*🎯 All India Muslim Personal Law Board ka 29th IJLAS-E-AAM, 23-24 November 2024 ko Bangalore me hona taye paya hai, Ijlas se mutallliq sabhi updates hasil karne ke liye “Tash'heer Committee baraye IJLAS-E-AAM All India Muslim Personal Law Board” ki nigraani me ek WhatsApp channel banaya gaya hai, Ahbab se guzarish hai ke is WhatsApp channel se zarur juden aur us par jaari hone wale sabhi paighamat, hidayaat aur deegar zaruri cheezon ko aam karne ki koshish karein!*
👇👇👇👇👇
https://whatsapp.com/channel/0029VatBhlz2P59q8Nv1QQ1D
👇👇👇👇👇
https://whatsapp.com/channel/0029VatBhlz2P59q8Nv1QQ1D
WhatsApp.com
AIMPLB Bangalore Conference | WhatsApp Channel
AIMPLB Bangalore Conference WhatsApp Channel. . 382 followers
*
*عمائدین ملت اور مشاہیر کی ہوگی شرکت*
https://www.facebook.com/share/p/19P9QU458e/
---------------------------------------------
بنگلور،02/ (پریس ریلیز): بنگلور میں منعقد ہونے والے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے انتیسویں اجلاس عام کی تفصیل اور دیگر ضروری باتوں کے اعلان کے سلسلے میں دارالعلوم سبیل الرشا د بنگلور میں مجلس استقبالیہ برائے اجلاس عام کی جانب سے منعقد ایک اہم پریس کانفرنس سے حضرت مولانا محمد فضل الرحیم مجددی صاحب (جنرل سکریٹری بورڈ)اور حضرت مولانامحمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب (سکریٹری بورڈ) خطاب کیا، اس موقع پر مجلس استقبالیہ کے چند اہم افراد اور عمائدین شہر تشریف فرما تھے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ذمہ داران بورڈ نے فرمایا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) ملت اسلامیہ ہندیہ کے سبھی مسالک و مکاتب فکر اور تمام طبقات کا باوقار متحدہ و مشترکہ پلیٹ فارم ہے جو ملک میں تحفظ شریعت اسلامی و شعائر اسلامی کے لئے پچھلے پچاس سالوں سے مسلسل، مستعدی اور کامیابی کے ساتھ جدوجہد میں مصروف ہے۔بورڈ شرعی معاملات میں مسلمانوں کے مفادات کی نمائندگی بھی کرتا ہے، ملک میں قوانین شریعت اسلامی و شعائر اسلامی کی حفاظت کی ذمہ داری بھی نبھاتا ہے اور مسلمانوں میں شریعت اسلامی کی پابندی کے سلسلہ میں تحریک بھی چلاتا ہے،ایک طرف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ہندوستان میں شریعت اسلامی و شعائر اسلامی پر سرکاری، عدالتی اور عوامی سطح پر ہونے والی یلغاروں کا مقابلہ کرتا ہے تو دوسری طرف اصلاح معاشرہ کے عنوان سے مسلمانوں میں اسلامی شریعت کے تحفظ اور اس پر عمل کرنے کے سلسلہ میں تحریکیں چلاتا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا قیام 1973 ء میں ہندوستان میں مسلمانوں کے درمیان شرعی قوانین کے تحفظ اور فروغ کے مقصد سے عمل میں آیا تھا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اپنے قیام کے اول دن سے ملک میں مختلف اہم معاملات اور مباحثوں میں شامل رہا ہے، جن میں مسلم خواتین (طلاق پر حقوق کے تحفظ) قانون، شاہ بانو مقدمہ، یونیفارم سول کوڈ کا معاملہ، بابری مسجد مقدمہ کی بھر پور پیروی، وقف (ترمیمی) بل 2014 اور طلاق ثلاثہ کا مسئلہ وغیرہ شامل ہیں۔ بورڈ نے مسلم پرسنل لا کے تحفظ کی وکالت کرنے اور ہندوستان میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی کوششوں کی مزاحمت کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ شرعی نقطہئ نظر سے حالات اور مسائل کا گہرائی سے جائزہ لینے اور لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے ملک کے مختلف مقامات پر اپنا سالانہ اجلاس عام منعقد کرتا ہے۔ شہر بنگلور میں اس سے قبل 1975 ء اور 2000 ء میں بورڈ کے دو اجلاس عام منعقد ہو چکے ہیں۔ اس سال 23-24 / نومبر 2024 ء کو چوبیس سال بعد تیسری مرتبہ شہر گلستاں بنگلور کو بورڈ کے اجلاس عام کی میزبانی کا شرف حاصل ہو رہا ہے۔
آج ملک کے جو حالات ہیں اور قوانین شریعت و شعائر اسلامی کو جو خطرات لاحق ہیں اس سے پیشتر کبھی نہیں رہے اس لئے بنگلور کا یہ اجلاس انتہائی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ ملک کی تمام ریاستوں سے مشائخ و علماء اور دانشور حضرات اس اہم اجلاس میں تشریف لا رہے ہیں۔ اس اجلاس کے انتظامات اور معزز شخصیات کی مہمان نوازی کے لئے امیر شریعت کرناٹک حضرت مولانا صغیر احمد خان صاحب رشادی، مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم سبیل الرشاد، بنگلور کی قیادت میں ایک ”مجلس استقبالیہ“ تشکیل دی گئی ہے، جس کی مختلف ذیلی کمیٹیاں بھی بنائی گئی ہیں اور یہ تمام کمیٹیاں اپنے مفوضہ امور کی انجام دہی کے ساتھ اجلاس کو کامیاب بنانے کے سلسلہ میں کام کا آغاز کر چکی ہیں۔
23 / نومبر کی صبح سے 24 / نومبر کی دوپہر تک بورڈ کے اجلاس دارالعلوم سبیل الرشاد کیمپس میں منعقد ہوں گے جن میں بورڈ کے اراکین اور مدعوئین خصوصی شرکت کرتے ہوئے مختلف مسائل و امور پر غور و فکر، تبادلہ خیال اور فیصلے کریں گے۔بورڈ کے اس دو روزہ اجلاس کے اختتام پر 24 / نومبر، بعد نماز عصر شہر کے عیدگاہ قدوس صاحبؒ، ملرس روڈ میں ”تحفظ شریعت و تحفظ اوقاف“ کے عنوان سے ایک عظیم الشان جلسہئ عام منعقد ہوگا جس میں ملک بھر سے تشریف لائے ہوئے اکابر علماء کرام اور دانشوران ملت کے خطابات ہوں گے۔امید ہے کہ شہر اور ریاست کے ہزاروں عوام و خواص اس اجلاس میں جوق در جوق شرکت کریں گے۔اجلاس کے اختتام پر ایک ”بنگلور اعلامیہ“ بھی جاری کیا جائے گا۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہا ہے جبکہ ملک میں اوقاف کے تحفظ کی جنگ چھڑی ہوئی ہے اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس کی قیادت کرتے ہوئے مسلسل اوقاف اور قانون اوقاف کے تحفظ کی جدو جہد میں مصروف ہے۔ جے پی سی کو ای میل کرکے بورڈ کی ایک آواز پر پونے چار کروڑ مسلمانوں نے حکومت وقت کی طرف سے وقف سے متعلق لائے گئے نئے مسودہئ قانون کی مخالفت میں ایک تاریخی
آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کا انتیس واں اجلاس عام بنگلور میں
**عمائدین ملت اور مشاہیر کی ہوگی شرکت*
https://www.facebook.com/share/p/19P9QU458e/
---------------------------------------------
بنگلور،02/ (پریس ریلیز): بنگلور میں منعقد ہونے والے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے انتیسویں اجلاس عام کی تفصیل اور دیگر ضروری باتوں کے اعلان کے سلسلے میں دارالعلوم سبیل الرشا د بنگلور میں مجلس استقبالیہ برائے اجلاس عام کی جانب سے منعقد ایک اہم پریس کانفرنس سے حضرت مولانا محمد فضل الرحیم مجددی صاحب (جنرل سکریٹری بورڈ)اور حضرت مولانامحمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب (سکریٹری بورڈ) خطاب کیا، اس موقع پر مجلس استقبالیہ کے چند اہم افراد اور عمائدین شہر تشریف فرما تھے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ذمہ داران بورڈ نے فرمایا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) ملت اسلامیہ ہندیہ کے سبھی مسالک و مکاتب فکر اور تمام طبقات کا باوقار متحدہ و مشترکہ پلیٹ فارم ہے جو ملک میں تحفظ شریعت اسلامی و شعائر اسلامی کے لئے پچھلے پچاس سالوں سے مسلسل، مستعدی اور کامیابی کے ساتھ جدوجہد میں مصروف ہے۔بورڈ شرعی معاملات میں مسلمانوں کے مفادات کی نمائندگی بھی کرتا ہے، ملک میں قوانین شریعت اسلامی و شعائر اسلامی کی حفاظت کی ذمہ داری بھی نبھاتا ہے اور مسلمانوں میں شریعت اسلامی کی پابندی کے سلسلہ میں تحریک بھی چلاتا ہے،ایک طرف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ہندوستان میں شریعت اسلامی و شعائر اسلامی پر سرکاری، عدالتی اور عوامی سطح پر ہونے والی یلغاروں کا مقابلہ کرتا ہے تو دوسری طرف اصلاح معاشرہ کے عنوان سے مسلمانوں میں اسلامی شریعت کے تحفظ اور اس پر عمل کرنے کے سلسلہ میں تحریکیں چلاتا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا قیام 1973 ء میں ہندوستان میں مسلمانوں کے درمیان شرعی قوانین کے تحفظ اور فروغ کے مقصد سے عمل میں آیا تھا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اپنے قیام کے اول دن سے ملک میں مختلف اہم معاملات اور مباحثوں میں شامل رہا ہے، جن میں مسلم خواتین (طلاق پر حقوق کے تحفظ) قانون، شاہ بانو مقدمہ، یونیفارم سول کوڈ کا معاملہ، بابری مسجد مقدمہ کی بھر پور پیروی، وقف (ترمیمی) بل 2014 اور طلاق ثلاثہ کا مسئلہ وغیرہ شامل ہیں۔ بورڈ نے مسلم پرسنل لا کے تحفظ کی وکالت کرنے اور ہندوستان میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی کوششوں کی مزاحمت کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ شرعی نقطہئ نظر سے حالات اور مسائل کا گہرائی سے جائزہ لینے اور لائحہ عمل تیار کرنے کے لئے ملک کے مختلف مقامات پر اپنا سالانہ اجلاس عام منعقد کرتا ہے۔ شہر بنگلور میں اس سے قبل 1975 ء اور 2000 ء میں بورڈ کے دو اجلاس عام منعقد ہو چکے ہیں۔ اس سال 23-24 / نومبر 2024 ء کو چوبیس سال بعد تیسری مرتبہ شہر گلستاں بنگلور کو بورڈ کے اجلاس عام کی میزبانی کا شرف حاصل ہو رہا ہے۔
آج ملک کے جو حالات ہیں اور قوانین شریعت و شعائر اسلامی کو جو خطرات لاحق ہیں اس سے پیشتر کبھی نہیں رہے اس لئے بنگلور کا یہ اجلاس انتہائی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ ملک کی تمام ریاستوں سے مشائخ و علماء اور دانشور حضرات اس اہم اجلاس میں تشریف لا رہے ہیں۔ اس اجلاس کے انتظامات اور معزز شخصیات کی مہمان نوازی کے لئے امیر شریعت کرناٹک حضرت مولانا صغیر احمد خان صاحب رشادی، مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم سبیل الرشاد، بنگلور کی قیادت میں ایک ”مجلس استقبالیہ“ تشکیل دی گئی ہے، جس کی مختلف ذیلی کمیٹیاں بھی بنائی گئی ہیں اور یہ تمام کمیٹیاں اپنے مفوضہ امور کی انجام دہی کے ساتھ اجلاس کو کامیاب بنانے کے سلسلہ میں کام کا آغاز کر چکی ہیں۔
23 / نومبر کی صبح سے 24 / نومبر کی دوپہر تک بورڈ کے اجلاس دارالعلوم سبیل الرشاد کیمپس میں منعقد ہوں گے جن میں بورڈ کے اراکین اور مدعوئین خصوصی شرکت کرتے ہوئے مختلف مسائل و امور پر غور و فکر، تبادلہ خیال اور فیصلے کریں گے۔بورڈ کے اس دو روزہ اجلاس کے اختتام پر 24 / نومبر، بعد نماز عصر شہر کے عیدگاہ قدوس صاحبؒ، ملرس روڈ میں ”تحفظ شریعت و تحفظ اوقاف“ کے عنوان سے ایک عظیم الشان جلسہئ عام منعقد ہوگا جس میں ملک بھر سے تشریف لائے ہوئے اکابر علماء کرام اور دانشوران ملت کے خطابات ہوں گے۔امید ہے کہ شہر اور ریاست کے ہزاروں عوام و خواص اس اجلاس میں جوق در جوق شرکت کریں گے۔اجلاس کے اختتام پر ایک ”بنگلور اعلامیہ“ بھی جاری کیا جائے گا۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہا ہے جبکہ ملک میں اوقاف کے تحفظ کی جنگ چھڑی ہوئی ہے اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس کی قیادت کرتے ہوئے مسلسل اوقاف اور قانون اوقاف کے تحفظ کی جدو جہد میں مصروف ہے۔ جے پی سی کو ای میل کرکے بورڈ کی ایک آواز پر پونے چار کروڑ مسلمانوں نے حکومت وقت کی طرف سے وقف سے متعلق لائے گئے نئے مسودہئ قانون کی مخالفت میں ایک تاریخی
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.
ریکارڈ قائم کیا ہے اور ملک کے کروڑوں فرزندان توحید نے،ملک میں تمام شرعی قوانین کے تحفظ کے سلسلہ میں بورڈ کی جانب پر امید نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر امید ہے کہ بنگلور میں منعقد ہونے والا یہ اجلاس تاریخی ہی نہیں بلکہ تاریخ ساز بھی ہوگا! ان شاء اللہ
✍ جاری کردہ:
*مجلس استقبالیہ برائے 29 / واں سالانہ اجلاس عام*
_آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ_
✍ جاری کردہ:
*مجلس استقبالیہ برائے 29 / واں سالانہ اجلاس عام*
_آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ_
*📹 پریس کانفرنس*
*📍شہر بنگلور میں منعقد ہونے والے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ۲۹ ویں اجلاس عام سے متعلق اہم پریس کانفرنس
👇👇🏼👇👇🏼👇👇🏼👇
https://youtu.be/eWnTGN6JNEE
▪️ *All India Muslim Personal Law Board Ke 29th IJLAS-E-AAM Se Mutallliq Press Se Tamam Tafseelat Bayan Karte Huye Board Ke General Secretary Hzt MAULANA FAZLURRAHEEM MUJADDIDI Sb Aur Board Ke Secretary Hzt MAULANA MOHAMMAD UMRAIN MAHFOOZ RAHMANI Sb,* Zarur Sunein.
*📍شہر بنگلور میں منعقد ہونے والے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ۲۹ ویں اجلاس عام سے متعلق اہم پریس کانفرنس
جس میں جنرل سکریٹری بورڈ حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب اور سکریٹری بورڈ حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے پریس سے خطاب کرتے ہوئے اجلاس سے متعلق تمام تفصیلات بیان کیں۔
* ضرور سنیں۔ 👇👇🏼👇👇🏼👇👇🏼👇
https://youtu.be/eWnTGN6JNEE
▪️ *All India Muslim Personal Law Board Ke 29th IJLAS-E-AAM Se Mutallliq Press Se Tamam Tafseelat Bayan Karte Huye Board Ke General Secretary Hzt MAULANA FAZLURRAHEEM MUJADDIDI Sb Aur Board Ke Secretary Hzt MAULANA MOHAMMAD UMRAIN MAHFOOZ RAHMANI Sb,* Zarur Sunein.
YouTube
PRESS CONFERENCE/ All About AIMPLB's 29th IJLAS-E-AAM AAM, Bangalore/ 23-24 Nov 2024
📹 پریس کانفرنس
📍شہر بنگلور میں منعقد ہونے والے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ۲۹ ویں اجلاس عام سے متعلق اہم پریس کانفرنس `جس میں جنرل سکریٹری بورڈ حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب اور سکریٹری بورڈ حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے پریس سے خطاب…
📍شہر بنگلور میں منعقد ہونے والے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ۲۹ ویں اجلاس عام سے متعلق اہم پریس کانفرنس `جس میں جنرل سکریٹری بورڈ حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب اور سکریٹری بورڈ حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے پریس سے خطاب…
*جے پی سی(وقف) کا طرز عمل ناقابل فہم*
*_
نئی دہلی، 6 نومبر 2024
وقف سے متعلق جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی جس طرح دستوری و پارلیمانی ضابطوں اور طے شدہ منصفانہ طریقوں کی خلاف ورزی کررہی ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے وقف ترمیمی بل پر جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی بے ضابطگیوں اور مسلمہ اصولوں کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جے پی سی کو وقف ترمیمی بل 2024 پر صرف متعلقہ افراد اور تنظیموں (stakeholders) سے ہی رائے لینی چاہئے تھی لیکن وہ نہ صرف اس پر مرکزی وزارتوں، محکمہ آثار قدیمہ، بار کونسل اور آرایس ایس کی ذیلی تنظیموں سے رائے طلب کررہی ہے بلکہ اس نے کئی ایسے نام نہاد اداروں اور تنظیموں کو بھی مدعو کیا ہے جن کی سماج میں کوئی حیثیت ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا اس سے قبل جے پی سی میں موجود حزب مخالف کے ارکان نے لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا کوخط لکھ کر جے پی سی کے چیرمین شری جگدمبیکا پال کے طرز عمل پر سخت الزامات عائد کئے تھے، کل ایک بار پھر حزب اختلاف کے 6 معزز ارکان نے اسپیکر کو خط لکھ کر چیرمین کے مطلق العنان رویہ کی شکایت کی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ جے پی سی کی میٹنگیں اس طرح متواتر رکھی جارہی ہیں کہ انھیں پیش کردہ آراء کے مطالعہ اور اس پر جرح کرنے کا موقع بھی نہیں مل رہا ہے۔ اسی طرح وقف سے متعلق معاملات پر غیر متعلقہ افراد کو مدعو کیا جارہا ہے اور پوری کوشش کی جارہی ہے کہ بل کی حمایت میں غیر متعلق لوگوں سے زیادہ سے زیادہ رائیں حاصل کرلی جائیں۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ جب یہ بل لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا اس پر حزب اختلاف کے ممبران نے شدید اعتراضات کئے تھے اور خود مسلم پرسنل لا بورڈ اور متعدد مسلم تنظیموں نے ان ترمیمات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اسی بناء پر یہ بل جے پی سی کے حوالے کیا گیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور معتبر مسلم تنظیموں کے اعتراضات کو سنجیدگی سے لیا جائے، غیر متعلق افراد اور تنظیموں کی آراء کو درکنار کیا جائے۔ اسی طرح عجلت میں کمیٹی کوئی رپورٹ اسپیکر کو نہ پیش کرے بلکہ طے شدہ پارلیمانی طریقہ کار اور ضابطوں کے تحت اور کمیٹی کے تمام ارکان سے سیر حاصل تبادلہ خیال کے بعد کسی متفقہ نتیجہ پر پہنچ کر ہی کوئی تجویز پیش کی جائے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پارٹی مفادات اور نظریاتی تنگ دامانیوں سے بلند ہوکر نیز جمہوری قدروں اور دستوری تقاضوں کا پیش نظر رکھ کر ہی کوئی فیصلہ لیاجائے گا۔
✍️ جاری کردہ
*ڈاکٹر محمد وقار الدین لطیفی*
آفس سکریٹری
https://www.facebook.com/share/p/15E1zUrF4S/
*_
جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی طے شدہ ضوابط و اصولوں کی خلاف ورزی کررہی ہے:
_* آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈنئی دہلی، 6 نومبر 2024
وقف سے متعلق جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی جس طرح دستوری و پارلیمانی ضابطوں اور طے شدہ منصفانہ طریقوں کی خلاف ورزی کررہی ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اس پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے وقف ترمیمی بل پر جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی بے ضابطگیوں اور مسلمہ اصولوں کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جے پی سی کو وقف ترمیمی بل 2024 پر صرف متعلقہ افراد اور تنظیموں (stakeholders) سے ہی رائے لینی چاہئے تھی لیکن وہ نہ صرف اس پر مرکزی وزارتوں، محکمہ آثار قدیمہ، بار کونسل اور آرایس ایس کی ذیلی تنظیموں سے رائے طلب کررہی ہے بلکہ اس نے کئی ایسے نام نہاد اداروں اور تنظیموں کو بھی مدعو کیا ہے جن کی سماج میں کوئی حیثیت ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا اس سے قبل جے پی سی میں موجود حزب مخالف کے ارکان نے لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا کوخط لکھ کر جے پی سی کے چیرمین شری جگدمبیکا پال کے طرز عمل پر سخت الزامات عائد کئے تھے، کل ایک بار پھر حزب اختلاف کے 6 معزز ارکان نے اسپیکر کو خط لکھ کر چیرمین کے مطلق العنان رویہ کی شکایت کی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ جے پی سی کی میٹنگیں اس طرح متواتر رکھی جارہی ہیں کہ انھیں پیش کردہ آراء کے مطالعہ اور اس پر جرح کرنے کا موقع بھی نہیں مل رہا ہے۔ اسی طرح وقف سے متعلق معاملات پر غیر متعلقہ افراد کو مدعو کیا جارہا ہے اور پوری کوشش کی جارہی ہے کہ بل کی حمایت میں غیر متعلق لوگوں سے زیادہ سے زیادہ رائیں حاصل کرلی جائیں۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ جب یہ بل لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا اس پر حزب اختلاف کے ممبران نے شدید اعتراضات کئے تھے اور خود مسلم پرسنل لا بورڈ اور متعدد مسلم تنظیموں نے ان ترمیمات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اسی بناء پر یہ بل جے پی سی کے حوالے کیا گیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور معتبر مسلم تنظیموں کے اعتراضات کو سنجیدگی سے لیا جائے، غیر متعلق افراد اور تنظیموں کی آراء کو درکنار کیا جائے۔ اسی طرح عجلت میں کمیٹی کوئی رپورٹ اسپیکر کو نہ پیش کرے بلکہ طے شدہ پارلیمانی طریقہ کار اور ضابطوں کے تحت اور کمیٹی کے تمام ارکان سے سیر حاصل تبادلہ خیال کے بعد کسی متفقہ نتیجہ پر پہنچ کر ہی کوئی تجویز پیش کی جائے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پارٹی مفادات اور نظریاتی تنگ دامانیوں سے بلند ہوکر نیز جمہوری قدروں اور دستوری تقاضوں کا پیش نظر رکھ کر ہی کوئی فیصلہ لیاجائے گا۔
✍️ جاری کردہ
*ڈاکٹر محمد وقار الدین لطیفی*
آفس سکریٹری
https://www.facebook.com/share/p/15E1zUrF4S/
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.
*JPC’s attitude is beyond reasonable rules and is transgression of principles:* All India Muslim Personal Law Board.
New Delhi, 6th November 2024.
All India Muslim Personal Law Board’s spokesperson Dr SQR Ilyas expressed great concern over the constitutional violations and violations of the established rules by the Joint Parliamentary Committee dealing with Waqf Amendment Bill 2024 and the alterations of the predecided dates.
He said JPC should seek suggestions /opinions only from the relevant persons or organisations who are directly involved with Waqf (the stakeholders) but unfortunately are seeking suggestions/opinions from Central Ministries, ASI, RSS supported organisations and the organisations,who have no standing in the society.
He said earlier opposition members present in the JPC wrote to the Speaker of the Lok Sabha complaining on the alleged objectionable behaviour of the chairman Shri. Jagdambika Pal.
Yesterday again 6 opposition members wrote to Hon’ble Speaker of Lok Sabha and complained and expressed disappointment over the behaviour of the chairman of JPC who is not allowing fair discussion.
Earlier when this Waqf Amendment Bill 2024 was introduced in the parliament there was huge opposition and outcry, that was why this Bill was referred to the Joint Parliamentary Committee.
We demand that AIMPLB and trustworthy Muslim Organisation’s objections should be seriously taken into account and the unconcerned people and organisations who have no way related to Waqf matters should be avoided. We demand JPC should not submit its report in haste but should follow the prescribed guidelines and procedures and after a thorough discussion between all the members should its report be presented.
✍ Issued by
*Dr. Mohd. Vaquar Uddin* Latifi (Office Secretary)
https://www.facebook.com/share/p/1Ay4MMBkFh/
New Delhi, 6th November 2024.
All India Muslim Personal Law Board’s spokesperson Dr SQR Ilyas expressed great concern over the constitutional violations and violations of the established rules by the Joint Parliamentary Committee dealing with Waqf Amendment Bill 2024 and the alterations of the predecided dates.
He said JPC should seek suggestions /opinions only from the relevant persons or organisations who are directly involved with Waqf (the stakeholders) but unfortunately are seeking suggestions/opinions from Central Ministries, ASI, RSS supported organisations and the organisations,who have no standing in the society.
He said earlier opposition members present in the JPC wrote to the Speaker of the Lok Sabha complaining on the alleged objectionable behaviour of the chairman Shri. Jagdambika Pal.
Yesterday again 6 opposition members wrote to Hon’ble Speaker of Lok Sabha and complained and expressed disappointment over the behaviour of the chairman of JPC who is not allowing fair discussion.
Earlier when this Waqf Amendment Bill 2024 was introduced in the parliament there was huge opposition and outcry, that was why this Bill was referred to the Joint Parliamentary Committee.
We demand that AIMPLB and trustworthy Muslim Organisation’s objections should be seriously taken into account and the unconcerned people and organisations who have no way related to Waqf matters should be avoided. We demand JPC should not submit its report in haste but should follow the prescribed guidelines and procedures and after a thorough discussion between all the members should its report be presented.
✍ Issued by
*Dr. Mohd. Vaquar Uddin* Latifi (Office Secretary)
https://www.facebook.com/share/p/1Ay4MMBkFh/
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.
*जेपीसी (वक्फ) का रवैया समझ से परे*
*_
नई दिल्ली, 6 नवम्बर 2024
वक्फ से संबंधित संयुक्त संसदीय समिति जिस तरह से संवैधानिक और संसदीय नियमों और तय किए गए न्यायसंगत तरीकों का उल्लंघन कर रही है, मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड इस पर अपनी गहरी चिंता व्यक्त करता है।
ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड के प्रवक्ता डॉ. सैयद क़ासिम रसूल इलयास ने वक्फ संशोधन विधेयक पर संयुक्त संसदीय समिति की अव्यवस्थित प्रक्रियाओं और स्थापित सिद्धांतों के उल्लंघन पर गंभीर चिंता व्यक्त की है। संयुक्त संसदीय समिति को वक्फ संशोधन विधेयक 2024 पर केवल संबंधित व्यक्तियों और संगठनों (स्टेकहोल्डर्स) से ही राय लेनी चाहिए थी, लेकिन वह न केवल केंद्रीय मंत्रालयों, पुरातत्व विभाग, बार काउंसिल और RSS की सहायक संस्थाओं से राय ले रही है, बल्कि उसने कई ऐसी कथित संस्थाओं और संगठनों को भी आमंत्रित किया है जिनका समाज में कोई वजूद नहीं है।
उन्होंने कहा कि इससे पहले संयुक्त संसदीय समिति में मौजूद विपक्षी दलों के सदस्यों ने लोकसभा के स्पीकर श्री ओम बिड़ला को पत्र लिखकर संयुक्त संसदीय समिति के अध्यक्ष श्री जगदंबिका पाल के व्यवहार पर गंभीर आरोप लगाए थे। कल एक बार फिर विपक्ष के 6 सम्मानित सदस्यों ने स्पीकर को पत्र लिखकर अध्यक्ष के निरंकुश व्यवहार की शिकायत की है। उनका आरोप है कि संयुक्त संसदीय समिति की बैठकें इस तरह से लगातार हो रही हैं कि उन्हें पेश किए गए सुझावों का अध्ययन करने और उन पर चर्चा करने का मौका भी नहीं मिल रहा है। इसी प्रकार, वक्फ से संबंधित मामलों पर असंबंधित व्यक्तियों को आमंत्रित किया जा रहा है और पूरी कोशिश की जा रही है कि विधेयक के समर्थन में असंबंधित लोगों से अधिक से अधिक राय प्राप्त की जाए।
डॉ. इलयास ने कहा कि जब यह विधेयक लोकसभा में प्रस्तुत किया गया था, तब विपक्षी सदस्यों ने इसे लेकर गंभीर आपत्तियां जताई थीं और स्वयं मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड और कई मुस्लिम संगठनों ने इन संशोधनों की कड़ी आलोचना की थी। इसी कारण यह विधेयक संयुक्त संसदीय समिति को सौंपा गया था। हमारी यह मांग है कि मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड और विश्वसनीय मुस्लिम संगठनों की आपत्तियों को गंभीरता से लिया जाए, असंबंधित व्यक्तियों और संगठनों की राय को नकारा जाए। इसी तरह, जल्दबाजी में कमेटी कोई रिपोर्ट स्पीकर को न प्रस्तुत करे, बल्कि तय की गई संसदीय प्रक्रिया और नियमों के तहत और कमेटी के सभी सदस्यों के बीच व्यापक विचार-विमर्श के बाद किसी सहमति पर पहुँच कर ही कोई सुझाव प्रस्तुत किया जाए। हम आशा करते हैं कि पार्टी हितों और संकीर्ण दृष्टिकोण से ऊपर उठकर और लोकतांत्रिक मूल्यों और संवैधानिक आवश्यकताओं का सम्मान करते हुए ही कोई निर्णय लिया जाएगा।
✍️ प्रस्तुतकर्ता
*डॉ. वक़ारुद्दीन लतीफी*
ऑफिस सचिव
https://www.facebook.com/share/p/17n6BU9x9H/
*_
संयुक्त संसदीय समिति नियमों और सिद्धांतों का उल्लंघन कर रही है:
_* ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्डनई दिल्ली, 6 नवम्बर 2024
वक्फ से संबंधित संयुक्त संसदीय समिति जिस तरह से संवैधानिक और संसदीय नियमों और तय किए गए न्यायसंगत तरीकों का उल्लंघन कर रही है, मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड इस पर अपनी गहरी चिंता व्यक्त करता है।
ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड के प्रवक्ता डॉ. सैयद क़ासिम रसूल इलयास ने वक्फ संशोधन विधेयक पर संयुक्त संसदीय समिति की अव्यवस्थित प्रक्रियाओं और स्थापित सिद्धांतों के उल्लंघन पर गंभीर चिंता व्यक्त की है। संयुक्त संसदीय समिति को वक्फ संशोधन विधेयक 2024 पर केवल संबंधित व्यक्तियों और संगठनों (स्टेकहोल्डर्स) से ही राय लेनी चाहिए थी, लेकिन वह न केवल केंद्रीय मंत्रालयों, पुरातत्व विभाग, बार काउंसिल और RSS की सहायक संस्थाओं से राय ले रही है, बल्कि उसने कई ऐसी कथित संस्थाओं और संगठनों को भी आमंत्रित किया है जिनका समाज में कोई वजूद नहीं है।
उन्होंने कहा कि इससे पहले संयुक्त संसदीय समिति में मौजूद विपक्षी दलों के सदस्यों ने लोकसभा के स्पीकर श्री ओम बिड़ला को पत्र लिखकर संयुक्त संसदीय समिति के अध्यक्ष श्री जगदंबिका पाल के व्यवहार पर गंभीर आरोप लगाए थे। कल एक बार फिर विपक्ष के 6 सम्मानित सदस्यों ने स्पीकर को पत्र लिखकर अध्यक्ष के निरंकुश व्यवहार की शिकायत की है। उनका आरोप है कि संयुक्त संसदीय समिति की बैठकें इस तरह से लगातार हो रही हैं कि उन्हें पेश किए गए सुझावों का अध्ययन करने और उन पर चर्चा करने का मौका भी नहीं मिल रहा है। इसी प्रकार, वक्फ से संबंधित मामलों पर असंबंधित व्यक्तियों को आमंत्रित किया जा रहा है और पूरी कोशिश की जा रही है कि विधेयक के समर्थन में असंबंधित लोगों से अधिक से अधिक राय प्राप्त की जाए।
डॉ. इलयास ने कहा कि जब यह विधेयक लोकसभा में प्रस्तुत किया गया था, तब विपक्षी सदस्यों ने इसे लेकर गंभीर आपत्तियां जताई थीं और स्वयं मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड और कई मुस्लिम संगठनों ने इन संशोधनों की कड़ी आलोचना की थी। इसी कारण यह विधेयक संयुक्त संसदीय समिति को सौंपा गया था। हमारी यह मांग है कि मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड और विश्वसनीय मुस्लिम संगठनों की आपत्तियों को गंभीरता से लिया जाए, असंबंधित व्यक्तियों और संगठनों की राय को नकारा जाए। इसी तरह, जल्दबाजी में कमेटी कोई रिपोर्ट स्पीकर को न प्रस्तुत करे, बल्कि तय की गई संसदीय प्रक्रिया और नियमों के तहत और कमेटी के सभी सदस्यों के बीच व्यापक विचार-विमर्श के बाद किसी सहमति पर पहुँच कर ही कोई सुझाव प्रस्तुत किया जाए। हम आशा करते हैं कि पार्टी हितों और संकीर्ण दृष्टिकोण से ऊपर उठकर और लोकतांत्रिक मूल्यों और संवैधानिक आवश्यकताओं का सम्मान करते हुए ही कोई निर्णय लिया जाएगा।
✍️ प्रस्तुतकर्ता
*डॉ. वक़ारुद्दीन लतीफी*
ऑफिस सचिव
https://www.facebook.com/share/p/17n6BU9x9H/
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.
khitab e juma 08 Nov 2024.pdf
324.3 KB
#سلسلہ_خطاب_جمعہ نمبر: 250
🗓 برائے تاریخ: 08 نومبر 2024
🎯 پڑوسیوں کے حقوق
📌 خطاب جمعہ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے 👇اس لنک پر کلک کریں:
https://t.me/AIMPLB_Official/8466
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
▪️ہر ہفتہ بورڈ کی طرف سے جاری ہونے والا خطبۂ جمعہ حاصل کرنے کے درج ذیل نمبر پر اپنا نام اور پتہ بذریعہ وہاٹس ایپ ارسال کریں:
http://wa.me/+918657219464
🎁 منجانب: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
🗓 برائے تاریخ: 08 نومبر 2024
🎯 پڑوسیوں کے حقوق
📌 خطاب جمعہ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے 👇اس لنک پر کلک کریں:
https://t.me/AIMPLB_Official/8466
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
▪️ہر ہفتہ بورڈ کی طرف سے جاری ہونے والا خطبۂ جمعہ حاصل کرنے کے درج ذیل نمبر پر اپنا نام اور پتہ بذریعہ وہاٹس ایپ ارسال کریں:
http://wa.me/+918657219464
🎁 منجانب: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
*ڈاکٹر سید شاہ خسروحسینی کا انتقال ملت اسلامیہ کا عظیم نقصان:*
نئی دہلی: 7؍نومبر 2024
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر محترم جناب ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی صاحب سجادہ نشیں روضہ منورہ بزرگ گلبرگہ، کرناٹک کا سانحہ ارتحال ملت اسلامیہ کے لئے ایک عظیم نقصان ہے، ان کے انتقال سے ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے، ان کے انتقال پر صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب اور جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی صاحب کی شخصیت اور خدمات محتاج تعارف نہیں ہے، ذاتی طور پر ہم لوگوں سے ان کے اچھے تعلقات تھے، اس وقت ملک و ملت کو ان جیسی خوبیوں کے مالک شخص کی بڑی ضرورت تھی مگر وقت موعود آچکا تھا اور وہ اللہ کے حضور حاضر ہوگئے۔ بورڈ کے دونوں ذمہ داروں نے مزید فرمایا کہ ڈاکٹر خسرو حسینی صاحب ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے، آپ نے تعلیمی میدان میں بڑی اہم خدمت انجام دی ہے، آپ نے گلبرگہ اور کرناٹک کی سطح پر اعلی تعلیم کو بہت فروغ دیا اور اس کے لئے آپ نے متعدد ادارے بھی قائم فرمائے یقیناً ان کی خدمات ان کے لئے ذخیرۂ آخرت بنیں گی۔ تعلیمی میدان میں کام کرنے کے ساتھ اتحاد بین المسلمین کے بڑے مضبوط سپاہی تھے اور یقیناً آپ نے اتحاد ملت کے لئے بھرپور خدمت انجام دی۔ ان کا دنیا سے رخصت ہوجانا اس ملت کے لئے ایک بڑا خلا ہے۔
آپ دونوں نے مزید فرمایا کہ ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی صاحب آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر تھے، تعلیمی میدان میں ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ آپ نے نونہالان ملت کی تعلیم وتربیت کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کردی اور بڑی نیک نامی کے ساتھ اپنی زندگی گذاری، اتحاد ملت کے ہمیشہ داعی رہے اور اتحاد ملت کی خاطر سرگرم عمل رہے، طویل علالت کے بعد آج رات وہ اس دنیا کو الوداع کہہ گئے، اللہ ان کی مغفرت فرمائے، درجات بلند کرے اور اس ملت کو ان کا بدل عطا فرمائے۔ آمین
✍️ جاری کردہ
*ڈاکٹر محمد وقارالدین لطیفی*
آفس سکریٹری
https://www.facebook.com/share/p/1H6Mi4fyBz/
(آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)
نئی دہلی: 7؍نومبر 2024
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر محترم جناب ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی صاحب سجادہ نشیں روضہ منورہ بزرگ گلبرگہ، کرناٹک کا سانحہ ارتحال ملت اسلامیہ کے لئے ایک عظیم نقصان ہے، ان کے انتقال سے ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے، ان کے انتقال پر صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب اور جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی صاحب کی شخصیت اور خدمات محتاج تعارف نہیں ہے، ذاتی طور پر ہم لوگوں سے ان کے اچھے تعلقات تھے، اس وقت ملک و ملت کو ان جیسی خوبیوں کے مالک شخص کی بڑی ضرورت تھی مگر وقت موعود آچکا تھا اور وہ اللہ کے حضور حاضر ہوگئے۔ بورڈ کے دونوں ذمہ داروں نے مزید فرمایا کہ ڈاکٹر خسرو حسینی صاحب ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے، آپ نے تعلیمی میدان میں بڑی اہم خدمت انجام دی ہے، آپ نے گلبرگہ اور کرناٹک کی سطح پر اعلی تعلیم کو بہت فروغ دیا اور اس کے لئے آپ نے متعدد ادارے بھی قائم فرمائے یقیناً ان کی خدمات ان کے لئے ذخیرۂ آخرت بنیں گی۔ تعلیمی میدان میں کام کرنے کے ساتھ اتحاد بین المسلمین کے بڑے مضبوط سپاہی تھے اور یقیناً آپ نے اتحاد ملت کے لئے بھرپور خدمت انجام دی۔ ان کا دنیا سے رخصت ہوجانا اس ملت کے لئے ایک بڑا خلا ہے۔
آپ دونوں نے مزید فرمایا کہ ڈاکٹر سید شاہ خسرو حسینی صاحب آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر تھے، تعلیمی میدان میں ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ آپ نے نونہالان ملت کی تعلیم وتربیت کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کردی اور بڑی نیک نامی کے ساتھ اپنی زندگی گذاری، اتحاد ملت کے ہمیشہ داعی رہے اور اتحاد ملت کی خاطر سرگرم عمل رہے، طویل علالت کے بعد آج رات وہ اس دنیا کو الوداع کہہ گئے، اللہ ان کی مغفرت فرمائے، درجات بلند کرے اور اس ملت کو ان کا بدل عطا فرمائے۔ آمین
✍️ جاری کردہ
*ڈاکٹر محمد وقارالدین لطیفی*
آفس سکریٹری
https://www.facebook.com/share/p/1H6Mi4fyBz/
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.