Muslim #hakim ki toheen krna haram hai
#salaf #tawheed #sunnah #salaf #salafi #SalafiUrduDawah #urdu #pakistan #india #kashmir #Government https://t.co/tg9fu12J3s
#salaf #tawheed #sunnah #salaf #salafi #SalafiUrduDawah #urdu #pakistan #india #kashmir #Government https://t.co/tg9fu12J3s
[Article] #Tafseer of Surah Al-Insharah – Shaykh #Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen
Allaah said:
(O #messenger ) And We raised high for you your repute.
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2018/09/tafseer_surat_ul_insharah.pdf
#salaf #tawheed #sunnah #salaf #salafi #SalafiUrduDawah #urdu #pakistan #india #kashmir #rasool #nabi
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1059391487207763968
Allaah said:
(O #messenger ) And We raised high for you your repute.
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2018/09/tafseer_surat_ul_insharah.pdf
#salaf #tawheed #sunnah #salaf #salafi #SalafiUrduDawah #urdu #pakistan #india #kashmir #rasool #nabi
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1059391487207763968
[Article] #Tafseer of Surat-ul-Kawthar – Shaykh #Muhammad Al-Uthaimeen
Allaah said to His #messenger
Indeed, your [abusive] enemy is the one to be cut off [from all goodness in this life and the next].
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/09/tafseer_surah_kawthar.pdf
#SalafiUrduDawah #rasool #nabi #blasphemy
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1059394671334621184
Allaah said to His #messenger
Indeed, your [abusive] enemy is the one to be cut off [from all goodness in this life and the next].
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/09/tafseer_surah_kawthar.pdf
#SalafiUrduDawah #rasool #nabi #blasphemy
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1059394671334621184
tawheedekhaalis.com (
نیا ماہانہ عقیدہ کا ردس۔۔۔
New monthly Urdu lesson in ʾAqīdah...
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1061883367673729024
@tawheedekhaalis
):نیا ماہانہ عقیدہ کا ردس۔۔۔
New monthly Urdu lesson in ʾAqīdah...
@MasjidSunnahLHE
@ZubayrAbbasi
https://t.co/jni8NB3xG6https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1061883367673729024
tawheedekhaalis.com (
[Urdu Article] Shari'ah ruling regarding celebrating #Prophet_birthday (#Melaad)
[Urdu Audio] http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2014/01/milaad_un_nabee_sharae_hukm_ulama_kalam.mp3
[Urdu YouTube] http://safeYouTube.net/w/9okf
#tawheed #sunnah #SalafiUrduDawah #urdu #pakistan #india #kashmir #milad #eid__milad #عید_میلاد_النبی #بدعت #bidah #bidat
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1061934553189756928
@tawheedekhaalis
):[Urdu Article] Shari'ah ruling regarding celebrating #Prophet_birthday (#Melaad)
[Urdu Audio] http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2014/01/milaad_un_nabee_sharae_hukm_ulama_kalam.mp3
[Urdu YouTube] http://safeYouTube.net/w/9okf
#tawheed #sunnah #SalafiUrduDawah #urdu #pakistan #india #kashmir #milad #eid__milad #عید_میلاد_النبی #بدعت #bidah #bidat
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1061934553189756928
tawheedekhaalis.com (
#عيد_ميلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانا #بدعت ہے
#tawheed #sunnah #SalafiUrduDawah #urdu #pakistan #india #kashmir #milad #eid__milad #bidah #bidat https://t.co/rewTRnppZ8
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062003051140128768
@tawheedekhaalis
):#عيد_ميلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانا #بدعت ہے
#tawheed #sunnah #SalafiUrduDawah #urdu #pakistan #india #kashmir #milad #eid__milad #bidah #bidat https://t.co/rewTRnppZ8
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062003051140128768
📰 فیصلہ کرنے والے حاکم و قاضی کے متعلق دو احادیث میں موافقت – شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
Reconciling between 2 Hadeeths regarding the judges – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
فیصلہ کرنے والے حاکم و قاضی کے متعلق دواحادیث میں موافقت
فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ المتوفی سن 1420ھ
(سابق مفتئ اعظم، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: مجموع فتاوى ومقالات الشيخ ابن باز (25/ 267)۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
سوال:ہم ان دو احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کیسے موافقت کریں گے:
1- ” الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ: وَاحِدٌ فِي الْجَنَّةِ، وَاثْنَانِ فِي النَّارِ، فَأَمَّا الَّذِي فِي الْجَنَّةِ فَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَقَضَى بِه، وَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَجَارَ فِي الْحُكْمِ فَهُوَ فِي النَّارِ، وَرَجُلٌ قَضَى لِلنَّاسِ عَلَى جَهْلٍ فَهُوَ فِي النَّارِ“([1](
(قاضی تین طرح کے ہوتے ہیں: ایک جنت میں اور دو جہنم میں، رہا جنت والا تو وہ ایسا شخص ہو گا جس نے حق کو جانا اور اسی کے موافق فیصلہ کیا، اور وہ شخص جس نے حق کو تو جانا لیکن اپنے فیصلے میں ظلم کیا تو وہ جہنم میں ہے،اور وہ شخص جس نےجہالت میں لوگوں کا فیصلہ کیا وہ بھی جہنم میں ہے)۔
دوسری یہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے جس کا مفہوم ہے کہ:
2- اگر مجتہد صواب فیصلہ کرتا ہے تو اسے دوہرا اجر ملتا ہے اور اگر غلطی کرجاتا ہے تو اسے ایک اجر ملتا ہے، ان دو احادیث میں جمع توفیق (موافقت) درکار ہے؟
جواب: الحمدللہ ان دونوں میں کوئی تعارض نہیں ہے بلکہ ان کا معنی واضح ہے۔ چناچہ جو پہلی حدیث ہے اس میں اس شخص کا ذکر ہے کہ جو لوگوں میں جہالت کے ساتھ فیصلے کرتا ہے، اس کے پاس اللہ کی شریعت کا وہ علم ہی نہيں کہ جس کے ذریعے لوگوں کے درمیان فیصلے کیے جاتے ہیں تو اس کے لیے جہنم کی وعید ہے۔ کیونکہ اس نے اللہ تعالی کے ذمے بغیر علم کے بات کی۔
اسی طرح سے وہ شخص کے جسے حق بات کا علم تو ہے لیکن اپنی خواہش نفس پر چل کر، یا کسی شخص کی محبت و طرفداری میں، یا رشوت اور اس جیسی چیزو ں کی وجہ سے ظالمانہ فیصلے کرتا ہے تو یہ دونوں (دوسرا اور تیسرا) جہنم میں ہیں۔
کیونکہ بلاشبہ ان میں سے جو پہلا تھا اس کے پاس وہ علم ہی نہیں تھا کہ جس کے ذریعے فیصلہ کیا جاتا ہے لہذا وہ جاہل تھا اسے قاضی کا منصب ہی لائق نہيں۔
جبکہ جو ان میں سے دوسرا تھا اس نے جان بوجھ کر ظلم وجور کیا چناچہ وہ بھی جہنم میں ہے۔
البتہ پہلا شخص جنت میں ہے جس نے حق کو جانا اور اس کے مطابق ہی فیصلہ کیا۔
اور جہاں تک بات ہے اجتہاد والی حدیث کی جو عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور جو اس کے ہم معنی حدیث ہے صحیحین میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ فرمایا:
’’إِذَا حَكَمَ الْحَاكِمُ فَاجْتَهَدَ فَأَصَابَ فَلَهُ أَجْرَانِ، وَإِذَا حَكَمَ فَأَخْطَأَ فَلَهُ أَجْرٌ وَاحِدٌ‘‘([2])
(اگر کوئی حاکم فیصلہ کرتا ہے اور اجتہاد کرتا ہے پھر صواب کو پہنچتا ہے تو اس کے لئے دوہرا اجر ہے اور اگر فیصلہ کرتا ہے اور خطاء کرجاتاہے تو اس کے لئے ایک اجر ہے)۔
یہ اس عالم کے بارے میں ہے کہ جو شرعی احکام کو جانتا ہے ناکہ جاہل کے بارےمیں۔لیکن اس پر بعض امور مخفی رہ جاتے ہیں اور بعض باتوں میں اشتباہ ہوجاتا ہے، تو وہ کوشش و اجتہاد کرتا ہے، حق کو پانے کی جدوجہد کرتا ہے، اور قرآن و سنت کے شرعی دلائل کو دیکھتا ہے، پوری تگ و دو کرتا ہے کہ صحیح شرعی حکم معلوم ہوجائے لیکن صواب بات کو نہيں پاتا۔ تواسے اجتہاد کرنے کا اجر ملے گا جبکہ صواب کو پانے کا اجر اس سے فوت ہوجائے گا، مزید یہ کہ اس کی غلطی کو معاف کردیا جائے گا۔کیونکہ وہ عالم ہے جو شرعی فیصلو ں کو اچھی طرح سے جانتا ہے لیکن بعض مسائل میں اسے اجتہاد و کوشش اور نیک نیتی کے باوجود مغالطہ ہوگیا، تو ایسے کو اس کے اجتہاد کا اجر ملے گا البتہ صواب بات کو پانے کا اجر فوت ہوجائے گا۔
اور اس میں سے جو دوسرا ہے اس نے حق بات کو پانے کے لیے اجتہاد کیا اور شرعی دلائل کا خوب اہتمام بھی کی، اورا اس کی کوئی بری نیت بھی نہیں تھی، بلکہ وہ تو حق کا طالب مجتہد تھا لہذا اسے اللہ نے بھی توفیق دی اور آخرکار اس نے حق مسئلے کو پاہی لیا، اور اسی حق کے ساتھ فیصلہ کیا، تو اس کے لیے دوہرا اجر ہے:
صواب بات کو پانے کا اجر۔
اور اجتہاد کا اجر۔
چناچہ اس طرح سے ہم نے جان لیا کہ ان دو احادیث میں کوئی تعارض نہیں، الحمدللہ۔
[1] أخرجه أبو داود في سننه، كتاب القضاة، باب في القاضي يخطئ، برقم 3102اور شیخ البانی نے صحیح ابی داود میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔
[2] أخرجه البخاري في صحيحه في كتاب الاعتصام بالكتاب والسنة، باب أجر الحاكم إذا اجتهد، برقم 6805، ومسلم في صحيحه، كتاب الأقضية، باب بيان أجر الحاكم إذا اجتهد، برقم 3240.
Reconciling between 2 Hadeeths regarding the judges – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz
فیصلہ کرنے والے حاکم و قاضی کے متعلق دواحادیث میں موافقت
فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ المتوفی سن 1420ھ
(سابق مفتئ اعظم، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: مجموع فتاوى ومقالات الشيخ ابن باز (25/ 267)۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
سوال:ہم ان دو احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں کیسے موافقت کریں گے:
1- ” الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ: وَاحِدٌ فِي الْجَنَّةِ، وَاثْنَانِ فِي النَّارِ، فَأَمَّا الَّذِي فِي الْجَنَّةِ فَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَقَضَى بِه، وَرَجُلٌ عَرَفَ الْحَقَّ فَجَارَ فِي الْحُكْمِ فَهُوَ فِي النَّارِ، وَرَجُلٌ قَضَى لِلنَّاسِ عَلَى جَهْلٍ فَهُوَ فِي النَّارِ“([1](
(قاضی تین طرح کے ہوتے ہیں: ایک جنت میں اور دو جہنم میں، رہا جنت والا تو وہ ایسا شخص ہو گا جس نے حق کو جانا اور اسی کے موافق فیصلہ کیا، اور وہ شخص جس نے حق کو تو جانا لیکن اپنے فیصلے میں ظلم کیا تو وہ جہنم میں ہے،اور وہ شخص جس نےجہالت میں لوگوں کا فیصلہ کیا وہ بھی جہنم میں ہے)۔
دوسری یہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے جس کا مفہوم ہے کہ:
2- اگر مجتہد صواب فیصلہ کرتا ہے تو اسے دوہرا اجر ملتا ہے اور اگر غلطی کرجاتا ہے تو اسے ایک اجر ملتا ہے، ان دو احادیث میں جمع توفیق (موافقت) درکار ہے؟
جواب: الحمدللہ ان دونوں میں کوئی تعارض نہیں ہے بلکہ ان کا معنی واضح ہے۔ چناچہ جو پہلی حدیث ہے اس میں اس شخص کا ذکر ہے کہ جو لوگوں میں جہالت کے ساتھ فیصلے کرتا ہے، اس کے پاس اللہ کی شریعت کا وہ علم ہی نہيں کہ جس کے ذریعے لوگوں کے درمیان فیصلے کیے جاتے ہیں تو اس کے لیے جہنم کی وعید ہے۔ کیونکہ اس نے اللہ تعالی کے ذمے بغیر علم کے بات کی۔
اسی طرح سے وہ شخص کے جسے حق بات کا علم تو ہے لیکن اپنی خواہش نفس پر چل کر، یا کسی شخص کی محبت و طرفداری میں، یا رشوت اور اس جیسی چیزو ں کی وجہ سے ظالمانہ فیصلے کرتا ہے تو یہ دونوں (دوسرا اور تیسرا) جہنم میں ہیں۔
کیونکہ بلاشبہ ان میں سے جو پہلا تھا اس کے پاس وہ علم ہی نہیں تھا کہ جس کے ذریعے فیصلہ کیا جاتا ہے لہذا وہ جاہل تھا اسے قاضی کا منصب ہی لائق نہيں۔
جبکہ جو ان میں سے دوسرا تھا اس نے جان بوجھ کر ظلم وجور کیا چناچہ وہ بھی جہنم میں ہے۔
البتہ پہلا شخص جنت میں ہے جس نے حق کو جانا اور اس کے مطابق ہی فیصلہ کیا۔
اور جہاں تک بات ہے اجتہاد والی حدیث کی جو عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور جو اس کے ہم معنی حدیث ہے صحیحین میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ فرمایا:
’’إِذَا حَكَمَ الْحَاكِمُ فَاجْتَهَدَ فَأَصَابَ فَلَهُ أَجْرَانِ، وَإِذَا حَكَمَ فَأَخْطَأَ فَلَهُ أَجْرٌ وَاحِدٌ‘‘([2])
(اگر کوئی حاکم فیصلہ کرتا ہے اور اجتہاد کرتا ہے پھر صواب کو پہنچتا ہے تو اس کے لئے دوہرا اجر ہے اور اگر فیصلہ کرتا ہے اور خطاء کرجاتاہے تو اس کے لئے ایک اجر ہے)۔
یہ اس عالم کے بارے میں ہے کہ جو شرعی احکام کو جانتا ہے ناکہ جاہل کے بارےمیں۔لیکن اس پر بعض امور مخفی رہ جاتے ہیں اور بعض باتوں میں اشتباہ ہوجاتا ہے، تو وہ کوشش و اجتہاد کرتا ہے، حق کو پانے کی جدوجہد کرتا ہے، اور قرآن و سنت کے شرعی دلائل کو دیکھتا ہے، پوری تگ و دو کرتا ہے کہ صحیح شرعی حکم معلوم ہوجائے لیکن صواب بات کو نہيں پاتا۔ تواسے اجتہاد کرنے کا اجر ملے گا جبکہ صواب کو پانے کا اجر اس سے فوت ہوجائے گا، مزید یہ کہ اس کی غلطی کو معاف کردیا جائے گا۔کیونکہ وہ عالم ہے جو شرعی فیصلو ں کو اچھی طرح سے جانتا ہے لیکن بعض مسائل میں اسے اجتہاد و کوشش اور نیک نیتی کے باوجود مغالطہ ہوگیا، تو ایسے کو اس کے اجتہاد کا اجر ملے گا البتہ صواب بات کو پانے کا اجر فوت ہوجائے گا۔
اور اس میں سے جو دوسرا ہے اس نے حق بات کو پانے کے لیے اجتہاد کیا اور شرعی دلائل کا خوب اہتمام بھی کی، اورا اس کی کوئی بری نیت بھی نہیں تھی، بلکہ وہ تو حق کا طالب مجتہد تھا لہذا اسے اللہ نے بھی توفیق دی اور آخرکار اس نے حق مسئلے کو پاہی لیا، اور اسی حق کے ساتھ فیصلہ کیا، تو اس کے لیے دوہرا اجر ہے:
صواب بات کو پانے کا اجر۔
اور اجتہاد کا اجر۔
چناچہ اس طرح سے ہم نے جان لیا کہ ان دو احادیث میں کوئی تعارض نہیں، الحمدللہ۔
[1] أخرجه أبو داود في سننه، كتاب القضاة، باب في القاضي يخطئ، برقم 3102اور شیخ البانی نے صحیح ابی داود میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔
[2] أخرجه البخاري في صحيحه في كتاب الاعتصام بالكتاب والسنة، باب أجر الحاكم إذا اجتهد، برقم 6805، ومسلم في صحيحه، كتاب الأقضية، باب بيان أجر الحاكم إذا اجتهد، برقم 3240.
📰 اپنی رعایا کے ساتھ دھوکہ دہی وخیانت – شیخ محمد بن صالح العثیمین
Deceiving and cheating with one's subjects – Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen
اپنی رعایا کے ساتھ دھوکہ دہی وخیانت
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ المتوفی سن 1421ھ
(سابق سنئیر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: التعلیق علی کتاب السیاسۃ الشرعیۃ لشیخ الاسلام ابن تیمیہ ص 35۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْتَرْعِيهِ اللَّهُ رَعِيَّةً يَمُوتُ يَوْمَ يَمُوتُ وَهُوَ غَاشٌّ لِرَعِيَّتِهِ، إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ ‘‘([1])
(کوئی بھی بندہ جس کے ماتحت اللہ تعالی نے رعایا دی ہو اور وہ مرے تو اس حال میں مرے کہ وہ اپنی رعایا کے ساتھ خیانت ودھوکہ دہی کرتا رہا، مگر یہ کہ اللہ تعالی اس پر جنت کو حرام کردیتا ہے)۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ اس پر تعلیق کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
اس سےمراد محض امام اعظم(حکمران)، اس کے نائب یا وزیر یا قوم کے بڑے ہی نہيں بلکہ ایک شخص بھی اپنے گھر والوں کے تعلق سے اس کا مخاطب ہے، کہ اگر وہ اس حال میں مرے کہ وہ ان کے ساتھ خیانت ودھوکہ دہی کا معاملہ کرتا رہا تو بلاشبہ اللہ تعالی نے اس پر جنت کی خوشبو تک کو حرام قرار دیا ہے، جو لوگ اپنے اہل وعیال میں آلات لہو ولعب کو چھوڑتے ہیں جو کہ مخرب اخلاق اورعقائد کو تباہ کرنے والے ہیں تو بے شک یہ لوگ اپنے اہل وعیال کے ساتھ خیانت ودھوکہ دہی کرنے والے ہيں۔ اگر وہ اسی حال میں مر گئے العیاذ باللہ، تو ڈر ہے کہ ان پر جنت کی خوشبو تک حرام کردی جائے۔
ہم اللہ تعالی سے عافیت وسلامتی کا سوال کرتے ہيں۔
[1] صحیح مسلم 1831۔.
🔗 http://tawheedekhaalis.com/اپنی-رعایا-کے-ساتھ-دھوکہ-دہی-وخیانت-شی/
11756
Deceiving and cheating with one's subjects – Shaykh Muhammad bin Saaleh Al-Uthaimeen
اپنی رعایا کے ساتھ دھوکہ دہی وخیانت
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ المتوفی سن 1421ھ
(سابق سنئیر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: التعلیق علی کتاب السیاسۃ الشرعیۃ لشیخ الاسلام ابن تیمیہ ص 35۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْتَرْعِيهِ اللَّهُ رَعِيَّةً يَمُوتُ يَوْمَ يَمُوتُ وَهُوَ غَاشٌّ لِرَعِيَّتِهِ، إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ ‘‘([1])
(کوئی بھی بندہ جس کے ماتحت اللہ تعالی نے رعایا دی ہو اور وہ مرے تو اس حال میں مرے کہ وہ اپنی رعایا کے ساتھ خیانت ودھوکہ دہی کرتا رہا، مگر یہ کہ اللہ تعالی اس پر جنت کو حرام کردیتا ہے)۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ اس پر تعلیق کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
اس سےمراد محض امام اعظم(حکمران)، اس کے نائب یا وزیر یا قوم کے بڑے ہی نہيں بلکہ ایک شخص بھی اپنے گھر والوں کے تعلق سے اس کا مخاطب ہے، کہ اگر وہ اس حال میں مرے کہ وہ ان کے ساتھ خیانت ودھوکہ دہی کا معاملہ کرتا رہا تو بلاشبہ اللہ تعالی نے اس پر جنت کی خوشبو تک کو حرام قرار دیا ہے، جو لوگ اپنے اہل وعیال میں آلات لہو ولعب کو چھوڑتے ہیں جو کہ مخرب اخلاق اورعقائد کو تباہ کرنے والے ہیں تو بے شک یہ لوگ اپنے اہل وعیال کے ساتھ خیانت ودھوکہ دہی کرنے والے ہيں۔ اگر وہ اسی حال میں مر گئے العیاذ باللہ، تو ڈر ہے کہ ان پر جنت کی خوشبو تک حرام کردی جائے۔
ہم اللہ تعالی سے عافیت وسلامتی کا سوال کرتے ہيں۔
[1] صحیح مسلم 1831۔.
🔗 http://tawheedekhaalis.com/اپنی-رعایا-کے-ساتھ-دھوکہ-دہی-وخیانت-شی/
11756
📰 سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوتِ توحید – شیخ ربیع بن ہادی المدخلی
Prophet Muhammad (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) and his call towards Tawheed – Shaykh Rabee bin Hadee Al-Madkhalee
سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوتِ توحید
فضیلۃ الشیخ ربیع بن ہادی المدخلی حفظہ اللہ
(سابق صدر شعبۂ سنت، مدینہ یونیورسٹی)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: کتاب منھج الأنبیاء فی الدعوۃ الی اللہ فیہ الحکمۃ والعقل۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سب سے پہلے توحید کی دعوت اور شرک کا رد قرآن وسنت سے
عقیدہٴ توحید ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ پر مصائب
مدنی دور میں توحید کا اہتمام
1- توحید کے اس قدر اہتمام کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وقتاً فوقتاً جب کبھی فرصت پاتے تو جلیل القدر صحابہ رضی اللہ عنہم سے توحید کی بیعت لیتے تھے دیگر لوگوں کی تو بات ہی کیا۔۔۔
2- آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے داعیان، مبلغوں معلموں ،قاضیوں اور گورنروں کو مختلف ممالک کے بادشاہوں اور جابروں کے پاس توحید کی دعوت دے کر بھیجتے تھے۔
3- اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی فوج کو کلمۂ توحید کی سربلندی کی خاطر فی سبیل اللہ جہاد کے لیے تیار کرتے۔
4- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کا گورنر، قاضی اور معلم بنا کر بھیجا اوراپنی وصیت میں یہی فرمایا کہ سب سے پہلے توحید اپنانے اور شرک کو چھوڑنے کی دعوت دینا۔
5- اللہ تعالیٰ نے توحید کو قائم کرنے اور زمین کو شرک کی نجاست سے پاک کرنے کے لئے ہی جہاد کو فرض کیا۔
زمین کی اوثان سے تطہیر اور قبروں کو برابر کرنے کا اہتمام
تفصیل کےلیے مکمل مقالہ پڑھیں۔.
🔗 http://tawheedekhaalis.com/سیدنا-محمد-رسول-اللہ-صلی-اللہ-علیہ-وآلہ/
10474
Prophet Muhammad (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) and his call towards Tawheed – Shaykh Rabee bin Hadee Al-Madkhalee
سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوتِ توحید
فضیلۃ الشیخ ربیع بن ہادی المدخلی حفظہ اللہ
(سابق صدر شعبۂ سنت، مدینہ یونیورسٹی)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: کتاب منھج الأنبیاء فی الدعوۃ الی اللہ فیہ الحکمۃ والعقل۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سب سے پہلے توحید کی دعوت اور شرک کا رد قرآن وسنت سے
عقیدہٴ توحید ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ پر مصائب
مدنی دور میں توحید کا اہتمام
1- توحید کے اس قدر اہتمام کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وقتاً فوقتاً جب کبھی فرصت پاتے تو جلیل القدر صحابہ رضی اللہ عنہم سے توحید کی بیعت لیتے تھے دیگر لوگوں کی تو بات ہی کیا۔۔۔
2- آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے داعیان، مبلغوں معلموں ،قاضیوں اور گورنروں کو مختلف ممالک کے بادشاہوں اور جابروں کے پاس توحید کی دعوت دے کر بھیجتے تھے۔
3- اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی فوج کو کلمۂ توحید کی سربلندی کی خاطر فی سبیل اللہ جہاد کے لیے تیار کرتے۔
4- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کا گورنر، قاضی اور معلم بنا کر بھیجا اوراپنی وصیت میں یہی فرمایا کہ سب سے پہلے توحید اپنانے اور شرک کو چھوڑنے کی دعوت دینا۔
5- اللہ تعالیٰ نے توحید کو قائم کرنے اور زمین کو شرک کی نجاست سے پاک کرنے کے لئے ہی جہاد کو فرض کیا۔
زمین کی اوثان سے تطہیر اور قبروں کو برابر کرنے کا اہتمام
تفصیل کےلیے مکمل مقالہ پڑھیں۔.
🔗 http://tawheedekhaalis.com/سیدنا-محمد-رسول-اللہ-صلی-اللہ-علیہ-وآلہ/
10474
tawheedekhaalis.com (
جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانا نصاریٰ کی کرسمس کی مشابہت اوربدعت ہے
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/12/jashn_eid_milaad_nabi_bidat_nasara_mushabihat.pdf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #milad #میلاد
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062606330698043392
@tawheedekhaalis
):جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانا نصاریٰ کی کرسمس کی مشابہت اوربدعت ہے
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2015/12/jashn_eid_milaad_nabi_bidat_nasara_mushabihat.pdf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #milad #میلاد
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062606330698043392
tawheedekhaalis.com (
[Urdu Article] نعت خوانی
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/11/naat_khuwanee.pdf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #milad #میلاد #naat #نعت
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062608011670241280
@tawheedekhaalis
):[Urdu Article] نعت خوانی
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/11/naat_khuwanee.pdf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #milad #میلاد #naat #نعت
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062608011670241280
tawheedekhaalis.com (
[Urdu Article]
اپنی رعایا کے ساتھ دھوکہ دہی وخیانت
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2018/11/apni_riaya_k_sath_dhoka_khiyanat.pdf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062669393610588162
@tawheedekhaalis
):[Urdu Article]
اپنی رعایا کے ساتھ دھوکہ دہی وخیانت
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2018/11/apni_riaya_k_sath_dhoka_khiyanat.pdf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062669393610588162
tawheedekhaalis.com (
[Urdu Article]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نسب شریف
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/12/nabi_nasab_shareef.pdf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #Muhammad #Muhammad_is_the_last_prophet
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062954510090469376
@tawheedekhaalis
):[Urdu Article]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نسب شریف
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/12/nabi_nasab_shareef.pdf
#Salafi #Urdu #Dawah #Pakistan #India #Kashmir #Muhammad #Muhammad_is_the_last_prophet
https://twitter.com/tawheedekhaalis/status/1062954510090469376