شائع کی گئی ہے۔

پمفلٹ میں کہا گیا ہے کہ 28 جولائی ایک عام دن نہیں بلکہ بلوچ قومی معراج کا دن ہے، بلوچوں کے درمیان درد اور تکلیف کو بانٹنے کا دن ہے۔ سالہا سال سے زندگی اور موت کی کشمکش میں پاکستانی عقوبت خانوں میں قید اپنے پیاروں کو بازیاب کرانے کے لیے ایک تیز و منظم جدوجہد کے آغاز کا دن ہے۔ بلوچ سرزمین پر بلوچ نسل کشی کے خاتمے کے لیے ایک قومی جدوجہد کے آغاز کا دن ہے۔ بلوچ قوم کو متحد اور ان کے درمیان اتحاد و یکجہتی پیدا کرنے کا دن ہے، قومی عظمت، وقار اور ہمت کو ثابت کرنے کا دن ہے۔ اپنی ماؤں، بہنوں اور بچوں کے آنسوؤں کو گرنے سے روکنے کا دن ہے، برسوں سے جاری چادر اور چاردیواری کی پامالی کو ختم کرنے کے لیے عزم کا دن ہے، ننگ بلوچ، آبرو بلوچ، ناموس بلوچ اور غیرت بلوچ کو تحفظ دینے کا دن ہے۔ ظلم و بربریت اور خون آشامی کی طویل کہانی کو خاک میں ملانے کا دن ہے۔ غیرت مند اور خوددار قوم بلوچ کو جگانے اور بیدار کرنے کا دن ہے۔ بلوچ قوم کو کمزور، غلام، تقسیم، جاہل، خوف و لالچ کا شکار اور آنکھیں نیچی کرنے والی کالونیل تصورات کو غلط ثابت کرنے کا دن ہے۔ بلوچ کی قومی طاقت و قوت کو ثابت کرنے کا دن ہے۔

بلوچ قوم کو مخاطب کرتے ہوئے مزید لکھا گیا ہےکہ بہادر بلوچ قوم ایک بار ضرور غور سے سوچئے۔ کیا ہم بحیثیت بلوچ، صرف ایک دن، ایک ساتھ اپنے گھروں سے نکل کر ایک جگہ جمع ہوکر پوری دنیا کو یہ نہیں بتا سکتے کہ بس اب بہت ہو چکا ہے، مزید ہم اپنی ہی سرزمین پر اپنی ہی نسل کشی، جبری گمشدگیاں، قتل عام، عزت و غیرت کی پامالی اور اپنی ساحل و وسائل کی لوٹ کھسوٹ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ باشعور اور غیرت مند بلوچ، یہ بات یاد رکھنا، بھولنا نہیں، اٹھنے اور جاگنے کا وقت آچکا ہے۔ اگر ابھی نہیں تو پھر کبھی نہیں۔ پھر وہ دن دور نہیں جب ہماری بے حسی اور منہ پھیرنے کی پاداش میں مستقبل قریب میں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں بلوچوں کی لاشیں شہروں و گلیوں، بازاروں، میدانوں اور پہاڑوں میں ملیں گی، اور روزانہ سینکڑوں بلوچ لاپتہ ہوں گے، اور روزانہ سینکڑوں ہماری ماؤں اور بہنوں کی سسکتی بلکتی حالت میں سرعام عصمت دری ہوگی۔

“آج باقاعدہ ریاست پاکستان اور ریاست چین مل کر ایک معاہدہ کر چکے ہیں کہ بلوچ ساحل و وسائل کو لوٹنے کی خاطر سب سے پہلے بلوچ قوم کو ختم کرنا ہوگی، بلوچ قوم میں دہشت و خوف پیدا کرنا ہوگی تاکہ اپنی قوم، اپنی سرزمین اور اپنی بقاء کی مزاحمت کے لیے بلوچ قوم میں کوئی عظمت، کوئی عزت، کوئی ہمت، کوئی وقار باقی نہ رہے۔”

پمفلٹ میں کہا گیا ہے کہ آئیں، پوری بلوچ قوم 28 جولائی کے دن اپنے گھروں سے، اپنے علاقوں سے نکل کر گوادر پہنچ کر پوری دنیا کو یہ پیغام دے کہ ہم ایک اعتزاز و زندہ قوم ہیں، باوقار اور خوددار قوم ہیں۔ نہ بلوچ لاوارث ہے نہ بلوچ سرزمین۔ اپنی قوم اور اپنی سرزمین کی دفاع کے خاطر مزاحمت زندہ تھی، مزاحمت زندہ ہے اور مزاحمت زندہ رہے گی۔
تربت: لاپتہ افراد کے لواحقین کا ضلعی انتظامیہ کے دفتر کے سامنے احتجاجی کیمپ چوتھے روز بھی جاری رہا

منگل ، 16 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6599/

ضلع کیچ کے مختلف علاقوں سے لاپتہ افراد کے خاندان گزشتہ چار دنوں سے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے ضلعی انتظامیہ کیچ کے دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا دیکر بیٹھے ہیں، دھرنے میں بلیدہ سے تعلق رکھنے والے مسلم عارف، فتح میار، جان محمد بلوچ کے لواحقین کے علاوہ آپسر تربت سے تعلق رکھنے والے جہانزیب فضل، پیدارک سے تعلق رکھنے والے میران حیسن، سمیر نعمت اللہ بلوچ، شے کہن کے رہائشی ڈاکٹر رفیق بلوچ، اسی طرح نثار کریم، حیات سبزل اور ولی محمد کے لواحقین بھی احتجاجی دھرنے میں شامل تھے۔

دھرنے کے چوتھے روز بی ایس اوکے سابقہ چیئرمین کامریڈ ظریف رند، حق دو تحریک کے وفد نے ضلعی چیئرمین حاجی ناصر پلیزئی، مولانا نصیر احمد ،سعید جمعہ، صادق فتح، دادجان رند، اور دیگر نے لواحقین کے کیمپ کا دورہ کرکے ان کے کیساتھ اظہار یکجہتی کیا، جبکہ دھرنے میں بی ایس او پجار کے ضلعی صدر یاسر بیبگر اور نوجوان سماجی ورکر حمید بلوچ بھی موجود تھے۔

احتجاجی کیمپ میں بیٹھے لواحقین کامطالبہ ہے کہ ان کے لاپتہ پیارے اگر مجرم ہیں تو انہیں ملکی آئین و قانون کے مطابق عدالتوں میں پیش کیا جائے، جبری طورپر لاپتہ کرنا ملکی آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے جو ہمیں قبول نہیں اور ہم اسکے خلاف جدوجہد کرتے رہیں گے۔
شال 9 ویں محرم الحرام کا جلوس ناصر العزاء امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پزیر

منگل ، 16 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6602/
بلوچستان کے دارالحکومت شال میں 9 ویں محرم الحرام کا شبیہ علم و ذوالجناح کا جلوس ناصر العزاء امام بارگاہ سے برآمد ہوا جلوس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے جلوس کے روٹ کوفورسز اہلکاروں نے مکمل طور پر سیل کر رکھا تھا اور جلوس میں آنے کے لئے تمام لوگوں کی باضابطہ تلاشی لینے کے بعد چھوڑا جارہا تھا جلوس اپنے روایتی راستوں جس میں میگانگی روڈ، پرنس روڈ اور دیگر روڈوں سے ہوتا میگانگی روڈ پر ناصر العزاء امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

جلوس میں شبیہ علم و ذوالجناح ماتمی جلوس میں بڑی تعداد میں عزادار شامل تھے ، جو سینہ کوبی کرتے رہے انتظامیہ کی جانب سے جلوس کی سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور جلوس کے دوران امام بارگاہ جانیوالے تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا تھا جلوس کے موقع پر کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں موبائل فون سروس معطل رہی ۔

کمشنر شال ڈویژن حمزہ شفقات کے مطابق دسویں محرم الحرام کے جلوس کے موقع پر کوئٹہ میں 5 ہزار پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ ایف سی ، لیویز اور بلوچستان کانسٹیبلری کےاہلکاروں کو سیکورٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ بلوچستان کے علاقے مچھ اور مارواڑ سے بڑی تعداد میں عزادار یوم عاشورہ کے دن مرکزی جلوس میں شرکت کیلئے نویں محروم الحرام کو کوئٹہ پہنچے ہیں ۔
بلوچستان حادثات اور واقعات میں 8 افراد ھلاک چھ زخمی ہوگئے

منگل ، 16 جولائی ،2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6606/

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں پیش آنے والے حادثات اور واقعات میں مجموعی طور پر خاتون بچوں سمیت سات افراد ھلاک اور چھ افراد زخمی ہوگئے ہیں-

تفصیلات کےمطابق لسبیلہ کے قریب تیز رفتاری کے باعث ٹائر پھٹ جانے سے گاڑی الٹ گئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں خاتون ملوکھاں عبدالکریم، خادم سولنگی نامی دو افراد جان کی بازی ہارگئے ، جبکہ سرتاج ولد شیخ، عاشق حسین ولد صدر الدین، محمد اسلم ولد آچار، یاسین ولد بلال، سمیر ولد صدر الدین اور صابر ولد عبدالکریم نامی چھ افراد زخمی ہوگئے ہیں-

دوسری جانب لسبیلہ کے ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل میں گرمی کی شدید لہر سے بیکری پر کام کرنے کرنے والا زوہیب نامی نوجوان گرمی کی لہر سے بے ہوش ہوگیا جسے طبی امداد کے لئیے سول ہسپتال اوتھل لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے اور جان کی بازی ہار گیا۔

اوتھل پولیس نے ضروری کاروائی کے بعد نعش ورثا کے حوالے کردی۔

علاوہ ازیں حب ندی میں نہاتے ہوئے کراچی کے رہائشی باپ بیٹا ڈوب کر جان کی بازی ہارگئے۔

رسیکیو ٹیم نے لاشیں نکال کر اسپتال منتقل کردیے ہیں، جن کی شناخت 55 سالہ عبد القادر 23سالہ غلام حسین کے نام سے ہوئی ہے جو کراچی کے علاقہ کورنگی کے رہائشی تھے-

واضح رہے کہ رواں ماہ حب ندی ڈوبنے کے واقعات میں 6 سے زائد انسانی قیمتی زندگی نگل لی ہے عوامی حلقوں کی جانب سے بارہا حب ندی میں نہانے پر پابندی عائد کے حوالے سے ضلع حب انتظامیہ سے مطالبات کے باوجود ندی میں نہانے پر پابندی عائد نہ کیا جاسکا ہے-

کراچی سے متصل بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی کے تحصیل گڈانی
لک بدوک کے قریب بند مرغی فارم سے نامعلوم شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوا جس کے ہاتھ پاوں بندھے ہوئے ہیں۔

انتظامیہ نے لاش تحویل میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی ہے ۔ واضح رہے کہ رواں ہفتے میں یہ تیسری نعش ہے جن کو تشدد کرکے قتل کیا گیا ہے ۔

ادھر اوستہ محمد سلیم کالونی میں کرنٹ لگنے سے دس سالہ اویس رضا عمر موقع پر جانبحق ہوگیا۔

دریں اثناء خضدار کے قریب روڈ حادثے میں خضدار کے علاقے پھیشی کپر سے تعلق رکھنے والے حاجی محمد خدرانی ھلاک ہوا ہے ۔
بلوچ راجی مچی کا حصہ بن کر دنیا کو دکھائیں کہ ہم زندہ اور باوقار قوم ہیں – ماہ رنگ بلوچ

بدھ ، 17 جولائی، 2024 / زرمبش اردو

https://urdu.zrumbesh.com/6608/

بلوچ قوم 28 جولائی کے دن گوادر پہنچ کر دنیا پیغام دے کہ ہم زندہ و خوددار قوم ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کیا ہے ۔

انھوں نے کہاہےکہ ‏پوری بلوچ قوم 28 جولائی کے دن اپنے گھروں سے، اپنے علاقوں سے نکل کر گوادر پہنچ کر پوری دنیا کو یہ پیغام دیں کہ ہم ایک اعتزاز و زندہ قوم ہیں، باوقار اور خوددار قوم ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ نہ بلوچ لاوارث ہے نہ بلوچ سرزمین،اپنی قوم اور اپنی سرزمین کی دفاع کے خاطر مزاحمت زندہ تھی، مزاحمت زندہ ہے اور مزاحمت زندہ رہے گا۔

اس طرح بی وائی سی کے رہنماء صبغت اللہ شاہ جی نے ایکس پر لکھا ہے کہ ‏بلوچ راجی مچی ہر قسم کے تنظیمی، تحریکی انجمن و پارٹی سے بالاتر ہوکر تمام بلوچ چاہے زندگی کے جس طبقے سے اس کا تعلق ہے پہلی بار صرف بلوچ ہوکر یکجہتی کا مظاہرہ کریں گے کہ ہم سب بلوچ ہیں اور جب بھی اتحاد و یکجہتی کے لیے قوم کو بلایا جائے گا ہم ایک قوم بن کر دنیا کو اپنی یکجہتی دکھائیں گے۔

دریں اثناء بلوچ یکجہتی کمیٹی کوئٹہ کی جانب سے سریاب، ہدہ اور بی وائی سی نوشکی کی جانب سے کلی قادر آباد میں کارنر میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں 28جولائی کو گوادر میں ہونے والے “بلوچ راجی مچی” کے حوالے سے آگاہی دی گئی۔
مشکے میں پاکستانی فوج نے 4افراد کو چھاپہ مار کر جبری لاپتہ کردیا

بدھ 17 جولائی 2024 زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6610/

آواران: مشکے نوکجو سے گزشتہ شب پاکستانی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں 4 افراد جبری لاپتہ ہوگئے۔

جبری لاپتہ افراد کی شناخت شہداد اللہ بخش، عتیق کے ماسٹر اللہ بخش، منیر نبی بخش اور جبل ولد مجید سکنہ مشکے نوکجو گاؤں کے نام سے ہوا ہے۔ پاکستانی فوج نے کل رات چار بجے گاؤں پر چھاپہ مارا اور لوگوں کو اغوا کر لیا۔

رپورٹ کے مطابق لاپتہ افراد کے اہل خانہ آج صبح پاکستانی فوجی کیمپ گیے اور لوگوں کے بارے میں پوچھا لیکن پاکستانی فوج ان کا اغوا قبول نہیں کر رہی ہے۔

ساتھ ہی پاکستانی فوج نے لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو کیمپ کے باہر سے زبردستی بگادیا ۔
جامشورو پولیس اسٹیشن کے مال خانے میں دھماکہ، 2اے ایس آئی سمیت 7اہلکار زخمی ،بنو پولیس چیک پوسٹ پر حملہ

بدھ ، 17 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6613/

سندھ حیدر آباد جامشورو پولیس اسٹیشن کے مال خانے میں دھماکے کے باعث 2 اے ایس آئی، 5 پولیس اہلکار اور قیدی زخمی ہوگیا۔

ایس ایس پی جامشورو محمد طارق نواز کے مطابق پولیس اسٹیشن پر دھماکا دہشت گردی کا واقعہ نہیں بلکہ تھانے کے مال خانے میں کچھ سامان موجود تھا جس میں ہیٹ اَپ کے باعث دھماکا ہوا تاہم دھماکے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں کہ کیسے ہوا۔

پولیس کے مطابق زخمیوں کو سول ہسپتال حیدرآباد منتقل کر دیا ، جن میں اے ایس آئی رسول بخش ناریجو، اے ایس آئی محمد بخش ڈاوچ، پولیس اہلکار غلام محی الدین، ارشاد علی گائینچو، عبداللطیف پنہور، جمشید سنجرانی اور قیدی جمشید شامل ہے۔

واقعے کی اطلاع پر ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو بھی پولیس اسٹیشن جامشورو پہنچ گئے جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ بھی جامشورو تھانے پر پہنچ گیا اور تھانے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا۔

ادھر خیبرپختوخواہ بنوں میں پولیس چیک پوسٹ پر نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کی جس میں تمام اہلکار محفوظ رہے۔پولیس کے مطابق پولیس کی جوابی فائرنگ سے حملہ ناکام بنا دیا گیا اور حملہ آور فرار ہوگئے جبکہ پوسٹ پر لگے تھرمل کیمرہ کو نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں مسلح افراد کی جانب سے ہیلتھ مرکز پر حملے میں پانچ شہری اور سپاہی جاں بحق ہوگئے تھے۔آئی ایس پی آر کے مطابق مسلح افراد نے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں رورل ہیلتھ سینٹر کری شموزئی پر حملہ کیا، مسلح افراد نے رورل ہیلتھ سینٹر کے عملے پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے دو لیڈی ہیلتھ ورکرز، دو بچے اور ایک چوکی دار سمیت پانچ افراد ھلاک ہوگئے۔

اس سے قبل، بنوں چھاؤنی پر خودکش حملے میں 8سیکیورٹی اہلکار جب کہ فوج کی شہر میں اندھا دھند فائرنگ میں 10 افراد مارے گئے تھے۔

واقع کے خلاف علاقہ مکینوں نےبنوں شاہراہ کو بند کردیا تھا ۔
خاران ، مختیار احمد کو فوری بازیاب نہیں کیاگیا تو پہیہ جام شٹرڈاؤن ہوگا ۔ لواحقین کی پریس کانفرنس

بدھ ، 17 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6617/


خاران گزشتہ دن خاران کراچی مین شاہراہ سے مسلح با اثر افراد کے ہاتھوں اغواء ہونے والے خاران سراوان کے رہائشی کاروباری شخصیت زمیندار مختیار احمد مینگل کی اب تک عدم بازیابی اور انتظامیہ کی غُفلت کیخلاف اُنکے لواحقین اہلیان سراوان ، خاران کے سیاسی پارٹیز علماء کرام اور چیئرمین ٹاون کمیٹی کے چیئرمین میر نورالدین نوشیروانی کے ہمراہ خاران پریس کلب میں پُرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ مختیار احمد مینگل پیشے کے لحاظ سے دوکاندار اور زمیندار ہے اُنکا کسی کے ساتھ کوئی ذاتی مسئلہ یا دشمنی نہیں ہے مختیار احمد کو دن دہاڑے اغواء کرنا انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔

انھوں نے کہاکہ 48گھنٹے گزرنے کے باوجود بازیابی کیلئے کوئی خاص پشروفت نہیں ہوئی ہے جو تشویشاناک عمل ہے ، جس کی پور زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ایم پی اے خاران اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے بازیابی کو ممکن بنانے کیلئے جرگے میں دو دن کا مہلت مانگا گیا تھا اور آج رات دس بجے تک انکا الٹی میٹم ختم ہو جائیگا اگر آج رات تک مغوی مختیار احمد کو بازیاب نہیں کیا گیا تو کل لواحقین اور خاران کے عوام چیف چوک پر اپنا رد عمل دیں گے ، اور عوام سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ مختیار احمد کا مسئلہ صرف اسکے اپنے گھرانے کا مسئلہ نہیں رہا بلکہ اب یہ پورے علاقے کا مسئلہ ہے وہ لواحقین کا ساتھ دیں ۔

انہوں نے کہاکہ کل ہم خاران کے عوام بازار پنچاہت زمیندار ایکشن کمیٹی سول سوسائٹی اور آل پارٹیز سے اپیل کرتے ہیں کہ اگر کل تک جو بھی فیصلہ ہوا پہیہ جام ہڑتال یا دھرنے اور احتجاج کا عوام کو ہمارے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔
بنگلہ دیش: ملازمتوں کے کوٹے کے خلاف احتجاج میں 6 طلبہ ہلاک، سینکڑوں زخمی

بدھ ، 17 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6620/

بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں کے کوٹے پر ہونے والے احتجاج کے درمیان حریف طلباء گروپوں میں پرتشدد جھڑپوں میں کم از کم چھے مظاہرین ہلاک ہو گئے۔ اس سے ایک روز پہلے 400 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔

پولیس کے مطابق یونیورسٹی کے طلباء کی حکمران عوامی لیگ کی حمایت کرنے والے احتجاج مخالف مظاہرین کے ساتھ لاٹھیوں اور پتھروں سے لڑائی کے درمیان پولیس نے آنسو گیس استعمال کی اور اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔

بنگلہ دیش نے منگل کو احتجاج کے دوران پرتشدد جھڑپوں میں چھ طلباء کی ہلاکت کے بعد ملک بھر کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے نیم فوجی دستوں کو لایا گیا ہے۔

منگل کی جھڑپیں ڈھاکہ میں کوٹہ مخالف مظاہرین اور حکمران عوامی لیگ کے طلبہ ونگ کے ارکان کے درمیان تصادم کے ایک دن بعد ہوئی ہیں جس میں 400 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

اس ماہ تقریباً روزانہ ہونے والے مظاہروں میں کوٹہ سسٹم کے خاتمے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جس میں سول سروس کی نصف سے زیادہ پوسٹیں مخصوص گروپوں کے لیے ریزروڈ ہیں، جن میں پاکستان کے خلاف 1971 کی جنگ آزادی کے ہیروز کے بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بنگلہ دیش کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظاہرین کو کسی بھی قسم کے خطرے یا تشدد کے خلاف تحفظ فراہم کرے۔

ان کے ترجمان کے مطابق، گوتریس نے کہا، “پرامن طریقے سے مظاہرہ کرنے کا اہل ہونا ایک بنیادی انسانی حق ہے اور حکومت کو ان حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔”

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بنگلہ دیش پر زور دیا ہے کہ وہ “تمام پرامن مظاہرین کی حفاظت کی فوری ضمانت دے”۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بھی “پرامن مظاہرین کے خلاف تشدد” کی مذمت کی، جس کی بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے مذمت کی۔

یہ پرتشدد واقعات، اسٹوڈنٹس کی جانب سے احتجاجی دھرنوں اور اسٹریٹ مارچ کی ایک ہفتہ طویل مہم کو روکنے کی کوششوں میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں جنہوں نے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم اور اعلیٰ عدالت کی طرف سے طلبا کی کلاس میں واپسی کے مطالبات کو نظر انداز کر دیا ہے۔
سندھ جامشورو پولیس تھانے پر بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ، ایس آر اے

بدھ ، 17 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6623/

سندھودیش روولیوشنری آرمی (ایس آر اے) کے ترجمان سوڈھو سندھی نے جاری بیان میں کہاہے کہ جامشورو پولیس تھانے پر بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ جس میں پولیس افسران سمیت درجنوں پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے ہیں اور متعدد گاڑیاں اور بلڈنگ کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

ترجمان نے کہاہے کہ جامشورو تھانہ اور اس کے اہلکار گذشتہ کئی سالوں سے سندھ دشمن پاکستانی ریاستی ایجنسیوں کے ساتھ ملکر دٙلالی والا کردار ادا کرتے رہے ہیں اور ریاستی اداروں سے مل کر قوم پرست کارکنان کے خلاف آپریشنز میں ملوث ہیں۔

سندھ کے قومی مرکز سن(جامشورو ) میں ہونے والی رہبرِ سندھ سائیں جی ایم سید کی سالگرہ اور برسی کے پروگراموں میں شریک ہونے والے قومپرست کارکنان کی ناکابندی ، لاٹھی چارج ، گرفتاریوں اور ان کے اوپر فائرنگ کرنے میں ریاستی اداروں کے ساتھ ملکر دٙلالی والا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ جامشورو کے تعلیمی اداروں میں سندھی شاگردوں اور قومپرست کارکنان کو تنگ کرنے ، حراسان کرنے ، تشدد کا نشانہ بنانے اور گرفتار کرکے جبری لاپتا کرنے میں ملوث رہے ہیں۔

انھوں نے کہاہے کہ سندھ پولیس باالخصوص سی ٹی ڈی ، فوج اور ان کے خفیا اداروں کے ساتھ ملکر سندھ کی قومی تحریک کے خلاف ہونے والے آپریشنز میں پیش پیش رہی ہے۔ سندھ اور قومی تحریک کے خلاف مسلسل دشمنی والا کردار ادا کرتی رہی ہے۔
ایس آر اے سندھ پولیس باالخصوص سی ٹی ڈی کو خبردار کرتی ہے کہ ریاستی اداروں کے پیرول پر سندھ دشمن حرکتوں سے باز آئیں۔ دوسری صورت میں ان کے خلاف اور بھی زیادہ تیز حملے کیئے جائیں گے۔

سندھودیش روولیوشنری آرمی سندھ کی مکمل آزادی تک اپنی مزاحمتی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دُہراتی ہے۔
ہرنائی اور زیارت میں فائرنگ و حادثات میں منیجر سمیت 7 افراد ھلاک 2 زخمی

بدھ ، 17 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6626/

ہرنائی نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق۔ پولیس ذرائع کے مطابق ہرنائی ملنزی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا۔ مقتول کی شناخت مزار خان ولد وزیر خان قوم مری سے ہوا ہے ۔

تاحال قتل کی وجوہات معلوم نہ ہوسکے ہیں ۔

اس کے علاوہ ہرنائی کے علاقے سب تحصیل کھوسٹ زردالو میں کول مائن میں زہریلی گیس بھر جانے سے لیز کا معائنہ کرنے والا کول مائن منیجر نعمت اللہ ولد شیر زمان سکنہ کھوسٹ ہرنائی جاں بحق ہوا ۔

انسپکٹریٹ آف مائنز کی ٹیم، پی ایم ڈی سی کی ٹیم اور مزدوروں کی مشترکہ کوششوں سے نعش کو کول مائن سے نکال لیا گیا۔ ضروری کارروائی کے بعد نعش ورثا کے حوالے کردیا گیا۔


زیارت میں سیاحوں کی گاڑی کو حادثہ دوزخ تنگی کے مقام پر پیش آیا۔ لیویز حکام کے مطابق حادثے میں 5 سیاح جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے ہیں ۔

حادثے میں 5 جاں بحق اور 2 زخمی ہونے والے افراد میں رحیم الدین ولد شیر علیم، نجم الدین ولد شیر علی، عبداللہ، محمد اعظم ولد محمد عیسیٰ، عبدالمالک ولد محمد یوسف، محمد فاروق ولد محمد حنیف قوم اچکزئی سکنہ پشتون آباد شامل ہے۔

لیویز حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد اور زخمیوں کا تعلق شال سے ہے جو کہ پکنک منانے کے لیے زیارت آئے تھے۔

نعشیں اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال زیارت منتقل کیا گیا۔
کراچی عاشور کے جلوس میں شریک 250 سے زائد افراد گرمی کی وجہ سے بے ہوش

بدھ ، 17 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو

https://urdu.zrumbesh.com/6628/

کراچی میں یوم عاشور کے موقع پر سخت گر،می مرکزی جلوس میں شریک 250 سے زائد عزادار بے ہوش ہوگئے۔ کراچی میں 10 محرم الحرام کو سخت گرمی کے باوجود عاشور کے مرکزی جلوس میں عزاداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور خواتین، بچے اور بزرگ سمیت ہر طبقے و عمر کے افراد جلوس میں پیش پیش رہے۔

اس دوران لو لگنے کے سبب جلوس میں شریک 250 سے زائد عزادار متاثر ہوئے۔ انتظامیہ کی جانب سے یوم عاشور کے مرکزی جلوس میں عزاداروں کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھنے کے لیے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے تھے ۔

انتظامیہ نے گرمی کی شدت میں کمی کے لیے جلوس کے دوران ٹھنڈے پانی کا چھڑکاﺅ کیا جبکہ جلوس کی گزرگاہ پر جگہ جگہ پانی اور شربت کی سبیلیں لگائی گئی تھیں ۔ جناح ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد رسول نے بتایا کہ یہاں مسلسل گرمی سے متاثرہ مریض آرہے ہیں۔
گڈانی، سمندر میں نہاتے ہوئے 12 افراد ڈوب گئے 2 کی نعشیں برآمد

بدھ ، 17 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو


https://urdu.zrumbesh.com/6631/

گڈانی یوم عاشور پر عام تعطیل کے دن گڈانی کے ساحل پر پکنک منانے والوں کا جم غفیر، گڈانی پکنک پوائنٹ پر سمندر میں نہاتے ہوئے 12 افراد ڈوب گئے جن میں سے گڈانی میونسپل کمیٹی کے غوطہ خوروں نے 10 کو بچالیا ، جبکہ 2 افراد کی نعشیں برآمد ہوئی ہیں ۔

بتایا جارہا ہے کہ نعشوں اور نازک حالت میں سمندر سے نکالے گئے افراد کو رورل ہیلتھ سینٹر گڈانی منتقل کردیا گیا ہے ۔

ایس ایچ او گڈانی قاضی شہک بلوچ نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں کا تعلق منصورہ کالونی کراچی سے ہے۔ ھلاک ہونے والوں کی شناخت واصف ولد خالا خان عمر 24 سال، اسد ولد محمد امین عمر 20 سال ہے۔
خضدار : بلوچ یکجتی کمیٹی خضدار کے ترجمان کے مختصر بیان کے مطابق بی وائی سی کےدوستوں کو خضدار میں ولا چاکینگ دوران ایف سی اور ایجنسی والوں کی جانب سے حراساں اور کچھ دوستوں کو بندوق کے نوک پر ذدکوب کیا گیا ہے، انھوں ورکروں سے اپیل کی ہیں کہ خضدار کے تمام دوست کھنڈ روڈ پہنچ جائیں۔

https://x.com/rzurduZBC/status/1813596030090518775?t=9raH5jcx2U7aZlkgHdb-Uw&s=19
خضدار سے خواتین گرفتار ، نالائق حکمرانوں کو اندازہ نہیں وہ کیا کررہے ہیں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ

بدھ ، 17 جولائی ، 2024 / زرمبش اردو

https://urdu.zrumbesh.com/6634/

بلوچ یکجتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے ایکس پر جاری پوسٹ میں کہاہے کہ خضدار سے جبری گمشدگی کے شکار آصف اور رشید کی بہن سائرہ، سلمان کی بہن سادیہ بلوچ اور ان کے ہمراہ دیگر خواتین کو خضدار شہر کھنڈ روڈ سے ایف سی کے کارندوں نے غیر قانونی حراست میں لیا ہے اور ان کو نامعلوم مقام پر منتقل کررہے ہیں اور عوام کے ان قریب جانے نہیں دے رہے ہیں۔

انھوں نے لکھا ہے کہ یہ عمل جلتی پر تیل پھینکے والا کام ہے، اس ریاست کے نالائق حکمران اور اداروں کو کچھ بھی اندازہ نہیں ہے کہ وہ کیا کررہے ہیں۔ اگر سائرہ، سادیہ اور دیگر بلوچ بہنوں کو فوری طور پر رہا نہیں کیا گیا تو بلوچ یکجہتی کمیٹی بہت جلد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریگی۔
خضدار:خضدار فرنٹیئر کور ایف سی نے جبری لاپتہ آصف اور رشید کی بہن سائرہ، سمیت سعدیہ اور جویریہ نامی بی وائی سی ممبران کو حراست میں لے لیا ہے ،اور اطلاعات ہیں کہ وہاں موجود ان کی رہائی کے لئے احتجاج کرنے والے افراد پر فائرنگ کی جا رہی ہے۔

https://x.com/rzurduZBC/status/1813607309064675636?t=1YlR0zs3BgADOS1_k4wJrQ&s=19
خضدار بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خواتین ممبران کی ایف سی ہاتھوں بلاجواز گرفتاری انھیں ہراساں کرنے کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے ، لوگ ریلی کی شکل میں شال کراچی شاہراہ کو بند کرنے اور دھرنا دینے کیلے ہاوے کی طرف مارچ کر رہے ہیں ۔


https://x.com/rzurduZBC/status/1813621293927002530?t=52baXXjZDlY90fFoF4ABxg&s=19
خضدار کے عوام نے عوامی مزاحمت کے زور پر ریاستی فوج کے چنگل سے خواتین کو چھڑوا دیا

بدھ ، 17 جولائی ، 2024/ زرمبش اردو

https://urdu.zrumbesh.com/6637/

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا ایکس پر تازہ ترین پوسٹ میں کہاہے کہ خضدار میں چار گھنٹے سے زیر حراست سائرہ بلوچ، سادیہ بلوچ اور دیگر بلوچ خواتین کو خضدار کے عوام نے عوامی مزاحمت کے زور پر ریاستی فوج کے چنگل سے آزاد کیا۔

انھوں نے کہاہے کہ خضدار کے عوام نے بڑی تعداد میں اپنی بہنوں کی حفاظت کے لیے ریاستی فوج کی گاڑیوں کے سامنے مسلسل چار گھنٹے تک مزاحمت کی اور بالآخر عوامی مزاحمت کامیاب ہوئی۔

ماہ رنگ بلوچ نے کہاہے کہ ریاستی فوج کے اس جابرانہ رویے کے خلاف خضدار کے عوام نے بڑی تعداد میں نکل کر شال کراچی ہا وے کو بند کیا ہے اور فوج کے اس رویے کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ہم بی وائی سی کی پلیٹ فارم سے خضدار کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ اس احتجاج میں شامل ہوجائیں اور عوامی طاقت سے جبر کے اس نظام کو شکست دیں۔