All India Muslim Personal Law Board
27.4K subscribers
3.25K photos
131 videos
442 files
2.5K links
Leading NGO of Indian Muslims for their Legal & Constitutional rights.

AIMPLB Teligram Group @AIMPLBgroup1


https://twitter.com/AIMPLB_Official

https://www.youtube.com/AIMPLB_Official

http://fb.me/AIMPLB.Official

Wtsp:8788657771
Download Telegram
*_🔹#تکبیر_مسلسل🔸_*

ملک کے موجودہ حالات میں
*🎯 بحیثیت قوم مسلمانوں کی ذمہ داری*

درحقیقت، مسلمان دوسری قوموں کی طرح ایک قوم نہیں ہیں، بلکہ وہ اعلیٰ نصب العین کی حامل ایک اُمت ہیں۔ اس حیثیت سے مسلمانوں کے مقام و مرتبے سے یہ کم تر بات ہے کہ ان کی سوچ محض اپنے مسائل و مفادات تک محدود رہے۔ جب استحصال پسند طبقے اور تخریب کار قوتیں اپنے مفادات کی خاطر، ملک اور معاشرے میں ناانصافی، عدمِ مساوات اور نابرابری کو فروغ دے رہی ہوں، تو اس فساد بھرے ماحول میں مسلمانوں کو ایسا سیاسی پروگرام اور سماجی لائحہ عمل اور انسانیت نواز نظریہ لے کر آگے بڑھنا چاہیے، جو ملک کے تمام انسانوں کی فلاح و بہبود کا سامان رکھتا ہو۔ جس میں سب کے لیے عدل کی ضمانت ہو اور ہر ایک کے حقوق کی حفاظت ممکن ہو۔ مسلمان، اسلام کی تعلیمات کی روشنی میں سارے انسانوں کے مفادات کے علَم بردار بن کر اُبھریں کہ جس میں تمام منفی پروگراموں اور منصوبوں کے برعکس بجا طور پر ایک بہترین پیغام پیش کیا جائے۔

*✍🏻 محترم جناب سید سعادت اللہ حسینی صاحب*
_(نائب صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )_

🎁 پیشکش: *سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ*
https://www.facebook.com/share/p/JYfPQCLs3Ycg76DA/?mibextid=oFDknk
*_🔷 "#तकबीर_ए_मुसलसल" 🔶_*

*🎯 देश के मौजुदा हालात मे मुसलमानों की ज़िम्मेदारी*

वस्तुतः मुसलमान अन्य क़ौमों की तरह एक क़ौम नहीं हैं बल्कि वे एक उच्च आदर्श वाली क़ौम हैं। इस हैसियत से मुसलमानों के मक़ाम व मर्तबे से यह कमतर बात है कि उनकी सोच अपनी समस्याओं और हितों तक ही सीमित रहे।
जब शोषक वर्ग और विध्वंसक शक्तियाँ अपने स्वार्थ के लिए देश और समाज में अन्याय, विषमता को बढ़ावा दे रही हों तो ऐसे अराजक माहौल में मुसलमानों को ऐसे राजनीतिक कार्यक्रम और सामाजिक योजना और मानवतावादी विचारधारा को अपनाकर आगे बढ़ना चाहिए जिसमें देश के सभी लोगों का कल्याण हो, जिसमें सभी के लिए न्याय की गारंटी हो और सभी के अधिकारों की सुरक्षा संभव हो, इस्लाम की शिक्षाओं के आलोक में मुसलमान सभी मनुष्यों के हितों के वाहक बनकर उभरें जिसमें सभी नकारात्मक कार्यक्रमों एवं परियोजनाओं से ही सही एक उत्कृष्ट सन्देश प्रस्तुत किया जाए।

*✍🏼 आदरणीय जनाब सैयद सआदतुल्लाह हुसैनी साहब*
(उपाध्यक्ष ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड)

🎁 प्रस्तुति: *सोशल मीडिया डेस्क ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड*
https://www.facebook.com/share/p/ghcdV9wQrmkpBUZx/?mibextid=oFDknk
Khitab e juma 10 May 2024.pdf
1.8 MB
#سلسلہ_خطاب_جمعہ نمبر: 224

🗓 تاریخ: 10 مئی 2024 بمطابق 30 شوال المکرم 1445

🎯 رسول کریمﷺ کا نظامِ سیاست

📌 خطاب جمعہ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے 👇اس لنک پر کلک کریں:
https://t.me/AIMPLB_Official/8018
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
_▪️ہر ہفتہ بورڈ کی طرف سے جاری ہونے والا خطبۂ جمعہ حاصل کرنے کے درج ذیل نمبر پر اپنا نام اور پتہ بذریعہ وہاٹس ایپ ارسال کریں:_
http://wa.me/+918657219464

🎁 منجانب: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
*🎯 بِکری کا مال*

*_✍🏼 حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ_*

https://www.facebook.com/share/p/AK6vnxeXmbmyBKxZ/?mibextid=oFDknk
----------------------------------------------
مادیت کے عہد اور خرید و فروخت کے اس دور میں ہر چیز کی قیمت لگائی جارہی ہے ، پیٹ اور پیسہ کے شور میں جائز و ناجائز بھلے برے کی آواز سمجھ میں نہیں آتی ، اور نہ روپے حاصل کرتے ہوئے خیال ہی آتا ہے کہ روپیوں کا یہ ڈھیر اور سکون کا یہ منارہ کہیں ہماری اخلاقی قدروں اور شرافت کے اصولوں کی قبروں پر تو نہیں کھڑا کیاجارہا ہے ۔
کچھ نہیں نظر آتا ، صرف ایک چیز دکھائی دیتی ہے کہ کس طرح کھنکتے سکے میری جیبوں کی زینت اور تجوریوں کی امانت بن جائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس جذبہ و خواہش نے ان گنت مسائل اور بے پناہ مشکلات کھڑے کردئے ہیں ، جن میں نہایت تکلیف دہ مسئلہ اولاد کی خرید و فروخت کا ہے، یہ خریدو فروخت اور افلاس وتنگ دستی کی وجہ سے نہیں ہوتی ، یہ صرف تھیلیوں کے بوجھ کو بڑھانے کے لئے ہوتی ہے ۔ اس کا تعلق صرف روپیہ بٹورنے کی خواہش ہے ۔
اپنے لڑکے کو پڑھا کر لکھا کر جو ان کرنے کے بعد اب بہت سے باپ یہ سمجھتے ہیں کہ میرے بیٹے کی قیمت اچھی لگ سکتی ہے ، اور یہ خیال آتے ہی وہ اپنے لکھے پڑھے بیٹے کو شادی کی منڈی میں لا بٹھاتے ہیں، قیمتیں لگتی ہیں ، ڈاک ہوتا ہے اور جو دینے والا زیادہ دیتا ہے باپ بیٹے کو اسی کے ہاتھوں فروخت کردیتا ہے ! باپ یہ نہیں سونچتا کہ بیٹا بکائو کا مال نہیں ہے ، نہ بیٹے کو اس کا خیال آتا ہے کہ اسے بیچا جارہا ہے ، نہ گھر کے لوگ اس اخلاقی زوال و افلاس کو برا کہتے ہیں ، یہ سارے خیالات خوشی کے ہنگامے میں ابھرتے ہی نہیں ، اورکسی شریف آدمی نے کچھ کہہ دیا تو اسے یہ جواب ملتا ہے کہ یہ تو’’خوشی کا سودا‘‘ ہے ۔
لیکن ذرا سونچئے’’خوشی کے اس سودے‘‘ اور شادیانوں کی گونج میں کتنی خوشی سے اخلاق کا جنازہ نکلتا ہے ، شرافت سینہ پیٹتی ہے اور جہاں بیٹے کے گھر میں ’’دل‘‘ سے خوشی منائی جاتی ہے ، وہاں بیٹی کے گھر میں کھوکھلی مسرت اور مجبور کر کے خالی کی ہوئی جیبوں کے ساتھ خوشی منائی جاتی ہے ۔ بیٹی والا آنسو کے ساتھ جگر کے ٹکڑے کو رخصت کرتا ہے ، یہ آنسو بیٹی کی محبت کے ساتھ قرض کے بوجھ کی خاموش داستان سناتے ہیں ۔ اور جب شادی ختم ہوتی ہے تو بیٹی کا باپ اپنے آپ کو قرض میں جکڑا ہوا محسوس کرتا ہے ۔اس کادل کراہ اٹھتا ہے ۔ اس کی یہ کراہ ، ہماری اخلاقی حسن شرافت کا جذبہ اور دینداری کے تقاضوں کو آواز دیتی ہے ۔ قرض کی یہ زنجیر خاموش زبان سے یہ سوال کرتی ہے ، تم نے کیوں اس شخص کو گرفتار کرایا ، کیا تم نہیں سونچتے کہ تمہارے گھر بھی بیٹیاں ہیں ؟ شادی کی منڈی میں بٹھانے والے والدین کیا اس سوال کا جواب دیں گے ۔
٭٭٭
س:گجرات کے فسادات کو انصاف پسند طبقہ نے ـ’نسل کشی ‘تعبیر کیا آپ کے نزدیک گجرات جیسے سا نحہ کے پس پشت منصوبہ بند مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کے لئے ملت کو کون سا لائحہ عمل اپنانا چا ہئے ؟
ج:نفرت کی آبیاری اس ملک میں ایک عرصہ سے ہورہی ہے ،آر ایس ایس نے بہت منظم اور مرتب یہ مسلم دشمنی کی مسلمانوں سے نفرت اور اسلام کی تصویر کو مسخ کرنے کی کوشش کررکھی ہے اور وہ تد ریحاً اس کام میں کامیاب ہوئے اور نہ صرف آر ایس ایس بلکہ تمام سیکولر جماعتیں بوقت ضرورت اور بقدر ضرورت اپنے سیاسی مفاد کے لئے مسلم دشمنی کا سہارالیتی رہی ہیں ،مسلمانوں کی ایک بڑی کمی یہ ہے کہ وہ اپنے ملی ذمہ داریوں کو دوسروں پر اعتماد کرتے ہوئے دوسروں کے حوالہ کردیا کرتے ہیں اور خود تسلسل کے ساتھ کسی سیاسی ،سماجی ،اقتصادی پرو گرام کو ملت کاکام سمجھ کر اور اپنی ذاتی تر جیح بنا کر نہیںکیا کرتے ،اس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج ہم ’’سیاسی بے پناہی ‘‘کے عالم میں ہیں اور اللہ کی دی ہوئی بہت ساری نعمتوں سے فائدہ اٹھانے کے با وجود اپنی نا سمجھی ،پلاننگ کی کمی ،مسلسل کام نہ کرنے کی وجہ سے گجرات کے سا نحہ کے بعد بہت سارے حلقہ میں مسلمان اپنے آپ کو مجبور اور بے سہارا محسوس کرتے ہیں ۔
میرا احساس ہے کہ صاحب پیغام امت کے لئے جتنے سرمایہ ،جتنے علم وعمل اور جتنی توانائی کی ضرورت ملی زندگی کے لئے ہوسکتی ہے،اس سے بہت زیادہ نعمتیں اللہ تعالی نے اپنے کرم سے ہندوستان میں ملت اسلامیہ کے حوالہ کر رکھی ہے ،کمی ہے تو ایماندارانہ تجزیہ اور غور و فکر کی ،درد مندی کی ،پلاننگ کی اور مسلسل کام کی ۔
جہاں تک گجرات کا تعلق ہے تو گجرات کا حادثہ بڑا اندو ہناک ،ملک کے لئے بڑا شرمناک لیکن مسلمانوں کو صحیح سمت میں لے جانے والا ہے ،ہزار دو ہزار افراد کو دنیا سے غیر طبعی طریقہ پر چلانا افسوناک ضرور ہے مگر یہ حادثہ دل خراش اور انسانیت سوز اس وقت زیادہ محسوس ہوتا ہے جب انسانیت سوز حر کتوں کو ناقابل فخر کارنامہ قرار دے کر لوگ سڑک پر پھیلی انسانیت کے خون پر ،سفر عظمت ،اور ’سفر فخر‘کیا کریں ،مودی نے جس ڈھٹائی ،بے حیائی اور تمام انسانی قدرو ں کو پامال
کرتے ہوئے جو طریق عمل اختیار کیا ہے ،وہ جارہیت پسندوں میں احساس ندامت اور احساس شرم کو مٹا دے گا بلکہ ان کے سرو ں پر غرور کا سودا ،ان کے دلوں میں نفرت کاجذبہ اور بھی ابھار دے گا ،گجرات کے واقعہ نے یہ بتایا دیا کہ انسان بے چا رہ ہے ،انسا نیت بے چاری ہے ،قانون خاموش تماشائی ہے اور رائے عامہ کا وقار و اعتبار صرف شریف لوگوں کے لئے ہے ،اس لئے جب تک انسانیت سوز حرکتوں کے مجرم خو داپنے لئے واضح خطرہ محسوس نہیں کریں گے حالات نہیں بدل سکتے ہیں ،انسا نیت کی دہائی اور سیکولزم کی تھپکیاں اور محبت کے میٹھے بول معصوموں کے زخم کا مرہم تو بن سکتے ہیں ،ظالموں کے عزائم کو توڑ نہیں سکتے اور ہمارا وطن عزیز ہزاروں سال سے ایک اصول کو اچھی طرح جانتا ہے کہ لاٹھی اور بھینس کا رشتہ ہمیشہ کام آتا ہے ۔
مسلمانوں کے منطق و فلسفے عقلی امکانات اور فر ضی قانونی دبائو سے الگ ہوکر اپنے اندر تنظیمی صلاحیت پیدا کرنی چا ہئے جو جارحانہ تہذیب اور جارہیت کی منطق کا عملی جواب دے سکے ۔

*🔹 سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ*
*حضرت مولانا کاکا سعید احمد عمری صاحبؒ کا انتقال ملت اسلامیہ کیلئے ایک عظیم حادثہ:* _(آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ )_

نئی دہلی: 12/ مئی 2024
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قدیم رکن اور طویل عرصہ سے بورڈ کے سینئر نائب صدر حضرت مولانا کاکا سعید احمد عمری رحمہ اللہ کی وفات پر حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے حضرت مولانا کاکا سعید احمد عمری صاحبؒ کی وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مثالی شخصیت کے مالک تھے، علم وعمل کا حسین امتزاج تھے، انھوں نے تعلیم کے میدان میں بڑی محنت کی، ان کے زیر اہتمام جامعہ دارالسلام عمرآباد کو بڑی ترقی حاصل ہوئی، اس جامعہ کا بنیادی مقصد دینی اور عصری تعلیم کا امتزاج اور مسلک ومشرب کی سطح سے اوپر اٹھ کر دین اور علم دین کی خدمت کرنا ہے، انھوں نے ہمیشہ اپنے آپ کو اسی راہ پر قائم رکھا اور اس سلسلے میں انتہا پسند نقطۂ نظر رکھنے والے حضرات کی کوئی پرواہ نہیں کی، ان کی زندگی کا ایک اہم پہلو برادران وطن میں دعوت اسلام کا کام تھا، انھوں نے جامعہ دارالسلام کے بعض نو مسلم فضلاء کے ذریعہ تبلیغ اسلام کے کام کو ایک تحریک بنا دیا اور اہم بات یہ ہے کہ ہمیشہ تشہیر اور کریڈٹ حاصل کرنے سے گریز کیا، ملک بھر میں ان کی اس داعیانہ کوشش کا فیض پہنچا، وہ اتحاد ملت کے بہت مضبوط اورطاقت ور داعی تھے، وہ اپنی نجی مجلس اور عوامی محفل دونوں میں اتحاد ملت کے نقیب تھے، وہ اس وقت آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سنیئر نائب صدر تھے اور بورڈ کی تمام تحریکوں میں پوری دلچسپی کے ساتھ شریک رہتے تھے، ان کی وفات یقیناً ملت اسلامیہ کے لئے بڑا حادثہ ہے، دعاء ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور بلند درجات سے نوازے۔آمین
اسی طرح بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد فضل الرحیم مجددی صاحب نے حضرت مولانا عمری صاحبؒ کے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے فرمایاکہ حضرت مولانا عمری صاحبؒ بڑی خوبیوں کے مالک تھے اللہ نے ان سے بڑا کام لیا وہ اتحاد ملت کے بڑے علمبردار تھے ،بورڈ کی نشستوں میں دلچسپی کے ساتھ حاضر ہوتے اور اپنی رائے پیش کرنے میں پیش پیش رہتے،طویل عرصہ سے بورڈ کےنائب صدر تھے ،خاموشی کے ساتھ کام کرنے کے عادی تھے ،ملت کی اٹھان اور ترقی کیلئے ہرممکن بے لوث کوشش کرتے رہے ،ان کا خلا دیر تک محسوس کیا جائیگا۔
اللہ رب العزت انکی مغفرت فرمائے اور درجات بلند کرے نیز اس ملت کو ان کا بدل عطافرمائے ۔آمین یارب العلمین

✍🏼 جاری کردہ
*ڈاکٹر محمد وقار الدین لطیفی*
_آفس سکریٹری_

https://www.facebook.com/share/p/WJZWd8TDsarNXQdk/?mibextid=oFDknk
*_🪀 مختصر پیغام/ Short Video 🪀_*

*🎯 دنیا والوں کیلئے رحمت بنیں!*
*_🎤 حضرت مولانا کاکا سعید احمد عمری صاحب رحمہ اللہ_*
اس 📬 پیغام کو ضرور 🎧سنیں اور زیادہ سے زیادہ ♻️عام کریں:

👇👇🏽👇👇🏽
https://youtu.be/YU2dqfxMUm4?si=LKTCN_4rn5NuDufE

*🎯 DUNIYA WALON KE LIYE RAHMAT BANEIN!*
*_🎤 Hazrat Maulana Kaka Saeed Ahmad Umri Sahab_*
Is 📬 paigham ko zaroor 🎧sunein aur zyada se zyada ♻️ aam karen.
_*🔹"#तकबीर_मुसलसल"🔸*_

*🎯 यह हक़ीक़त अच्छी तरह समझ लें...*

“अगर हम भारत के मूल निवासियों की उपेक्षा करेंगे और उन तक इस्लाम का संदेश नहीं पहुंचाएंगे तथा अपने आचरण और चरित्र से उनका दिल नहीं जीतेंगे तो यह देश कभी भी स्पेन बन सकता है कि अब मुसलमानों को इस बात को समझ लेना चाहिए कि अगर शत प्रतिशत मुसलमान तहज्जुद पढ़ने वाले बन जाएं और हर मुसलमान के हाथ में तस्बीह हो और हर मुसलमान इशराक़ और चाशत का पाबन्द हो जाए लेकिन देश के अधिकांश लोग दीन से अनभिज्ञ हों और अपने दिलों और सीने में ज़हर लेकर बैठे हों तो ख़ुदानख़्वास्ता जब देश में उथल-पुथल हुई तो हम अपनी इबादतों और नवाफ़िल के साथ बेदख़ल कर दिये जाएंगे, उस समय नवाफ़िल तो नवाफ़िल जो बुनियादी चीज़ें हैं वह भी नहीं रहेंगी, इसलिए उनकी आवश्यकता यह है कि हम उस आबादी को इस्लाम से परिचित कराएं, घर-घर तक इस्लाम का पैग़ाम पहुंचाएं, उन्हें बताएं कि इस्लाम क्या है, आइए हम देश के अधिकांश लोगों को अपने जीवन के तरीके, व्यवहार, नैतिकता, अच्छे शिष्टाचार, ईमानदारी और मीठे शब्दों से परिचित करने का प्रयास करें।”

*✍🏻 हजरत मौलाना सैयद अबुल ह़सन अली ह़सनी नदवी रह.*
_(पूर्व अध्यक्ष ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड)_

🎁 प्रस्तुति: *सोशल मीडिया डेस्क ऑल इंडिया मुस्लिम पर्सनल लॉ बोर्ड*
https://www.facebook.com/share/p/HapmB2xDnpTisNEj/?mibextid=oFDknk
khitab e juma 17 May 2024.pdf
1.1 MB
*#سلسلہ_خطاب_جمعہ نمبر: 225*

🗓 تاریخ: 17 مئی 2024 بمطابق 07 ذی القعدہ 1445

🎯 ازدواجی زندگی اور اسوۂ نبوی ﷺ

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارک کو پوری انسانیت کے لیے بہترین نمونہ قرار دیا گیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی جس طرح دوسرے شعبوں میں پوری انسانیت کے لیے ائیڈیل ہے اسی طرح ازدواجی زندگی کو بھی خوشگوار اور کامیاب بنانے کے لئے بہترین نمونہ ہے۔
پورے سال کی بہ نسبت اپریل اور مئی کی سالانہ تعطیلات میں نکاح کی تقریبات بکثرت منعقد ہوتی ہیں، اس لئے مناسب معلوم ہوا کہ نکاح کے بعد کی زندگی کو کس طرح کامیاب اور خوشگوار بنایا جائے اس سلسلے میں عوام الناس کی رہنمائی کی جائے، اسی لیے سوشل میڈیا ڈیسک کی جانب سے ازدواجی زندگی اور اسوۂ نبوی ﷺ کے عنوان سے خطاب جمعہ جاری کیا جارہا ہے، امید ہے کہ ائمہ کرام و خطباء حضرات اسے اپنے خطاب کا حصہ بنائیں گے۔

📌 خطاب جمعہ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے 👇اس لنک پر کلک کریں:
https://t.me/AIMPLB_Official/8030
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
🎯 نصرت خداوندی