Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.27K subscribers
2.49K photos
52 videos
211 files
4.94K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
[Urdu Article] Which days are more #virtuous: #First_ten_days of #DhilHajjah or #last_ten_nights of #Ramadaan? – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah #bin_Baaz
#رمضان کا #آخری_عشرہ افضل ہے یا #ذوالحج کا #ابتدائی_عشرہ؟
فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ #بن_باز رحمہ اللہ المتوفی سن 1420ھ
(سابق مفتئ اعظم، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: ویب سائٹ الآجری.
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/10/afzal_ramadan_ashrah_ya_dhulhajj.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: ان دونوں میں سے کیا افضل ہے: رمضان کا آخری عشرہ یا ذوالحج کا ابتدائی عشرہ؟
جواب: رمضان کا آخری عشرہ رات کے لحاظ سے افضل ہے، کیونکہ اس میں لیلۃ القدر ہے۔ اور ذوالحج کا ابتدائی عشرہ دن کے اعتبار سے افضل ہے، کیونکہ اس میں یوم عرفہ اور یوم النحر (قربانی کا دن) ہے۔ اور یہ دونوں (عرفہ اور یوم النحر) دنیا کے تمام ایام سے افضل ہیں۔ یہی بات اہل علم میں سے محققین علماء کے نزدیک معتمد علیہ ہے۔ جبکہ رمضان کا آخری عشرہ رات کے اعتبار سے افضل ہے کیونکہ اس میں شب قدر ہے جو تمام راتوں سے افضل ہے۔ واللہ المستعان۔
[#SalafiUrduDawah Article] Which #sacrifice is more #virtuous? – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah #bin_Baaz
کونسی #قربانی #افضل ہے؟
فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ #بن_باز رحمہ اللہ المتوفی سن 1420ھ
(سابق مفتئ اعظم، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: فتاوى نور على الدرب
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/10/afzal_qurbani.pdf

بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: کونسی قربانی افضل ہے: گائے یا دنبہ (بھیڑ)؟
جواب: دنبہ افضل ہے اسی طرح سے بکرا بھی۔ اگر وہ گائے یا اونٹ ذبح کرتا ہے تو بھی کوئی حرج نہیں۔ لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو دنبے ذبح فرمایا کرتے تھے۔ اور حجۃ الوداع میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سو اونٹ نحر فرمائے۔
الغرض مقصود یہ ہے کہ بکرے کی قربانی افضل ہے۔ جو کوئی بھی گائے یا اونٹ ذبح کرے گا، گائے سات کی طرف سے اسی طرح سے اونٹ بھی سات کی طرف سے تو یہ قربانی بھی کفایت کرے گی۔
(من فتاوى نور على الدرب/ للإمام بن باز/ شريط رقم: 419)
سوال: قربانی میں نر جانور افضل ہے یا مادہ؟
جواب: قربانی نر ومادہ دونوں کی مشروع ہےچاہے بکرے میں سے ہو یا بھیڑ، دنبہ، گائے واونٹ میں سے یہ سب مشروع سنت ہیں۔ برابر ہیں چاہے تو نر کرے یا مادہ بکرا ہو یا بکری اسی طرح سے دنبہ ہو یا دنبی، گائے ہو یا بیل اور اونٹ ہو یا اونٹنی، یہ سب کے سب شرعی قربانی کے جانور ہیں بشرطیکہ کہ وہ قربانی کی شرعی عمر کے مطابق ہوں۔ بکرا، گائے اور اونٹ میں سے دودانت کا اور بھیڑ میں سے ایک دانت تک کا جائز ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھیڑ میں سے دو نر ذبح فرمایا کرتے تھے ، پس بھیڑ میں سے نر جانور کی قربانی افضل ہے۔ اسی طرح سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھیڑ ہی میں سے دو خصی بھی قربانی فرمایا کرتے تھے، پس خصی مادہ سے افضل ہوئے۔ اور اگر کوئی مادہ جانور بھی ذبح کرلے تو کوئی حرج نہیں۔ اوربکرا بکری میں سے مادہ افضل ہے البتہ اگر وہ بکرا بھی قربان کردے تو اس نے سنت پوری کردی۔
(من فتاوى نور على الدرب/ للإمام بن باز/ شريط رقم: 72)