Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.29K subscribers
2.49K photos
52 videos
211 files
4.94K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
شیخ ربیع المدخلی حفظہ اللہ کی کتاب "مرحباً ياطالب العلم" کا ہفتہ وار درس ہر ہفتے صبح 11 بجے پاکستان وقت کے مطابق۔
http://mixlr.com/tawheedekhaalis
سے براہ راست نشر ہوگا۔ ان شاء اللہ

#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #ilm #aalim #student https://t.co/5GNXnbtrBF

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1068474991996559360
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
ہفتہ وار درس: شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کے رسالے "نواقض الاسلام" کی شرح از شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ کا اردو ترجمہ ہر اتوار شام 4 بجے (پاکستان وقت کے مطابق) http://mixlr.com/tawheedekhaalis پر براہ راست سنیں۔
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #Islam https://t.co/Ti77NUShHa

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1069143130497269760
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
Magnificent trip to @MasjidSalafSind. May Allah grow them in strength. https://t.co/56oLBo7yQG

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1069631909288923138
📰 بلند آواز میں اجتماعی درود کی مجالس بدعت ہیں – شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز

Sending Salat upon Rasoolullaah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم out loud in unison is a Bid'ah – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
بلند آواز میں اجتماعی درود کی مجالس بدعت ہیں   
فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز  رحمہ اللہ  المتوفی سن 1420ھ
(سابق مفتئ اعظم، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: حكم الاجتماع للصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم بصوت مرتفع۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
سوال:طائف سے ایک مستمع نے یہ خط بھیجا ہے جس میں کچھ سوالات ہیں، کہتا ہے: میں اللہ کے دین میں آپ کا بھائی صالح الحاج جسار الریمی الیمانی ہوں، ہمارا یہ بھائی اپنے ایک سوال میں پوچھتا ہے: ہمارے یہاں کچھ ایسی عادات و تقالید ہيں جو ہماری روشن اسلامی شریعت  کے مخالف ہيں، انہی عادات میں سے بعض یہ ہیں:
لوگ جمعہ کے روز نماز جمعہ سے پہلے جمع ہوکر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بآواز بلند اور اجتماعی طور پر درود پڑھتےہیں ۔ پھر یہ لوگ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فریادیں کرتے ہيں  اور صالحین اولیاء اللہ سے بھی ان الفاظ کے ساتھ کہ: یا رسول اللہ! اللہ کے لیے ہمیں عطاء کیجئے، اے صالحین اولیاء اللہ!  اللہ کے لیے ہمیں عطاء کیجئے، اے اللہ کے مومنین بندوں! ہمیں عطاء کیجئ، ! ہماری فریاد رسی اور امداد کریں۔۔۔اور اس جیسے دوسرے الفاظ۔ ہم اس بارے آپ سے رہنمائی چاہتے ہیں؟ جزاکم اللہ خیراً
جواب: جہاں تک سوال ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اجتماعی طور پربآواز بلند درود پڑھنے کا تو یہ بدعت ہے۔ مسلمانوں کے لیے جو چیز مشروع ہے وہ یہ ہے کہ  نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود  بھیجا کریں لیکن عجیب طرح سے آوازیں بلند کرکے نہيں اور نہ ہی اجتماعی طور پر۔ بس ہر کوئی اپنے اپنے طور پر درود پڑھے اور کہے:
اللهم صل على رسول الله، اللهم صل وسلم على رسول الله، اللهم صل على محمد وعلى آل محمد اور آخر تک جو درود پڑھے جاتے ہیں۔لیکن اسے اپنے تک رکھے۔۔۔
تفصیل کے لیے مکمل مقالہ پڑھیں‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/بلند-آواز-میں-اجتماعی-درود-کی-مجالس-بدع/

11807
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
بلند آواز میں اجتماعی درود کی مجالس بدعت ہیں   

فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز

[Urdu Article] Sending Salat upon Rasoolullaah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم out loud in unison is a Bid'ah

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2018/12/buland_awaz_ijtimae_durood_bidat.pdf

#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #durood #PBUH #bidah

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1069903017657360384
📰 توحید کی جانب دعوت عظیم جہد مسلسل کی متقاضی ہے – شیخ محمد ناصر الدین البانی

The Dawah of Tawheed demands continuous struggle – Shaykh Muhammad Naasir-ud-Deen Al-Albaanee
توحید کی جانب دعوت عظیم جہد مسلسل کی متقاضی ہے   
فضیلۃ الشیخ محمد ناصرالدین البانی رحمہ اللہ  المتوفی سن 1420ھ
(محدث دیارِ شام)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: التوحید اولا ًیا دعاۃ الاسلام
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام


بسم اللہ الرحمن الرحیم
توحید کی جانب دعوت اور اسے لوگوں کے دلوں میں راسخ کرنا ہم سے اس بات کا متقاضی ہے کہ ہم آیا ت پر سے بناتفصیل سے نہ گزر جائیں جیسا کہ عہد اول میں تھا؛ کیونکہ اولاً تو وہ عربی عبارات کو بآسانی سمجھ لیتے تھے اور ثانیاً وہ اس چیز پر قائم تھے جو صحیح عقیدے کے ہرگز مخالف نہ تھی کیونکہ ان کے یہاں عقیدے کا وہ انحراف وٹیڑھ پن نہ تھا جو فلسفہ اور علم الکام کی پیداوار ہے۔پس ہماری موجودہ صورتحال بالکل مختلف ہےاس سے  جو اول دور کے مسلمانوں کی تھی۔ اسی لئے ہم اس وہم میں مبتلا نہ ہوں  کہ آج صحیح عقیدے کی جانب دعوت دینا اتنا آسان ہے جیسا کہ عہد اول میں تھا، اس پر مزید روشنی میں ایسی مثال کے ذریعہ ڈالتا ہوں جس کے بارے میں کوئی دورائے نہ ہوگی، ان شاء اللہ:
ان کے دور میں جو آسانی معروف تھی وہ یہ کہ ایک صحابی رسول اللہ ﷺ سے براہ راست ایک حدیث سنتا پھر ایک تابعی وہ حدیث ایک صحابی سے براہ راست سنتا۔۔۔ اور اسی طرح ہم ان تین زمانوں یانسلوں تک چلتے ہیں جن کے راہ راست پر ہونے کی گواہی دی گئی ہے، اور ہم پوچھتے ہیں: کیا ان کے یہاں کوئی چیز علم حدیث کے نام سے تھی؟ جواب: نہيں، کیا ان کے یہاں کوئی چیز جرح وتعدیل کے نام سے موجود تھی؟ جواب: نہیں، جبکہ آج یہ دونوں علوم ایک طالبعلم کے لئے لازم ہیں، اور یہ فرض کفایہ میں سے ہے، اور یہ اس لئے کہ آج ایک عالم حدیث کی معرفت حاصل کرسکے کہ آیا صحیح ہے یا ضعیف، پس یہ کام اتنا آسان وسہل شمار نہیں کیاجاسکتا جیسا کہ ایک صحابی کے لئے تھا۔ کیونکہ ایک صحابی حدیث کو دوسرے صحابہ (رضی اللہ عنہم)سے حاصل کیا کرتا تھا جن کا تزکیہ اللہ تعالی کی ان کے بارے میں گواہی تھی،  جو ان دنوں میں آسان تھا وہ آج آسان نہیں کیونکہ ان کے یہاں صاف ستھرا علم تھا اور علم حاصل کرنے کے مصادر ثقہ تھے۔ اسی لئے اس بات کو ملحوظ رکھتے ہوئے  اس کا اہتمام کرنا اسی طرح ضروری ہے جیسا کہ مسلمان ہونے کے ناطے سے آج ہمیں  بہت سے ان مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن کا سامنا  اولین مسلمانوں کو نہیں کرنا پڑا تھا کیونکہ ہمارے یہاں مختلف ناموں کے تحت صحیح عقیدے اور منہج ِحق سے منحرف اہل بدعت کے اشکالات اور شبہات کے سبب عقیدے کابہت بگاڑ موجود ہے۔ ان مختلف ناموں یا دعوتوں میں سے یہ بھی ہے کہ ہم صرف کتا ب وسنت کی طرف دعوت دیتے ہیں! جیسا کہ علم الکلام کی جانب منسوب لوگ یہ زعم رکھتے اور دعوی کرتے ہیں۔
ہمارے لئے یہاں بہتر رہے گا کہ ہم اس بارے میں آئی کچھ صحیح احادیث ذکر کریں، جن میں سے یہ ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے جب ان احادیث میں سے بعض میں غرباء (معاشرے میں اجنبی لوگوں) کا ذکر فرمایا ، تو یہ فرمایا:
’’للواحد منهم خمسون من الأجر ، قالوا : منا يا رسول الله أو منهم ؟ قال : منكم ‘‘([1])
(ان میں کے ایک شخص کا ثواب پچاس کے ثواب کےبرابر ہوگا)، صحابہ (رضی اللہ عنہم) نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ پچاس ان میں سے یا ہم میں سے؟ آپ ﷺنے فرمایا:  تم میں سے)۔
لہذا یہ نتیجہ ہے آج اسلام میں اس شدید غربت (اجنبیت) کا جو دور اول میں نہ تھی، بلاشبہ دور اول میں اجنبیت صریح شرک اور ہر شبہہ سے خالی خالص توحید کے درمیان تھی، کھلم کھلا کفر اور ایمان صادق کے درمیان تھی، جبکہ آج خود مسلمانوں کے اندر ہی مشکلات پائی جاتی ہیں کہ ان میں سے اکثر کی توحید ہی ملاوٹوں سےاٹی ہوئی ہے، یہ اپنی عبادات غیراللہ کے لئے ادا کرتے ہیں پھر بھی دعوی ایمان کا ہے۔ اولاً اس مسئلے پر متنبہ ہونا ضروری ہے، ثانیاً یہ جائز نہیں کہ بعض لوگ یہ کہیں کہ ہمارے لئے لازم  ہے کہ ہم اب توحید کے مرحلے سے آگے نکل کردوسرے مرحلے میں منتقل ہوجائیں یعنی سیاسی عمل کا مرحلہ!! کیونکہ اسلام کی دعوت سب سے پہلے دعوت حق ہے، جائز نہیں کہ ہم یہ کہیں ہم عرب ہیں اور قرآن مجید ہماری زبان میں نازل ہوا ہے، حالانکہ یاد رکھیں کہ آج کے عربوں کا معاملہ عربی زبان سے دوری کے سبب  ان عجمیوں سے بالکل برعکس ہوگیا ہے جو عربی سیکھتے ہیں،  پس اس بات نے انہیں ان کے رب کی کتاب اور ان کے نبی (ﷺ) کی سنت سے دور کردیا۔ بالفرض ہم عربوں نے صحیح طور پر اسلام کافہم حاصل اگر کر بھی لیا ہےتب بھی ہم پر واجب نہیں کہ ہم سیاسی عمل میں حصہ لینا شروع کردیں، اور لوگوں کو سیاسی تحریکوں سے وابستہ کریں، اور انہیں جس چیز میں مشغول ہونا چاہیے یعنی اسلام کےعقیدے، عبادت، معاملات اور سلوک کا فہم حاصل کرناسے ہٹا کر سیاست میں مشغول رکھیں۔ مجھے نہیں یقین کے کہیں ایسےلاکھوں کی تعداد میں لوگ
ہوں جنہوں نے اسلام کا صحیح فہم یعنی عقیدے، عبادت اور سلوک میں حاصل کیا ہو اور اسی پر تربیت پائی ہو۔

 


[1] حديث صحيح : رواه الطبراني في الكبير (10/255) رقم (10394) ، من حديث ابن مسعود رضي الله عنه .وله شاهد من حديث عقبة بن غزوان الصحابي رضي الله عنه رواه البزار كما في الزوائد (7/282)وله شاهد آخر من حديث أبي ثعلبة الخشني رضي الله عنه رواه أبو داود (4341) ، وصححه الألباني في الصحيحة (494) . ابو داود کے الفاظ ہیں: "لِلْعَامِلِ فِيهِمْ مِثْلُ أَجْرِ خَمْسِينَ رَجُلًا يَعْمَلُونَ مِثْلَ عَمَلِهِ وَزَادَنِي غَيْرُهُ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَجْرُ خَمْسِينَ مِنْهُمْ قَالَ: أَجْرُ خَمْسِينَ مِنْكُمْ " (توحید خالص ڈام کام)‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/new-the-daawah-of-tawheed-demands-continuous-struggle-shaykh-muhammad-naasir-ud-deen-al-albaanee/

11816
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
توحید کی جانب دعوت عظیم جہد مسلسل کی متقاضی ہے   

فضیلۃ الشیخ محمد ناصرالدین البانی

[Urdu Article] The Dawah of Tawheed demands continuous struggle - Shaykh Muhammad Naasir-ud-Deen Al-Albaanee

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2012/12/dawat_tawheed_juhd_musalsal.pdf

#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #tawheed

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1070342521866330112
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
کیا ہم  توحید کو سمجھ چکے ہیں!!   

فضیلۃ الشیخ صالح بن عبدالعزیز آل الشیخ

[Urdu Article] Have we understood Tawheed?! - Shaykh Saaleh bin Abdul Azeez Aal-Shaykh

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/05/kiya_hum_tawheed_samjh_chukay_hain.pdf

#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #tawheed

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1070344604971659265
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
دعوت ِتوحید کس طرح پیش کرنی چاہیے؟

فضیلۃ الشیخ صالح بن عبدالعزیز آل الشیخ

[Urdu Article] How to present Da'wah of Tawheed? – Shaykh Saaleh bin Abdul Azeez Aal-Shaykh

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/12/dawat_tawheed_kaisay_pesh_kare.pdf

#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #tawheed

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1070347186205011968
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
مریض کے گلے وغیرہ پر قرآنی تعویذ لٹکانا

[Urdu YouTube] Hanging Qurʿānic amulets around patient's neck for protection & cure

http://safeYouTube.net/w/UJHf

#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #taweez #amulet

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1070581105303187456
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
قرآن مجید کا سب سے پہلا حکم توحید اپناؤ

The first command of the Noble Qur'an is to embrace Tawheed

#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #tawheed https://t.co/85FiPHhPZe

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1071064896576589825