📚 رَبِّ زِدنِي عِلماً 📚
1.22K subscribers
10.9K photos
266 videos
49 files
32 links
روزانہ قرآنی آیات، حدیث نبویﷺ اور اِسلامی معلُومات کا مُستَند اُردو چینل۔

For daily Quranic Ayat, Hadith e Nabawiﷺ & Islamic Information in Urdu Language.


@itsfayez
Download Telegram
السلام عليكم ورحمةالله وبركاته
خُوش دِلی کے بغیر کِسى كا مال حلال نہیں!

Join @knowledge
https://telegram.me/knowledge
السلام عليكم ورحمةالله وبركاته
رجب میں روزہ رکھنے سے متعلق الگ سے کوئی خاص فضیلت منقول نہیں ہے، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ایک کتاب ”تبیینُ العَجَبْ بما وَرَدَ في فَضْلِ رَجَب“ لکھی،جس میں انھوں نے بہت سی احادیث کو جمع کر کے ان کی اسنادی حیثیت کو واضح کیا ہے جو فضائل ِ رجب سے متعلق نہایت ضعیف یا موضوع تھیں آپ نے فرمایا کہ: ماہِ رجب میں خاص رجب کی وجہ سے کسی روزے کی مخصوص فضیلت صحیح احادیث سے ثابت نہیں ہے، (تبیین العجب بما ورد فی فضل رجب، مقدمہ، ص:۱۱)

Join @knowledge
شبِ مِعراج کی فضیلت ثابت نہیں۔

📝 شیخ الاسلام حضرت مولانا مُفتی محمد تقی عُثمانی صاحب مدظلہ العالیہ

Join @knowledge
https://telegram.me/knowledge
*تعیین شَبِ معراج میں اتنا اختلاف کیوں ؟؟*

1۔ معراج ھجرت سے کتنا عرصہ قبل ہوئ ؟ = *اختلاف*
2۔ معراج مکہ مکرمہ کے کس مقام سے ہوئ = *اختلاف*
3۔ معراج کس مہینے میں ہوئ ؟ = *اختلاف*
4۔ معراج کس تاریخ کو ہوئ ؟ = *اختلاف*
5۔ معراج کس دن ہوئ ؟ = *اختلاف*

*٢٧ رجب* کو شبِ معراج کی یقینی تاریخ ماننے والوں کو دعوتِ فکر۔۔۔

علماء ِسیر نے خوب تحقیق کے بعد اُن صحابہ کی تعداد اور نام لکھے ہیں جنہوں نے قصہٴ معراج کو نقل کیا، کسی نے مختصر اور کسی نے تفصیل سے؛ چنانچہ علامہ قسطلانیؒ نے (المواہب اللدنیہ :۲/ ۳۴۵، میں) چھبیس صحابہؓ کے نام شمار کیے ہیں اور علامہ زرقانیؒ نے اس کتاب کی شرح میں ان صحابہؓ کے ناموں میں اضافہ کرتے ہوئے پینتالیس کی تعداد اور ان کے نام ذکر کئے ہیں،
(شرح العلامة الزرقانی: ۸/۷۶،دارالکتب العلمیہ)

اس تفصیل کے بعد قابلِ غور بات یہ ہے کہ اس قصے کی تفصیل بیان کرنے والے اصحاب ِ رسول کی اتنی بڑی تعداد ہے اور اس کے باوجود جس
رات میں یہ واقعہ پیش آیا اس رات
کی حتمی تاریخ کسی نے بھی نقل نہیں کی، آخر کیوں؟؟

کتبِ سیر میں غور کرنے کے بعد سوائے اس کے کوئی اور بات سمجھ میں نہیں آتی کہ اگرچہ اِس رات میں اتنا بڑا واقعہ پیش آیا؛ لیکن اس کی بنا پر اس رات کو کسی مخصوص عبادت کے لیے متعین کرنا نہ تو کسی کو سُوجھا اور نہ ہی زبانِ نبوت سے اس بارے میں کوئی حکم صادر ہوا ، نہ ہی اس رات کی اس طرح سے تعظیم کسی صحابیِ رسول کے ذہن میں پیدا ہوئی،

لیکن اس کے باوجود یہ سوال پھر بھی باقی رہتا ہے کہ اگرچہ اس سے کوئی حکم ِ شرعی وابستہ نہیں تھا تاہم بمقتضائے محبت ہی اس طرف توجہ کی جاتی ، جب حضورِ اکرم ﷺ کے خدوخال اور نقش و نگار کو بھی بمقتضائے محبت ضبط کرنے کا اہتمام کیا گیا تو آخر اس شب سے اس قدر بے اعتنائی کی کیا وجہ؟؟

تو اس سوال کے جواب میں حضرت مولانا مفتی رشید احمد صاحب لدھیانویؒ فرماتے ہیں: ”کہ اس شب میں خرافات و بدعات کی بھر مار کا شدید خطرہ تھا، حضور ﷺ اور حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے سدّ باب کی غرض سے اس کو مبہم رکھنا ہی ضروری سمجھا “
(سات مسائل، ص:۱۶، دارالافتاء والارشاد، کراچی)۔

Join @knowledge
السلام عليكم ورحمةالله وبركاته
سوشل میڈیا کی من گھڑت دھمکیاں

Join @knowledge
https://telegram.me/knowledge
السلام عليكم ورحمةالله وبركاته
سُودخوری کا بھیانک انجام

Join @knowledge
https://telegram.me/knowledge
اِستقبالِ خاتم النَبیّن،
اِمام المُرسَلین، رَسولِ اكرم ﷺ

Join @knowledge
https://telegram.me/knowledge
السلام عليكم ورحمةالله وبركاته
اللہﷻ کے محبوب بندے؛
1۔ چہُپا کر مال (صدقہ) دینے والا
2۔ رات کی تنہائ میں عبادت کرنے والا
3۔ دُشمن کے سامنے سینہ تان کر کہڑا ہونے والا
Join @knowledge
کُفر کی 2 (خطرناک) عَلامتیں

Join @knowledge
https://telegram.me/knowledge
السلام عليكم ورحمةالله وبركاته