This media is not supported in your browser
VIEW IN TELEGRAM
Aye Allah mere walidain par reham kar jis tarah inhone bachpan me mujhpar reham kiya ❤️
This media is not supported in your browser
VIEW IN TELEGRAM
Atheism destroyed in seconds
حضرت ابو بکر صدیق رض نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ آپ مجھے کوئی ایسی دعا سکھا دیجیے جسے میں نماز میں پڑھا کروں ۔ آپ نے فرمایا کہ یہ دعا پڑھا کرو
ترجمہ :-
اے اللہ ! میں نے اپنی جان پر ( گناہ کر کے ) بہت زیادہ ظلم کیا پس گناہوں کو تیرے سوا کوئی دوسرا معاف کرنے والا نہیں ۔ مجھے اپنے پاس سے بھرپور مغفرت عطا فرما اور مجھ پر رحم کر کہ مغفرت کرنے والا اور رحم کرنے والا بے شک و شبہ تو ہی ہے ۔
رواہ البخاری:-834 ،6326,
و مسلم:-6869.
ترجمہ :-
اے اللہ ! میں نے اپنی جان پر ( گناہ کر کے ) بہت زیادہ ظلم کیا پس گناہوں کو تیرے سوا کوئی دوسرا معاف کرنے والا نہیں ۔ مجھے اپنے پاس سے بھرپور مغفرت عطا فرما اور مجھ پر رحم کر کہ مغفرت کرنے والا اور رحم کرنے والا بے شک و شبہ تو ہی ہے ۔
رواہ البخاری:-834 ،6326,
و مسلم:-6869.
【 قتلِ حسین اور واقعہ حرہ جیسے قبیح افعال کی وجہ سے یزید ظالم اور فاسق ٹھہرتا ہے. امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ 】
▪️شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ دو اہم ترین وجوہات کی وجہ سے ہم یزید سے محبت نہیں رکھ سکتے. اول اس سے کوئی ایسا عمل صالح سرزد ہی نہیں ہوا کہ اس سے محبت رکھی جائے. دوم سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کے قتل اور واقعہ حرہ جیسے قبیح افعال کی وجہ سے یزید ظالم اور فاسق ٹھہرتا ہے.
▪️شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ :-
★ ولترك المحبة و مأخذان :-
١- ( أحدهما ) :-
أنه لم يصدر عنه من الأعمال الصالحة ما يوجب محبته فبقى واحداً من الملوك المسلطين . ومحبة أشخاص هذا النوع ليست مشروعة ؛ وهذا المأخذ ، ومأخذ من لم يثبت عنده فسقه اعتقد تأويلا .
٢- (والثاني) :-
أنه صدر عنه ما يقتضى ظلمه وفسقه في سيرته ، وأمر الحسين وأمر أهل الحرة .
★ دو اہم وجوہات کی بنیاد پر (یزید) کے ساتھ محبت نہیں رکھی جائے گی :-
1- پہلی یہ کہ:
” یزید سے کوئی ایسے صالح اعمال صادر نہیں ہوئے جو اس کے ساتھ محبت کا موجب ہوں۔ لہٰذا وہ بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ ہے۔ اِس نوع کے اشخاص سے محبت کرنا شریعت کا تقاضا نہیں ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ جو یزید کو فاسق نہیں سمجھتا تو میرے خیال میں یہ اس کی اپنی رائے ہے. “
2- دوسری یہ کہ:
” یزید سے ایسے اعمال سرزد ہوئے جو اس کو ظالم اور فاسق ٹھہرانے والے ہیں، خصوصاً قتل حسین رضی اللہ عنہ اور واقعہ اہل حرہ۔ “
[مجموعہ الفتاوی شیخ الاسلام، ج ٤، ص ٤٨٥]
#یزید_اور_امام_ابن_تیمیہ
▪️شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ دو اہم ترین وجوہات کی وجہ سے ہم یزید سے محبت نہیں رکھ سکتے. اول اس سے کوئی ایسا عمل صالح سرزد ہی نہیں ہوا کہ اس سے محبت رکھی جائے. دوم سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کے قتل اور واقعہ حرہ جیسے قبیح افعال کی وجہ سے یزید ظالم اور فاسق ٹھہرتا ہے.
▪️شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ :-
★ ولترك المحبة و مأخذان :-
١- ( أحدهما ) :-
أنه لم يصدر عنه من الأعمال الصالحة ما يوجب محبته فبقى واحداً من الملوك المسلطين . ومحبة أشخاص هذا النوع ليست مشروعة ؛ وهذا المأخذ ، ومأخذ من لم يثبت عنده فسقه اعتقد تأويلا .
٢- (والثاني) :-
أنه صدر عنه ما يقتضى ظلمه وفسقه في سيرته ، وأمر الحسين وأمر أهل الحرة .
★ دو اہم وجوہات کی بنیاد پر (یزید) کے ساتھ محبت نہیں رکھی جائے گی :-
1- پہلی یہ کہ:
” یزید سے کوئی ایسے صالح اعمال صادر نہیں ہوئے جو اس کے ساتھ محبت کا موجب ہوں۔ لہٰذا وہ بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ ہے۔ اِس نوع کے اشخاص سے محبت کرنا شریعت کا تقاضا نہیں ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ جو یزید کو فاسق نہیں سمجھتا تو میرے خیال میں یہ اس کی اپنی رائے ہے. “
2- دوسری یہ کہ:
” یزید سے ایسے اعمال سرزد ہوئے جو اس کو ظالم اور فاسق ٹھہرانے والے ہیں، خصوصاً قتل حسین رضی اللہ عنہ اور واقعہ اہل حرہ۔ “
[مجموعہ الفتاوی شیخ الاسلام، ج ٤، ص ٤٨٥]
#یزید_اور_امام_ابن_تیمیہ
This media is not supported in your browser
VIEW IN TELEGRAM
Hz abdullah bin Mas'ood ka kuffar e makka ke samne Qur'an e Kareem ki tilawat ka waqiya 🖤
Assalamualaikum wa rahmatullah wa barkatuhu umeed krta hun tamam ahbab khair o afiyat se honge kuch zyada masrufiyaat ki wajah se yahan par me active nahi tha ab in sha allah koshish rahegi posting ki daily basis par ki jayein
Agar kisi ka koi sawal ho to wo mujhse ib me kar sakta hai
https://t.me/danishansarix
Jazakallahu khaira 🖤
Agar kisi ka koi sawal ho to wo mujhse ib me kar sakta hai
https://t.me/danishansarix
Jazakallahu khaira 🖤
Telegram
Danish 🆓 Ansari
Muslim
This media is not supported in your browser
VIEW IN TELEGRAM
Manqabat hasnain karimain r.a 🖤
کبھی تم نے اُس شخص کے حال پر غور کیا ہے جس نے اپنی خواہش نفس کو اپنا خدا بنا لیا ہو؟ کیا تم ایسے شخص کو راہِ راست پر لانے کا ذمہ لے سکتے ہو؟
الفرقان:- 43
یوں تو ڈر جانے والو کے لئے القرآن میں بہت نشانیاں ہیں لیکن یہ آیات مجھے سب سے زیادہ ڈراتی ہے کہ کہیں میں منافقت تو نہیں کر رہا، کسی ایک مسئلہ کو لیکر کہیں میں کسی ایک شخص کے تفرد کی بنیاد پر اپنا کتا تو حلال کرنے کی کوشش نہیں کر رہا؟ دنیا کے لالچی لوگوں نے دین کو ہی بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔
یہی حال ہم ملحدین کا دیکھے ہیں کہ وہ محض دنیا کی خاطر آخرت کا انکار کر دیتے ہیں حالانکہ عقل والو کے لئے یہاں بیشمار نشانیاں موجود ہیں۔
جب کوئی شخص انکارِ خدا کرتا ہے، تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس نے عملاً بھی سب خداؤں کا انکار کر دیا ہو، بلکہ اس نے بجائے اس یکتہ خدائے بزرگ و برتر کے اپنے نفس کو خدا بنا لیتا ہے۔ تبھی ہم دیکھتے ہیں کہ وہ لوگ بھی جنہوں نے اپنی پوری زندگی میں نہ تو قرآن پڑھا ہوتا ہے (سمجھ کر) اور نہ ہی احادیث، بلکہ یہ لوگ اکثر پہلے سے ہی دنیا پرست ہوتے ہیں اور جیسے ہیں کوئی شخص ان کو ورگلانے کی کوشش کرتا ہے، یہ لوگ اپنے نفس کی پیروی میں اس کو ہی حق سمجھ لیتے ہیں۔ ایسے ہی جیسے یہاں ہندوستان میں non muslims کو ان کے پنڈت وغیرہ اسلام کے بارے میں misguide کرتے ہیں کہ دیکھو قرآن میں یہ یہ لکھا ہے۔ جہاں بھی کافر دکھے، اسے قتل کر دو۔ اب ہے تو یہ قرآن کی ہی آیات لیکن اس کا ایک سیاق (context) ہے۔ اب کیونکہ یہ تحریر میں مسلمانوں کے لئے لکھ رہا ہوں تو اس لئے اس وضاحت نہیں کر رہا۔
ہمارے مسلمانوں کے گمراہ ہونے میں ایک کردار مولوی بھی نبھاتے ہیں کہ وہ سؤال پوچھنے سے ہی روک دیتے ہیں۔ اکثر کو تو کفار کے اعتراضات کا علم ہی نہیں ہوتا ہے۔ ہمیں یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ جیسے دور بدل رہا ہیں، اس اعتبار سے علماء کو بھی خود کو اپگریڈ کرنا چاہیے۔ خود کو اس قابل بنانا چاہیے کہ وہ ہمارے نوجوانوں کی ان کے لیول پر جا کر اصلاح کر سکیں۔
میرے مطابق تو ہر وہ شخص جو بنا علم کے کسی ایک شخص کے تفرد کو اپنا عقیدہ بنا لیں اس سے بڑا نفس پرست کوئی نہیں اور یہی نفس کو خدا بنا لینا ہے۔ اللہ ہمیں اس فتنہ سے محفوظ رکھے آمین ۔
🖋️دانش انصاری
الفرقان:- 43
یوں تو ڈر جانے والو کے لئے القرآن میں بہت نشانیاں ہیں لیکن یہ آیات مجھے سب سے زیادہ ڈراتی ہے کہ کہیں میں منافقت تو نہیں کر رہا، کسی ایک مسئلہ کو لیکر کہیں میں کسی ایک شخص کے تفرد کی بنیاد پر اپنا کتا تو حلال کرنے کی کوشش نہیں کر رہا؟ دنیا کے لالچی لوگوں نے دین کو ہی بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔
یہی حال ہم ملحدین کا دیکھے ہیں کہ وہ محض دنیا کی خاطر آخرت کا انکار کر دیتے ہیں حالانکہ عقل والو کے لئے یہاں بیشمار نشانیاں موجود ہیں۔
جب کوئی شخص انکارِ خدا کرتا ہے، تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس نے عملاً بھی سب خداؤں کا انکار کر دیا ہو، بلکہ اس نے بجائے اس یکتہ خدائے بزرگ و برتر کے اپنے نفس کو خدا بنا لیتا ہے۔ تبھی ہم دیکھتے ہیں کہ وہ لوگ بھی جنہوں نے اپنی پوری زندگی میں نہ تو قرآن پڑھا ہوتا ہے (سمجھ کر) اور نہ ہی احادیث، بلکہ یہ لوگ اکثر پہلے سے ہی دنیا پرست ہوتے ہیں اور جیسے ہیں کوئی شخص ان کو ورگلانے کی کوشش کرتا ہے، یہ لوگ اپنے نفس کی پیروی میں اس کو ہی حق سمجھ لیتے ہیں۔ ایسے ہی جیسے یہاں ہندوستان میں non muslims کو ان کے پنڈت وغیرہ اسلام کے بارے میں misguide کرتے ہیں کہ دیکھو قرآن میں یہ یہ لکھا ہے۔ جہاں بھی کافر دکھے، اسے قتل کر دو۔ اب ہے تو یہ قرآن کی ہی آیات لیکن اس کا ایک سیاق (context) ہے۔ اب کیونکہ یہ تحریر میں مسلمانوں کے لئے لکھ رہا ہوں تو اس لئے اس وضاحت نہیں کر رہا۔
ہمارے مسلمانوں کے گمراہ ہونے میں ایک کردار مولوی بھی نبھاتے ہیں کہ وہ سؤال پوچھنے سے ہی روک دیتے ہیں۔ اکثر کو تو کفار کے اعتراضات کا علم ہی نہیں ہوتا ہے۔ ہمیں یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ جیسے دور بدل رہا ہیں، اس اعتبار سے علماء کو بھی خود کو اپگریڈ کرنا چاہیے۔ خود کو اس قابل بنانا چاہیے کہ وہ ہمارے نوجوانوں کی ان کے لیول پر جا کر اصلاح کر سکیں۔
میرے مطابق تو ہر وہ شخص جو بنا علم کے کسی ایک شخص کے تفرد کو اپنا عقیدہ بنا لیں اس سے بڑا نفس پرست کوئی نہیں اور یہی نفس کو خدا بنا لینا ہے۔ اللہ ہمیں اس فتنہ سے محفوظ رکھے آمین ۔
🖋️دانش انصاری