[Article] Does anyone make Shaykh #Rabee #Al_Madkhalee (hafidaullaah) to say anything?!
کیا شیخ #ربیع #المدخلی حفظہ اللہ سے کوئی بھی سوال کرکے کچھ بھی کہلوا لیتا ہے؟!
فضیلۃ الشیخ ربیع بن ہادی المدخلی حفظہ اللہ
(سابق صدر شعبۂ سنت، مدینہ یونیورسٹی)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: بهجة القاري بفوائد منهجية و دروس تربوية من كتاب الاعتصام بالكتاب و السنة من صحيح البخاري، س 17 ص 98۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
#SalafiUrduDawah
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/12/sh_rabee_sawal_kuch_bhi_kehalwa_dayna.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال:آپ کی ان لوگوں کے بارے میں کیا رائے ہے کہ جو آپ سے فون کے ذریعے رابطہ کرتے ہيں اور مسائل آپ کے سامنے پیش کرتے ہيں۔ یہ بات علم میں رہے کہ وہ سوال نقل کرنے کی صحیح اہلیت نہیں رکھتے بلکہ سوال جیسا ہوتا ہے بالکل ویسے نقل ہی نہيں کرتے، پھر جو کچھ آپ جواب مرحمت فرماتے ہيں اسے وہ مختلف کتابچوں میں شائع کرتے پھرتے ہيں، یہ کہتے ہوئے کہ شیخ نے یہ یہ فرمایا۔ پس آپ ہمیں کیا نصیحت کرتے ہیں؟
جواب: میں جاننا چاہتا ہوں آخر انہوں نے کتنے مسائل مجھ سے نقل کیے ہیں۔ یہ جو کہہ رہا ہے کہ مجھ سے وہ مسائل نقل کرتے ہيں اور نشر کرتے ہيں، اگر یہ شخص مجھے بتادے تو یہ میرے لیے نصیحت ہوگی۔ (یعنی اس کے مطابق) میرے پاس مسائل (سوالات) ہیں جن کا میں نے جواب دیا ہے لیکن انہوں نے مجھ پر اس بارے میں مغالطہ کیا ہے پھر میری طرف سے اسے نشر بھی کردیا ہے، آخر انہوں نے ایسا کیا کیسے؟ لہذا میں جاننا چاہتا ہوں ، ورنہ تو سائل نے خودسے یہ چیزیں اختراع کرلی ہيں اور جو وہ کہہ رہا ہے اس کی کوئی اساس و بنیاد نہيں۔ (یعنی شیخ سے مطلبی سوال کرکے کوئی بھی کچھ بھی کہلوا لیتا ہے ایسا نہیں ہے)
میں فالح (الحربی) کے فتنے کی شروعات سے لے کر آج تک سوالات کے جواب ہی نہیں دیتا، فون کی گھنٹی بجتی رہتی ہے جواب نہیں دیتا سوائے بہت ہی شاذ و نادر جب سوال شخصیات کے متعلق نہيں ہوتا۔ لہذا اے سائل اگر تم واقعی سچے ہو تو بتاؤ فلاں فلاں مسئلہ یا سوال ہے (جو تمہارے مطابق مجھ سے کہلوا لیا جاتا ہے)، یہ خوف کیوں ہے تمہیں؟ کیا تم میرے پاس کوئی کوڑا یا ڈنڈا پڑا ہوا دیکھتے ہو؟ واللہ! میں اسے نصیحت تصور کروں گا اگر تم مجھے خبرکردو (کہ سوال کیا تھا)، مجھ جتنا کوئی بھی سوالات سے پرہیز نہيں کرتا، واللہ! بے شک میں کلام کرنا چھوڑ دیتا ہوں تاکہ فتنہ نہ بڑھے، سب سے بڑھ کر حرص رکھتا ہوں کہ فتنوں کے ابواب کو بند کردیا جائے۔
ایک زمانہ ہوا کہ جب میں ان کو جوابات دیا کرتا تھا، لیکن جب فتنے کی کثرت ہوگئی تو کبھی کبھار ہی سائل کو جواب دیتا ہوں اور کہتا ہوں: تم نے لوگوں کو فتنے میں ڈال رکھا ہے اور تمہارا فتنہ لوگوں کے لیے نقصان کا سبب بن رہا ہے، پس میں جواب ہی نہيں دیتا یا اس قسم کی بات کرتا ہوں۔ کبھی تو میں فون کی گھنٹی سنتا ہوں بجتی رہتی ہے لیکن واللہ میں اسے ریسیو ہی نہيں کرتا۔
لہذا جس کسی نے یہ کلام لکھا ہے اس کے پاس کچھ ہے نہیں ، واللہ اعلم، بلکہ وہ بس چاہتا ہے کہ مجھے مغالطے میں مبتلا رکھے، یہ مغالطہ آرائی ہے، وہ چاہتا ہے کہ میں کہہ دوں: (ہاں) لوگ مجھے پر جھوٹ باندھتے ہیں ، یا اس طرح کا کلام (یا مجھ سے کسی کے حق میں یا خلاف غلط باتيں کہلوا لیتے ہیں)۔
کیا شیخ #ربیع #المدخلی حفظہ اللہ سے کوئی بھی سوال کرکے کچھ بھی کہلوا لیتا ہے؟!
فضیلۃ الشیخ ربیع بن ہادی المدخلی حفظہ اللہ
(سابق صدر شعبۂ سنت، مدینہ یونیورسٹی)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: بهجة القاري بفوائد منهجية و دروس تربوية من كتاب الاعتصام بالكتاب و السنة من صحيح البخاري، س 17 ص 98۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
#SalafiUrduDawah
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/12/sh_rabee_sawal_kuch_bhi_kehalwa_dayna.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سوال:آپ کی ان لوگوں کے بارے میں کیا رائے ہے کہ جو آپ سے فون کے ذریعے رابطہ کرتے ہيں اور مسائل آپ کے سامنے پیش کرتے ہيں۔ یہ بات علم میں رہے کہ وہ سوال نقل کرنے کی صحیح اہلیت نہیں رکھتے بلکہ سوال جیسا ہوتا ہے بالکل ویسے نقل ہی نہيں کرتے، پھر جو کچھ آپ جواب مرحمت فرماتے ہيں اسے وہ مختلف کتابچوں میں شائع کرتے پھرتے ہيں، یہ کہتے ہوئے کہ شیخ نے یہ یہ فرمایا۔ پس آپ ہمیں کیا نصیحت کرتے ہیں؟
جواب: میں جاننا چاہتا ہوں آخر انہوں نے کتنے مسائل مجھ سے نقل کیے ہیں۔ یہ جو کہہ رہا ہے کہ مجھ سے وہ مسائل نقل کرتے ہيں اور نشر کرتے ہيں، اگر یہ شخص مجھے بتادے تو یہ میرے لیے نصیحت ہوگی۔ (یعنی اس کے مطابق) میرے پاس مسائل (سوالات) ہیں جن کا میں نے جواب دیا ہے لیکن انہوں نے مجھ پر اس بارے میں مغالطہ کیا ہے پھر میری طرف سے اسے نشر بھی کردیا ہے، آخر انہوں نے ایسا کیا کیسے؟ لہذا میں جاننا چاہتا ہوں ، ورنہ تو سائل نے خودسے یہ چیزیں اختراع کرلی ہيں اور جو وہ کہہ رہا ہے اس کی کوئی اساس و بنیاد نہيں۔ (یعنی شیخ سے مطلبی سوال کرکے کوئی بھی کچھ بھی کہلوا لیتا ہے ایسا نہیں ہے)
میں فالح (الحربی) کے فتنے کی شروعات سے لے کر آج تک سوالات کے جواب ہی نہیں دیتا، فون کی گھنٹی بجتی رہتی ہے جواب نہیں دیتا سوائے بہت ہی شاذ و نادر جب سوال شخصیات کے متعلق نہيں ہوتا۔ لہذا اے سائل اگر تم واقعی سچے ہو تو بتاؤ فلاں فلاں مسئلہ یا سوال ہے (جو تمہارے مطابق مجھ سے کہلوا لیا جاتا ہے)، یہ خوف کیوں ہے تمہیں؟ کیا تم میرے پاس کوئی کوڑا یا ڈنڈا پڑا ہوا دیکھتے ہو؟ واللہ! میں اسے نصیحت تصور کروں گا اگر تم مجھے خبرکردو (کہ سوال کیا تھا)، مجھ جتنا کوئی بھی سوالات سے پرہیز نہيں کرتا، واللہ! بے شک میں کلام کرنا چھوڑ دیتا ہوں تاکہ فتنہ نہ بڑھے، سب سے بڑھ کر حرص رکھتا ہوں کہ فتنوں کے ابواب کو بند کردیا جائے۔
ایک زمانہ ہوا کہ جب میں ان کو جوابات دیا کرتا تھا، لیکن جب فتنے کی کثرت ہوگئی تو کبھی کبھار ہی سائل کو جواب دیتا ہوں اور کہتا ہوں: تم نے لوگوں کو فتنے میں ڈال رکھا ہے اور تمہارا فتنہ لوگوں کے لیے نقصان کا سبب بن رہا ہے، پس میں جواب ہی نہيں دیتا یا اس قسم کی بات کرتا ہوں۔ کبھی تو میں فون کی گھنٹی سنتا ہوں بجتی رہتی ہے لیکن واللہ میں اسے ریسیو ہی نہيں کرتا۔
لہذا جس کسی نے یہ کلام لکھا ہے اس کے پاس کچھ ہے نہیں ، واللہ اعلم، بلکہ وہ بس چاہتا ہے کہ مجھے مغالطے میں مبتلا رکھے، یہ مغالطہ آرائی ہے، وہ چاہتا ہے کہ میں کہہ دوں: (ہاں) لوگ مجھے پر جھوٹ باندھتے ہیں ، یا اس طرح کا کلام (یا مجھ سے کسی کے حق میں یا خلاف غلط باتيں کہلوا لیتے ہیں)۔
[Audio] Explanation of #Kitaab_ul_Aetisaam of #Saheeh_Bukharee – Shaykh #Rabee bin Hadee #Al_Madkhalee
شرح #کتاب_الاعتصام للبخاری – شیخ #ربیع بن ہادی #المدخلی
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: بهجة القاري بفوائد منهجية ودروس تربوية من كتاب الإعتصام بالكتاب والسنة من #صحيح_البخاري
پیشکش: توحید خالص ڈاٹ کام
#SalafiUrduDawah
حدیث 11– حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّهَا قَالَتْ: أَتَيْتُ عَائِشَةَ حِينَ خَسَفَتِ الشَّمْسُ وَالنَّاسُ قِيَامٌ وَهِيَ قَائِمَةٌ تُصَلِّي، فَقُلْتُ مَا لِلنَّاسِ، فَأَشَارَتْ بِيَدِهَا نَحْوَ السَّمَاءِ، فَقَالَتْ: سُبْحَانَ اللَّهِ، فَقُلْتُ آيَةٌ، قَالَتْ بِرَأْسِهَا: أَنْ نَعَمْ فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: "مَا مِنْ شَيْءٍ لَمْ أَرَهُ إِلَّا وَقَدْ رَأَيْتُهُ فِي مَقَامِي هَذَا حَتَّى الْجَنَّةَ وَالنَّارَ، وَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّكُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ قَرِيبًا مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ، فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ أَوِ الْمُسْلِمُ لَا أَدْرِي أَيَّ ذَلِكَ، قَالَتْ أَسْمَاءُ: فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ: جَاءَنَا بِالْبَيِّنَاتِ فَأَجَبْنَاهُ وَآمَنَّا، فَيُقَالُ: نَمْ صَالِحًا عَلِمْنَا أَنَّكَ مُوقِنٌ، وَأَمَّا الْمُنَافِقُ أَوِ الْمُرْتَابُ لَا أَدْرِي أَيَّ ذَلِكَ، قَالَتْ أَسْمَاءُ: فَيَقُولُ: لَا أَدْرِي سَمِعْتُ النَّاسَ يَقُولُونَ شَيْئًا فَقُلْتُهُ".
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/11/sharh_kitaab_ul_aetisaam_bukharee_rabee_06.mp3
حدیث 12- حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "دَعُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ إِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِسُؤَالِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ، فَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَيْءٍ فَاجْتَنِبُوهُ، وَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ".
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/12/sharh_kitaab_ul_aetisaam_bukharee_rabee_07.mp3
شرح #کتاب_الاعتصام للبخاری – شیخ #ربیع بن ہادی #المدخلی
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: بهجة القاري بفوائد منهجية ودروس تربوية من كتاب الإعتصام بالكتاب والسنة من #صحيح_البخاري
پیشکش: توحید خالص ڈاٹ کام
#SalafiUrduDawah
حدیث 11– حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّهَا قَالَتْ: أَتَيْتُ عَائِشَةَ حِينَ خَسَفَتِ الشَّمْسُ وَالنَّاسُ قِيَامٌ وَهِيَ قَائِمَةٌ تُصَلِّي، فَقُلْتُ مَا لِلنَّاسِ، فَأَشَارَتْ بِيَدِهَا نَحْوَ السَّمَاءِ، فَقَالَتْ: سُبْحَانَ اللَّهِ، فَقُلْتُ آيَةٌ، قَالَتْ بِرَأْسِهَا: أَنْ نَعَمْ فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: "مَا مِنْ شَيْءٍ لَمْ أَرَهُ إِلَّا وَقَدْ رَأَيْتُهُ فِي مَقَامِي هَذَا حَتَّى الْجَنَّةَ وَالنَّارَ، وَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّكُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ قَرِيبًا مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ، فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ أَوِ الْمُسْلِمُ لَا أَدْرِي أَيَّ ذَلِكَ، قَالَتْ أَسْمَاءُ: فَيَقُولُ مُحَمَّدٌ: جَاءَنَا بِالْبَيِّنَاتِ فَأَجَبْنَاهُ وَآمَنَّا، فَيُقَالُ: نَمْ صَالِحًا عَلِمْنَا أَنَّكَ مُوقِنٌ، وَأَمَّا الْمُنَافِقُ أَوِ الْمُرْتَابُ لَا أَدْرِي أَيَّ ذَلِكَ، قَالَتْ أَسْمَاءُ: فَيَقُولُ: لَا أَدْرِي سَمِعْتُ النَّاسَ يَقُولُونَ شَيْئًا فَقُلْتُهُ".
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/11/sharh_kitaab_ul_aetisaam_bukharee_rabee_06.mp3
حدیث 12- حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "دَعُونِي مَا تَرَكْتُكُمْ إِنَّمَا هَلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ بِسُؤَالِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ عَلَى أَنْبِيَائِهِمْ، فَإِذَا نَهَيْتُكُمْ عَنْ شَيْءٍ فَاجْتَنِبُوهُ، وَإِذَا أَمَرْتُكُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ".
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/12/sharh_kitaab_ul_aetisaam_bukharee_rabee_07.mp3
#wazeh_dalayl k muqabalay may mehaz ulamaa k #aqwaal, rae aur #ikhtilafaat ko paisah karna
shaykh #rabee #al_madkhalee
#SalafiUrduDawah
shaykh #rabee #al_madkhalee
#SalafiUrduDawah
شیخ #ربیع #المدخلی اس دور کے شعبہ بن الحجاج ہیں - شیخ محمد بن علی الایتھوپیوی
shaykh #rabee #al_madkhalee is daur k shuba bin al_hajjaj hain - shaykh muhammad bin alee adam al-'etyoobee
shaykh #rabee #al_madkhalee is daur k shuba bin al_hajjaj hain - shaykh muhammad bin alee adam al-'etyoobee
[Urdu Article] Praise of the 'Ulamaa for Shaykh #Rabee bin Hadee Al-Madkhalee - Shaykh Khaalid bin Dhawee adh-Dhufayree
شیخ #ربیع کی تعریف میں علماء کرام کے اقوال (تلخیص)
فضیلۃ الشیخ خالد بن ضحوی الظفیری حفظہ اللہ
(مدرس مسجد نبوی، مدینہ نبویہ)
ترجمہ وتلخیص: طارق علی بروہی
مصدر: الثناء البديع من العلماء على الشيخ ربيع۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/08/shaykh_rabee_k_baray_me_ulama_ki_tareef.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
امام علامہ عبید اللہ رحمانی مبارکپوری رحمہ اللہ
آپ رحمہ اللہ شیخ ربیع حفظہ اللہ کو حدیث کی اجازت دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
امابعد: یہ اللہ کا بندہ اور اس کی جناب میں فقیرابو الحسن عبیداللہ تلمیذاً رحمانی، مسلکاً سلفی اثری ، وطناً مبارکپوری بن علامہ شیخ عبدالسلام مبارکپوری رحمہ اللہ مؤلف ’’سیرۃ البخاري‘‘ کہتا ہے کہ: اللہ کے دین میں ہمارے بھائی، عالم گرامی قدر، فاضل، جلیل شیخ ربیع بن ہادی عمیر المدخلی حفظہ اللہ نے مجھ سے روایتِ حدیث کی اجازت طلب کی ہے، اور ان کی سند اصحاب صحاح وغیرہ جیسے آئمہ حدیث تک پہنچتی ہے۔۔(پھر آپ کی تعلیمی قابلیت کا ذکر کرتے ہیں)۔۔اور آپ نے بیان کیا کہ آپ نے علامہ ابن باز رحمہ اللہ کے بخاری، مسلم اور کچھ جامع ترمذی کے دروس جو مسجد نبوی میں منعقد ہوتے تھے میں شرکت فرمائی، اور شیخ البانی رحمہ اللہ سے بھی کافی عرصہ شرف تلمذحاصل کیا اور اسی طرح شیخ حماد الانصاری رحمہ اللہ وغیرہ جیسے کبار مشایخ سے بھی استفادہ فرمایا ہے۔ آپ کو جامعہ اسلامیہ، مدینہ نبویہ کی جانب سے جامعہ سلفیہ، بنارس میں بھی مبعوث کیا گیا تھا جہاں میری اور ان کی علمی مسائل پر باتیں ہوا کرتی تھیں، اور کئی بار وہ مبارکپور بھی میرے گھر تشریف لائے۔ پس آپ صاحب فضیلت، علمی گہرائی ورسوخ، فہم سلیم، طبع مستقیم کی حامل شخصیت ہیں اور اعتقاداً وعملاً سلف صالحین کی منہج پر گامزن ہیں۔ کتاب وسنت کے متبع اور ان کی نصرت اور دفاع کرنے والے ہیں۔ اہل بدعت واہوا پر بہت سخت ہیں اور ایسے مقلدین کا رد کرنے والے ہیں جن کی حدیث شریف پڑھنے کی ساری مساعی اسے اپنے امام کے مذہب کے مطابق بنانے کے لئے ہوتی ہیں۔ اللہ تعالی آپ کے علم میں برکت فرمائے اور ان کی بقاء سے مسلمانوں کو بہرہ ور فرمائے۔۔۔.
(الاجازۃ، 19 ذی القعدہ سن 1401ھ)
علامہ سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ
آپ سے شیخ ربیع بن ہادی اور شیخ محمد امان الجامی رحمہ اللہ کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا:
بخصوص اصحاب فضیلت جناب شیخ محمد امان الجامی اور شیخ ربیع بن ہادی المدخلی دونوں اہل سنت میں سے ہیں، اور ہمارے یہاں علم، فضل وصحیح عقیدے کے حامل معروف ہیں۔۔۔میں ان دونوں کی کتب سے استفادہ کرنے کی وصیت کرتا ہوں۔۔۔
(کیسٹ سوئیڈن سے سوالات)
اور فرمایا:
شیخ ربیع اہل سنت والجماعت کے اخیار میں سےہیں، اور یہ بات بالکل معروف ہے کہ آپ اہل سنت (اہل حدیث/سلفیوں) میں سے ہیں، اسی طرح آپ کی کتب ومقالات بھی معروف ہیں۔
(کیسٹ بعنوان ثناء العلماء علی الشیخ ربیع[شیخ ربیع کی تعریف میں علماء کرام کے کلام کا مجموعہ]، منہاج السنۃ ریکارڈنگز)
اس کے علاوہ کیسٹ ’’توضیح البیان‘‘ میں شیخ کی تعریف کرنے کے بعد فرماتے ہیں:
لیکن اہل باطل جن کا کام ہی محض نیک لوگوں پر کیچڑ اچھالنا ہوتا ہےوہ اس قسم کی باتیں لوگوں میں پھیلا کر انہیں پریشان کرتے ہیں کہ فلاں (عالم) کے اس کلام سے یہ مراد تھی، فلاں سے یہ وغیرہ، حالانکہ کسی (سلفی سنی عالم)کے کلام کو بہترین محامل پر محمول کرنا واجب ہے۔
شیخ ربیع کے درس ’’التمسّك بالمنهج السلفي‘‘ (سلفی منہج سے تمسک) کے بعد آپ کی تعریف وتائید فرمائی۔
اسی طرح آپ کی کتاب ’’منهج أهل السنة والجماعة في نقد الرجال والكتب والطوائف‘‘ (رجال، کتب اور طوائف پر نقد کرنے کے بارے میں اہل سنت والجماعت کا منہج) کے مقدمے میں آپ کی تعریف اور کتاب کی تائید فرمائی۔
شیخ ربیع حفظہ اللہ اپنی کتاب ’’إزهاق أباطيل عبداللطيف باشميل‘‘ (عبداللطیف باشمیل کے اباطیل کا رد) کے صفحہ 104 میں فرماتے ہیں:
میں نے شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے جب ملاقات کی تو آپ نے مجھے ہر حق وسنت مخالف پر رد کرتے رہنے کی نصیحت فرمائی اور یہ کیا ہی سنہری نصیحت ہے ،اور کتنی ہی عظیم بات اور کتنا ہی عظیم واجب ہے اس شخص پر جو اسے نبھانے کی استطاعت رکھتا ہو۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ شیخ ربیع کی ان کے یہاں ثقاہت واعتماد کی بنیاد پر بعض اشخاص اور ان کے منہج کے متعلق دریافت کیا کرتے تھے، اور اس بارے میں انہیں خطوط ارسال فرمایا کرتے تھے۔ جیسے:
رقم: 2352/2، بتاریخ 8/2/1413ھ میں سید ابو الاعلیٰ مودودی پر لکھا گیا شیخ کا کلام طلب فرمایا۔
رقم: 1744/1، بتاریخ 25/5/1415ھ میں ایک داعی سے متعلق دریافت فرمایا۔
شیخ #ربیع کی تعریف میں علماء کرام کے اقوال (تلخیص)
فضیلۃ الشیخ خالد بن ضحوی الظفیری حفظہ اللہ
(مدرس مسجد نبوی، مدینہ نبویہ)
ترجمہ وتلخیص: طارق علی بروہی
مصدر: الثناء البديع من العلماء على الشيخ ربيع۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/08/shaykh_rabee_k_baray_me_ulama_ki_tareef.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
امام علامہ عبید اللہ رحمانی مبارکپوری رحمہ اللہ
آپ رحمہ اللہ شیخ ربیع حفظہ اللہ کو حدیث کی اجازت دیتے ہوئے فرماتے ہیں:
امابعد: یہ اللہ کا بندہ اور اس کی جناب میں فقیرابو الحسن عبیداللہ تلمیذاً رحمانی، مسلکاً سلفی اثری ، وطناً مبارکپوری بن علامہ شیخ عبدالسلام مبارکپوری رحمہ اللہ مؤلف ’’سیرۃ البخاري‘‘ کہتا ہے کہ: اللہ کے دین میں ہمارے بھائی، عالم گرامی قدر، فاضل، جلیل شیخ ربیع بن ہادی عمیر المدخلی حفظہ اللہ نے مجھ سے روایتِ حدیث کی اجازت طلب کی ہے، اور ان کی سند اصحاب صحاح وغیرہ جیسے آئمہ حدیث تک پہنچتی ہے۔۔(پھر آپ کی تعلیمی قابلیت کا ذکر کرتے ہیں)۔۔اور آپ نے بیان کیا کہ آپ نے علامہ ابن باز رحمہ اللہ کے بخاری، مسلم اور کچھ جامع ترمذی کے دروس جو مسجد نبوی میں منعقد ہوتے تھے میں شرکت فرمائی، اور شیخ البانی رحمہ اللہ سے بھی کافی عرصہ شرف تلمذحاصل کیا اور اسی طرح شیخ حماد الانصاری رحمہ اللہ وغیرہ جیسے کبار مشایخ سے بھی استفادہ فرمایا ہے۔ آپ کو جامعہ اسلامیہ، مدینہ نبویہ کی جانب سے جامعہ سلفیہ، بنارس میں بھی مبعوث کیا گیا تھا جہاں میری اور ان کی علمی مسائل پر باتیں ہوا کرتی تھیں، اور کئی بار وہ مبارکپور بھی میرے گھر تشریف لائے۔ پس آپ صاحب فضیلت، علمی گہرائی ورسوخ، فہم سلیم، طبع مستقیم کی حامل شخصیت ہیں اور اعتقاداً وعملاً سلف صالحین کی منہج پر گامزن ہیں۔ کتاب وسنت کے متبع اور ان کی نصرت اور دفاع کرنے والے ہیں۔ اہل بدعت واہوا پر بہت سخت ہیں اور ایسے مقلدین کا رد کرنے والے ہیں جن کی حدیث شریف پڑھنے کی ساری مساعی اسے اپنے امام کے مذہب کے مطابق بنانے کے لئے ہوتی ہیں۔ اللہ تعالی آپ کے علم میں برکت فرمائے اور ان کی بقاء سے مسلمانوں کو بہرہ ور فرمائے۔۔۔.
(الاجازۃ، 19 ذی القعدہ سن 1401ھ)
علامہ سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ
آپ سے شیخ ربیع بن ہادی اور شیخ محمد امان الجامی رحمہ اللہ کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا:
بخصوص اصحاب فضیلت جناب شیخ محمد امان الجامی اور شیخ ربیع بن ہادی المدخلی دونوں اہل سنت میں سے ہیں، اور ہمارے یہاں علم، فضل وصحیح عقیدے کے حامل معروف ہیں۔۔۔میں ان دونوں کی کتب سے استفادہ کرنے کی وصیت کرتا ہوں۔۔۔
(کیسٹ سوئیڈن سے سوالات)
اور فرمایا:
شیخ ربیع اہل سنت والجماعت کے اخیار میں سےہیں، اور یہ بات بالکل معروف ہے کہ آپ اہل سنت (اہل حدیث/سلفیوں) میں سے ہیں، اسی طرح آپ کی کتب ومقالات بھی معروف ہیں۔
(کیسٹ بعنوان ثناء العلماء علی الشیخ ربیع[شیخ ربیع کی تعریف میں علماء کرام کے کلام کا مجموعہ]، منہاج السنۃ ریکارڈنگز)
اس کے علاوہ کیسٹ ’’توضیح البیان‘‘ میں شیخ کی تعریف کرنے کے بعد فرماتے ہیں:
لیکن اہل باطل جن کا کام ہی محض نیک لوگوں پر کیچڑ اچھالنا ہوتا ہےوہ اس قسم کی باتیں لوگوں میں پھیلا کر انہیں پریشان کرتے ہیں کہ فلاں (عالم) کے اس کلام سے یہ مراد تھی، فلاں سے یہ وغیرہ، حالانکہ کسی (سلفی سنی عالم)کے کلام کو بہترین محامل پر محمول کرنا واجب ہے۔
شیخ ربیع کے درس ’’التمسّك بالمنهج السلفي‘‘ (سلفی منہج سے تمسک) کے بعد آپ کی تعریف وتائید فرمائی۔
اسی طرح آپ کی کتاب ’’منهج أهل السنة والجماعة في نقد الرجال والكتب والطوائف‘‘ (رجال، کتب اور طوائف پر نقد کرنے کے بارے میں اہل سنت والجماعت کا منہج) کے مقدمے میں آپ کی تعریف اور کتاب کی تائید فرمائی۔
شیخ ربیع حفظہ اللہ اپنی کتاب ’’إزهاق أباطيل عبداللطيف باشميل‘‘ (عبداللطیف باشمیل کے اباطیل کا رد) کے صفحہ 104 میں فرماتے ہیں:
میں نے شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے جب ملاقات کی تو آپ نے مجھے ہر حق وسنت مخالف پر رد کرتے رہنے کی نصیحت فرمائی اور یہ کیا ہی سنہری نصیحت ہے ،اور کتنی ہی عظیم بات اور کتنا ہی عظیم واجب ہے اس شخص پر جو اسے نبھانے کی استطاعت رکھتا ہو۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ شیخ ربیع کی ان کے یہاں ثقاہت واعتماد کی بنیاد پر بعض اشخاص اور ان کے منہج کے متعلق دریافت کیا کرتے تھے، اور اس بارے میں انہیں خطوط ارسال فرمایا کرتے تھے۔ جیسے:
رقم: 2352/2، بتاریخ 8/2/1413ھ میں سید ابو الاعلیٰ مودودی پر لکھا گیا شیخ کا کلام طلب فرمایا۔
رقم: 1744/1، بتاریخ 25/5/1415ھ میں ایک داعی سے متعلق دریافت فرمایا۔
tawheedekhaalis.com (
[UrduYouTube] Shaykh Rabīʾ is the Shuʾbah bin al-Ḥajjāj of this era
for more authentic Islāmic material in the Urdu Language, visit http://tawheedekhaalis.com
http://safeYouTube.net/w/e3Uf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #rabee #almadkhali
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1072373325140242433
@tawheedekhaalis
):[UrduYouTube] Shaykh Rabīʾ is the Shuʾbah bin al-Ḥajjāj of this era
for more authentic Islāmic material in the Urdu Language, visit http://tawheedekhaalis.com
http://safeYouTube.net/w/e3Uf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #rabee #almadkhali
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1072373325140242433