[#SalafiUrduDawah Article] The #legislated_age of a #sacrificial_animal – Shaykh Muhammad bin Saaleh #Al_Uthaimeen
#قربانی کی #معتبر_شرعی_عمر
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح #العثیمین رحمہ اللہ المتوفی سن 1421ھ
(سابق سنئیر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: من سلسلة لقاء الباب المفتوح/ للإمام العثيمين/ شريط رقم 22
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/10/qurbani_sharae_umar.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: قربانی کی معتبر شرعی عمر کیا ہونی چاہیے؟
جواب: شرعی اعتبار سے معتبر قربانی کی معتبر عمریں یہ ہیں:
اونٹ: پانچ (5) سال۔
گائے: دو (2) سال۔
بکرا: ایک (1) سال۔
دنبہ: چھ (6) ماہ([1])۔
جو ان سے کم عمر ہو ان کی قربانی نہ کی جائے اور اگر کرلی جائے تو وہ غیرمقبول ہے۔ اس کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ فرمان ہے:
’’لَا تَذْبَحُوا إِلَّا مُسِنَّةً إِلَّا أَنْ يَعْسُرَ عَلَيْكُمْ فَتَذْبَحُوا جَذَعَةً مِنَ الضَّأْنِ‘‘([2])
(جانوروں میں سے سوائے مسنہ (جو ایک سال پورا کرکے دوسرے میں لگا ہو) کےقربانی نہ کرو، لیکن اگر ایسا کرنا مشکل ہوجائے تو دنبے کا جذعہ (جو چھ ماہ مکمل کرکے ساتویں میں لگا ہو) کرلو)([3])۔
’’ مُسِنَّةً ‘‘ یعنی دوسرے سال کا اور ’’جَذَعَةً ‘‘ یعنی جس کی چھ ماہ عمر ہو۔
[1] دو دانت پر تو اتفاق ہے فقہاء کرام کا لیکن اس کی عمر مختلف مویشیوں کے اعتبار سے سالوں میں کتنی بنتی ہے اس بارے میں اختلاف ہے تفصیل کے لیے دیکھیں : "بدائع الصنائع" (5/70) ، "البحر الرائق" (8/202) ، "التاج والإكليل" (4/363) ، "شرح مختصر خليل" (3/34) ، "المجموع" (8/365) ، "المغني" (13/368) . (توحید خالص ڈاٹ کام)
[2] صحیح مسلم 1965۔
[3] مجبوری کے علاوہ بھی ذبح کے جواز کے بارے میں احادیث ہیں، دیکھیں سنن ابی داود 2799 شیخ البانی نے اسے صحیح ابی داود میں صحیح قرار دیا ہے۔ (توحید خالص ڈاٹ کام)
#قربانی کی #معتبر_شرعی_عمر
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح #العثیمین رحمہ اللہ المتوفی سن 1421ھ
(سابق سنئیر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: من سلسلة لقاء الباب المفتوح/ للإمام العثيمين/ شريط رقم 22
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/10/qurbani_sharae_umar.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال: قربانی کی معتبر شرعی عمر کیا ہونی چاہیے؟
جواب: شرعی اعتبار سے معتبر قربانی کی معتبر عمریں یہ ہیں:
اونٹ: پانچ (5) سال۔
گائے: دو (2) سال۔
بکرا: ایک (1) سال۔
دنبہ: چھ (6) ماہ([1])۔
جو ان سے کم عمر ہو ان کی قربانی نہ کی جائے اور اگر کرلی جائے تو وہ غیرمقبول ہے۔ اس کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ فرمان ہے:
’’لَا تَذْبَحُوا إِلَّا مُسِنَّةً إِلَّا أَنْ يَعْسُرَ عَلَيْكُمْ فَتَذْبَحُوا جَذَعَةً مِنَ الضَّأْنِ‘‘([2])
(جانوروں میں سے سوائے مسنہ (جو ایک سال پورا کرکے دوسرے میں لگا ہو) کےقربانی نہ کرو، لیکن اگر ایسا کرنا مشکل ہوجائے تو دنبے کا جذعہ (جو چھ ماہ مکمل کرکے ساتویں میں لگا ہو) کرلو)([3])۔
’’ مُسِنَّةً ‘‘ یعنی دوسرے سال کا اور ’’جَذَعَةً ‘‘ یعنی جس کی چھ ماہ عمر ہو۔
[1] دو دانت پر تو اتفاق ہے فقہاء کرام کا لیکن اس کی عمر مختلف مویشیوں کے اعتبار سے سالوں میں کتنی بنتی ہے اس بارے میں اختلاف ہے تفصیل کے لیے دیکھیں : "بدائع الصنائع" (5/70) ، "البحر الرائق" (8/202) ، "التاج والإكليل" (4/363) ، "شرح مختصر خليل" (3/34) ، "المجموع" (8/365) ، "المغني" (13/368) . (توحید خالص ڈاٹ کام)
[2] صحیح مسلم 1965۔
[3] مجبوری کے علاوہ بھی ذبح کے جواز کے بارے میں احادیث ہیں، دیکھیں سنن ابی داود 2799 شیخ البانی نے اسے صحیح ابی داود میں صحیح قرار دیا ہے۔ (توحید خالص ڈاٹ کام)