Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.11K subscribers
2.48K photos
52 videos
211 files
4.91K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
📰 جنگ وامن جیسے پیش آمدہ حالات میں ایک سلفی کا مؤقف کیا ہونا چاہیے؟ – مختلف علماء کرام

What should be the stance of a Salafee regarding current affairs of war or peace? – Various 'Ulamaa
جنگ وامن جیسے پیش آمدہ حالات میں ایک سلفی کا مؤقف کیا ہونا چاہیے؟
مختلف علماء کرام
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام


بسم اللہ الرحمن الرحیم
فرمان باری تعالی ہے:
﴿وَاِذَا جَاۗءَھُمْ اَمْرٌ مِّنَ الْاَمْنِ اَوِ الْخَوْفِ اَذَاعُوْا بِهٖ ۭوَلَوْ رَدُّوْهُ اِلَى الرَّسُوْلِ وَاِلٰٓى اُولِي الْاَمْرِ مِنْھُمْ لَعَلِمَهُ الَّذِيْنَ يَسْتَنْۢبِطُوْنَهٗ مِنْھُمْ ۭ وَلَوْلَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهٗ لَاتَّبَعْتُمُ الشَّيْطٰنَ اِلَّا قَلِيْلًا﴾  (النساء:  83)
(اور جب ان کے پاس امن یا خوف کا کوئی معاملہ آتا ہے وہ اس کی نشر و تشہیر شروع کر دیتے ہیں اور اگر وہ اسے رسول کی طرف اور اپنے اولی الامر  کی طرف لوٹاتے تو وہ لوگ اسے ضرور جان لیتے جو ان میں استنباط کرتے (ان میں سے اس کا اصل مطلب نکالتے ) ہیں، اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو بہت تھوڑے لوگوں کے سوا تم سب شیطان کے پیچھے لگ جاتے)
اولی الامر سے کون مراد ہيں؟
خبروں کے متعلق ہم شرعی طور پر نجی ذرائع کے پابند ہیں یا سرکاری ذرائع کے؟
پیش آنے والے حالات میں اولیٰ الامر کی جانب رجوع نہ کرنے کے کیا نقصانات ہیں؟
اور کیا ایسا کرنے والے سلفی ہوسکتے ہیں؟
ان کے جوابات جاننے کے لیے مکمل مقالے میں علماء کرام کا کلام پڑھیں۔‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/جنگ-وامن-جیسے-پیش-آمدہ-حالات-میں-ایک-سلف/

Download
📰 مسلمان پر ہتھیار اٹھاناایک سنگین جرم

Taking up arms against a Muslim is a serious offence
مسلمان پر ہتھیار اٹھاناایک سنگین جرم   
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: احادیث مبارکہ۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ابن عمر، ابو موسیٰ اشعری وابو ہریرہ رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
”مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا“([1])
(جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں)۔
ایک روایت میں ہے:
”مَنْ سَلَّ عَلَيْنَا السَّيْفَ، فَلَيْسَ مِنَّا“([2])
(جس نے ہم پر تلوار سونتی وہ ہم میں سے نہیں)۔
اور بعض روایات میں ”مَنْ شَهَرَ عَلَيْنَا۔۔۔ “([3])کے لفظ ہیں یعنی جس نے تلوار ہم پر بے  نیام کی یا ہتھیار لوڈ کیا۔
یہاں تک کہ ابن الزبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
” مَنْ شَهَرَ سَيْفَهُ ثُمَّ وَضَعَهُ فَدَمُهُ هَدَر “([4])
(جس نے تلوار میان سے نکالی پھر لوگوں پر رکھی یا چلائی تو اس کا خون رائیگاں ہے)۔
[یعنی حکومتی قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے شخص کو قتل کرسکتے ہیں]۔
اور اس بارے میں شدید احتیاط وسختی فرمائی ہے۔
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
” لَا يُشِيرُ أَحَدُكُمْ عَلَى أَخِيهِ بِالسِّلَاحِ، فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي لَعَلَّ الشَّيْطَانَ يَنْزِعُ فِي يَدِهِ فَيَقَعُ فِي حُفْرَةٍ مِنَ النَّارِ “([5])
(کوئی شخص اپنے کسی بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے، کیونکہ بلاشبہ وہ نہیں جانتا ہوسکتا ہے کہ شیطان اس کے ہاتھ سے وہ چھڑوا دے  یا چلوا دے پس وہ (اس مسلمان کو مار کر) جہنم کے گھڑے میں گرپڑے)۔
یہاں تک کہ حکم دیا کہ جو ہماری مسجد یا بازار سے گزرے اور اس کے پاس تیر ہوں تو ان کی نوک کا ذرا خیال رکھے یا قابو میں رکھے، کہیں کوئی مسلمان زخمی نہ ہوجائے۔ جیسا کہ جابر وابو موسیٰ رضی اللہ عنہما کی صحیح بخاری ([6])میں روایات  موجود ہیں۔

 


[1] صحیح بخاری 7070، صحیح مسلم 101۔


[2] صحیح مسلم 102۔


[3] اسے امام ابن ماجہ نے اپنی سنن 2577 میں روایت کیا اور شیخ البانی نے صحیح ابن ماجہ 2106 میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔


[4] اسے امام النسائی نے اپنی سنن 4102 میں روایت کیا اور شیخ البانی نے صحیح النسائی 4109 میں اسے صحیح موقوف قرار دیا ہے۔


[5] صحیح بخاری 7072۔


[6] صحیح بخاری 7073-7075۔‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/مسلمان-پر-ہتھیار-اٹھاناایک-سنگین-جرم/

11735
agar Muslim hakim ilm & koshish k bawajod faislay may ghalati kar jaye?

#salaf #urdusalafidawah #tawheed #sunnah #salaf #salafi #UrduSalafiDawah #urdu #pakistan #indiahttps://t.co/Zk0lKJBHTF
[Book] O prophet!Truly, We will suffice you against the scoffers–Shaykh Saaleh Al-Fawzaan
https://t.co/BFl9figWjg
#blasphemy #BlasphemyRef #salaf #urdusalafidawah #tawheedhttps://t.co/pGoBKeSctR
📰 اللہ تعالی کی طرف سے دین کی نعمت اس کی قدرتی نعمتوں سے بھی بڑھ کر ہے

 
The blessing of Deen from Allaah is far greater than His natural blessings
اللہ تعالی کی طرف سے دین کی نعمت اس کی قدرتی نعمتوں سے بھی بڑھ کر ہے   
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: کتاب و سنت۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام


بسم اللہ الرحمن الرحیم
فرمان باری تعالی ہے:
﴿اَلْيَوْمَ اَ كْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِيْ وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا﴾ (المائدۃ: 3)
(آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین کامل کردیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور تمہارے لیے اسلام کو دین کی حیثیت سے پسند کر لیا)
اور فرمایا:
﴿وَلَوْ اَنَّهُمْ اَقَامُوا التَّوْرٰىةَ وَالْاِنْجِيْلَ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْهِمْ مِّنْ رَّبِّهِمْ لَاَكَلُوْا مِنْ فَوْقِهِمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِهِمْ﴾ (المائدۃ: 66)
(اور اگر وہ واقعی تورات اور انجیل کو قائم کرتے (اس کی پابندی کرتے) اور اس کی جو ان کی طرف ان کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے تو یقیناً وہ اپنے اوپر سے اور اپنے پاؤں کے نیچے سے کھاتے(ہر طرف سے روزیاں پاتے))
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے موقوفاً روایت ہے کہ فرمایا:
’’ إِقَامَةُ حَدٍّ بِأَرْضٍ خَيْرٌ لِأَهْلِهَا مِنْ مَطَرِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً‘‘ (صحیح نسائی4920)
(زمین پر اللہ تعالی کی ایک حد قائم کرنا لوگوں کے لیے چالیس رات کی بارشوں سے بہتر ہے)۔‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/اللہ-تعالی-کی-طرف-سے-دین-کی-نعمت-اس-کی-ق/

11739