Maktabah Salafiyyah Islamabad
2.29K subscribers
2.49K photos
52 videos
211 files
4.94K links
Updates of our website www.maktabahsalafiyyah.org
Download Telegram
[Book] O prophet!Truly, We will suffice you against the scoffers–Shaykh Saaleh Al-Fawzaan
https://t.co/BFl9figWjg
#blasphemy #BlasphemyRef #salaf #urdusalafidawah #tawheedhttps://t.co/pGoBKeSctR
📰 اللہ تعالی کی طرف سے دین کی نعمت اس کی قدرتی نعمتوں سے بھی بڑھ کر ہے

 
The blessing of Deen from Allaah is far greater than His natural blessings
اللہ تعالی کی طرف سے دین کی نعمت اس کی قدرتی نعمتوں سے بھی بڑھ کر ہے   
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: کتاب و سنت۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام


بسم اللہ الرحمن الرحیم
فرمان باری تعالی ہے:
﴿اَلْيَوْمَ اَ كْمَلْتُ لَكُمْ دِيْنَكُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِيْ وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا﴾ (المائدۃ: 3)
(آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین کامل کردیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور تمہارے لیے اسلام کو دین کی حیثیت سے پسند کر لیا)
اور فرمایا:
﴿وَلَوْ اَنَّهُمْ اَقَامُوا التَّوْرٰىةَ وَالْاِنْجِيْلَ وَمَآ اُنْزِلَ اِلَيْهِمْ مِّنْ رَّبِّهِمْ لَاَكَلُوْا مِنْ فَوْقِهِمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِهِمْ﴾ (المائدۃ: 66)
(اور اگر وہ واقعی تورات اور انجیل کو قائم کرتے (اس کی پابندی کرتے) اور اس کی جو ان کی طرف ان کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے تو یقیناً وہ اپنے اوپر سے اور اپنے پاؤں کے نیچے سے کھاتے(ہر طرف سے روزیاں پاتے))
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے موقوفاً روایت ہے کہ فرمایا:
’’ إِقَامَةُ حَدٍّ بِأَرْضٍ خَيْرٌ لِأَهْلِهَا مِنْ مَطَرِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً‘‘ (صحیح نسائی4920)
(زمین پر اللہ تعالی کی ایک حد قائم کرنا لوگوں کے لیے چالیس رات کی بارشوں سے بہتر ہے)۔‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/اللہ-تعالی-کی-طرف-سے-دین-کی-نعمت-اس-کی-ق/

11739
📰 مسلمان حکومت کی جانب سے پابندی ونظربندی وغیرہ پر حیلے تراشنہ منہج سلف نہیں   

Making excuses for not following government implemented bans is not from the Manhaj of the Salaf
مسلمان حکومت کی جانب سے پابندی ونظربندی وغیرہ پر حیلے تراشنہ منہج سلف نہیں   
ترجمہ وترتیب: طارق علی بروہی
مصدر: مختلف مصادر۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
عبدالحمید بن عبداللہ بن یسار رحمہ اللہ  فرماتے ہیں:
جب امام ابن سیرین رحمہ اللہ  کو (لوگوں کو مضر صحت تیل کی فروخت کے بجائے ضائع کرکے اپنے سر 40 ہزار قرض لینے پر، مقروض ہونے کے سبب) جیل میں ڈالا گیا تھا تو جیل کے رکھوالے نے ان سے کہا: جب رات ہوا کرے تو آپ اپنے گھر والوں کے پاس چلے جایا کریں اور جب صبح ہو تو واپس آجایا کریں۔ اس پر آپ رحمہ اللہ  نے فرمایا:
’’لا والله! لا أعينك على خيانة السلطان‘‘
(اللہ کی قسم! میں ہرگز بھی حکمران کے خلاف خیانت پر تمہاری مدد نہيں کرو ں گا)۔
(تاریخ بغداد ج 2 ص 418، سیر اعلام النبلاء  ج 4 ص 616 ترجمہ مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ)
سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز  رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’حکمرانوں کے لیے جائز نہيں کہ لوگوں اور ان منابر کے درمیان حائل ہوجائیں الا یہ کہ انہیں معلوم ہو کہ کوئی شخص باطل کی جانب دعوت دے رہا ہے، یا وہ دعوت دینے کا اہل نہيں، تو ایسے کو چاہے وہ کہیں بھی ہو روکا جائے گا‘‘۔
(مجموع الفتاوی 5/81)
اور علامہ محمد بن صالح العثیمین  رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’جب مسجد میں پیاز لہسن کھا کر آنے کو منع کیا جاتا ہے تو پھر جو لوگوں کا دین خراب کرے اس کا کیا حکم ہوگا!  کیا ایسا شخص منع کیے جانے کا زیادہ حقدار نہيں ہوگا؟ کیوں نہيں، اللہ کی قسم! لیکن بہت سے لوگ غافل ہیں‘‘۔ (شرح اربعین النووی)
اور فرمایا:’’اگر حکمران اپنے رائے میں یہ بہتر سمجھے کہ  میرے دروس پر پابندی لگادے تو مجھے ان کی اطاعت کرنی ہوگی اس کا یہ مطلب نہيں کہ اس نے سب پر پابندی لگادی ہے، یہ فرض کفایہ کوئی اور بھی ادا کرسکتا ہے، البتہ اس بہانے حکومت کے خلاف لوگوں کو بھڑکانا جائز نہيں‘‘۔
(مختصر مفہوم: کیسٹ طاعۃ ولاۃ الامر – تسجیلات منھاج السنۃ)‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/مسلمان-حکومت-کی-جانب-سے-پابندی-ونظربند/

11744
📰 حکمرانوں کی اطاعت اختلاف سے بچاؤ کا سبب ہے – شیخ صالح بن فوزان الفوزان

Obeying the rulers is a safety against differences – Shaykh Saaleh bin Fawzaan Al-Fawzaan
حکمرانوں کی اطاعت اختلاف سے بچاؤ کا سبب ہے   
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: شرح عقيدة الإمام المجدد محمد بن عبد الوهاب ص: 127-128۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
حکمران کی اطاعت کرنا اختلاف سے بچاؤ کا راستہ ہے، اسی لیے حذیفہ بن الیمان رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سےفتنوں کے ظہور کی پیشنگوئی پر جب یہ سوال کیا: آپ مجھے کیا حکم دیتے ہیں اگر میں ایسے حالات پالوں؟ فرمایا:
’’تَلْزَمُ جَمَاعَةَ الْمُسْلِمِينَ وَإِمَامَهُمْ‘‘ ([1])
(مسلمانوں کی جماعت اور ان کے امام کو لازم پکڑو)۔
کیونکہ یہی فتنوں سے بچاؤ ہے اور اختلاف سے بچاؤ ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
﴿وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ وَأُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ﴾
(آل عمران: 105)
(اورکہیں ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے اختلاف کیا اور تفرقہ بازی کی حالانکہ ان کے پاس واضح آیات ونشانیاں آچکی تھیں، ایسوں کے لیے بہت بڑا عذاب ہے)
پس اختلاف شر ہے اور اتفاق رحمت ہے۔

 


[1] أخرجه البخاري في كتاب المناقب، باب علامات النبوة في الإسلام، حديث رقم 3606، ومسلم في كتاب الإمارة باب وجوب ملازمة جماعة المسلمين، حديث رقم 1847۔‌.

🔗 http://tawheedekhaalis.com/حکمرانوں-کی-اطاعت-اختلاف-سے-بچاؤ-کا-سبب/

11749