Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.29K subscribers
2.49K photos
52 videos
211 files
4.94K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
📰 Intellect is a limited thing – Shaykh Muhammad Naasir-ud-Deen Al-Albaanee

‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/intellect-is-a-limited-thing-shaykh-muhammad-naasir-ud-deen-al-albaanee/

1291
tawheedekhaalis.com (@tawheedekhaalis):
[Urdu Lecture] Creed of the 4 Imāms (Abū Ḥanīfah, Mālik, Ss-Shāfiʾī, Aḥmad)

Given by Zubayr Abbasi

آئمہ اربع کا عقیدہ (ابوحنیفہ، مالک، شافعی، احمد)

مدرس زبیر عباسی

http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2018/11/aqeedah_aimmah_arba.mp3

#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #aqeedah #aqidah #Lahore

https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1066748343802572801
📰 کیا قرآن مجید کو زمین پر رکھنا جائز ہے؟ – شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز

Is it allowed to place Quran on floor? – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
کیا قرآن مجید کو زمین پر رکھنا جائز ہے؟   
فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ  المتوفی سن 1420ھ
(سابق مفتئ اعظم، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: برنامج نور على الدرب شريط رقم 7. (مجموع فتاوى ومقالات الشيخ ابن باز 9/288).
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
سوال:قرآن کریم کو کچھ دیر کے لیے یا طویل مدت کے لیے زمین پر رکھنے کا کیا حکم ہے ؟ او رکیا اسے زمین سے کم از کم ایک بالشت بلند جگہ پر رکھنا واجب ہے؟
جواب: اسے قدرے اونچی جگہ پر  رکھنا افضل ہے جیسے کرسی یا دیوار میں جو شیلف  یا ریک ہوتے ہیں یا اس جیسی دوسری چیزوں پر کہ جن کے ذریعے وہ زمین سے بلند ہوسکے۔ لیکن اگر کبھی ضرورت و حاجت کی وجہ سے  ناکہ توہین کی نیت سے پاک صاف زمین پر بقدر حاجت رکھ دیا جائے جیسے کوئی نماز پڑھ رہا ہو اور اس کے آس پاس کوئی بلند جگہ نہ ہو یا سجدۂ تلاوت کرنا چاہتا ہو تو پھر کوئی حرج نہيں ان شاء اللہ۔ میرے علم میں ایسا کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ البتہ یہ ضرور ہے کہ اسے کسی کرسی یا تکیے یا اس جیسی چیزوں یا شیلف  یا ریک وغیرہ میں رکھنا زیادہ محتاط طریقہ ہے۔
کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہے کہ جب آپ نے توارۃ کو مراجع کے لیے طلب کیا اس وقت جب  یہودی رجم کی حد کا انکار کررہے تھے،  چناچہ  آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے توراۃ کو طلب کیا اور ساتھ میں کوئی کرسی بھی منگوائی اور توراۃ کو اس پر رکھا۔ اور حکم دیا کہ توراۃ کا مراجع کیا جائے یہاں تک کہ وہ آیت مل گئی کہ جو رجم کی حد پر اور یہودیوں کے جھوٹ پر دلالت کرتی تھی۔
جب توراۃ کو کرسی پر رکھنا مشروع تھا اس وجہ سے کہ اس میں کلام اللہ میں سے بھی کچھ موجود تھا، پھر  تو قرآن مجید کو تو بالاولی ٰ کرسی پر رکھنا چاہیے کیونکہ وہ بلاشبہ توراۃ سے افضل ہے۔
خلاصۂ کلام یہ ہے کہ بے شک قرآن مجید کو کسی اونچی جگہ پر جیسے کرسی یا اپنے لپٹے ہوئے گاؤن کپڑے وغیرہ کے اوپر رکھ لینا یا پھر دیوار میں لگے شیلف یا ریک میں  یا دیوار میں بنے کسی شگاف میں رکھنا اولیٰ ہے اور ایسا ہی کرنا چاہیے۔ اس میں قرآن کی رفعت و  تعظیم اور کلام اللہ کا احترام ہے۔ البتہ ہم کوئی دلیل نہيں جانتے کہ جو قرآن مجید کو پاک صاف زمین پر ضرورت کے وقت رکھنے سے منع کرتی ہو۔‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/کیا-قرآن-مجید-کو-زمین-پر-رکھنا-جائز-ہے؟/

11787