ہاں! کبھی اللہ تعالیٰ کسی پیغمبر کی امت کو ہدایت عطا کرتا ہے وہ قوم یا اس کی اکثریت، دین کو قبول کر لیتی ہے، پھر اللہ پر ایمان، تصدیق اور نیک اعمال کی برکت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان کو اقتدار اور حکومت کے پاک پھل سے نوازتا ہے ،جس کے ذریعے وہ کلمہ حق بلند کرنے کے لئے اللہ کی راہ میں جہاد اور شریعت و اسلامی حدود نافذ کرنے اور دیگر شرعی امور جو اللہ تعالی نے ان کے لیے مشروع قرار دیے ہيں کے واجب کو ادا کرتے ہیں۔ جیسا کہ یہ مقام ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو عطا ہوا، اللہ نے ان کے ایمان، عملِ صالح اور مشرکین کی سرکشی وظلم و زیادتیوں پر ان کے صبر جمیل کا یہ بدلہ دیا کہ ان کی نصرت فرمائی، اور ان کے دین حق کو غالب کر کے انہیں زمین پر اقتدار اور غلبہ عطا فرمایا۔ جیسا کہ فرمان باری تعالی ہے:
﴿وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْاَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ ۠ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِيْنَهُمُ الَّذِي ارْتَضٰى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِهِمْ اَمْنًا ۭ يَعْبُدُوْنَنِيْ لَا يُشْرِكُوْنَ بِيْ شَـيْــــًٔـا﴾
(النور:۵۵)
(اللہ تم میں سے جو ایمان لائے اور نیک کام کیے ان سے وعدہ کر چکا ہے کہ وہ انہیں زمین پر ضرور خلیفہ بنائے گا، جیسا کہ خلیفہ بنایا ان لوگوں کو جو ان سے پہلے تھے اور ان کے اس دین کو مضبوطی سے جما دے گا جو وہ ان کے لئے پسند کر چکا ہے ۔اور ان کے (موجودہ) خوف کو امن سے بدل دے گا۔(بشرطیکہ) وہ میری عبادت کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں)
اس کے باوجود وہ کسی بادشاہت ومملکت کے طالب نہ تھے بلکہ وہ تو توحید وہدایت کے داعی تھے ، اور نہ ہی اپنے پیروکاروں کو کسی سیاسی تحریک وانقلابات کے لئے تیار کیا کرتے تھے۔
[1] أخرجه البخاري 67- كتاب الطب، 17- باب من اكتوى أو كوى غيره، حديث (5705)، ومسلم 1-كتاب الإيمان، 94- باب الدليل على دخول طوائف من المسلمين الجنَّة بغير حساب ولا عذاب، حديث (374)، وأحمد في المسند (1/271).
﴿وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْاَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ ۠ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِيْنَهُمُ الَّذِي ارْتَضٰى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِهِمْ اَمْنًا ۭ يَعْبُدُوْنَنِيْ لَا يُشْرِكُوْنَ بِيْ شَـيْــــًٔـا﴾
(النور:۵۵)
(اللہ تم میں سے جو ایمان لائے اور نیک کام کیے ان سے وعدہ کر چکا ہے کہ وہ انہیں زمین پر ضرور خلیفہ بنائے گا، جیسا کہ خلیفہ بنایا ان لوگوں کو جو ان سے پہلے تھے اور ان کے اس دین کو مضبوطی سے جما دے گا جو وہ ان کے لئے پسند کر چکا ہے ۔اور ان کے (موجودہ) خوف کو امن سے بدل دے گا۔(بشرطیکہ) وہ میری عبادت کریں اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں)
اس کے باوجود وہ کسی بادشاہت ومملکت کے طالب نہ تھے بلکہ وہ تو توحید وہدایت کے داعی تھے ، اور نہ ہی اپنے پیروکاروں کو کسی سیاسی تحریک وانقلابات کے لئے تیار کیا کرتے تھے۔
[1] أخرجه البخاري 67- كتاب الطب، 17- باب من اكتوى أو كوى غيره، حديث (5705)، ومسلم 1-كتاب الإيمان، 94- باب الدليل على دخول طوائف من المسلمين الجنَّة بغير حساب ولا عذاب، حديث (374)، وأحمد في المسند (1/271).
[#SalafiUrduDawah Article] Low number of attendees at the #Duroos of #Ulamaa – Shaykh Muhammad bin Umar #Bazmool
#علماء کے #دروس میں کم لوگوں کی حاضری
فضیلۃ الشیخ محمد بن عمر #بازمول حفظہ اللہ
(سنئیر پروفیسر جامعہ ام القری ومدرس مسجد الحرام، مکہ مکرمہ)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: بازمول ڈاٹ کام۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2013/11/ulama_duroos_qillat_haziri.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مجھے بعض طلبہ سے یہ بات پہنچی ہے کہ شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے ان کے بعد از فجر درس کے متعلق کہا گیا جو کہ طائف میں واقع ان کی مسجد میں ہوتا تھا کہ : یا شیخ اگر آپ فجر کے بعد کچھ آرام کرلیں تو بہتر ہے اور اس کے علاوہ دیگر دروس پر اکتفاء کریں کیونکہ فجر والے درس میں بہت کم لوگ حاضر ہوتےہیں۔ شیخ رحمہ اللہ نے پوچھا: کتنے لوگ آتے ہیں؟ کہا: سات سے زیادہ نہیں۔ آپ نے فرمایا: ان میں خیر وبرکت ہے ان شاء اللہ ہم درس جاری رکھیں گے۔
حالانکہ اگر آپ اس قوم (ہمارے مخالفین) کو دیکھیں تو وہ اپنے دروس وتقاریر میں کثرتِ حاضرین کا ہم پر دھونس جماتے ہیں۔۔۔
مجھے الجزائر سے ایک بھائی نے بتایا کہ فلاں شخص اس نے داعیانِ فتنہ میں سے ایک کا نام لیا اگر اس کاکوئی علمی درس ہوتا ہے تو کوئی حاضر نہيں ہوتا سوائے چند لوگوں کے۔۔۔اور اگر اس کا درس سیاسی مسائل اور حکومت مخالفت محاذ آرائی سے متعلق ہوتا ہے تو لوگوں کی کثیر تعداد آتی ہے۔۔۔میں نے اس سے کہا: یہ بات بالکل ویسی ہی ہے جیسا کہ ایک شخص کے متعلق مجھے کسی نے بتایا تھا کہ جدہ میں جب اس کا درس عقیدے کی شرح پرہوتا تھا تو حاضرین بہت قلیل ہوتے تھے اور یہ درس عصر کے بعد ہوا کرتا تھا جبکہ اسی کا درس مغرب کے بعد حالات حاضرہ اور حکومت مخالف محاذ آرائی پر ہوتا تو مسجد کھچا کھچ بھر جاتی۔۔۔
فلا حول و لا قوة إلا بالله۔۔۔اب حاضرین کی کثرت علم کے لیے نہيں دیگر اغراض کے لیے ہوکر رہ گئی ہے۔۔۔اور یہ زیادہ حاضرین جمع کرنے کا حربہ اب ولولہ انگیزی اور تحریکی قسم کے جذبات ابھارنا بن چکا ہے ناکہ قواعد علم وایمان کا لوگوں کے دلوں میں راسخ کرنا۔
#علماء کے #دروس میں کم لوگوں کی حاضری
فضیلۃ الشیخ محمد بن عمر #بازمول حفظہ اللہ
(سنئیر پروفیسر جامعہ ام القری ومدرس مسجد الحرام، مکہ مکرمہ)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: بازمول ڈاٹ کام۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2013/11/ulama_duroos_qillat_haziri.pdf
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مجھے بعض طلبہ سے یہ بات پہنچی ہے کہ شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے ان کے بعد از فجر درس کے متعلق کہا گیا جو کہ طائف میں واقع ان کی مسجد میں ہوتا تھا کہ : یا شیخ اگر آپ فجر کے بعد کچھ آرام کرلیں تو بہتر ہے اور اس کے علاوہ دیگر دروس پر اکتفاء کریں کیونکہ فجر والے درس میں بہت کم لوگ حاضر ہوتےہیں۔ شیخ رحمہ اللہ نے پوچھا: کتنے لوگ آتے ہیں؟ کہا: سات سے زیادہ نہیں۔ آپ نے فرمایا: ان میں خیر وبرکت ہے ان شاء اللہ ہم درس جاری رکھیں گے۔
حالانکہ اگر آپ اس قوم (ہمارے مخالفین) کو دیکھیں تو وہ اپنے دروس وتقاریر میں کثرتِ حاضرین کا ہم پر دھونس جماتے ہیں۔۔۔
مجھے الجزائر سے ایک بھائی نے بتایا کہ فلاں شخص اس نے داعیانِ فتنہ میں سے ایک کا نام لیا اگر اس کاکوئی علمی درس ہوتا ہے تو کوئی حاضر نہيں ہوتا سوائے چند لوگوں کے۔۔۔اور اگر اس کا درس سیاسی مسائل اور حکومت مخالفت محاذ آرائی سے متعلق ہوتا ہے تو لوگوں کی کثیر تعداد آتی ہے۔۔۔میں نے اس سے کہا: یہ بات بالکل ویسی ہی ہے جیسا کہ ایک شخص کے متعلق مجھے کسی نے بتایا تھا کہ جدہ میں جب اس کا درس عقیدے کی شرح پرہوتا تھا تو حاضرین بہت قلیل ہوتے تھے اور یہ درس عصر کے بعد ہوا کرتا تھا جبکہ اسی کا درس مغرب کے بعد حالات حاضرہ اور حکومت مخالف محاذ آرائی پر ہوتا تو مسجد کھچا کھچ بھر جاتی۔۔۔
فلا حول و لا قوة إلا بالله۔۔۔اب حاضرین کی کثرت علم کے لیے نہيں دیگر اغراض کے لیے ہوکر رہ گئی ہے۔۔۔اور یہ زیادہ حاضرین جمع کرنے کا حربہ اب ولولہ انگیزی اور تحریکی قسم کے جذبات ابھارنا بن چکا ہے ناکہ قواعد علم وایمان کا لوگوں کے دلوں میں راسخ کرنا۔
[#SalafiUrduDawah Article] Explanation of "#Kitaab_ut_Tawheed" (Introduction) – Shaykh Saaleh bin Fawzaan #Al_Fawzaan
شرح #کتاب_التوحید ’’مقدمہ‘‘
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان #الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: الملخص في شرح كتاب التوحيد
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
شیخ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
اس کتاب کا موضوع:
اس توحید کا بیان ہے جو اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر واجب قرار دی ہے۔ اور اسی کے لیے انہیں پیدا فرمایا ہے۔ اور اس چیز کا بیان جو اس کے منافی ہے جیسے شرک اکبر، یا پھر جو اس کے واجب کمال یا مستحب کے منافی ہے جیسے شرک اصغر وبدعات۔
کتاب کا معنی:
مصدر ہے كَتَبَ کا بمعنی جَمَعَ۔ اور قلم سے کتابت حروف وکلمات کا مجموعہ ہوتا ہے۔
توحید کا معنی:
مصدر ہے وَحَّد کا یعنی کسی کو واحد قرار دینا۔ یہاں اس سے مراد ہے:
’’إفراد الله بالعبادة‘‘
(اللہ تعالی کو عبادت میں اکیلا جاننا)۔
مکمل مقالہ پڑھیں۔
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/01/sharh_kitab_ut_tawheed_fawzaan_muqaddamah.pdf
[Urdu Audio] http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/01/sharh_kitab_ut_tawheed_fawzaan_muqaddamah.mp3
شرح #کتاب_التوحید ’’مقدمہ‘‘
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان #الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: الملخص في شرح كتاب التوحيد
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
شیخ صالح بن فوزان الفوزان حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
اس کتاب کا موضوع:
اس توحید کا بیان ہے جو اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر واجب قرار دی ہے۔ اور اسی کے لیے انہیں پیدا فرمایا ہے۔ اور اس چیز کا بیان جو اس کے منافی ہے جیسے شرک اکبر، یا پھر جو اس کے واجب کمال یا مستحب کے منافی ہے جیسے شرک اصغر وبدعات۔
کتاب کا معنی:
مصدر ہے كَتَبَ کا بمعنی جَمَعَ۔ اور قلم سے کتابت حروف وکلمات کا مجموعہ ہوتا ہے۔
توحید کا معنی:
مصدر ہے وَحَّد کا یعنی کسی کو واحد قرار دینا۔ یہاں اس سے مراد ہے:
’’إفراد الله بالعبادة‘‘
(اللہ تعالی کو عبادت میں اکیلا جاننا)۔
مکمل مقالہ پڑھیں۔
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2016/01/sharh_kitab_ut_tawheed_fawzaan_muqaddamah.pdf
[Urdu Audio] http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/01/sharh_kitab_ut_tawheed_fawzaan_muqaddamah.mp3
#SalafiUrduDawah
اگر #عقل کے والدین ہوتے - #صبر و #تصدیق - امام #ابن_حبان
agar #aqal k walidain hotay - #sabr o #tasdeeq - imaam #ibn_hibban
اگر #عقل کے والدین ہوتے - #صبر و #تصدیق - امام #ابن_حبان
agar #aqal k walidain hotay - #sabr o #tasdeeq - imaam #ibn_hibban
#SalafiUrduDawah
اب #توحید_خالص ڈاٹ کام کی کتابیں پمفلٹس اور دیگر لٹریچر یہاں سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
#فضلی_بک شاب
اردو بازار، کراچی۔
پوسٹل کوڈ: 74400
فون: +922132629724
اب #توحید_خالص ڈاٹ کام کی کتابیں پمفلٹس اور دیگر لٹریچر یہاں سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
#فضلی_بک شاب
اردو بازار، کراچی۔
پوسٹل کوڈ: 74400
فون: +922132629724
#SalafiUrduDawah
قرآن مجید میں اہل بیت کے فضائل - شیخ #عبدالمحسن العباد
quran majeed may #ahl_e_bayt k fadail - shaykh #abdul_muhsin al-abbaad
قرآن مجید میں اہل بیت کے فضائل - شیخ #عبدالمحسن العباد
quran majeed may #ahl_e_bayt k fadail - shaykh #abdul_muhsin al-abbaad
[#SalafiUrduDawah Book] What is #Fiqh_ul_Akbar? - Shaykh Saaleh bin Fawzaan #Al_Fawzaan
#فقہِ_اکبر کیا ہے؟
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان #الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: المحاضرات فی العقیدۃ والدعوۃ، درس نمبر 28 "الفقه الأكبر"۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
فہرست مضامین
مقدمہ
فقہ فی الدین کی اہمیت
فقہ کی انواع
الفقہ فی العقیدۃ
توحید کے ساتھ شرک کی معرفت بھی ضروری ہے
طاغوت کی تعریف
طاغوت کی تعریف سے مستثنی لوگ
اللہ تعالی کی عبادت اس وقت تک صحیح نہیں جب تک غیراللہ کی عبادت کا انکار نہ کیا جائے
کیا توحید تفرقے کا سبب ہے؟ کیا توحید کے بغیر امت میں اتحاد ممکن ہے
الفقہ فی المسائل
مسائل کا فقہ عقیدے کے فقہ کے بغیر بیکار ہے
دونوں اقسام کی فقہ کی تحصیل کے وسائل
1- علم حاصل کرنا
طلبِ علم کی راہ میں اعلی نمونہ (پہلی مثال – جبرئیل علیہ الصلاۃ والسلام )
قیامت کے وقوع کا علم سوائے اللہ تعالی کے کسی کو نہیں
دوسری مثال (سیدنا موسی علیہ الصلاۃ والسلام)
2- تدبرِ قرآن
قرآن وحدیث کے فہم کا طریقۂ کار کیا ہو
3- اہل علم سے سوال کرنا
4- خطباتِ جمعہ ودروس سننا
5- ریڈیو (انٹرنیٹ وغیرہ) پر دینی پروگرام سماعت کرنا
آخری نصیحت
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/10/fiqh_ul_akbar_fawzan.pdf
#فقہِ_اکبر کیا ہے؟
فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان #الفوزان حفظہ اللہ
(سنیئر رکن کبار علماء کمیٹی، سعودی عرب)
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: المحاضرات فی العقیدۃ والدعوۃ، درس نمبر 28 "الفقه الأكبر"۔
پیشکش: توحیدِ خالص ڈاٹ کام
بسم اللہ الرحمن الرحیم
فہرست مضامین
مقدمہ
فقہ فی الدین کی اہمیت
فقہ کی انواع
الفقہ فی العقیدۃ
توحید کے ساتھ شرک کی معرفت بھی ضروری ہے
طاغوت کی تعریف
طاغوت کی تعریف سے مستثنی لوگ
اللہ تعالی کی عبادت اس وقت تک صحیح نہیں جب تک غیراللہ کی عبادت کا انکار نہ کیا جائے
کیا توحید تفرقے کا سبب ہے؟ کیا توحید کے بغیر امت میں اتحاد ممکن ہے
الفقہ فی المسائل
مسائل کا فقہ عقیدے کے فقہ کے بغیر بیکار ہے
دونوں اقسام کی فقہ کی تحصیل کے وسائل
1- علم حاصل کرنا
طلبِ علم کی راہ میں اعلی نمونہ (پہلی مثال – جبرئیل علیہ الصلاۃ والسلام )
قیامت کے وقوع کا علم سوائے اللہ تعالی کے کسی کو نہیں
دوسری مثال (سیدنا موسی علیہ الصلاۃ والسلام)
2- تدبرِ قرآن
قرآن وحدیث کے فہم کا طریقۂ کار کیا ہو
3- اہل علم سے سوال کرنا
4- خطباتِ جمعہ ودروس سننا
5- ریڈیو (انٹرنیٹ وغیرہ) پر دینی پروگرام سماعت کرنا
آخری نصیحت
http://tawheedekhaalis.com/wp-content/uploads/2017/10/fiqh_ul_akbar_fawzan.pdf
#SalafiUrduDawah
#جماعۃ_المسلمین اور ان کے #امام کو لازم پکڑنے سے متعلق شکوک وشبہات پھیلانے والے #اساتذہ و #خطباء - شیخ صالح #الفوزان
#jamat_ul_muslimeen aur un k #imaam ko lazim pakarne say mutaliq shukook shubhaat phelanay walay #asatiza #khutabah - shaykh saaleh #al_fawzaan
#جماعۃ_المسلمین اور ان کے #امام کو لازم پکڑنے سے متعلق شکوک وشبہات پھیلانے والے #اساتذہ و #خطباء - شیخ صالح #الفوزان
#jamat_ul_muslimeen aur un k #imaam ko lazim pakarne say mutaliq shukook shubhaat phelanay walay #asatiza #khutabah - shaykh saaleh #al_fawzaan