♾🔥⭕°•°▪﷽▪°•°🔥⭕♾
*🎊ربیــــع الاول کی مبارک باد دینا کیسا⁉*
*💫مـجمــوعہ داعیان اســلام*
▫▪▫▪▫▪▫▪▪▫▪
*📲📖کچھ لوگ ماہِ ربیع الاول کے آتے ہی ایک حدیث نشر کرنا شروع کر دیتے ہیں:*
*⬆کیا یہ حدیث صحیح ہے⁉*
*🚫اس لئے اس کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت کرنا جائز نہیں ہے، کیونکہ یہ آپ کے بارے میں جھوٹ باندھنے کے زمرے میں آتا ہے،*
اور *آپ صلی اللہ علیہ وسلم* پر جھوٹ باندھنا *کبیرہ گناہوں* میں سے ہے،
*📍اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:*
*🏷مسلم نے اسے اپنی صحیح مسلم کے مقدمہ میں بیان کیا ہے۔*
*📖امام نووی رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں:*
انتہی
*" شرح صحيح مسلم " (1/65)*
*⬆🚫 یہ بات حد سے تجاوز، اور مبالغہ آرائی پر مشتمل ہے، جو کہ اس حدیث کے باطل اور خود ساختہ ہونے کی علامت ہے۔*
*🌀چنانچہ ابن قیم رحمہ اللہ کہتے ہیں:*
"خود ساختہ احادیث میں اندھا پن ، بے ڈھب الفاظ، اور حد سے زیادہ تجاوز ہوتا ہے، جو ببانگ دہل ان احادیث کے خود ساختہ ہونے کا اعلان کرتا ہے،
*◼کہ یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر خود گھڑی گئی ہے"*
انتہی
*" المنار المنيف " ص 50*
■■■▬▬▬🕯🕯🕯▬▬▬■■■
*📃پیشکشں:*
*💫مجموعہ داعـیـان اســلام*
*📲ایڈ ہونے کے لیے رابطہ نمبر*
*+966594174281*
https://t.me/herbalcourse
*🎊ربیــــع الاول کی مبارک باد دینا کیسا⁉*
*💫مـجمــوعہ داعیان اســلام*
▫▪▫▪▫▪▫▪▪▫▪
*📲📖کچھ لوگ ماہِ ربیع الاول کے آتے ہی ایک حدیث نشر کرنا شروع کر دیتے ہیں:*
🔥(جو بھی اس فضیلت والے ماہ کی مبارک باد دے گا، اس پر جہنم کی آگ حرام ہو جائے گی)
*⬆کیا یہ حدیث صحیح ہے⁉*
⬆◼ذکر شدہ حدیث کی ہمیں کوئی سند نہیں ملی، اور خود ساختہ ہونے کی علامات اس حدیث پر بالکل واضح ہیں،
*🚫اس لئے اس کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت کرنا جائز نہیں ہے، کیونکہ یہ آپ کے بارے میں جھوٹ باندھنے کے زمرے میں آتا ہے،*
اور *آپ صلی اللہ علیہ وسلم* پر جھوٹ باندھنا *کبیرہ گناہوں* میں سے ہے،
*📍اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:*
جس شخص نے میری طرف منسوب کوئی حدیث بیان کی، اور وہ خدشہ بھی رکھتا تھا یہ جھوٹ ہے، تو بیان کرنے والا بھی دو جھوٹوں میں سے ایک ہے
*🏷مسلم نے اسے اپنی صحیح مسلم کے مقدمہ میں بیان کیا ہے۔*
*📖امام نووی رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں:*
"اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنے کی سنگینی بیان کی گئی ہے، اور جس شخص کو اپنے ظنِ غالب کے مطابق کوئی حدیث جھوٹی لگی لیکن پھر بھی وہ آگے بیان کر دے تو وہ بھی جھوٹا ہوگا، جھوٹا کیوں نہ ہو؟! وہ ایسی بات کہہ رہا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں فرمائی"
انتہی
*" شرح صحيح مسلم " (1/65)*
اور اس حدیث میں ذکر کیا گیا ہے کہ ماہِ ربیع الاول کی جس شخص نے مبارکباد دی تو صرف اسی عمل سے اس پر جہنم کی آگ حرام ہو جائے گی،
*⬆🚫 یہ بات حد سے تجاوز، اور مبالغہ آرائی پر مشتمل ہے، جو کہ اس حدیث کے باطل اور خود ساختہ ہونے کی علامت ہے۔*
*🌀چنانچہ ابن قیم رحمہ اللہ کہتے ہیں:*
"خود ساختہ احادیث میں اندھا پن ، بے ڈھب الفاظ، اور حد سے زیادہ تجاوز ہوتا ہے، جو ببانگ دہل ان احادیث کے خود ساختہ ہونے کا اعلان کرتا ہے،
*◼کہ یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر خود گھڑی گئی ہے"*
انتہی
*" المنار المنيف " ص 50*
■■■▬▬▬🕯🕯🕯▬▬▬■■■
*📃پیشکشں:*
*💫مجموعہ داعـیـان اســلام*
*📲ایڈ ہونے کے لیے رابطہ نمبر*
*+966594174281*
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔دوالمسک معتدل ۔۔۔مختصر ترین نسخہ۔۔۔
مرکبات کی کتب مین دوالمسک معتدل ۔۔دوالمسک معتدل سادہ
دوالمسک معتدل جواھردار اور دوالمسک جواھردار الگ الگ نسخہ جات ھین انہین بنانا ھرکسی کے بس کی بات نہین ھے اجزاء بہت قیمتی اور بے شمار اور بنانے کی ترتیب ھی کافی مشکل ھے آئیے آج آپ کو بہت آسان اور کم قیمت اور مختصر اجزاء پہ مشتمل دوالمسک معتدل کا نسخہ بتاتا ھون اور بنانے کی ترتیب بھی سمجھاتا ھون
گل سرخ
ابریشم صاف شدہ
بہمن سفید
بہمن سرخ
درونج عقربی
بادرنجبویا
عود ھندی
دانہ الائچی خورد
صندل سفید
کشنیز خشک
گل گاؤزبان
تخم خرفہ
زرشک شیرین
یہ تمام دوائین برابروزن لین اوران دواؤن کے برابر وزن مین شکر سفید لین اب شکر اور دواؤن کے برابر شہد لے لین اب شکر دواؤن اور شہد کے برابروزن مین سیب کا پانی خالص حاصل کرلین
نوٹ۔۔یہان یہ بات یاد رکھین جب سیب کاپانی آپ نے جوسر مشین کے ذریعے نکالا ھے تو اس پانی مین کافی حد تک سیب کے گودے کے ذرے بھی اس مین شامل ھوتے ھین اب اس پانی کو آگ پہ رکھ کرابالین گے تو تلچھٹ اوپرآجاۓ گی اسے الگ کرتے جائین جب مکمل صاف پانی رہ جاۓ توآگ سے الگ کرکے پھر اس کوسب چیزون کے برابروزن لینا ھے اب پہلے دوائین پیس لین پھر شہد شکراور سیب کےپانی کا قوام بنا کراس مین دوائین شامل کردین بس دوالمسک معتدل تیار ھے
یہ نہایت اعلی درجہ مفرح قلب ھے خفقان قلب اور ضعف قلب حار کےلئے فوری اثرھے مالیخولیا مراقی مین اعلی درجہ کی دوا ھے معدے کی سوزش اورآنتون کی سوزش مین اعلی درجہ کی دوا ھے عرق گاؤزبان اور عرق سونف کے ھمراہ پانچ تا سات ماشہ تک کھلائی جاسکتی ھے تیارکرین اوراپنے مطب کی زینت بنائین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
https://t.me/herbalcourse
۔۔۔۔دوالمسک معتدل ۔۔۔مختصر ترین نسخہ۔۔۔
مرکبات کی کتب مین دوالمسک معتدل ۔۔دوالمسک معتدل سادہ
دوالمسک معتدل جواھردار اور دوالمسک جواھردار الگ الگ نسخہ جات ھین انہین بنانا ھرکسی کے بس کی بات نہین ھے اجزاء بہت قیمتی اور بے شمار اور بنانے کی ترتیب ھی کافی مشکل ھے آئیے آج آپ کو بہت آسان اور کم قیمت اور مختصر اجزاء پہ مشتمل دوالمسک معتدل کا نسخہ بتاتا ھون اور بنانے کی ترتیب بھی سمجھاتا ھون
گل سرخ
ابریشم صاف شدہ
بہمن سفید
بہمن سرخ
درونج عقربی
بادرنجبویا
عود ھندی
دانہ الائچی خورد
صندل سفید
کشنیز خشک
گل گاؤزبان
تخم خرفہ
زرشک شیرین
یہ تمام دوائین برابروزن لین اوران دواؤن کے برابر وزن مین شکر سفید لین اب شکر اور دواؤن کے برابر شہد لے لین اب شکر دواؤن اور شہد کے برابروزن مین سیب کا پانی خالص حاصل کرلین
نوٹ۔۔یہان یہ بات یاد رکھین جب سیب کاپانی آپ نے جوسر مشین کے ذریعے نکالا ھے تو اس پانی مین کافی حد تک سیب کے گودے کے ذرے بھی اس مین شامل ھوتے ھین اب اس پانی کو آگ پہ رکھ کرابالین گے تو تلچھٹ اوپرآجاۓ گی اسے الگ کرتے جائین جب مکمل صاف پانی رہ جاۓ توآگ سے الگ کرکے پھر اس کوسب چیزون کے برابروزن لینا ھے اب پہلے دوائین پیس لین پھر شہد شکراور سیب کےپانی کا قوام بنا کراس مین دوائین شامل کردین بس دوالمسک معتدل تیار ھے
یہ نہایت اعلی درجہ مفرح قلب ھے خفقان قلب اور ضعف قلب حار کےلئے فوری اثرھے مالیخولیا مراقی مین اعلی درجہ کی دوا ھے معدے کی سوزش اورآنتون کی سوزش مین اعلی درجہ کی دوا ھے عرق گاؤزبان اور عرق سونف کے ھمراہ پانچ تا سات ماشہ تک کھلائی جاسکتی ھے تیارکرین اوراپنے مطب کی زینت بنائین محمود بھٹہ گروپ مطب کامل
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
﷽
(ہینگ )
۔ہینگ. عربی نام حلتیت. فارسی انگوزہ. گجراتی ہنگرا. تیلیگو رنگوا.اور ۔انگریزی نام ایسانی ٹیڈا ۔درخت_انجدان کا گوند ہے. یہ دوا نہایت قدیمی ہے. کیونکہ سنسکرت کی کتابوں میں اسکا ذکر پایا جاتا ہے اسکی بو تیز مثل لہسن کی بو کے ہوتی ہے اصلی ہینگ کو پانی میں حل کریں تو زردی مائل سفید رنگ کا ایملشن بن جاتا ہے اس ایملشن میں نقلی شامل کرنے پر اس کا رنگ سبزی مائل زرد ہو جاتا ہے. اگر اصل ہینگ کا ٹکڑا لے کر اس کو دیا سلائ سے آگ لگائیں تو موم بتی کی طرح جلنے لگتا ہے. اگر ہینگ کی تازہ ٹوٹی ہوئ سطح پر تیزاب شورہ لگائیں تو تھوڑی دیر کیلئے اسکا رنگ سبز ہو جاتا ہے. اسکی بہترین قسم ہیراہینگ ہے. جو فیرولا کی قسم کے ایک پودے درخت انجدان سفید سے حاصل ہوتی ہے. ہینگ کی ایک قسم ہینگرہ یا قندھاری ہینگ کہلاتی ہے. جس میں الکحل میں حل ہونے کی خاصیت پائ جاتی ہے. اور ٹنکچر سازی کیلئے موزوں ہے. اسلئے مغربی مارکیٹ میں اسکی زیادہ مانگ ہے. برعکس اسکے ہندوستان میں ہینگرہ کو ہینگ کی گھٹیا قسم سمجھا جاتا ہے. کیونکہ یہاں اسکا استعمال مسالے کے طور پر ہوتا ہے اسلئے زیادہ بودار ہونے کی وجہ سے ۔ہیراہنگ زیادہ پسند کی جاتی ہے. ۔۔۔رنگ سفیدی مائل زرد. ذائقہ تلخ نا مرغوب اور مغشی ۔مزاج گرم درجہ چہارم خشک درجہ دوم مقدار خوراک ایک سے دو رتی تک مقام ۔۔پیدائش ہرات افغانستان اور ایران کے خشک اور بلند مقامات کی آب و ہوا انجدان کے پودوں کیلئے نہایت موزوں ہے یہی وجہ ہے کہ تقریباً تمام ۔۔۔۔۔ہینگ انہی ملکوں سے آتی ہے. ہندوستان میں تقریباً ایک کڑوڑ روپے سالانہ کی ۔ہینگ درآمد کی جاتی ہے تقسیم سے پہلےتقریباً ساری ہینگ خشکی کے راستے درہ خیبر سے گزر کر آتی تھی لیکن اب بمبئ کے راستہ سے بھی درآمد کی جاتی ہے. ۔ہینگ کے پودوں سے ۔ہینگ بلکل ربڑ کی طرح حاصل ہوتی ہے. جب انکی عمر 4 اور 5 سال درمیان ہوتی ہے تو اسکی جڑ کا قطر قریباً 6 انچ ہوتا ہے. یہ پودا مارچ اپریل میں پھول دیتا ہے پھول آنے سے ذرا پہلے جڑ کا بالائ حصہ اردگرد کی زمین کھود کر ننگا کردیا جاتا ہے.پھر تنے کو کاٹ کر مٹی کا بنا ہوا پیالہ نما برتن باندھ دیا جاتا ہے. تنے کے کٹے ہوئے حصے سے دودھ خارج ہوکر اس برتن میں جمح ہوکر بعد میں خشک ہوجاتا ہے ایک پودے سے 2 اور تین پونڈ کے درمیان خام ہینگ نکلتی ہے. حاصل شدہ ہینگ کو بوریوں یا چمڑے کے تھیلوں میں بھر لیا جتا ہے ۔۔۔۔افعال_واستعمال مخرج بلغم. مدربول و حیض کاسرریاح دافع تسنج اور محمر جلد ہے. گھر میں رکھنا وبائ امراض سے بچاتا ہے اکثر زہروں کیلئے تریاق ہے. جگر طحال اور معدہ کی بیماریوں کو مفید ہے ہاضم طعام ہے. بھوک خوب لگاتا ہے. دماغی اور اعصابی امراض. مرگی. فالج. لقوہ. رعشہ. خدر اور خصوصاً اختناق الرحم میں بکثرت مستعمل ہے. اورام اور ریاح کو تحلیل کرتا ہے. اکلاًوطلاءً مقوی باہ ہے. اسکو بریاں کرکے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ قے نہ لائے
مضر صحت
. بغیر بھنی ہوئ ہینگ غثیان پیدا کرتی ہے.
(خوراک مقدار چار رتی سے ایک ماشہ )
ہینگ سے حاصل کریں 10طبی فوائد
مزاج کے اعتبار سے ہینگ گرم اور خشک ہے ،ہینگ کا استعمال انڈین کھانوں میں زیادہ کیا جاتا ہے ۔بادی کھانے جن میں ماش کی دال ،آلو ،اروی اور کچالو وغیرہ شامل ہیں ان کھانوں میں ہینگ کا استعمال کرنا چاہئے ۔ ہینگ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات رکھتی ہے ۔
چھوٹے بچے جب گھٹنوں چلنا سیکھتے ہیں تو وہ زمین پر پڑی ہر چیز منہ میں ڈال لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا پیٹ اکثر خراب رہتا ہے یا پھر پیٹ میں کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں ایسے میں ہینگ گھر میں رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ ہینگ کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ فوڈ پوائزننگ میں بڑی تیزی سے کام کرتی ہے اور مریض کے پیٹ کو فوری آرام ملتا ہے ۔
۱۔کان کا درد
اکثر بچوں کے کان میں درد رہتا ہے اور بڑوں کو بھی نزلہ جم جانے کی وجہ سے کان کے درد کی شکایت رہتی ہے ایسے میں ہینگ کا گھر میں ہونا ضروی ہوتا ہے
ایک ایک تولہ ہینگ ،سونٹھ اور ثابت دھنیا پیس کر ایک کلو پانی اور آدھا پائو سرسوں کے تیل میں ہلکی آنچ پر اس وقت تک پکائیں کہ سارا پانی خشک ہو جائے اور تیل باقی رہے جائے ۔اب تیل کو ٹھنڈا کر کے چھان کر بوتل میں بھر کر رکھ لیں ۔ کسی قسم کا بھی کان کا درد ہو تیل کو ہلکا گرم کر کے چند بوندیںڈالیں فوری آرام آ جائے گا
۲۔ بالوں کا جھڑنا
ہینگ کا لیپ بالو ں کی جڑوں کو بھی مضبوط بناتا ہے ۔ دو چمچ ہینگ میں آدھا چائے کا چمچ پسی کالی مرچ اور دو کھانے کے چمچ سرکہ ملا کر بالوں کی جڑوں میں مساج کریں چند دنوں میں بال جھڑنا بند ہو جائیں گے
۳۔ دانت کا درد
ہینگ جسم کے ہر درد میں مفید ہوتی ہے اور سوجن دور کرتی ہے لیکن دانت کے درد میں اس کا استعمال فوری راحت دیتا ہے
۱۔ داڑھ کے درد میں اگر ایک چٹکی ہیرا ہینگ داڑھ میں رکھ لی جائے تو تھوڑی دیر میں آرام آجاتا ہے
۲۔ کالی مرچ ،ہینگ ،نیم کے خشک پتے اور لاہوری نمک ہم وزن لے کر باریک
(ہینگ )
۔ہینگ. عربی نام حلتیت. فارسی انگوزہ. گجراتی ہنگرا. تیلیگو رنگوا.اور ۔انگریزی نام ایسانی ٹیڈا ۔درخت_انجدان کا گوند ہے. یہ دوا نہایت قدیمی ہے. کیونکہ سنسکرت کی کتابوں میں اسکا ذکر پایا جاتا ہے اسکی بو تیز مثل لہسن کی بو کے ہوتی ہے اصلی ہینگ کو پانی میں حل کریں تو زردی مائل سفید رنگ کا ایملشن بن جاتا ہے اس ایملشن میں نقلی شامل کرنے پر اس کا رنگ سبزی مائل زرد ہو جاتا ہے. اگر اصل ہینگ کا ٹکڑا لے کر اس کو دیا سلائ سے آگ لگائیں تو موم بتی کی طرح جلنے لگتا ہے. اگر ہینگ کی تازہ ٹوٹی ہوئ سطح پر تیزاب شورہ لگائیں تو تھوڑی دیر کیلئے اسکا رنگ سبز ہو جاتا ہے. اسکی بہترین قسم ہیراہینگ ہے. جو فیرولا کی قسم کے ایک پودے درخت انجدان سفید سے حاصل ہوتی ہے. ہینگ کی ایک قسم ہینگرہ یا قندھاری ہینگ کہلاتی ہے. جس میں الکحل میں حل ہونے کی خاصیت پائ جاتی ہے. اور ٹنکچر سازی کیلئے موزوں ہے. اسلئے مغربی مارکیٹ میں اسکی زیادہ مانگ ہے. برعکس اسکے ہندوستان میں ہینگرہ کو ہینگ کی گھٹیا قسم سمجھا جاتا ہے. کیونکہ یہاں اسکا استعمال مسالے کے طور پر ہوتا ہے اسلئے زیادہ بودار ہونے کی وجہ سے ۔ہیراہنگ زیادہ پسند کی جاتی ہے. ۔۔۔رنگ سفیدی مائل زرد. ذائقہ تلخ نا مرغوب اور مغشی ۔مزاج گرم درجہ چہارم خشک درجہ دوم مقدار خوراک ایک سے دو رتی تک مقام ۔۔پیدائش ہرات افغانستان اور ایران کے خشک اور بلند مقامات کی آب و ہوا انجدان کے پودوں کیلئے نہایت موزوں ہے یہی وجہ ہے کہ تقریباً تمام ۔۔۔۔۔ہینگ انہی ملکوں سے آتی ہے. ہندوستان میں تقریباً ایک کڑوڑ روپے سالانہ کی ۔ہینگ درآمد کی جاتی ہے تقسیم سے پہلےتقریباً ساری ہینگ خشکی کے راستے درہ خیبر سے گزر کر آتی تھی لیکن اب بمبئ کے راستہ سے بھی درآمد کی جاتی ہے. ۔ہینگ کے پودوں سے ۔ہینگ بلکل ربڑ کی طرح حاصل ہوتی ہے. جب انکی عمر 4 اور 5 سال درمیان ہوتی ہے تو اسکی جڑ کا قطر قریباً 6 انچ ہوتا ہے. یہ پودا مارچ اپریل میں پھول دیتا ہے پھول آنے سے ذرا پہلے جڑ کا بالائ حصہ اردگرد کی زمین کھود کر ننگا کردیا جاتا ہے.پھر تنے کو کاٹ کر مٹی کا بنا ہوا پیالہ نما برتن باندھ دیا جاتا ہے. تنے کے کٹے ہوئے حصے سے دودھ خارج ہوکر اس برتن میں جمح ہوکر بعد میں خشک ہوجاتا ہے ایک پودے سے 2 اور تین پونڈ کے درمیان خام ہینگ نکلتی ہے. حاصل شدہ ہینگ کو بوریوں یا چمڑے کے تھیلوں میں بھر لیا جتا ہے ۔۔۔۔افعال_واستعمال مخرج بلغم. مدربول و حیض کاسرریاح دافع تسنج اور محمر جلد ہے. گھر میں رکھنا وبائ امراض سے بچاتا ہے اکثر زہروں کیلئے تریاق ہے. جگر طحال اور معدہ کی بیماریوں کو مفید ہے ہاضم طعام ہے. بھوک خوب لگاتا ہے. دماغی اور اعصابی امراض. مرگی. فالج. لقوہ. رعشہ. خدر اور خصوصاً اختناق الرحم میں بکثرت مستعمل ہے. اورام اور ریاح کو تحلیل کرتا ہے. اکلاًوطلاءً مقوی باہ ہے. اسکو بریاں کرکے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ قے نہ لائے
مضر صحت
. بغیر بھنی ہوئ ہینگ غثیان پیدا کرتی ہے.
(خوراک مقدار چار رتی سے ایک ماشہ )
ہینگ سے حاصل کریں 10طبی فوائد
مزاج کے اعتبار سے ہینگ گرم اور خشک ہے ،ہینگ کا استعمال انڈین کھانوں میں زیادہ کیا جاتا ہے ۔بادی کھانے جن میں ماش کی دال ،آلو ،اروی اور کچالو وغیرہ شامل ہیں ان کھانوں میں ہینگ کا استعمال کرنا چاہئے ۔ ہینگ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات رکھتی ہے ۔
چھوٹے بچے جب گھٹنوں چلنا سیکھتے ہیں تو وہ زمین پر پڑی ہر چیز منہ میں ڈال لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا پیٹ اکثر خراب رہتا ہے یا پھر پیٹ میں کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں ایسے میں ہینگ گھر میں رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ ہینگ کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ فوڈ پوائزننگ میں بڑی تیزی سے کام کرتی ہے اور مریض کے پیٹ کو فوری آرام ملتا ہے ۔
۱۔کان کا درد
اکثر بچوں کے کان میں درد رہتا ہے اور بڑوں کو بھی نزلہ جم جانے کی وجہ سے کان کے درد کی شکایت رہتی ہے ایسے میں ہینگ کا گھر میں ہونا ضروی ہوتا ہے
ایک ایک تولہ ہینگ ،سونٹھ اور ثابت دھنیا پیس کر ایک کلو پانی اور آدھا پائو سرسوں کے تیل میں ہلکی آنچ پر اس وقت تک پکائیں کہ سارا پانی خشک ہو جائے اور تیل باقی رہے جائے ۔اب تیل کو ٹھنڈا کر کے چھان کر بوتل میں بھر کر رکھ لیں ۔ کسی قسم کا بھی کان کا درد ہو تیل کو ہلکا گرم کر کے چند بوندیںڈالیں فوری آرام آ جائے گا
۲۔ بالوں کا جھڑنا
ہینگ کا لیپ بالو ں کی جڑوں کو بھی مضبوط بناتا ہے ۔ دو چمچ ہینگ میں آدھا چائے کا چمچ پسی کالی مرچ اور دو کھانے کے چمچ سرکہ ملا کر بالوں کی جڑوں میں مساج کریں چند دنوں میں بال جھڑنا بند ہو جائیں گے
۳۔ دانت کا درد
ہینگ جسم کے ہر درد میں مفید ہوتی ہے اور سوجن دور کرتی ہے لیکن دانت کے درد میں اس کا استعمال فوری راحت دیتا ہے
۱۔ داڑھ کے درد میں اگر ایک چٹکی ہیرا ہینگ داڑھ میں رکھ لی جائے تو تھوڑی دیر میں آرام آجاتا ہے
۲۔ کالی مرچ ،ہینگ ،نیم کے خشک پتے اور لاہوری نمک ہم وزن لے کر باریک
پیس کر رکھ لیں ،ہفتے میں دو بار اس منجن کا استعمال کریں نہ دانت میں کیڑا لگے گا اور نہ ہی ٹھنڈا گرم کھانے میں مشکل ہو گی
۳۔ دانت کے درد میں ایک کپ پانی میں دو چٹکی ہینگ اور دو لونگیں ڈال کر ابال لیں اور اس پانی سے کلی کریں دانت کے درد میں آرام آئے گا
۴۔ لیموں کے رس میں ہینگ ملا کر گھو ل لیں اور روئی سے دانت پر لگائیں تو دانت سے خون نکلنا اور پیپ آنا بند ہو جاتی ہے
۴۔ معدہ کا درد
جن لوگوں کا معدہ خراب رہتا ہو بادی یا بھاری چیزیں کھانے سے معدے میں درد ہوتا ہو تو منقہ کے بیج نکال کر اس میں زرا سی ہینگ بھر دیں اور مریض کو کھلا دیں ،معدے کے درد میں فوری آرام آجائیگا۔ یہ ٹوٹکہ ان لوگوں کے لئے بھی مفید ہے جنھیں معدے کے درد سے غنودگی طاری ہونے لگتی ہے یا ان کو چکر آتے ہیں
۵۔ سر کا درد
نزلہ یا تکان سے ہونے والا سر کا درد ہو یا پھر مایگرین ،ہینگ کا استعمال فوری راحت دیتا ہے ۔
کافور ،ہینگ ،پیپر منٹ اور سونٹھ کو باریک پیس کر عرق گلاب میں ملا کر لیپ بنا لیں اور اس لیپ کو سر پر لگا کر ہلکے ہاتھ سے مسا ج کریں تھوڑی دیر میں سر کے درد میں آرام محسوس کریں گے۔
۶۔ ماہواری کا درد
وہ خواتین جو ہر ماہ ماہواری کا شدید درد برداشت کرتی ہوں یا جنھیں ماہواری کھل کر نہ آتی ہو اور ماہواری کا ماہانہ نظام مستقل نہ ہو ان کو ہینگ کا استعمال ضرور کرنا چاہئے
ایک کپ بٹر ملک میں ایک چٹکی ہینگ ،ڈیڑھ کھانے کا چمچ میتھی دانہ کا سفوف اور آدھا چائے کا چمچ نمک ملاکر ایک مہینہ تک مستقل دن میں دو دفعہ پینا چاہئے ۔ایک مہینہ کے اندر ہی ماہواری کی تکلیف دور ہو جائے گی
۷۔نزلہ ،کھانسی ،دمہ
ہینگ اینٹی بائیوٹک خصوصیات رکھتی ہے اس لئے دمہ ،کھانسی بلغم ،کالی کھانسی اور پسلیاں چلنے کے درداور سردی میں انتہائی موثر ہے
۱۔بلغمی کھانسی میں ہم وزن سونٹھ پائوڈر اور شہد میں ایک چٹکی ہینگ ملا کر لینے سے بلغمی کھانسی میں آرام آتا ہے ،بلغم آنے کی وجہ سے سینے میں درد بھی ہوتا ہے ایسے میں ہینگ اور پانی کو ملا کر سینہ پر ملنے سے سکون کی نیند آتی ہے
۲۔پسلی کے درد میں عمدہ ہینگ باریک پیس لیں اور انڈے کی زردی میں ملا کر لیپ کریں ۔پسلی کے درد میں آرام آئے گا ۔
۸۔پیٹ کا درد
۱۔پیٹ کے درد ،قے ،جگر کا ورم ،بد ہضمی ،گردہ کا درد ،بھوک کی کمی ہو یا پیٹ میں گیس ہو تو ہینگ گرم پانی کے ساتھ کھانے سے پیٹ کا ہر طرح کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے
۲۔ پیٹ میں ریح رک جانے سے درد پیدا ہو جائے تو دو ماشہ ہینگ لے کر تین چھٹانک پانی میں اتنا پکائیں کہ ایک چھٹانک رہے جائے اب اس کو نیم گرم حالت میں مریض کو پلا دیں فوری طور پر آرام آئے گا ۔
۹۔ پاگل کتے کا کاٹنا
۲ ماشہ ہیرا ہینگ کو عرق گلاب میں حل کر کے روزانہ پلائیں نیز ہینگ کو پانی میں پتلا کر کر پاگل کتے کے کاٹے پر لگائیں
۱۰۔ چیونٹی بھگانا
ہینگ کو پیس کر چیونٹیوں کے سوراخ میں ڈالنے سے چیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں ۔ کچن کیبنیٹ کے کونوں میں بھی ہینگ لگانے سے چیونٹیاں اور لال بیگ نہیں آتے.
طالب دعا
شیر خان احمد رضا قادری
تھرپرکر
سندھ
اسلامی جمہوریہ پاکستان
https://t.me/herbalcourse
۳۔ دانت کے درد میں ایک کپ پانی میں دو چٹکی ہینگ اور دو لونگیں ڈال کر ابال لیں اور اس پانی سے کلی کریں دانت کے درد میں آرام آئے گا
۴۔ لیموں کے رس میں ہینگ ملا کر گھو ل لیں اور روئی سے دانت پر لگائیں تو دانت سے خون نکلنا اور پیپ آنا بند ہو جاتی ہے
۴۔ معدہ کا درد
جن لوگوں کا معدہ خراب رہتا ہو بادی یا بھاری چیزیں کھانے سے معدے میں درد ہوتا ہو تو منقہ کے بیج نکال کر اس میں زرا سی ہینگ بھر دیں اور مریض کو کھلا دیں ،معدے کے درد میں فوری آرام آجائیگا۔ یہ ٹوٹکہ ان لوگوں کے لئے بھی مفید ہے جنھیں معدے کے درد سے غنودگی طاری ہونے لگتی ہے یا ان کو چکر آتے ہیں
۵۔ سر کا درد
نزلہ یا تکان سے ہونے والا سر کا درد ہو یا پھر مایگرین ،ہینگ کا استعمال فوری راحت دیتا ہے ۔
کافور ،ہینگ ،پیپر منٹ اور سونٹھ کو باریک پیس کر عرق گلاب میں ملا کر لیپ بنا لیں اور اس لیپ کو سر پر لگا کر ہلکے ہاتھ سے مسا ج کریں تھوڑی دیر میں سر کے درد میں آرام محسوس کریں گے۔
۶۔ ماہواری کا درد
وہ خواتین جو ہر ماہ ماہواری کا شدید درد برداشت کرتی ہوں یا جنھیں ماہواری کھل کر نہ آتی ہو اور ماہواری کا ماہانہ نظام مستقل نہ ہو ان کو ہینگ کا استعمال ضرور کرنا چاہئے
ایک کپ بٹر ملک میں ایک چٹکی ہینگ ،ڈیڑھ کھانے کا چمچ میتھی دانہ کا سفوف اور آدھا چائے کا چمچ نمک ملاکر ایک مہینہ تک مستقل دن میں دو دفعہ پینا چاہئے ۔ایک مہینہ کے اندر ہی ماہواری کی تکلیف دور ہو جائے گی
۷۔نزلہ ،کھانسی ،دمہ
ہینگ اینٹی بائیوٹک خصوصیات رکھتی ہے اس لئے دمہ ،کھانسی بلغم ،کالی کھانسی اور پسلیاں چلنے کے درداور سردی میں انتہائی موثر ہے
۱۔بلغمی کھانسی میں ہم وزن سونٹھ پائوڈر اور شہد میں ایک چٹکی ہینگ ملا کر لینے سے بلغمی کھانسی میں آرام آتا ہے ،بلغم آنے کی وجہ سے سینے میں درد بھی ہوتا ہے ایسے میں ہینگ اور پانی کو ملا کر سینہ پر ملنے سے سکون کی نیند آتی ہے
۲۔پسلی کے درد میں عمدہ ہینگ باریک پیس لیں اور انڈے کی زردی میں ملا کر لیپ کریں ۔پسلی کے درد میں آرام آئے گا ۔
۸۔پیٹ کا درد
۱۔پیٹ کے درد ،قے ،جگر کا ورم ،بد ہضمی ،گردہ کا درد ،بھوک کی کمی ہو یا پیٹ میں گیس ہو تو ہینگ گرم پانی کے ساتھ کھانے سے پیٹ کا ہر طرح کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے
۲۔ پیٹ میں ریح رک جانے سے درد پیدا ہو جائے تو دو ماشہ ہینگ لے کر تین چھٹانک پانی میں اتنا پکائیں کہ ایک چھٹانک رہے جائے اب اس کو نیم گرم حالت میں مریض کو پلا دیں فوری طور پر آرام آئے گا ۔
۹۔ پاگل کتے کا کاٹنا
۲ ماشہ ہیرا ہینگ کو عرق گلاب میں حل کر کے روزانہ پلائیں نیز ہینگ کو پانی میں پتلا کر کر پاگل کتے کے کاٹے پر لگائیں
۱۰۔ چیونٹی بھگانا
ہینگ کو پیس کر چیونٹیوں کے سوراخ میں ڈالنے سے چیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں ۔ کچن کیبنیٹ کے کونوں میں بھی ہینگ لگانے سے چیونٹیاں اور لال بیگ نہیں آتے.
طالب دعا
شیر خان احمد رضا قادری
تھرپرکر
سندھ
اسلامی جمہوریہ پاکستان
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
جوڑوں کا درد کیلیے آسان علاج ۔
ھوالشافی ۔
آک کی جڑ کا چھلکا ۔
کلونجی۔
اجوائن دیسی ۔
برابر وزن لیں جڑ کے چھلکا کو چاہیں تو مدبر کر لیں یا ویسے ہی استعمال میں لائیں ۔
سب اجزاء کو خشک کر کے سفوف بنایں۔
نصف چمچ ہمراہ آب تازہ ۔
https://t.me/herbalcourse
ھوالشافی ۔
آک کی جڑ کا چھلکا ۔
کلونجی۔
اجوائن دیسی ۔
برابر وزن لیں جڑ کے چھلکا کو چاہیں تو مدبر کر لیں یا ویسے ہی استعمال میں لائیں ۔
سب اجزاء کو خشک کر کے سفوف بنایں۔
نصف چمچ ہمراہ آب تازہ ۔
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم و رحمتہ و برکاتہ
اسگند کے فوائد اور ماھیت
آکسن یا اسگند
پاکستان کا ایک جادو اثر پودا
اِنسانی صحت کے لیےغیرمعمولی اور مُفید اوصاف رکھنے والے اِس پودے کو ہم آکسن کے نام سے جانتے ہیں ۔ ہندو تہذیب کی قدیم کِتابوں میں اِسے اسگند کہا گیا ہے۔آکسن ایک خود بخود اُگ آنے والی جڑی ہے جوپاکستان بلخصوص پنجاب کے مرطوب، گرم خُشک یا نیم صحرائی علاقوں میں سب جگہ عام مِل جاتی ہے۔ پاکستان ، وسطی ایشیا، افغانستان، ایران، بحرِ روم کے گِرد و پیش کے ممالک، آبنائے عرب، جزائر کناری ،برِاعظم افریقہ کے علاوہ جنوبی امریکہ میں بھی اِسکی بہت سی اقسام پائی جاتی ہیں۔
اِس پودے کی 84 کے لگ بھگ اقسام دُنیا کے بیشتر حِصوں میں ہوتی ہیں۔ صدیوں سے مُختلف امراض کے علاج کی غرض سے اِسے مُقامی آبادیاں اِستعمال کرتی آئی ہیں۔ اِتنی بہت سی اقسام میں سے صِرف دو اقسام وتھانیا سومنیفیرا دُنل اور وتھانیا کوآگولانز ہی برِ صغیر میں زیادہ معروف اور کارآمد سمجھی جاتی ہیں۔آکسن پنجابی یا اردو زبان میں کہا جاتاہے جبکہ عرب اِسے عبعب منوم اور فارسی ممالک میں کاکنج کہتے ہیں۔ انگریزی نام وِنٹر چیری اور لاطینی نام وتھانیا سومنیفیرا ہے۔
مندرجہ بالادو اقسام کی اب باقاعدہ کاشت کی جاتی ہے۔ جنگلی یعنی خودرو کی نِسبت کاشت شدہ آکسن کی افادیت قدرے کم ہے۔ ایک زمانے میں انڈیا کے علاقے راجستھان سے آکسن ، اسگند ناگوری کے نام سے مِلا کرتی تھی جو دراصل وہاں کے ایک شہر ناگور کے نواہی علاقوں کی پیداوارتھی اوراعلیٰ قسم کی سمجھی جاتی تھی لیکن اب یہ ہندوستان کے دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر زیرِ کاشت آنے جانے کے بعد بھی اِسی نام سے فروحت کی جاتی ہے جو کہ درست بات نہیں ہے۔ ہمیں چاہیے پاکستان کے وسطی یا جنوبی پنجاب، سندھ یا پھر بلوچستان سے اخذ کی گئی آکسن کو ہی خرید کر اِستعمال میں لایئں۔ اِن علاقوں سےمِلنے والی آکسن اپنی افادیت میں ہندوستانی اسگند سے کِسی طرح بھی کم نہیں ہے بلکہ قدرے بہتر ہی ہو گی۔
آکسن یا اسگند کے تازہ پتے بھی بعض حالتوں میں استعمال کیے جاتےہیں۔ اِس پودے کا سب سے مُفید جز اِسکی خشک جڑیں ہیں جو زیادہ تر اِستعمال کی جاتی ہیں۔ یہ خُشک جڑیں پنساری کے ہاں باآسانی دستیاب ہیں ۔صرِف یہ خیال رہے کہ انہیں کیڑا لگا ہوا نہ ہو ۔ اِن جڑوں کو کیڑا یعنی گُھن بہت جلد لگ جاتا ہے ۔ کِرم خوردہ ہونے کے بعد یہ جڑیں زہریلی ہو جانے کے سبب اِنسانی اِستعمل کے قابل نہیں رہتیں۔ خریدتے وقت ایک اور بات کا خیال بھی رکھیں اور وہ یہ کہ آکسن کی یہ جڑیں ایک سال سے زیادہ پُرانی نہ ہوں۔ گو کہ اِن کی افادیت دو سال کے عرصہ تک برقرار رہتی ہے لیکن اگر ایک سال سے اُوپر پُرانی نہ ہوں تو افادیت نِسبتاً بھرپور رہے گی۔
آکسن کی ایک اور قسم جو ہمارے پاکستانی علاقوں میں آکسن ہی کی طرح عام ہے وہ وتھانیا کوایگولینز ہے۔ اِسے طبی زبان میں تُخم خیات کہا جاتا ہے۔ عام نام پنیر بوٹی یا پنیر ڈوڈھی ، سندھی میں پنیر بند ، ایرانی اِسے پنیر باد اور انگریزی میں ویجیٹیبل رینٹ کہتےہیں۔ پنیر ڈوڈھی یا تخمِ حیات سے بہت عمدہ پنیر تیار ہوتا ہے۔ پشاور، وسطی پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے مُقامی لوگ ایک عرصہ سے پنیر ڈوڈھی یاتخم حیات کا اِستعمال جانتے ہیں اور ابھی تک اِس سے پنیر بنانے کا کام لیتے ہیں۔اتخمِ حیات کےسات سے دس دانے موٹا موٹا کوٹ کر اورکِسی باریک کپڑے میں پوٹلی کی شکل باندھ کر کیلو بھرنیم گرم دودھ میں رکھیں تو گھنٹہ بھر میں دودھ پھٹ کر جم جائے گا اور نہایت اعلی درجہ کا پنیر یا دہی تیار ہو گا۔
آج کل جوڑوں یا ہڈیوں میں درد کے علاج کے طور پر سٹیرائڈز کا رواج بہت چکاہے۔ درد اور سوجن سے فوری نجات کے لیےفارمیسی میں ادویات کی متعدد اقسام ایسی ہیں جِن کا کُلی یا جُزوی حِصہ اِن ہارمونز اور سٹیرائڈ ہارمونز پر مشتمل ہوتا ہے۔ اِستعمال سے وقتی فائدہ ہونے کی بنا پر جب آپ سٹیرائڈز کا اِستعمال موقوف کرتے ہیں تومرض پھر سے عود کر آتا ہےلیکن تب تک سائڈ ایفیکٹس کے نام پر کُچھ اور پیچیدگیاں بھی مریض کے شاملِ حال ہو چکی ہوتی ہیں
سٹیرائڈز یا سٹیرائڈ ہارمونز دوا کی شکل میں ایسے مادےہیں کہ اِنہیں اِستعمال کرنے والا وقت کے ساتھ ساتھ اِن کی مقدار بتدریج بڑھانے پر مجبور ہوتا ہے اور یہی اِن دواؤں کی سب سے بڑی خرابی بھی ہے۔ ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب فوائدکے علاوہ مِقدار میں زیادتی سے مُضر اثرات اپنا آپ دِکھانا شروع ہو جاتے ہیں۔اِسی لیے اِن سٹیرائڈز یا سٹیرائڈ ہارمونز کی نِسبت آکسن/اسگند کا اِستعمال بہت بہتر رہتا ہے کیونکہ سائڈ ایفیکٹس نہ ہونے کی وجہ سےمریض پیچیدگیوں سے محفوظ رہتا ہے۔آکسن سکون آور ہونے کے ساتھ ساتھ اعصابی کمزوری کی بنا پرہونے والے درد، رگ پٹھوں میں کچھاؤ یعنی اینٹھن اور نیند نہ آنے کی شکایت کو دور کرتی ہے اور ایک وقت ایساآتا ہے کہ مسلسل اِستعمال کے بعدمکمل
السلام علیکم و رحمتہ و برکاتہ
اسگند کے فوائد اور ماھیت
آکسن یا اسگند
پاکستان کا ایک جادو اثر پودا
اِنسانی صحت کے لیےغیرمعمولی اور مُفید اوصاف رکھنے والے اِس پودے کو ہم آکسن کے نام سے جانتے ہیں ۔ ہندو تہذیب کی قدیم کِتابوں میں اِسے اسگند کہا گیا ہے۔آکسن ایک خود بخود اُگ آنے والی جڑی ہے جوپاکستان بلخصوص پنجاب کے مرطوب، گرم خُشک یا نیم صحرائی علاقوں میں سب جگہ عام مِل جاتی ہے۔ پاکستان ، وسطی ایشیا، افغانستان، ایران، بحرِ روم کے گِرد و پیش کے ممالک، آبنائے عرب، جزائر کناری ،برِاعظم افریقہ کے علاوہ جنوبی امریکہ میں بھی اِسکی بہت سی اقسام پائی جاتی ہیں۔
اِس پودے کی 84 کے لگ بھگ اقسام دُنیا کے بیشتر حِصوں میں ہوتی ہیں۔ صدیوں سے مُختلف امراض کے علاج کی غرض سے اِسے مُقامی آبادیاں اِستعمال کرتی آئی ہیں۔ اِتنی بہت سی اقسام میں سے صِرف دو اقسام وتھانیا سومنیفیرا دُنل اور وتھانیا کوآگولانز ہی برِ صغیر میں زیادہ معروف اور کارآمد سمجھی جاتی ہیں۔آکسن پنجابی یا اردو زبان میں کہا جاتاہے جبکہ عرب اِسے عبعب منوم اور فارسی ممالک میں کاکنج کہتے ہیں۔ انگریزی نام وِنٹر چیری اور لاطینی نام وتھانیا سومنیفیرا ہے۔
مندرجہ بالادو اقسام کی اب باقاعدہ کاشت کی جاتی ہے۔ جنگلی یعنی خودرو کی نِسبت کاشت شدہ آکسن کی افادیت قدرے کم ہے۔ ایک زمانے میں انڈیا کے علاقے راجستھان سے آکسن ، اسگند ناگوری کے نام سے مِلا کرتی تھی جو دراصل وہاں کے ایک شہر ناگور کے نواہی علاقوں کی پیداوارتھی اوراعلیٰ قسم کی سمجھی جاتی تھی لیکن اب یہ ہندوستان کے دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر زیرِ کاشت آنے جانے کے بعد بھی اِسی نام سے فروحت کی جاتی ہے جو کہ درست بات نہیں ہے۔ ہمیں چاہیے پاکستان کے وسطی یا جنوبی پنجاب، سندھ یا پھر بلوچستان سے اخذ کی گئی آکسن کو ہی خرید کر اِستعمال میں لایئں۔ اِن علاقوں سےمِلنے والی آکسن اپنی افادیت میں ہندوستانی اسگند سے کِسی طرح بھی کم نہیں ہے بلکہ قدرے بہتر ہی ہو گی۔
آکسن یا اسگند کے تازہ پتے بھی بعض حالتوں میں استعمال کیے جاتےہیں۔ اِس پودے کا سب سے مُفید جز اِسکی خشک جڑیں ہیں جو زیادہ تر اِستعمال کی جاتی ہیں۔ یہ خُشک جڑیں پنساری کے ہاں باآسانی دستیاب ہیں ۔صرِف یہ خیال رہے کہ انہیں کیڑا لگا ہوا نہ ہو ۔ اِن جڑوں کو کیڑا یعنی گُھن بہت جلد لگ جاتا ہے ۔ کِرم خوردہ ہونے کے بعد یہ جڑیں زہریلی ہو جانے کے سبب اِنسانی اِستعمل کے قابل نہیں رہتیں۔ خریدتے وقت ایک اور بات کا خیال بھی رکھیں اور وہ یہ کہ آکسن کی یہ جڑیں ایک سال سے زیادہ پُرانی نہ ہوں۔ گو کہ اِن کی افادیت دو سال کے عرصہ تک برقرار رہتی ہے لیکن اگر ایک سال سے اُوپر پُرانی نہ ہوں تو افادیت نِسبتاً بھرپور رہے گی۔
آکسن کی ایک اور قسم جو ہمارے پاکستانی علاقوں میں آکسن ہی کی طرح عام ہے وہ وتھانیا کوایگولینز ہے۔ اِسے طبی زبان میں تُخم خیات کہا جاتا ہے۔ عام نام پنیر بوٹی یا پنیر ڈوڈھی ، سندھی میں پنیر بند ، ایرانی اِسے پنیر باد اور انگریزی میں ویجیٹیبل رینٹ کہتےہیں۔ پنیر ڈوڈھی یا تخمِ حیات سے بہت عمدہ پنیر تیار ہوتا ہے۔ پشاور، وسطی پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے مُقامی لوگ ایک عرصہ سے پنیر ڈوڈھی یاتخم حیات کا اِستعمال جانتے ہیں اور ابھی تک اِس سے پنیر بنانے کا کام لیتے ہیں۔اتخمِ حیات کےسات سے دس دانے موٹا موٹا کوٹ کر اورکِسی باریک کپڑے میں پوٹلی کی شکل باندھ کر کیلو بھرنیم گرم دودھ میں رکھیں تو گھنٹہ بھر میں دودھ پھٹ کر جم جائے گا اور نہایت اعلی درجہ کا پنیر یا دہی تیار ہو گا۔
آج کل جوڑوں یا ہڈیوں میں درد کے علاج کے طور پر سٹیرائڈز کا رواج بہت چکاہے۔ درد اور سوجن سے فوری نجات کے لیےفارمیسی میں ادویات کی متعدد اقسام ایسی ہیں جِن کا کُلی یا جُزوی حِصہ اِن ہارمونز اور سٹیرائڈ ہارمونز پر مشتمل ہوتا ہے۔ اِستعمال سے وقتی فائدہ ہونے کی بنا پر جب آپ سٹیرائڈز کا اِستعمال موقوف کرتے ہیں تومرض پھر سے عود کر آتا ہےلیکن تب تک سائڈ ایفیکٹس کے نام پر کُچھ اور پیچیدگیاں بھی مریض کے شاملِ حال ہو چکی ہوتی ہیں
سٹیرائڈز یا سٹیرائڈ ہارمونز دوا کی شکل میں ایسے مادےہیں کہ اِنہیں اِستعمال کرنے والا وقت کے ساتھ ساتھ اِن کی مقدار بتدریج بڑھانے پر مجبور ہوتا ہے اور یہی اِن دواؤں کی سب سے بڑی خرابی بھی ہے۔ ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب فوائدکے علاوہ مِقدار میں زیادتی سے مُضر اثرات اپنا آپ دِکھانا شروع ہو جاتے ہیں۔اِسی لیے اِن سٹیرائڈز یا سٹیرائڈ ہارمونز کی نِسبت آکسن/اسگند کا اِستعمال بہت بہتر رہتا ہے کیونکہ سائڈ ایفیکٹس نہ ہونے کی وجہ سےمریض پیچیدگیوں سے محفوظ رہتا ہے۔آکسن سکون آور ہونے کے ساتھ ساتھ اعصابی کمزوری کی بنا پرہونے والے درد، رگ پٹھوں میں کچھاؤ یعنی اینٹھن اور نیند نہ آنے کی شکایت کو دور کرتی ہے اور ایک وقت ایساآتا ہے کہ مسلسل اِستعمال کے بعدمکمل
اس سے بڑھ کر کوئی دوا نہیں۔ یہ دوا اعضائے رئیسہ وشریفہ کو توانائی بخشتی اور مجلوق کے افعال بدن کو با قاعدہ بناتی ہے۔ رعشے کے کئی برس پرانے مریضوں کو صبح نہارمنہ ۲ تولہ اسگندھ پاک‘ عصر کے وقت ۲ چاول جواہر مہرہ اور رات کو ۲ گولی حب رسائن مقلی کھلانے سے یہ مرض ہمیشہ ہمیشہ کے لیے دور ہو جاتا ہے۔
سجاد سرور
https://t.me/herbalcourse
سجاد سرور
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
طور پر شفاء ہو جاتی ہے۔مریض کو درد میں افاقے کے ساتھ ساتھ اعصابی تناؤ اور بے خوابی سے چھٹکارہ تو ملتا ہی ہے، ساتھ ہی ساتھ بدن میں چستی اور ذہنی تناؤ کے دور ہونے کا احساس بھی ہوتا ہے ۔ جوڑوں میں درد کے ساتھ سوجن جو عموماً موجود ہوتی ہے درد ختم ہونے کے ساتھ وہ بھی ختم ہو جاتی ہے۔
آکسن یا اسگندکے مسلسل اِستعمال سے ہڈیاں مضبوط ہو تی ہیں۔ جن عورتون کو پچاس سے اُوپر عمر ہو جانے کی بنا پر آسیٹیوپروسِس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور اور بوسیدہ ہو جایئں تو اُنہیں یہ دیسی دوا اِستعمال کرنے سے خاص فائدہ ہوتا ہے۔ہلے ہوئے جوڑ ہوں یا پھر کمر کے مہروں کا اپنی جگہ سے ہل جانا، گنٹھیا، دور کمر، کولہے کا درد، عرق النساء سب درست ہو جاتے ہیں۔ کِتاب الفردات میں اِس کے طبی اوصاف مندرجہ ذیل درج ہیں۔ یہ دوا مقوی اعصاب، مقوی ِ جِسم، بندش سیلان و جریان، مقویِ باہ اور مُساعد حمل ہے۔ ولادت کے وقت زچہ کو اِس کا اِستعمال کرایا جاتا ہے اور ایسا کرنے سے بچے کی پیدائش باسہولت ہو جاتی ہے۔
جِن جوڑوں کو کِسی نقص کی بنا پراولاد نہیں ہو پاتی تو آکسن یا اسگند کے اِستعمال سے مرد اور عورت دونوں کے نقائس دور ہو جاتے ہیں۔ کرم منی کی تعداد میں کمی ہو یا کرم کمزور ہوں تو وہ بھی ٹھیک ہو جاتے ہیں اور دیکھا گیا ہے کہ آکسن کے مُجربات اِستعمال کرنے سے بے اولاد جوڑے صاحبِ اولاد وہو گئے۔
آکسن جِسم میں خون کی کمی کو دور کرتی ہے۔ خون کی کمی جیسی شکایت عموماً عمر رسیدہ افراد کو رہتی ہے۔ آکسن میں خون کی کمی درست کرتی ہے اور خون میں شکر کو معمول کی حد تک رکھنے کی طبی صلاحیت موجود ہونے کی بنا پر یہ شکر کو بھی کنٹرول میں رکھتی ہےاورمعدہ اور امعاء کو بھی صحت مند حالت میں واپس لے آتی ہے۔ مُجربات میں جہاں معدے کا السر، گیس اور بواسیر کا علاج مقصود ہو تو نُسخے میں آکسن یا اسگند کو بھی بطور جز شامل کیا جاتا ہے۔
یاد رکھیے، آکسن کے اِستعمال سے جسم میں طاقت محسوس ہو تی ہے اور تھکاوٹ کا احساس جاتا رہتا ہے۔ جوڑوں اور پٹھوں کےاعصابی درد ختم، خون اور بدن کی دیگر مُفید رطوبات میں اضافہ ہو جاتا ہے منی اور کرم منی کی مقدار اور تعداد میں اِضافہ، عورت ومرد دونوں کی مجموعی صحت میں بہتری ہوتی ہے۔عورت کے حاملہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ایک جگہ لگ بھگ سو عمر رسیدہ آدمیوں کو آکسن کے مسلسل ایک برس اِستعمال میں رکھنے سےمردوں اور عورتوں کے بال سفید ہونا رُک گئے اور اُن میں سفیدی کی جگہ سُرمئی جھلک آ گئی۔غرض یہ کہ آکسن یا اسگند کے اِستعمال سے بڑھاپا آتا تو ہے لیکن اُسکی آمد سُست ہو جاتی ہے۔جوانی واپس لانے میں مدد گار اِس جڑی کو ہندو تہذیب نے ایک خاص مُقام اور اہمیت دی ہے۔
غرض یہ کہ اِس کے متواتر اِستعمال سے معدہ درست ہو جاتا ہے، کھانا ہضم اور کھایا پیا جزِ بدن ہوتا ہے۔ ہڈیوں اور عضلات میں قوت آتی ہوئی محسوس ہو تی ہے۔ بالوں کی سیاہی واپس آنا شروع ہو جاتی ہے۔ جِگر بہتر کام کرنے لگتا ہے اور ذہن یا یاداشت اچھی ہوجاتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں اگر یہ کہا جائے کہ ڈھلتا شباب بڑھاپے کی طرف جاتے ہوئے واپس لوٹ آتا ہےتو غلط نہ ہو گا۔بڑھاپا ضرور آتا ہے لیکن نہایت دھیمی رفتار سے۔ جسمانی تھکن‘بے چینی چڑچڑاپن‘بھوک میں کمی ‘وزن کا گھٹنا ‘نیند میں کمی‘ جنسی دلچسپی میں کمی‘خود اعتمادی میں کمی وغیرہ سب دور ہو جاتے ہیں۔چہرے پر سُرخی آنے کے ساتھ ساتھ چہرے کی جھُریوں میں بھی کمی دیکھی گئی ہے
آکسن کا مفرد اِستعمال اپنے آپ میں طبی فوائد تو بہت رکھتا ہے لیکن اگر اِسےدیگر مفید مفردات کے ساتھ مُرکب کر لیا جائے تو فوائد میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ ایک آسان نسخہ دیتے ہیں جِس کی اِفادیت مندرجہ ذیل ہے:
سُرعت انزال ، احتلام وغیرہ کی روک تھام۔
رِقتِ منی کی بہتری، تعداد کرم منی کی تعداد میں اِضافہ۔
ضعفِ معدہ اور افعالِ معدہ کی درستگی۔
جِسمانی لاغری اور کمزوری جو عموماً بچوں اور عمررسیدہ افراد کو ہو جاتی ہے۔
زچہ کو دودھ کی فراہمی میں کمی۔
مرد و زن میں اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور نقائص کی اِصلاح۔
مسلسل زیرِ استعمال رکھنے سےعمر رسیدگی سے منسوب جِسمانی کمزوری، خون کی کمی دور ہوتی ہیں۔
نسخہ درج کرنے سے پہلے کُچھ اہم باتیں ذہین نشین کرنا ہوں گی۔ جو اشیاء خریدی جایئں وہ پُرانی، پھپھوند لگی یا بوسیدہ نہ ہوں۔ اُن میں ملاوٹ نہ ہو اور کِسی بھی جز کا بدل نہ لیا جائے۔ دیے گئے وزن یا اوزان کی نسبت میں کمی بیشی ہرگِز نہ ہو ۔اُنہیں کوٹنے یا پیسنے سے پہلے صاف کرلیں۔غیر مطلوب غیر مانوس اشیاء کو چن لیا جائے۔ تیاری کے بعد تیار دوا کو ایک دھاتی برتن میں نہیں بلکہ شیشے کے ضرف میں رکھیں اور ہوا اور رطوبت سے بچایئں۔
نسخہ:
ہوالشافی
آکسن یا اسگند، بدھارا اور ستارو یہ تینوں چیزیں برابر وزن میں لیں۔ یعنی اگر آکسن سو گرام ہے تو باقی اجزاء بھی سو، سو گرام ہو ں گے۔اشیاء یا اجزاء کا وزن صاف کر لینے یا چُن لینے کے بع
آکسن یا اسگندکے مسلسل اِستعمال سے ہڈیاں مضبوط ہو تی ہیں۔ جن عورتون کو پچاس سے اُوپر عمر ہو جانے کی بنا پر آسیٹیوپروسِس کی وجہ سے ہڈیاں کمزور اور بوسیدہ ہو جایئں تو اُنہیں یہ دیسی دوا اِستعمال کرنے سے خاص فائدہ ہوتا ہے۔ہلے ہوئے جوڑ ہوں یا پھر کمر کے مہروں کا اپنی جگہ سے ہل جانا، گنٹھیا، دور کمر، کولہے کا درد، عرق النساء سب درست ہو جاتے ہیں۔ کِتاب الفردات میں اِس کے طبی اوصاف مندرجہ ذیل درج ہیں۔ یہ دوا مقوی اعصاب، مقوی ِ جِسم، بندش سیلان و جریان، مقویِ باہ اور مُساعد حمل ہے۔ ولادت کے وقت زچہ کو اِس کا اِستعمال کرایا جاتا ہے اور ایسا کرنے سے بچے کی پیدائش باسہولت ہو جاتی ہے۔
جِن جوڑوں کو کِسی نقص کی بنا پراولاد نہیں ہو پاتی تو آکسن یا اسگند کے اِستعمال سے مرد اور عورت دونوں کے نقائس دور ہو جاتے ہیں۔ کرم منی کی تعداد میں کمی ہو یا کرم کمزور ہوں تو وہ بھی ٹھیک ہو جاتے ہیں اور دیکھا گیا ہے کہ آکسن کے مُجربات اِستعمال کرنے سے بے اولاد جوڑے صاحبِ اولاد وہو گئے۔
آکسن جِسم میں خون کی کمی کو دور کرتی ہے۔ خون کی کمی جیسی شکایت عموماً عمر رسیدہ افراد کو رہتی ہے۔ آکسن میں خون کی کمی درست کرتی ہے اور خون میں شکر کو معمول کی حد تک رکھنے کی طبی صلاحیت موجود ہونے کی بنا پر یہ شکر کو بھی کنٹرول میں رکھتی ہےاورمعدہ اور امعاء کو بھی صحت مند حالت میں واپس لے آتی ہے۔ مُجربات میں جہاں معدے کا السر، گیس اور بواسیر کا علاج مقصود ہو تو نُسخے میں آکسن یا اسگند کو بھی بطور جز شامل کیا جاتا ہے۔
یاد رکھیے، آکسن کے اِستعمال سے جسم میں طاقت محسوس ہو تی ہے اور تھکاوٹ کا احساس جاتا رہتا ہے۔ جوڑوں اور پٹھوں کےاعصابی درد ختم، خون اور بدن کی دیگر مُفید رطوبات میں اضافہ ہو جاتا ہے منی اور کرم منی کی مقدار اور تعداد میں اِضافہ، عورت ومرد دونوں کی مجموعی صحت میں بہتری ہوتی ہے۔عورت کے حاملہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ایک جگہ لگ بھگ سو عمر رسیدہ آدمیوں کو آکسن کے مسلسل ایک برس اِستعمال میں رکھنے سےمردوں اور عورتوں کے بال سفید ہونا رُک گئے اور اُن میں سفیدی کی جگہ سُرمئی جھلک آ گئی۔غرض یہ کہ آکسن یا اسگند کے اِستعمال سے بڑھاپا آتا تو ہے لیکن اُسکی آمد سُست ہو جاتی ہے۔جوانی واپس لانے میں مدد گار اِس جڑی کو ہندو تہذیب نے ایک خاص مُقام اور اہمیت دی ہے۔
غرض یہ کہ اِس کے متواتر اِستعمال سے معدہ درست ہو جاتا ہے، کھانا ہضم اور کھایا پیا جزِ بدن ہوتا ہے۔ ہڈیوں اور عضلات میں قوت آتی ہوئی محسوس ہو تی ہے۔ بالوں کی سیاہی واپس آنا شروع ہو جاتی ہے۔ جِگر بہتر کام کرنے لگتا ہے اور ذہن یا یاداشت اچھی ہوجاتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں اگر یہ کہا جائے کہ ڈھلتا شباب بڑھاپے کی طرف جاتے ہوئے واپس لوٹ آتا ہےتو غلط نہ ہو گا۔بڑھاپا ضرور آتا ہے لیکن نہایت دھیمی رفتار سے۔ جسمانی تھکن‘بے چینی چڑچڑاپن‘بھوک میں کمی ‘وزن کا گھٹنا ‘نیند میں کمی‘ جنسی دلچسپی میں کمی‘خود اعتمادی میں کمی وغیرہ سب دور ہو جاتے ہیں۔چہرے پر سُرخی آنے کے ساتھ ساتھ چہرے کی جھُریوں میں بھی کمی دیکھی گئی ہے
آکسن کا مفرد اِستعمال اپنے آپ میں طبی فوائد تو بہت رکھتا ہے لیکن اگر اِسےدیگر مفید مفردات کے ساتھ مُرکب کر لیا جائے تو فوائد میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ ایک آسان نسخہ دیتے ہیں جِس کی اِفادیت مندرجہ ذیل ہے:
سُرعت انزال ، احتلام وغیرہ کی روک تھام۔
رِقتِ منی کی بہتری، تعداد کرم منی کی تعداد میں اِضافہ۔
ضعفِ معدہ اور افعالِ معدہ کی درستگی۔
جِسمانی لاغری اور کمزوری جو عموماً بچوں اور عمررسیدہ افراد کو ہو جاتی ہے۔
زچہ کو دودھ کی فراہمی میں کمی۔
مرد و زن میں اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور نقائص کی اِصلاح۔
مسلسل زیرِ استعمال رکھنے سےعمر رسیدگی سے منسوب جِسمانی کمزوری، خون کی کمی دور ہوتی ہیں۔
نسخہ درج کرنے سے پہلے کُچھ اہم باتیں ذہین نشین کرنا ہوں گی۔ جو اشیاء خریدی جایئں وہ پُرانی، پھپھوند لگی یا بوسیدہ نہ ہوں۔ اُن میں ملاوٹ نہ ہو اور کِسی بھی جز کا بدل نہ لیا جائے۔ دیے گئے وزن یا اوزان کی نسبت میں کمی بیشی ہرگِز نہ ہو ۔اُنہیں کوٹنے یا پیسنے سے پہلے صاف کرلیں۔غیر مطلوب غیر مانوس اشیاء کو چن لیا جائے۔ تیاری کے بعد تیار دوا کو ایک دھاتی برتن میں نہیں بلکہ شیشے کے ضرف میں رکھیں اور ہوا اور رطوبت سے بچایئں۔
نسخہ:
ہوالشافی
آکسن یا اسگند، بدھارا اور ستارو یہ تینوں چیزیں برابر وزن میں لیں۔ یعنی اگر آکسن سو گرام ہے تو باقی اجزاء بھی سو، سو گرام ہو ں گے۔اشیاء یا اجزاء کا وزن صاف کر لینے یا چُن لینے کے بع
د کیا جائے ۔
تینوں اجزاء گرائنڈر کی مدد سےعلحدہ علحدہ سے باریک سفوف بنا لیں۔ سفوف ہو جانے کے بعد وزن کر یں اور باہم مِکس کر لیں۔ دوا تیار ہے۔
مٹھاس کے لیے مِصری اگر چاہیں تو مِلایئں ورنہ ضروری نہیں ۔ اس طرح کرنے سے ذیابطیس کے مریض بھی اِسے اِستعمال کر پایئں گے۔
بالغ افرادکے لیے اِس کی خوراک بقدر چھ گرام روزانہ صبح و شام ایک گلاس نیم گرم گائے یا بھینس کے دودھ کے ساتھ ہے۔پانچ سال سے بارہ سال عمر کے بچوں کو دو سے تین گرام کی ایک خوراک سے زیادہ نہ دیں۔دُبلے اور کمزور جِسم کے بچوں اِسے کے کِھلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے اور اُن کا جِسم فربہ اور وزن میں بہتری آ جاتی ہے۔بچوں کے لیے اگر یہی نسخہ اِستعمال کرنا ہو تو صِرف دو ااجزاء آکسن/اسگند اور بدھارا لیں۔ فوائد وہی رہیں گے۔
جب مرد حضرات عمر میں چالیس کے اُوپر ہو جاتے ہیں تو بعض کو قوتِ باہ میں کمزوری کی شکایت ہو جاتی ہے اور یہ خاص طور پر اُن کو ہوتی ہے جنہوں نے اپنے آپ کو خوب اِستعمال کیا ہو۔ایسے حضراب آٹھ گرام پِسی ہوئی آکسن یا اسگند لیں اور تقریبا کیلو بھر دودھ میں شامل کر نےکے بعد دودھ کو ہلکی آنچ پر کڑھنے دیں ۔ جب دودھ تقریبا آدھا رہ جائے تو موسم کی مُناسبت سے اگر موسم گرم ہے تو دودھ ٹھنڈا کر لیں اور اگر موسم سرد ہے تو دودھ نیم گرم ہی لیں۔ دودھ میں اگر شہد مِلا لیں تو خوب ورنہ شکر مِلا کر اِستعمال کیجیئے۔(ذیابطیس کے مریض بغیر شکر مِلائے اِستعمال کریں تو بہتر ہے) ۔
حقیقت تو یہ ہے کہ شکر کے بغیر پینے کی عادت رکھنا افضل فعل ہو گا۔ہاں شہد کے ساتھ اِستعمال اپنی علحدہ افادیت رکھتا ہے کیونکہ شہد اِنسانی صحت کے لیے مُضر نہیں البتہ شکر ضرور ہے۔ یہ نسخہ آپ دو سے تین ماہ کا عرصہ ضرور زیراِستعما ل رکھیں ۔ چاہیں تو زیدہ عرصہ بھی اِستعمال رکھ سکتے ہیں۔ اِسے ایک جنرل ٹانک ہی سمجھیں کیونکہ یہ درحقیقت ایک دیسی نوعیت کا ٹانک ہی ہے۔
دیگر نسخہ جات۔
حب اسگندھ
جوڑوں اور پُشت کے درد میں نیز بلغمی اور ریاحی اِمراض میں نافع ہے۔
اجزاء
موصلی سفید 14 گرام
اجوائن دیسی 14 گرام
پیپل 14 گرام
پیپلا مول 14 گرام
ستارو 16 گرام
سونٹھ 16 گرام
بدھارا 16 گرام
اسگندھ 16 گرام
ترکیب اور خوراک ۔سب اشیاء کو صاف کرنے کے بعد باریک پیس لیں اور قدرے شہد مِلا کر دانہ عُناب یا درمیانہ سائیز کے بیر کے برابر گولیاں تیار کر لیں۔خوراک چوبیس گھنٹے میں ایک دفعہ میں دو گولیاں آگے دیے گئے بدرقہ کے ساتھ۔
شکر کے مریض حضرات شہد کے بغیر پانچ سےچھ گرام سفوف رات کو سونے سے پہلے ایک چائے کا کپ نیم گرم پانی یا پھِر عرق بادیان کے ساتھ اِستعمال کریں۔
نوٹ۔بدھارا عام دستیاب ہے۔ اگر نہ مِل پائے تو اسگندھ کا وزن دُگنا کر دیں کیونکہ یہی اِس کا بدل ہے۔
اسگند پاک
ایک مشہور ویدک مُجربات میں سے ہے۔ خواتین کے لیے مخصوص ہے لیکن مرد حضرات بھی مُستفیذ ہو سکتے ہیں۔
نُسخہ
اسگندھ ناگوری۔ ۴۰ تولہ ۔سونٹھ۔ ۲۰ تولہ ۔ فلفل دراز ۱۰ تولہ مرچ سیاہ۔ ۱۰ تولہ یہ سب ادویہ الگ الگ کوٹ کر سفوف بنائیں پھر ملالیں۔
پپلامول۔ زیرہ سفید۔ گلو۔ تگر۔ جائفل۔ خس۔ اسارون۔ صندل سفید۔ گری ناریل۔ ناگرموتھا۔ خشک دھنیا۔ گل دھاوا۔ طباشیر۔ آملہ۔ کافوربھیم سینی۔ جڑسانٹھ ۔ کتھہ سفید۔ چترک۔ ستارو۔ بیخ نیشکر ۔ اجمود ہرایک۔ چھ چھ ماشے۔
یہ سب چیزیں کوٹ کر سفوف بنالیں اور درج بالا آمیزے میں شامل کریں۔ اسگندھ پاک تیار ہے۔ اسے چینی کے مرتبان میں رکھیں۔
ترکیب استعمال: روزانہ علی الصباح مریض کو یہ دوا دوتولہ گائے یا بھینس کے آدھ کلو دودھ کے ساتھ بطور ناشتہ کھلائیں۔
فوائد: یہ دوابدن کے کئی امراض کے لیے اکسیر ہے۔ جن بچوں‘ عورتوں یا مردوں کا جسم سوکھا سڑا ہو اور وہ کمزوری اور لاغری محسوس کرتے ہوں‘ اس کے استعمال سے ان کا جسم فربہ ہو جاتا ہے۔ چہرے کی بے رونقی وپژ مردگی دور کر کے اسے بارونق اور جاذب نظر بناتی اور چہرے کی رنگت نکھارتی ہے۔
کھانسی اور دمے کی لاجواب دوا ہے۔ معدے اور جگر کے امراض کے لیے اکسیر سے بڑھ کر ہے۔ خاص طور پر دونوں اعضا کی کمزوری رفع کرتا ہے۔ خون کی شدید کمی اور یرقان کا قلع قمع کرتا ہے۔ تاپ تلی اور تلی کے ورم کے لیے مفید ہے۔ پیٹ کے درد کے لیے لاجواب ہے۔ دوماہ کے استعمال سے خونی یا بادی بواسیر‘ سنگرہنی اور بائو گولہ رفع ہو جاتے ہیں۔
خواتین کی تقریباً تمام بیماریوں کے لیے مفید ہے۔ امراض رحم کے لیے بے حد مؤثر اور مفید ہے۔ کثرت حیض‘ ایام خاص کے علاوہ دیگر دنوں میں خون آنا اور لیکوریا وغیرہ کو اس کے استعمال سے فائدہ ہوتا ہے۔ یوں کمزور اور نحیف بچہ بھی تندرست ہو جاتا ہے۔ مردوں کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ اس دوا کے مسلسل استعمال سے بڑھاپے کی کمزوریاں غائب ہو جاتی ہیں۔ جریان‘ احتلام وغیرہ دور کرنے کے لیے عجیب الاثر دوا ہے۔ جوانوں کو قبل ازوقت بوڑھا ہونے سے بچاتی ہے۔
قبض کشائی کے لیے دنیا میں
تینوں اجزاء گرائنڈر کی مدد سےعلحدہ علحدہ سے باریک سفوف بنا لیں۔ سفوف ہو جانے کے بعد وزن کر یں اور باہم مِکس کر لیں۔ دوا تیار ہے۔
مٹھاس کے لیے مِصری اگر چاہیں تو مِلایئں ورنہ ضروری نہیں ۔ اس طرح کرنے سے ذیابطیس کے مریض بھی اِسے اِستعمال کر پایئں گے۔
بالغ افرادکے لیے اِس کی خوراک بقدر چھ گرام روزانہ صبح و شام ایک گلاس نیم گرم گائے یا بھینس کے دودھ کے ساتھ ہے۔پانچ سال سے بارہ سال عمر کے بچوں کو دو سے تین گرام کی ایک خوراک سے زیادہ نہ دیں۔دُبلے اور کمزور جِسم کے بچوں اِسے کے کِھلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے اور اُن کا جِسم فربہ اور وزن میں بہتری آ جاتی ہے۔بچوں کے لیے اگر یہی نسخہ اِستعمال کرنا ہو تو صِرف دو ااجزاء آکسن/اسگند اور بدھارا لیں۔ فوائد وہی رہیں گے۔
جب مرد حضرات عمر میں چالیس کے اُوپر ہو جاتے ہیں تو بعض کو قوتِ باہ میں کمزوری کی شکایت ہو جاتی ہے اور یہ خاص طور پر اُن کو ہوتی ہے جنہوں نے اپنے آپ کو خوب اِستعمال کیا ہو۔ایسے حضراب آٹھ گرام پِسی ہوئی آکسن یا اسگند لیں اور تقریبا کیلو بھر دودھ میں شامل کر نےکے بعد دودھ کو ہلکی آنچ پر کڑھنے دیں ۔ جب دودھ تقریبا آدھا رہ جائے تو موسم کی مُناسبت سے اگر موسم گرم ہے تو دودھ ٹھنڈا کر لیں اور اگر موسم سرد ہے تو دودھ نیم گرم ہی لیں۔ دودھ میں اگر شہد مِلا لیں تو خوب ورنہ شکر مِلا کر اِستعمال کیجیئے۔(ذیابطیس کے مریض بغیر شکر مِلائے اِستعمال کریں تو بہتر ہے) ۔
حقیقت تو یہ ہے کہ شکر کے بغیر پینے کی عادت رکھنا افضل فعل ہو گا۔ہاں شہد کے ساتھ اِستعمال اپنی علحدہ افادیت رکھتا ہے کیونکہ شہد اِنسانی صحت کے لیے مُضر نہیں البتہ شکر ضرور ہے۔ یہ نسخہ آپ دو سے تین ماہ کا عرصہ ضرور زیراِستعما ل رکھیں ۔ چاہیں تو زیدہ عرصہ بھی اِستعمال رکھ سکتے ہیں۔ اِسے ایک جنرل ٹانک ہی سمجھیں کیونکہ یہ درحقیقت ایک دیسی نوعیت کا ٹانک ہی ہے۔
دیگر نسخہ جات۔
حب اسگندھ
جوڑوں اور پُشت کے درد میں نیز بلغمی اور ریاحی اِمراض میں نافع ہے۔
اجزاء
موصلی سفید 14 گرام
اجوائن دیسی 14 گرام
پیپل 14 گرام
پیپلا مول 14 گرام
ستارو 16 گرام
سونٹھ 16 گرام
بدھارا 16 گرام
اسگندھ 16 گرام
ترکیب اور خوراک ۔سب اشیاء کو صاف کرنے کے بعد باریک پیس لیں اور قدرے شہد مِلا کر دانہ عُناب یا درمیانہ سائیز کے بیر کے برابر گولیاں تیار کر لیں۔خوراک چوبیس گھنٹے میں ایک دفعہ میں دو گولیاں آگے دیے گئے بدرقہ کے ساتھ۔
شکر کے مریض حضرات شہد کے بغیر پانچ سےچھ گرام سفوف رات کو سونے سے پہلے ایک چائے کا کپ نیم گرم پانی یا پھِر عرق بادیان کے ساتھ اِستعمال کریں۔
نوٹ۔بدھارا عام دستیاب ہے۔ اگر نہ مِل پائے تو اسگندھ کا وزن دُگنا کر دیں کیونکہ یہی اِس کا بدل ہے۔
اسگند پاک
ایک مشہور ویدک مُجربات میں سے ہے۔ خواتین کے لیے مخصوص ہے لیکن مرد حضرات بھی مُستفیذ ہو سکتے ہیں۔
نُسخہ
اسگندھ ناگوری۔ ۴۰ تولہ ۔سونٹھ۔ ۲۰ تولہ ۔ فلفل دراز ۱۰ تولہ مرچ سیاہ۔ ۱۰ تولہ یہ سب ادویہ الگ الگ کوٹ کر سفوف بنائیں پھر ملالیں۔
پپلامول۔ زیرہ سفید۔ گلو۔ تگر۔ جائفل۔ خس۔ اسارون۔ صندل سفید۔ گری ناریل۔ ناگرموتھا۔ خشک دھنیا۔ گل دھاوا۔ طباشیر۔ آملہ۔ کافوربھیم سینی۔ جڑسانٹھ ۔ کتھہ سفید۔ چترک۔ ستارو۔ بیخ نیشکر ۔ اجمود ہرایک۔ چھ چھ ماشے۔
یہ سب چیزیں کوٹ کر سفوف بنالیں اور درج بالا آمیزے میں شامل کریں۔ اسگندھ پاک تیار ہے۔ اسے چینی کے مرتبان میں رکھیں۔
ترکیب استعمال: روزانہ علی الصباح مریض کو یہ دوا دوتولہ گائے یا بھینس کے آدھ کلو دودھ کے ساتھ بطور ناشتہ کھلائیں۔
فوائد: یہ دوابدن کے کئی امراض کے لیے اکسیر ہے۔ جن بچوں‘ عورتوں یا مردوں کا جسم سوکھا سڑا ہو اور وہ کمزوری اور لاغری محسوس کرتے ہوں‘ اس کے استعمال سے ان کا جسم فربہ ہو جاتا ہے۔ چہرے کی بے رونقی وپژ مردگی دور کر کے اسے بارونق اور جاذب نظر بناتی اور چہرے کی رنگت نکھارتی ہے۔
کھانسی اور دمے کی لاجواب دوا ہے۔ معدے اور جگر کے امراض کے لیے اکسیر سے بڑھ کر ہے۔ خاص طور پر دونوں اعضا کی کمزوری رفع کرتا ہے۔ خون کی شدید کمی اور یرقان کا قلع قمع کرتا ہے۔ تاپ تلی اور تلی کے ورم کے لیے مفید ہے۔ پیٹ کے درد کے لیے لاجواب ہے۔ دوماہ کے استعمال سے خونی یا بادی بواسیر‘ سنگرہنی اور بائو گولہ رفع ہو جاتے ہیں۔
خواتین کی تقریباً تمام بیماریوں کے لیے مفید ہے۔ امراض رحم کے لیے بے حد مؤثر اور مفید ہے۔ کثرت حیض‘ ایام خاص کے علاوہ دیگر دنوں میں خون آنا اور لیکوریا وغیرہ کو اس کے استعمال سے فائدہ ہوتا ہے۔ یوں کمزور اور نحیف بچہ بھی تندرست ہو جاتا ہے۔ مردوں کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ اس دوا کے مسلسل استعمال سے بڑھاپے کی کمزوریاں غائب ہو جاتی ہیں۔ جریان‘ احتلام وغیرہ دور کرنے کے لیے عجیب الاثر دوا ہے۔ جوانوں کو قبل ازوقت بوڑھا ہونے سے بچاتی ہے۔
قبض کشائی کے لیے دنیا میں
۔۔۔۔۔۔۔۔ مطب کامل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شربت کثوث وسفوف پتھری توڑ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بادیان
تخم کاسنی
افتمون
ھرایک دوا25 گرام
سنامکی
تخم کثوث
ھرایک دوا 50 گرام
چینی ایک کلو
کثوث کو پوٹلی کی شکل مین باندھ لین اور پھر تمام ادویہ کو اڑھائی کلوپانی مین بھگودین اور کثوث والی پوٹلی بھی اس مین رکھ دین شام کو بھگودین اور صبح کو جوش دین جب پانی نصف رہ جاۓ تو دوائین مل پن کرچھان لین پھرچینی ملاکر شربت کو قوام کرلین پھر کسی بوتل مین محفوظ کرلین
دوتاپانچ تولہ تک دن مین دوتاتین بار دےسکتے ھین
مزاج غدی اعصابی ھے
فوائد ۔۔۔یرقان ۔۔۔۔استسقاء ۔۔۔۔ درد پتہ ۔۔ درد جگر ۔۔۔۔ پتھری پتہ ۔۔۔پتھری گردہ ومثانہ ۔۔۔۔۔۔۔چند روز مین ریزہ ریزہ کرکے خارج کرتا ھے اس کے ساتھ سفوف پتھری توڑ اگردیاجاۓ تو بہت جلد پتھری ختم ھوجاتی ھے
سفوف پتھری توڑ۔۔۔۔
سنگ دانہ مرغ
سنگ یہود
نمک خوردنی
سوڈابائی کارب
برابروزن پیس کرایک تادوماشہ مقدار خوراک
مزاج غدی اعصابی ھی ھے
ھان یاد رھے یہ دوائین آپ پیشاب کی جلن مین بھی استعمال کرسکتے ھین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
https://t.me/herbalcourse
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شربت کثوث وسفوف پتھری توڑ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بادیان
تخم کاسنی
افتمون
ھرایک دوا25 گرام
سنامکی
تخم کثوث
ھرایک دوا 50 گرام
چینی ایک کلو
کثوث کو پوٹلی کی شکل مین باندھ لین اور پھر تمام ادویہ کو اڑھائی کلوپانی مین بھگودین اور کثوث والی پوٹلی بھی اس مین رکھ دین شام کو بھگودین اور صبح کو جوش دین جب پانی نصف رہ جاۓ تو دوائین مل پن کرچھان لین پھرچینی ملاکر شربت کو قوام کرلین پھر کسی بوتل مین محفوظ کرلین
دوتاپانچ تولہ تک دن مین دوتاتین بار دےسکتے ھین
مزاج غدی اعصابی ھے
فوائد ۔۔۔یرقان ۔۔۔۔استسقاء ۔۔۔۔ درد پتہ ۔۔ درد جگر ۔۔۔۔ پتھری پتہ ۔۔۔پتھری گردہ ومثانہ ۔۔۔۔۔۔۔چند روز مین ریزہ ریزہ کرکے خارج کرتا ھے اس کے ساتھ سفوف پتھری توڑ اگردیاجاۓ تو بہت جلد پتھری ختم ھوجاتی ھے
سفوف پتھری توڑ۔۔۔۔
سنگ دانہ مرغ
سنگ یہود
نمک خوردنی
سوڈابائی کارب
برابروزن پیس کرایک تادوماشہ مقدار خوراک
مزاج غدی اعصابی ھی ھے
ھان یاد رھے یہ دوائین آپ پیشاب کی جلن مین بھی استعمال کرسکتے ھین محمودبھٹہ گروپ مطب کامل
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
﷽
(ہینگ )
۔ہینگ. عربی نام حلتیت. فارسی انگوزہ. گجراتی ہنگرا. تیلیگو رنگوا.اور ۔انگریزی نام ایسانی ٹیڈا ۔درخت_انجدان کا گوند ہے. یہ دوا نہایت قدیمی ہے. کیونکہ سنسکرت کی کتابوں میں اسکا ذکر پایا جاتا ہے اسکی بو تیز مثل لہسن کی بو کے ہوتی ہے اصلی ہینگ کو پانی میں حل کریں تو زردی مائل سفید رنگ کا ایملشن بن جاتا ہے اس ایملشن میں نقلی شامل کرنے پر اس کا رنگ سبزی مائل زرد ہو جاتا ہے. اگر اصل ہینگ کا ٹکڑا لے کر اس کو دیا سلائ سے آگ لگائیں تو موم بتی کی طرح جلنے لگتا ہے. اگر ہینگ کی تازہ ٹوٹی ہوئ سطح پر تیزاب شورہ لگائیں تو تھوڑی دیر کیلئے اسکا رنگ سبز ہو جاتا ہے. اسکی بہترین قسم ہیراہینگ ہے. جو فیرولا کی قسم کے ایک پودے درخت انجدان سفید سے حاصل ہوتی ہے. ہینگ کی ایک قسم ہینگرہ یا قندھاری ہینگ کہلاتی ہے. جس میں الکحل میں حل ہونے کی خاصیت پائ جاتی ہے. اور ٹنکچر سازی کیلئے موزوں ہے. اسلئے مغربی مارکیٹ میں اسکی زیادہ مانگ ہے. برعکس اسکے ہندوستان میں ہینگرہ کو ہینگ کی گھٹیا قسم سمجھا جاتا ہے. کیونکہ یہاں اسکا استعمال مسالے کے طور پر ہوتا ہے اسلئے زیادہ بودار ہونے کی وجہ سے ۔ہیراہنگ زیادہ پسند کی جاتی ہے. ۔۔۔رنگ سفیدی مائل زرد. ذائقہ تلخ نا مرغوب اور مغشی ۔مزاج گرم درجہ چہارم خشک درجہ دوم مقدار خوراک ایک سے دو رتی تک مقام ۔۔پیدائش ہرات افغانستان اور ایران کے خشک اور بلند مقامات کی آب و ہوا انجدان کے پودوں کیلئے نہایت موزوں ہے یہی وجہ ہے کہ تقریباً تمام ۔۔۔۔۔ہینگ انہی ملکوں سے آتی ہے. ہندوستان میں تقریباً ایک کڑوڑ روپے سالانہ کی ۔ہینگ درآمد کی جاتی ہے تقسیم سے پہلےتقریباً ساری ہینگ خشکی کے راستے درہ خیبر سے گزر کر آتی تھی لیکن اب بمبئ کے راستہ سے بھی درآمد کی جاتی ہے. ۔ہینگ کے پودوں سے ۔ہینگ بلکل ربڑ کی طرح حاصل ہوتی ہے. جب انکی عمر 4 اور 5 سال درمیان ہوتی ہے تو اسکی جڑ کا قطر قریباً 6 انچ ہوتا ہے. یہ پودا مارچ اپریل میں پھول دیتا ہے پھول آنے سے ذرا پہلے جڑ کا بالائ حصہ اردگرد کی زمین کھود کر ننگا کردیا جاتا ہے.پھر تنے کو کاٹ کر مٹی کا بنا ہوا پیالہ نما برتن باندھ دیا جاتا ہے. تنے کے کٹے ہوئے حصے سے دودھ خارج ہوکر اس برتن میں جمح ہوکر بعد میں خشک ہوجاتا ہے ایک پودے سے 2 اور تین پونڈ کے درمیان خام ہینگ نکلتی ہے. حاصل شدہ ہینگ کو بوریوں یا چمڑے کے تھیلوں میں بھر لیا جتا ہے ۔۔۔۔افعال_واستعمال مخرج بلغم. مدربول و حیض کاسرریاح دافع تسنج اور محمر جلد ہے. گھر میں رکھنا وبائ امراض سے بچاتا ہے اکثر زہروں کیلئے تریاق ہے. جگر طحال اور معدہ کی بیماریوں کو مفید ہے ہاضم طعام ہے. بھوک خوب لگاتا ہے. دماغی اور اعصابی امراض. مرگی. فالج. لقوہ. رعشہ. خدر اور خصوصاً اختناق الرحم میں بکثرت مستعمل ہے. اورام اور ریاح کو تحلیل کرتا ہے. اکلاًوطلاءً مقوی باہ ہے. اسکو بریاں کرکے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ قے نہ لائے
مضر صحت
. بغیر بھنی ہوئ ہینگ غثیان پیدا کرتی ہے.
(خوراک مقدار چار رتی سے ایک ماشہ )
ہینگ سے حاصل کریں 10طبی فوائد
مزاج کے اعتبار سے ہینگ گرم اور خشک ہے ،ہینگ کا استعمال انڈین کھانوں میں زیادہ کیا جاتا ہے ۔بادی کھانے جن میں ماش کی دال ،آلو ،اروی اور کچالو وغیرہ شامل ہیں ان کھانوں میں ہینگ کا استعمال کرنا چاہئے ۔ ہینگ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات رکھتی ہے ۔
چھوٹے بچے جب گھٹنوں چلنا سیکھتے ہیں تو وہ زمین پر پڑی ہر چیز منہ میں ڈال لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا پیٹ اکثر خراب رہتا ہے یا پھر پیٹ میں کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں ایسے میں ہینگ گھر میں رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ ہینگ کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ فوڈ پوائزننگ میں بڑی تیزی سے کام کرتی ہے اور مریض کے پیٹ کو فوری آرام ملتا ہے ۔
۱۔کان کا درد
اکثر بچوں کے کان میں درد رہتا ہے اور بڑوں کو بھی نزلہ جم جانے کی وجہ سے کان کے درد کی شکایت رہتی ہے ایسے میں ہینگ کا گھر میں ہونا ضروی ہوتا ہے
ایک ایک تولہ ہینگ ،سونٹھ اور ثابت دھنیا پیس کر ایک کلو پانی اور آدھا پائو سرسوں کے تیل میں ہلکی آنچ پر اس وقت تک پکائیں کہ سارا پانی خشک ہو جائے اور تیل باقی رہے جائے ۔اب تیل کو ٹھنڈا کر کے چھان کر بوتل میں بھر کر رکھ لیں ۔ کسی قسم کا بھی کان کا درد ہو تیل کو ہلکا گرم کر کے چند بوندیںڈالیں فوری آرام آ جائے گا
۲۔ بالوں کا جھڑنا
ہینگ کا لیپ بالو ں کی جڑوں کو بھی مضبوط بناتا ہے ۔ دو چمچ ہینگ میں آدھا چائے کا چمچ پسی کالی مرچ اور دو کھانے کے چمچ سرکہ ملا کر بالوں کی جڑوں میں مساج کریں چند دنوں میں بال جھڑنا بند ہو جائیں گے
۳۔ دانت کا درد
ہینگ جسم کے ہر درد میں مفید ہوتی ہے اور سوجن دور کرتی ہے لیکن دانت کے درد میں اس کا استعمال فوری راحت دیتا ہے
۱۔ داڑھ کے درد میں اگر ایک چٹکی ہیرا ہینگ داڑھ میں رکھ لی جائے تو تھوڑی دیر میں آرام آجاتا ہے
۲۔ کالی مرچ ،ہینگ ،نیم کے خشک پتے اور لاہوری نمک ہم وزن لے کر باریک
(ہینگ )
۔ہینگ. عربی نام حلتیت. فارسی انگوزہ. گجراتی ہنگرا. تیلیگو رنگوا.اور ۔انگریزی نام ایسانی ٹیڈا ۔درخت_انجدان کا گوند ہے. یہ دوا نہایت قدیمی ہے. کیونکہ سنسکرت کی کتابوں میں اسکا ذکر پایا جاتا ہے اسکی بو تیز مثل لہسن کی بو کے ہوتی ہے اصلی ہینگ کو پانی میں حل کریں تو زردی مائل سفید رنگ کا ایملشن بن جاتا ہے اس ایملشن میں نقلی شامل کرنے پر اس کا رنگ سبزی مائل زرد ہو جاتا ہے. اگر اصل ہینگ کا ٹکڑا لے کر اس کو دیا سلائ سے آگ لگائیں تو موم بتی کی طرح جلنے لگتا ہے. اگر ہینگ کی تازہ ٹوٹی ہوئ سطح پر تیزاب شورہ لگائیں تو تھوڑی دیر کیلئے اسکا رنگ سبز ہو جاتا ہے. اسکی بہترین قسم ہیراہینگ ہے. جو فیرولا کی قسم کے ایک پودے درخت انجدان سفید سے حاصل ہوتی ہے. ہینگ کی ایک قسم ہینگرہ یا قندھاری ہینگ کہلاتی ہے. جس میں الکحل میں حل ہونے کی خاصیت پائ جاتی ہے. اور ٹنکچر سازی کیلئے موزوں ہے. اسلئے مغربی مارکیٹ میں اسکی زیادہ مانگ ہے. برعکس اسکے ہندوستان میں ہینگرہ کو ہینگ کی گھٹیا قسم سمجھا جاتا ہے. کیونکہ یہاں اسکا استعمال مسالے کے طور پر ہوتا ہے اسلئے زیادہ بودار ہونے کی وجہ سے ۔ہیراہنگ زیادہ پسند کی جاتی ہے. ۔۔۔رنگ سفیدی مائل زرد. ذائقہ تلخ نا مرغوب اور مغشی ۔مزاج گرم درجہ چہارم خشک درجہ دوم مقدار خوراک ایک سے دو رتی تک مقام ۔۔پیدائش ہرات افغانستان اور ایران کے خشک اور بلند مقامات کی آب و ہوا انجدان کے پودوں کیلئے نہایت موزوں ہے یہی وجہ ہے کہ تقریباً تمام ۔۔۔۔۔ہینگ انہی ملکوں سے آتی ہے. ہندوستان میں تقریباً ایک کڑوڑ روپے سالانہ کی ۔ہینگ درآمد کی جاتی ہے تقسیم سے پہلےتقریباً ساری ہینگ خشکی کے راستے درہ خیبر سے گزر کر آتی تھی لیکن اب بمبئ کے راستہ سے بھی درآمد کی جاتی ہے. ۔ہینگ کے پودوں سے ۔ہینگ بلکل ربڑ کی طرح حاصل ہوتی ہے. جب انکی عمر 4 اور 5 سال درمیان ہوتی ہے تو اسکی جڑ کا قطر قریباً 6 انچ ہوتا ہے. یہ پودا مارچ اپریل میں پھول دیتا ہے پھول آنے سے ذرا پہلے جڑ کا بالائ حصہ اردگرد کی زمین کھود کر ننگا کردیا جاتا ہے.پھر تنے کو کاٹ کر مٹی کا بنا ہوا پیالہ نما برتن باندھ دیا جاتا ہے. تنے کے کٹے ہوئے حصے سے دودھ خارج ہوکر اس برتن میں جمح ہوکر بعد میں خشک ہوجاتا ہے ایک پودے سے 2 اور تین پونڈ کے درمیان خام ہینگ نکلتی ہے. حاصل شدہ ہینگ کو بوریوں یا چمڑے کے تھیلوں میں بھر لیا جتا ہے ۔۔۔۔افعال_واستعمال مخرج بلغم. مدربول و حیض کاسرریاح دافع تسنج اور محمر جلد ہے. گھر میں رکھنا وبائ امراض سے بچاتا ہے اکثر زہروں کیلئے تریاق ہے. جگر طحال اور معدہ کی بیماریوں کو مفید ہے ہاضم طعام ہے. بھوک خوب لگاتا ہے. دماغی اور اعصابی امراض. مرگی. فالج. لقوہ. رعشہ. خدر اور خصوصاً اختناق الرحم میں بکثرت مستعمل ہے. اورام اور ریاح کو تحلیل کرتا ہے. اکلاًوطلاءً مقوی باہ ہے. اسکو بریاں کرکے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ قے نہ لائے
مضر صحت
. بغیر بھنی ہوئ ہینگ غثیان پیدا کرتی ہے.
(خوراک مقدار چار رتی سے ایک ماشہ )
ہینگ سے حاصل کریں 10طبی فوائد
مزاج کے اعتبار سے ہینگ گرم اور خشک ہے ،ہینگ کا استعمال انڈین کھانوں میں زیادہ کیا جاتا ہے ۔بادی کھانے جن میں ماش کی دال ،آلو ،اروی اور کچالو وغیرہ شامل ہیں ان کھانوں میں ہینگ کا استعمال کرنا چاہئے ۔ ہینگ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات رکھتی ہے ۔
چھوٹے بچے جب گھٹنوں چلنا سیکھتے ہیں تو وہ زمین پر پڑی ہر چیز منہ میں ڈال لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا پیٹ اکثر خراب رہتا ہے یا پھر پیٹ میں کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں ایسے میں ہینگ گھر میں رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ ہینگ کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ فوڈ پوائزننگ میں بڑی تیزی سے کام کرتی ہے اور مریض کے پیٹ کو فوری آرام ملتا ہے ۔
۱۔کان کا درد
اکثر بچوں کے کان میں درد رہتا ہے اور بڑوں کو بھی نزلہ جم جانے کی وجہ سے کان کے درد کی شکایت رہتی ہے ایسے میں ہینگ کا گھر میں ہونا ضروی ہوتا ہے
ایک ایک تولہ ہینگ ،سونٹھ اور ثابت دھنیا پیس کر ایک کلو پانی اور آدھا پائو سرسوں کے تیل میں ہلکی آنچ پر اس وقت تک پکائیں کہ سارا پانی خشک ہو جائے اور تیل باقی رہے جائے ۔اب تیل کو ٹھنڈا کر کے چھان کر بوتل میں بھر کر رکھ لیں ۔ کسی قسم کا بھی کان کا درد ہو تیل کو ہلکا گرم کر کے چند بوندیںڈالیں فوری آرام آ جائے گا
۲۔ بالوں کا جھڑنا
ہینگ کا لیپ بالو ں کی جڑوں کو بھی مضبوط بناتا ہے ۔ دو چمچ ہینگ میں آدھا چائے کا چمچ پسی کالی مرچ اور دو کھانے کے چمچ سرکہ ملا کر بالوں کی جڑوں میں مساج کریں چند دنوں میں بال جھڑنا بند ہو جائیں گے
۳۔ دانت کا درد
ہینگ جسم کے ہر درد میں مفید ہوتی ہے اور سوجن دور کرتی ہے لیکن دانت کے درد میں اس کا استعمال فوری راحت دیتا ہے
۱۔ داڑھ کے درد میں اگر ایک چٹکی ہیرا ہینگ داڑھ میں رکھ لی جائے تو تھوڑی دیر میں آرام آجاتا ہے
۲۔ کالی مرچ ،ہینگ ،نیم کے خشک پتے اور لاہوری نمک ہم وزن لے کر باریک
پیس کر رکھ لیں ،ہفتے میں دو بار اس منجن کا استعمال کریں نہ دانت میں کیڑا لگے گا اور نہ ہی ٹھنڈا گرم کھانے میں مشکل ہو گی
۳۔ دانت کے درد میں ایک کپ پانی میں دو چٹکی ہینگ اور دو لونگیں ڈال کر ابال لیں اور اس پانی سے کلی کریں دانت کے درد میں آرام آئے گا
۴۔ لیموں کے رس میں ہینگ ملا کر گھو ل لیں اور روئی سے دانت پر لگائیں تو دانت سے خون نکلنا اور پیپ آنا بند ہو جاتی ہے
۴۔ معدہ کا درد
جن لوگوں کا معدہ خراب رہتا ہو بادی یا بھاری چیزیں کھانے سے معدے میں درد ہوتا ہو تو منقہ کے بیج نکال کر اس میں زرا سی ہینگ بھر دیں اور مریض کو کھلا دیں ،معدے کے درد میں فوری آرام آجائیگا۔ یہ ٹوٹکہ ان لوگوں کے لئے بھی مفید ہے جنھیں معدے کے درد سے غنودگی طاری ہونے لگتی ہے یا ان کو چکر آتے ہیں
۵۔ سر کا درد
نزلہ یا تکان سے ہونے والا سر کا درد ہو یا پھر مایگرین ،ہینگ کا استعمال فوری راحت دیتا ہے ۔
کافور ،ہینگ ،پیپر منٹ اور سونٹھ کو باریک پیس کر عرق گلاب میں ملا کر لیپ بنا لیں اور اس لیپ کو سر پر لگا کر ہلکے ہاتھ سے مسا ج کریں تھوڑی دیر میں سر کے درد میں آرام محسوس کریں گے۔
۶۔ ماہواری کا درد
وہ خواتین جو ہر ماہ ماہواری کا شدید درد برداشت کرتی ہوں یا جنھیں ماہواری کھل کر نہ آتی ہو اور ماہواری کا ماہانہ نظام مستقل نہ ہو ان کو ہینگ کا استعمال ضرور کرنا چاہئے
ایک کپ بٹر ملک میں ایک چٹکی ہینگ ،ڈیڑھ کھانے کا چمچ میتھی دانہ کا سفوف اور آدھا چائے کا چمچ نمک ملاکر ایک مہینہ تک مستقل دن میں دو دفعہ پینا چاہئے ۔ایک مہینہ کے اندر ہی ماہواری کی تکلیف دور ہو جائے گی
۷۔نزلہ ،کھانسی ،دمہ
ہینگ اینٹی بائیوٹک خصوصیات رکھتی ہے اس لئے دمہ ،کھانسی بلغم ،کالی کھانسی اور پسلیاں چلنے کے درداور سردی میں انتہائی موثر ہے
۱۔بلغمی کھانسی میں ہم وزن سونٹھ پائوڈر اور شہد میں ایک چٹکی ہینگ ملا کر لینے سے بلغمی کھانسی میں آرام آتا ہے ،بلغم آنے کی وجہ سے سینے میں درد بھی ہوتا ہے ایسے میں ہینگ اور پانی کو ملا کر سینہ پر ملنے سے سکون کی نیند آتی ہے
۲۔پسلی کے درد میں عمدہ ہینگ باریک پیس لیں اور انڈے کی زردی میں ملا کر لیپ کریں ۔پسلی کے درد میں آرام آئے گا ۔
۸۔پیٹ کا درد
۱۔پیٹ کے درد ،قے ،جگر کا ورم ،بد ہضمی ،گردہ کا درد ،بھوک کی کمی ہو یا پیٹ میں گیس ہو تو ہینگ گرم پانی کے ساتھ کھانے سے پیٹ کا ہر طرح کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے
۲۔ پیٹ میں ریح رک جانے سے درد پیدا ہو جائے تو دو ماشہ ہینگ لے کر تین چھٹانک پانی میں اتنا پکائیں کہ ایک چھٹانک رہے جائے اب اس کو نیم گرم حالت میں مریض کو پلا دیں فوری طور پر آرام آئے گا ۔
۹۔ پاگل کتے کا کاٹنا
۲ ماشہ ہیرا ہینگ کو عرق گلاب میں حل کر کے روزانہ پلائیں نیز ہینگ کو پانی میں پتلا کر کر پاگل کتے کے کاٹے پر لگائیں
۱۰۔ چیونٹی بھگانا
ہینگ کو پیس کر چیونٹیوں کے سوراخ میں ڈالنے سے چیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں ۔ کچن کیبنیٹ کے کونوں میں بھی ہینگ لگانے سے چیونٹیاں اور لال بیگ نہیں آتے.
https://t.me/herbalcourse
۳۔ دانت کے درد میں ایک کپ پانی میں دو چٹکی ہینگ اور دو لونگیں ڈال کر ابال لیں اور اس پانی سے کلی کریں دانت کے درد میں آرام آئے گا
۴۔ لیموں کے رس میں ہینگ ملا کر گھو ل لیں اور روئی سے دانت پر لگائیں تو دانت سے خون نکلنا اور پیپ آنا بند ہو جاتی ہے
۴۔ معدہ کا درد
جن لوگوں کا معدہ خراب رہتا ہو بادی یا بھاری چیزیں کھانے سے معدے میں درد ہوتا ہو تو منقہ کے بیج نکال کر اس میں زرا سی ہینگ بھر دیں اور مریض کو کھلا دیں ،معدے کے درد میں فوری آرام آجائیگا۔ یہ ٹوٹکہ ان لوگوں کے لئے بھی مفید ہے جنھیں معدے کے درد سے غنودگی طاری ہونے لگتی ہے یا ان کو چکر آتے ہیں
۵۔ سر کا درد
نزلہ یا تکان سے ہونے والا سر کا درد ہو یا پھر مایگرین ،ہینگ کا استعمال فوری راحت دیتا ہے ۔
کافور ،ہینگ ،پیپر منٹ اور سونٹھ کو باریک پیس کر عرق گلاب میں ملا کر لیپ بنا لیں اور اس لیپ کو سر پر لگا کر ہلکے ہاتھ سے مسا ج کریں تھوڑی دیر میں سر کے درد میں آرام محسوس کریں گے۔
۶۔ ماہواری کا درد
وہ خواتین جو ہر ماہ ماہواری کا شدید درد برداشت کرتی ہوں یا جنھیں ماہواری کھل کر نہ آتی ہو اور ماہواری کا ماہانہ نظام مستقل نہ ہو ان کو ہینگ کا استعمال ضرور کرنا چاہئے
ایک کپ بٹر ملک میں ایک چٹکی ہینگ ،ڈیڑھ کھانے کا چمچ میتھی دانہ کا سفوف اور آدھا چائے کا چمچ نمک ملاکر ایک مہینہ تک مستقل دن میں دو دفعہ پینا چاہئے ۔ایک مہینہ کے اندر ہی ماہواری کی تکلیف دور ہو جائے گی
۷۔نزلہ ،کھانسی ،دمہ
ہینگ اینٹی بائیوٹک خصوصیات رکھتی ہے اس لئے دمہ ،کھانسی بلغم ،کالی کھانسی اور پسلیاں چلنے کے درداور سردی میں انتہائی موثر ہے
۱۔بلغمی کھانسی میں ہم وزن سونٹھ پائوڈر اور شہد میں ایک چٹکی ہینگ ملا کر لینے سے بلغمی کھانسی میں آرام آتا ہے ،بلغم آنے کی وجہ سے سینے میں درد بھی ہوتا ہے ایسے میں ہینگ اور پانی کو ملا کر سینہ پر ملنے سے سکون کی نیند آتی ہے
۲۔پسلی کے درد میں عمدہ ہینگ باریک پیس لیں اور انڈے کی زردی میں ملا کر لیپ کریں ۔پسلی کے درد میں آرام آئے گا ۔
۸۔پیٹ کا درد
۱۔پیٹ کے درد ،قے ،جگر کا ورم ،بد ہضمی ،گردہ کا درد ،بھوک کی کمی ہو یا پیٹ میں گیس ہو تو ہینگ گرم پانی کے ساتھ کھانے سے پیٹ کا ہر طرح کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے
۲۔ پیٹ میں ریح رک جانے سے درد پیدا ہو جائے تو دو ماشہ ہینگ لے کر تین چھٹانک پانی میں اتنا پکائیں کہ ایک چھٹانک رہے جائے اب اس کو نیم گرم حالت میں مریض کو پلا دیں فوری طور پر آرام آئے گا ۔
۹۔ پاگل کتے کا کاٹنا
۲ ماشہ ہیرا ہینگ کو عرق گلاب میں حل کر کے روزانہ پلائیں نیز ہینگ کو پانی میں پتلا کر کر پاگل کتے کے کاٹے پر لگائیں
۱۰۔ چیونٹی بھگانا
ہینگ کو پیس کر چیونٹیوں کے سوراخ میں ڈالنے سے چیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں ۔ کچن کیبنیٹ کے کونوں میں بھی ہینگ لگانے سے چیونٹیاں اور لال بیگ نہیں آتے.
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
اگمینٹن ایک انگلش دوا ہے اور بطور اینٹی بائیوٹک استعمال ہوتی ہے غالبا پچیس روپے کی گولی ہے معدے کا ستیاناس کر دیتی ہے اسکے متبادل قسط شریں ہے خوراک استعمال تین ماشہ ہمراہ پانی یا دودھ قسط شریں سے بڑھ کے شاید ہی کوئی اینٹی بائیوٹک ہو اور یہ سستی ترین بھی ہے جو زخم کسی دوا سے ٹھیک نہ ہو وہ قسط شریں کے استعمال سے ٹھیک ہو جاتا ہے گلے کے ٹانسلز میں ہمراہ شہد استعمال کریں چینی لوگ اسے مردانہ طاقت اور سفید بال سیاہ کرنے کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں۔انتوں کی سوزش اور پرانی پیچس کے لئے قسط شریں اور کلونجی ہموزن کا چار گرام سفوف چند خوراکیں کافی ہیں ٹائیفائیڈ کے جراثیم کسی چیز سے نہیں مرتے قسط شریں شہد کے ہمراہ کھانے سے یہ جراثیم مر جاتے ہیں
https://t.me/herbalcourse
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
﷽
(ہینگ )
۔ہینگ. عربی نام حلتیت. فارسی انگوزہ. گجراتی ہنگرا. تیلیگو رنگوا.اور ۔انگریزی نام ایسانی ٹیڈا ۔درخت_انجدان کا گوند ہے. یہ دوا نہایت قدیمی ہے. کیونکہ سنسکرت کی کتابوں میں اسکا ذکر پایا جاتا ہے اسکی بو تیز مثل لہسن کی بو کے ہوتی ہے اصلی ہینگ کو پانی میں حل کریں تو زردی مائل سفید رنگ کا ایملشن بن جاتا ہے اس ایملشن میں نقلی شامل کرنے پر اس کا رنگ سبزی مائل زرد ہو جاتا ہے. اگر اصل ہینگ کا ٹکڑا لے کر اس کو دیا سلائ سے آگ لگائیں تو موم بتی کی طرح جلنے لگتا ہے. اگر ہینگ کی تازہ ٹوٹی ہوئ سطح پر تیزاب شورہ لگائیں تو تھوڑی دیر کیلئے اسکا رنگ سبز ہو جاتا ہے. اسکی بہترین قسم ہیراہینگ ہے. جو فیرولا کی قسم کے ایک پودے درخت انجدان سفید سے حاصل ہوتی ہے. ہینگ کی ایک قسم ہینگرہ یا قندھاری ہینگ کہلاتی ہے. جس میں الکحل میں حل ہونے کی خاصیت پائ جاتی ہے. اور ٹنکچر سازی کیلئے موزوں ہے. اسلئے مغربی مارکیٹ میں اسکی زیادہ مانگ ہے. برعکس اسکے ہندوستان میں ہینگرہ کو ہینگ کی گھٹیا قسم سمجھا جاتا ہے. کیونکہ یہاں اسکا استعمال مسالے کے طور پر ہوتا ہے اسلئے زیادہ بودار ہونے کی وجہ سے ۔ہیراہنگ زیادہ پسند کی جاتی ہے. ۔۔۔رنگ سفیدی مائل زرد. ذائقہ تلخ نا مرغوب اور مغشی ۔مزاج گرم درجہ چہارم خشک درجہ دوم مقدار خوراک ایک سے دو رتی تک مقام ۔۔پیدائش ہرات افغانستان اور ایران کے خشک اور بلند مقامات کی آب و ہوا انجدان کے پودوں کیلئے نہایت موزوں ہے یہی وجہ ہے کہ تقریباً تمام ۔۔۔۔۔ہینگ انہی ملکوں سے آتی ہے. ہندوستان میں تقریباً ایک کڑوڑ روپے سالانہ کی ۔ہینگ درآمد کی جاتی ہے تقسیم سے پہلےتقریباً ساری ہینگ خشکی کے راستے درہ خیبر سے گزر کر آتی تھی لیکن اب بمبئ کے راستہ سے بھی درآمد کی جاتی ہے. ۔ہینگ کے پودوں سے ۔ہینگ بلکل ربڑ کی طرح حاصل ہوتی ہے. جب انکی عمر 4 اور 5 سال درمیان ہوتی ہے تو اسکی جڑ کا قطر قریباً 6 انچ ہوتا ہے. یہ پودا مارچ اپریل میں پھول دیتا ہے پھول آنے سے ذرا پہلے جڑ کا بالائ حصہ اردگرد کی زمین کھود کر ننگا کردیا جاتا ہے.پھر تنے کو کاٹ کر مٹی کا بنا ہوا پیالہ نما برتن باندھ دیا جاتا ہے. تنے کے کٹے ہوئے حصے سے دودھ خارج ہوکر اس برتن میں جمح ہوکر بعد میں خشک ہوجاتا ہے ایک پودے سے 2 اور تین پونڈ کے درمیان خام ہینگ نکلتی ہے. حاصل شدہ ہینگ کو بوریوں یا چمڑے کے تھیلوں میں بھر لیا جتا ہے ۔۔۔۔افعال_واستعمال مخرج بلغم. مدربول و حیض کاسرریاح دافع تسنج اور محمر جلد ہے. گھر میں رکھنا وبائ امراض سے بچاتا ہے اکثر زہروں کیلئے تریاق ہے. جگر طحال اور معدہ کی بیماریوں کو مفید ہے ہاضم طعام ہے. بھوک خوب لگاتا ہے. دماغی اور اعصابی امراض. مرگی. فالج. لقوہ. رعشہ. خدر اور خصوصاً اختناق الرحم میں بکثرت مستعمل ہے. اورام اور ریاح کو تحلیل کرتا ہے. اکلاًوطلاءً مقوی باہ ہے. اسکو بریاں کرکے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ قے نہ لائے
مضر صحت
. بغیر بھنی ہوئ ہینگ غثیان پیدا کرتی ہے.
(خوراک مقدار چار رتی سے ایک ماشہ )
ہینگ سے حاصل کریں 10طبی فوائد
مزاج کے اعتبار سے ہینگ گرم اور خشک ہے ،ہینگ کا استعمال انڈین کھانوں میں زیادہ کیا جاتا ہے ۔بادی کھانے جن میں ماش کی دال ،آلو ،اروی اور کچالو وغیرہ شامل ہیں ان کھانوں میں ہینگ کا استعمال کرنا چاہئے ۔ ہینگ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات رکھتی ہے ۔
چھوٹے بچے جب گھٹنوں چلنا سیکھتے ہیں تو وہ زمین پر پڑی ہر چیز منہ میں ڈال لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا پیٹ اکثر خراب رہتا ہے یا پھر پیٹ میں کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں ایسے میں ہینگ گھر میں رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ ہینگ کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ فوڈ پوائزننگ میں بڑی تیزی سے کام کرتی ہے اور مریض کے پیٹ کو فوری آرام ملتا ہے ۔
۱۔کان کا درد
اکثر بچوں کے کان میں درد رہتا ہے اور بڑوں کو بھی نزلہ جم جانے کی وجہ سے کان کے درد کی شکایت رہتی ہے ایسے میں ہینگ کا گھر میں ہونا ضروی ہوتا ہے
ایک ایک تولہ ہینگ ،سونٹھ اور ثابت دھنیا پیس کر ایک کلو پانی اور آدھا پائو سرسوں کے تیل میں ہلکی آنچ پر اس وقت تک پکائیں کہ سارا پانی خشک ہو جائے اور تیل باقی رہے جائے ۔اب تیل کو ٹھنڈا کر کے چھان کر بوتل میں بھر کر رکھ لیں ۔ کسی قسم کا بھی کان کا درد ہو تیل کو ہلکا گرم کر کے چند بوندیںڈالیں فوری آرام آ جائے گا
۲۔ بالوں کا جھڑنا
ہینگ کا لیپ بالو ں کی جڑوں کو بھی مضبوط بناتا ہے ۔ دو چمچ ہینگ میں آدھا چائے کا چمچ پسی کالی مرچ اور دو کھانے کے چمچ سرکہ ملا کر بالوں کی جڑوں میں مساج کریں چند دنوں میں بال جھڑنا بند ہو جائیں گے
۳۔ دانت کا درد
ہینگ جسم کے ہر درد میں مفید ہوتی ہے اور سوجن دور کرتی ہے لیکن دانت کے درد میں اس کا استعمال فوری راحت دیتا ہے
۱۔ داڑھ کے درد میں اگر ایک چٹکی ہیرا ہینگ داڑھ میں رکھ لی جائے تو تھوڑی دیر میں آرام آجاتا ہے
۲۔ کالی مرچ ،ہینگ ،نیم کے خشک پتے اور لاہوری نمک ہم وزن لے کر باریک
(ہینگ )
۔ہینگ. عربی نام حلتیت. فارسی انگوزہ. گجراتی ہنگرا. تیلیگو رنگوا.اور ۔انگریزی نام ایسانی ٹیڈا ۔درخت_انجدان کا گوند ہے. یہ دوا نہایت قدیمی ہے. کیونکہ سنسکرت کی کتابوں میں اسکا ذکر پایا جاتا ہے اسکی بو تیز مثل لہسن کی بو کے ہوتی ہے اصلی ہینگ کو پانی میں حل کریں تو زردی مائل سفید رنگ کا ایملشن بن جاتا ہے اس ایملشن میں نقلی شامل کرنے پر اس کا رنگ سبزی مائل زرد ہو جاتا ہے. اگر اصل ہینگ کا ٹکڑا لے کر اس کو دیا سلائ سے آگ لگائیں تو موم بتی کی طرح جلنے لگتا ہے. اگر ہینگ کی تازہ ٹوٹی ہوئ سطح پر تیزاب شورہ لگائیں تو تھوڑی دیر کیلئے اسکا رنگ سبز ہو جاتا ہے. اسکی بہترین قسم ہیراہینگ ہے. جو فیرولا کی قسم کے ایک پودے درخت انجدان سفید سے حاصل ہوتی ہے. ہینگ کی ایک قسم ہینگرہ یا قندھاری ہینگ کہلاتی ہے. جس میں الکحل میں حل ہونے کی خاصیت پائ جاتی ہے. اور ٹنکچر سازی کیلئے موزوں ہے. اسلئے مغربی مارکیٹ میں اسکی زیادہ مانگ ہے. برعکس اسکے ہندوستان میں ہینگرہ کو ہینگ کی گھٹیا قسم سمجھا جاتا ہے. کیونکہ یہاں اسکا استعمال مسالے کے طور پر ہوتا ہے اسلئے زیادہ بودار ہونے کی وجہ سے ۔ہیراہنگ زیادہ پسند کی جاتی ہے. ۔۔۔رنگ سفیدی مائل زرد. ذائقہ تلخ نا مرغوب اور مغشی ۔مزاج گرم درجہ چہارم خشک درجہ دوم مقدار خوراک ایک سے دو رتی تک مقام ۔۔پیدائش ہرات افغانستان اور ایران کے خشک اور بلند مقامات کی آب و ہوا انجدان کے پودوں کیلئے نہایت موزوں ہے یہی وجہ ہے کہ تقریباً تمام ۔۔۔۔۔ہینگ انہی ملکوں سے آتی ہے. ہندوستان میں تقریباً ایک کڑوڑ روپے سالانہ کی ۔ہینگ درآمد کی جاتی ہے تقسیم سے پہلےتقریباً ساری ہینگ خشکی کے راستے درہ خیبر سے گزر کر آتی تھی لیکن اب بمبئ کے راستہ سے بھی درآمد کی جاتی ہے. ۔ہینگ کے پودوں سے ۔ہینگ بلکل ربڑ کی طرح حاصل ہوتی ہے. جب انکی عمر 4 اور 5 سال درمیان ہوتی ہے تو اسکی جڑ کا قطر قریباً 6 انچ ہوتا ہے. یہ پودا مارچ اپریل میں پھول دیتا ہے پھول آنے سے ذرا پہلے جڑ کا بالائ حصہ اردگرد کی زمین کھود کر ننگا کردیا جاتا ہے.پھر تنے کو کاٹ کر مٹی کا بنا ہوا پیالہ نما برتن باندھ دیا جاتا ہے. تنے کے کٹے ہوئے حصے سے دودھ خارج ہوکر اس برتن میں جمح ہوکر بعد میں خشک ہوجاتا ہے ایک پودے سے 2 اور تین پونڈ کے درمیان خام ہینگ نکلتی ہے. حاصل شدہ ہینگ کو بوریوں یا چمڑے کے تھیلوں میں بھر لیا جتا ہے ۔۔۔۔افعال_واستعمال مخرج بلغم. مدربول و حیض کاسرریاح دافع تسنج اور محمر جلد ہے. گھر میں رکھنا وبائ امراض سے بچاتا ہے اکثر زہروں کیلئے تریاق ہے. جگر طحال اور معدہ کی بیماریوں کو مفید ہے ہاضم طعام ہے. بھوک خوب لگاتا ہے. دماغی اور اعصابی امراض. مرگی. فالج. لقوہ. رعشہ. خدر اور خصوصاً اختناق الرحم میں بکثرت مستعمل ہے. اورام اور ریاح کو تحلیل کرتا ہے. اکلاًوطلاءً مقوی باہ ہے. اسکو بریاں کرکے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ قے نہ لائے
مضر صحت
. بغیر بھنی ہوئ ہینگ غثیان پیدا کرتی ہے.
(خوراک مقدار چار رتی سے ایک ماشہ )
ہینگ سے حاصل کریں 10طبی فوائد
مزاج کے اعتبار سے ہینگ گرم اور خشک ہے ،ہینگ کا استعمال انڈین کھانوں میں زیادہ کیا جاتا ہے ۔بادی کھانے جن میں ماش کی دال ،آلو ،اروی اور کچالو وغیرہ شامل ہیں ان کھانوں میں ہینگ کا استعمال کرنا چاہئے ۔ ہینگ اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات رکھتی ہے ۔
چھوٹے بچے جب گھٹنوں چلنا سیکھتے ہیں تو وہ زمین پر پڑی ہر چیز منہ میں ڈال لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا پیٹ اکثر خراب رہتا ہے یا پھر پیٹ میں کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں ایسے میں ہینگ گھر میں رکھنا ضروری ہوتا ہے ۔ ہینگ کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ فوڈ پوائزننگ میں بڑی تیزی سے کام کرتی ہے اور مریض کے پیٹ کو فوری آرام ملتا ہے ۔
۱۔کان کا درد
اکثر بچوں کے کان میں درد رہتا ہے اور بڑوں کو بھی نزلہ جم جانے کی وجہ سے کان کے درد کی شکایت رہتی ہے ایسے میں ہینگ کا گھر میں ہونا ضروی ہوتا ہے
ایک ایک تولہ ہینگ ،سونٹھ اور ثابت دھنیا پیس کر ایک کلو پانی اور آدھا پائو سرسوں کے تیل میں ہلکی آنچ پر اس وقت تک پکائیں کہ سارا پانی خشک ہو جائے اور تیل باقی رہے جائے ۔اب تیل کو ٹھنڈا کر کے چھان کر بوتل میں بھر کر رکھ لیں ۔ کسی قسم کا بھی کان کا درد ہو تیل کو ہلکا گرم کر کے چند بوندیںڈالیں فوری آرام آ جائے گا
۲۔ بالوں کا جھڑنا
ہینگ کا لیپ بالو ں کی جڑوں کو بھی مضبوط بناتا ہے ۔ دو چمچ ہینگ میں آدھا چائے کا چمچ پسی کالی مرچ اور دو کھانے کے چمچ سرکہ ملا کر بالوں کی جڑوں میں مساج کریں چند دنوں میں بال جھڑنا بند ہو جائیں گے
۳۔ دانت کا درد
ہینگ جسم کے ہر درد میں مفید ہوتی ہے اور سوجن دور کرتی ہے لیکن دانت کے درد میں اس کا استعمال فوری راحت دیتا ہے
۱۔ داڑھ کے درد میں اگر ایک چٹکی ہیرا ہینگ داڑھ میں رکھ لی جائے تو تھوڑی دیر میں آرام آجاتا ہے
۲۔ کالی مرچ ،ہینگ ،نیم کے خشک پتے اور لاہوری نمک ہم وزن لے کر باریک
پیس کر رکھ لیں ،ہفتے میں دو بار اس منجن کا استعمال کریں نہ دانت میں کیڑا لگے گا اور نہ ہی ٹھنڈا گرم کھانے میں مشکل ہو گی
۳۔ دانت کے درد میں ایک کپ پانی میں دو چٹکی ہینگ اور دو لونگیں ڈال کر ابال لیں اور اس پانی سے کلی کریں دانت کے درد میں آرام آئے گا
۴۔ لیموں کے رس میں ہینگ ملا کر گھو ل لیں اور روئی سے دانت پر لگائیں تو دانت سے خون نکلنا اور پیپ آنا بند ہو جاتی ہے
۴۔ معدہ کا درد
جن لوگوں کا معدہ خراب رہتا ہو بادی یا بھاری چیزیں کھانے سے معدے میں درد ہوتا ہو تو منقہ کے بیج نکال کر اس میں زرا سی ہینگ بھر دیں اور مریض کو کھلا دیں ،معدے کے درد میں فوری آرام آجائیگا۔ یہ ٹوٹکہ ان لوگوں کے لئے بھی مفید ہے جنھیں معدے کے درد سے غنودگی طاری ہونے لگتی ہے یا ان کو چکر آتے ہیں
۵۔ سر کا درد
نزلہ یا تکان سے ہونے والا سر کا درد ہو یا پھر مایگرین ،ہینگ کا استعمال فوری راحت دیتا ہے ۔
کافور ،ہینگ ،پیپر منٹ اور سونٹھ کو باریک پیس کر عرق گلاب میں ملا کر لیپ بنا لیں اور اس لیپ کو سر پر لگا کر ہلکے ہاتھ سے مسا ج کریں تھوڑی دیر میں سر کے درد میں آرام محسوس کریں گے۔
۶۔ ماہواری کا درد
وہ خواتین جو ہر ماہ ماہواری کا شدید درد برداشت کرتی ہوں یا جنھیں ماہواری کھل کر نہ آتی ہو اور ماہواری کا ماہانہ نظام مستقل نہ ہو ان کو ہینگ کا استعمال ضرور کرنا چاہئے
ایک کپ بٹر ملک میں ایک چٹکی ہینگ ،ڈیڑھ کھانے کا چمچ میتھی دانہ کا سفوف اور آدھا چائے کا چمچ نمک ملاکر ایک مہینہ تک مستقل دن میں دو دفعہ پینا چاہئے ۔ایک مہینہ کے اندر ہی ماہواری کی تکلیف دور ہو جائے گی
۷۔نزلہ ،کھانسی ،دمہ
ہینگ اینٹی بائیوٹک خصوصیات رکھتی ہے اس لئے دمہ ،کھانسی بلغم ،کالی کھانسی اور پسلیاں چلنے کے درداور سردی میں انتہائی موثر ہے
۱۔بلغمی کھانسی میں ہم وزن سونٹھ پائوڈر اور شہد میں ایک چٹکی ہینگ ملا کر لینے سے بلغمی کھانسی میں آرام آتا ہے ،بلغم آنے کی وجہ سے سینے میں درد بھی ہوتا ہے ایسے میں ہینگ اور پانی کو ملا کر سینہ پر ملنے سے سکون کی نیند آتی ہے
۲۔پسلی کے درد میں عمدہ ہینگ باریک پیس لیں اور انڈے کی زردی میں ملا کر لیپ کریں ۔پسلی کے درد میں آرام آئے گا ۔
۸۔پیٹ کا درد
۱۔پیٹ کے درد ،قے ،جگر کا ورم ،بد ہضمی ،گردہ کا درد ،بھوک کی کمی ہو یا پیٹ میں گیس ہو تو ہینگ گرم پانی کے ساتھ کھانے سے پیٹ کا ہر طرح کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے
۲۔ پیٹ میں ریح رک جانے سے درد پیدا ہو جائے تو دو ماشہ ہینگ لے کر تین چھٹانک پانی میں اتنا پکائیں کہ ایک چھٹانک رہے جائے اب اس کو نیم گرم حالت میں مریض کو پلا دیں فوری طور پر آرام آئے گا ۔
۹۔ پاگل کتے کا کاٹنا
۲ ماشہ ہیرا ہینگ کو عرق گلاب میں حل کر کے روزانہ پلائیں نیز ہینگ کو پانی میں پتلا کر کر پاگل کتے کے کاٹے پر لگائیں
۱۰۔ چیونٹی بھگانا
ہینگ کو پیس کر چیونٹیوں کے سوراخ میں ڈالنے سے چیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں ۔ کچن کیبنیٹ کے کونوں میں بھی ہینگ لگانے سے چیونٹیاں اور لال بیگ نہیں آتے.
https://t.me/herbalcourse
۳۔ دانت کے درد میں ایک کپ پانی میں دو چٹکی ہینگ اور دو لونگیں ڈال کر ابال لیں اور اس پانی سے کلی کریں دانت کے درد میں آرام آئے گا
۴۔ لیموں کے رس میں ہینگ ملا کر گھو ل لیں اور روئی سے دانت پر لگائیں تو دانت سے خون نکلنا اور پیپ آنا بند ہو جاتی ہے
۴۔ معدہ کا درد
جن لوگوں کا معدہ خراب رہتا ہو بادی یا بھاری چیزیں کھانے سے معدے میں درد ہوتا ہو تو منقہ کے بیج نکال کر اس میں زرا سی ہینگ بھر دیں اور مریض کو کھلا دیں ،معدے کے درد میں فوری آرام آجائیگا۔ یہ ٹوٹکہ ان لوگوں کے لئے بھی مفید ہے جنھیں معدے کے درد سے غنودگی طاری ہونے لگتی ہے یا ان کو چکر آتے ہیں
۵۔ سر کا درد
نزلہ یا تکان سے ہونے والا سر کا درد ہو یا پھر مایگرین ،ہینگ کا استعمال فوری راحت دیتا ہے ۔
کافور ،ہینگ ،پیپر منٹ اور سونٹھ کو باریک پیس کر عرق گلاب میں ملا کر لیپ بنا لیں اور اس لیپ کو سر پر لگا کر ہلکے ہاتھ سے مسا ج کریں تھوڑی دیر میں سر کے درد میں آرام محسوس کریں گے۔
۶۔ ماہواری کا درد
وہ خواتین جو ہر ماہ ماہواری کا شدید درد برداشت کرتی ہوں یا جنھیں ماہواری کھل کر نہ آتی ہو اور ماہواری کا ماہانہ نظام مستقل نہ ہو ان کو ہینگ کا استعمال ضرور کرنا چاہئے
ایک کپ بٹر ملک میں ایک چٹکی ہینگ ،ڈیڑھ کھانے کا چمچ میتھی دانہ کا سفوف اور آدھا چائے کا چمچ نمک ملاکر ایک مہینہ تک مستقل دن میں دو دفعہ پینا چاہئے ۔ایک مہینہ کے اندر ہی ماہواری کی تکلیف دور ہو جائے گی
۷۔نزلہ ،کھانسی ،دمہ
ہینگ اینٹی بائیوٹک خصوصیات رکھتی ہے اس لئے دمہ ،کھانسی بلغم ،کالی کھانسی اور پسلیاں چلنے کے درداور سردی میں انتہائی موثر ہے
۱۔بلغمی کھانسی میں ہم وزن سونٹھ پائوڈر اور شہد میں ایک چٹکی ہینگ ملا کر لینے سے بلغمی کھانسی میں آرام آتا ہے ،بلغم آنے کی وجہ سے سینے میں درد بھی ہوتا ہے ایسے میں ہینگ اور پانی کو ملا کر سینہ پر ملنے سے سکون کی نیند آتی ہے
۲۔پسلی کے درد میں عمدہ ہینگ باریک پیس لیں اور انڈے کی زردی میں ملا کر لیپ کریں ۔پسلی کے درد میں آرام آئے گا ۔
۸۔پیٹ کا درد
۱۔پیٹ کے درد ،قے ،جگر کا ورم ،بد ہضمی ،گردہ کا درد ،بھوک کی کمی ہو یا پیٹ میں گیس ہو تو ہینگ گرم پانی کے ساتھ کھانے سے پیٹ کا ہر طرح کا درد ٹھیک ہو جاتا ہے
۲۔ پیٹ میں ریح رک جانے سے درد پیدا ہو جائے تو دو ماشہ ہینگ لے کر تین چھٹانک پانی میں اتنا پکائیں کہ ایک چھٹانک رہے جائے اب اس کو نیم گرم حالت میں مریض کو پلا دیں فوری طور پر آرام آئے گا ۔
۹۔ پاگل کتے کا کاٹنا
۲ ماشہ ہیرا ہینگ کو عرق گلاب میں حل کر کے روزانہ پلائیں نیز ہینگ کو پانی میں پتلا کر کر پاگل کتے کے کاٹے پر لگائیں
۱۰۔ چیونٹی بھگانا
ہینگ کو پیس کر چیونٹیوں کے سوراخ میں ڈالنے سے چیونٹیاں بھاگ جاتی ہیں ۔ کچن کیبنیٹ کے کونوں میں بھی ہینگ لگانے سے چیونٹیاں اور لال بیگ نہیں آتے.
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
طلاء عضو خاص کے تمام امراض کا مکمل علاج
مسکن شاہی طلاء نئی زندگی
یہ ایک ایسا طلاء ہے جو مجلوق کی زندگی میں ایک نئی امنگ پیدا کر دے گا یہ ظلا مجلوق کی زندگی میں نئی امید پیدا کرتا ہے اور زندگی کو خوشگوار بنا دینا سکون فراہم کر دینا اسکی پہلی مالش کا کمال ہے مجلوق نامرد حضرات کے لیے نعمت سے کم نہیں
نسخہ : اجوائن خراسانی 100 گرام، عقر قرحا 50 گرام، تخم جوز ماثل 50 گرام، دارہلد 20 گرام، کشنیز 50 گرام، برگ حنا 50 گرام، کافور 30 گرام جائفل ۔جلوتری لونگ دارچینی خراطین مال کنگھنی بیر بہوٹی سب دس دس گرام،ریک ماہی دس گرام جونک خشک دس گرام ناگر موتھا دس گرام چربی مرغ دیسی دس گرام روغن کاہو 200 گرام، روغن تل سیاہ 400 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو موٹا موٹا کوٹ لیں اور ایک کلو پانی میں بھگو کر رکھ دیں چار گھنٹے کے بعد ہلکی آنچ پر رکھ دیں دیں جب آدھا پانی باقی رہ جائے تو اتار کر پن لیں اس کے بعد روغن تل سیاہ اور پانی کڑاہی میں ڈال کر دوبارہ ہلکی آنچ پر رکھ دیں اور ہلکی آنچ کے ساتھ پانی خشک کرلیں پانی کے خشک ہونے پر نیم گرم تیل میں روغن کاہو شامل کرکے کافور ملا دیں اس کے بعد ٹھنڈا ہونے پر بوتل میں محفوظ کرلیں آپ کا طلا مسکن کا فوری تیار ہو گیا ہے
طریقہ استعمال : رات سوتے وقت 5 قطرے عضو خاص پر سیون و حفشہ چھوڑ یعنی اگلا حصہ کیپ والا اور نیچے پیشاب کی نالی والا حصہ چھوڑ کر مالش کریں اور دیکھیں کتنا زبرد ست ہے کمال ہے لاجواب ہے دنیا ہی بدل جائے گی، ایک نئی جان پیدا کرکے جوان بنا دے گامکمل علاج کے لئے روزانہ رات کو پانچ قطرے ایک ماہ مالش کریں
اسکے ساتھ ہمارا سفوف مغلظ عرفانی استعمال کی جائے تو اندرونی اور بیرونی لائف ٹائم مکمل علاج ہوجائے گا
فوائد : مُشت زنی کی وجہ سے ذکاوت حس، یاں ایسے افراد جن کو خیال آتے ہی انزال ہو کپڑے یا جسم کا کوئی اور حصہ بھی ساتھ لگتے ہی انزال ہو جائے، شریک حیات کا ساتھ پاتے ہی انزال ہو جائے عضوخاص ہر طرح سے ذکی الحس ہو گیا ہو، عضو خاص کی کھجی لاغری ٹیڑ ھا پن ہوگیا ہو، عضوخاص کے ایسے تمام امراض جنکے باعث شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان تمام امراض کو دور کرکے نئی جان ڈال دیتا ہے
نوٹ۔نسخہ اگرچہ کچھ مہنگا ہےآپ چند احباب مل کر بھی بنا سکتے ہیں ایسے پیسے تقسیم ہو جاتے ہیں
دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
https://t.me/herbalcourse
مسکن شاہی طلاء نئی زندگی
یہ ایک ایسا طلاء ہے جو مجلوق کی زندگی میں ایک نئی امنگ پیدا کر دے گا یہ ظلا مجلوق کی زندگی میں نئی امید پیدا کرتا ہے اور زندگی کو خوشگوار بنا دینا سکون فراہم کر دینا اسکی پہلی مالش کا کمال ہے مجلوق نامرد حضرات کے لیے نعمت سے کم نہیں
نسخہ : اجوائن خراسانی 100 گرام، عقر قرحا 50 گرام، تخم جوز ماثل 50 گرام، دارہلد 20 گرام، کشنیز 50 گرام، برگ حنا 50 گرام، کافور 30 گرام جائفل ۔جلوتری لونگ دارچینی خراطین مال کنگھنی بیر بہوٹی سب دس دس گرام،ریک ماہی دس گرام جونک خشک دس گرام ناگر موتھا دس گرام چربی مرغ دیسی دس گرام روغن کاہو 200 گرام، روغن تل سیاہ 400 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ کو موٹا موٹا کوٹ لیں اور ایک کلو پانی میں بھگو کر رکھ دیں چار گھنٹے کے بعد ہلکی آنچ پر رکھ دیں دیں جب آدھا پانی باقی رہ جائے تو اتار کر پن لیں اس کے بعد روغن تل سیاہ اور پانی کڑاہی میں ڈال کر دوبارہ ہلکی آنچ پر رکھ دیں اور ہلکی آنچ کے ساتھ پانی خشک کرلیں پانی کے خشک ہونے پر نیم گرم تیل میں روغن کاہو شامل کرکے کافور ملا دیں اس کے بعد ٹھنڈا ہونے پر بوتل میں محفوظ کرلیں آپ کا طلا مسکن کا فوری تیار ہو گیا ہے
طریقہ استعمال : رات سوتے وقت 5 قطرے عضو خاص پر سیون و حفشہ چھوڑ یعنی اگلا حصہ کیپ والا اور نیچے پیشاب کی نالی والا حصہ چھوڑ کر مالش کریں اور دیکھیں کتنا زبرد ست ہے کمال ہے لاجواب ہے دنیا ہی بدل جائے گی، ایک نئی جان پیدا کرکے جوان بنا دے گامکمل علاج کے لئے روزانہ رات کو پانچ قطرے ایک ماہ مالش کریں
اسکے ساتھ ہمارا سفوف مغلظ عرفانی استعمال کی جائے تو اندرونی اور بیرونی لائف ٹائم مکمل علاج ہوجائے گا
فوائد : مُشت زنی کی وجہ سے ذکاوت حس، یاں ایسے افراد جن کو خیال آتے ہی انزال ہو کپڑے یا جسم کا کوئی اور حصہ بھی ساتھ لگتے ہی انزال ہو جائے، شریک حیات کا ساتھ پاتے ہی انزال ہو جائے عضوخاص ہر طرح سے ذکی الحس ہو گیا ہو، عضو خاص کی کھجی لاغری ٹیڑ ھا پن ہوگیا ہو، عضوخاص کے ایسے تمام امراض جنکے باعث شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ان تمام امراض کو دور کرکے نئی جان ڈال دیتا ہے
نوٹ۔نسخہ اگرچہ کچھ مہنگا ہےآپ چند احباب مل کر بھی بنا سکتے ہیں ایسے پیسے تقسیم ہو جاتے ہیں
دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
۔۔۔۔۔۔۔برائے جوڑوں کا درد و گھنٹیا۔۔۔۔۔
ھوالشافی
ادرک تازہ تین گرام۔
کالی مرچ ۔توے پر بھونی ہوئ پانچ دانہ۔
تخم میتھی۔چھ گرام
پوست نیم تین گرام۔
ترکیب استعمال:
ڈیڑھ کپ پانی میں ابالیں جب ایک کپ
پانی رہ جائے تو چھان کر شھد یا شکر سے میٹھا کر کے صبح و شام پئیں۔
فوائد:
جوڑوں کے درد کے لیے گھنٹیا کے لیے گھٹنوں میں آوازیں آنا کے لیے مجرب ہے۔گاڑے خون کو پتلہ کر کے ہائ بلڈ پریشر کو نارمل رکھتا ہے۔مصفی خون ہے اعصابی خارش میں مفید ہے
۔۔۔۔پرھیز۔بڑا گوشت۔چاول۔آلو۔گوبھی پراٹھا ۔فارمی مرغی
https://t.me/herbalcourse
ھوالشافی
ادرک تازہ تین گرام۔
کالی مرچ ۔توے پر بھونی ہوئ پانچ دانہ۔
تخم میتھی۔چھ گرام
پوست نیم تین گرام۔
ترکیب استعمال:
ڈیڑھ کپ پانی میں ابالیں جب ایک کپ
پانی رہ جائے تو چھان کر شھد یا شکر سے میٹھا کر کے صبح و شام پئیں۔
فوائد:
جوڑوں کے درد کے لیے گھنٹیا کے لیے گھٹنوں میں آوازیں آنا کے لیے مجرب ہے۔گاڑے خون کو پتلہ کر کے ہائ بلڈ پریشر کو نارمل رکھتا ہے۔مصفی خون ہے اعصابی خارش میں مفید ہے
۔۔۔۔پرھیز۔بڑا گوشت۔چاول۔آلو۔گوبھی پراٹھا ۔فارمی مرغی
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
نسخہ برائے اکسیر جسم
_طاہر اقبال سندھو
سنامکی کے پتے ۔ پھول گلاب کے پتے ۔ ہم وزن سفوف بنائے اور شہد سے جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنالیں پانی سے کھانے کے بعد 1+1
فوائد
پیٹ کے تمام امراض ۔ ہر قسم کا نزلہ زکام ۔ قبض ۔ بدن کا ٹوٹتے رہنا قبل از وقت بالوں کا سفید ہونا ۔ دل کی گھبراہٹ ۔ چہرے جھری نہیں آتی ۔ بھوک نہ لگنا ۔ بلڈپریشر High اور Low دونوں کیلئے فائدہ ۔ جریان ۔ احتلام ۔ لیکوریا میں اکسیر ہیں انشااللہ
https://t.me/herbalcourse
_طاہر اقبال سندھو
سنامکی کے پتے ۔ پھول گلاب کے پتے ۔ ہم وزن سفوف بنائے اور شہد سے جنگلی بیر کے برابر گولیاں بنالیں پانی سے کھانے کے بعد 1+1
فوائد
پیٹ کے تمام امراض ۔ ہر قسم کا نزلہ زکام ۔ قبض ۔ بدن کا ٹوٹتے رہنا قبل از وقت بالوں کا سفید ہونا ۔ دل کی گھبراہٹ ۔ چہرے جھری نہیں آتی ۔ بھوک نہ لگنا ۔ بلڈپریشر High اور Low دونوں کیلئے فائدہ ۔ جریان ۔ احتلام ۔ لیکوریا میں اکسیر ہیں انشااللہ
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
ذکاوت حس
مجرب پیش خدمت ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گوند کیکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 50 گرام
موچرس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 50 گرام
اجوائن خراسانی۔ 25 گرام
کشنیز خشک۔۔۔۔۔۔۔20 گرام
مغز اخروٹ کاغذی۔25 گرام
کافور دیسی۔۔۔۔۔۔۔۔8 گرام
دانہ الائچی خورد۔8 گرام
ترکیب۔۔۔
نہایت باریک سفوف کر کے 500 ملی گرام کے کیپسول بھر لیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مقدار خوراک۔
1 کیپسول صبح شام دودہ کی لسی کے ساتھ یا شربت انجبار کے ساتھ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حبوب برگد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
برگد کا پھل۔۔سرخ کونپلیں۔۔ ریش برگد۔۔۔
سب آدھا آدھا کلو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دیسی کیکر کی چھال گوند کونپلیں پھلیاں اور پھول
سب ایک ایک پاؤ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دھتورہ سفید کا مکمل پودا مٹی گرد سے صاف کردہ۔۔۔ آدھا کلو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب اجزاء کاٹ کتر کر ٹکڑے کر کے 5 کلو پانی میں رب بنائیں
بعد میں
مغز بادام دیسی۔۔۔۔۔ 5 تولہ
پھٹکڑی مدبر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈھائی تولہ
کالی مرچ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈھائی تولہ
دانہ الائچی خورد۔۔1 تولہ
سفوف بنا کر رب میں شامل کر کے مٹر کے دانہ برابر حبوب باندہ لیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2 گولیاں اور پہلے نسخہ والا کیپسول شربت انجبار کے ساتھ صرف 3 دن استعمال کروا دیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ذکاوت حس مریض کی نسلوں سے بھی ختم ہو جائے گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجرب عامر بجوہ
https://t.me/herbalcourse
ذکاوت حس
مجرب پیش خدمت ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گوند کیکر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 50 گرام
موچرس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 50 گرام
اجوائن خراسانی۔ 25 گرام
کشنیز خشک۔۔۔۔۔۔۔20 گرام
مغز اخروٹ کاغذی۔25 گرام
کافور دیسی۔۔۔۔۔۔۔۔8 گرام
دانہ الائچی خورد۔8 گرام
ترکیب۔۔۔
نہایت باریک سفوف کر کے 500 ملی گرام کے کیپسول بھر لیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مقدار خوراک۔
1 کیپسول صبح شام دودہ کی لسی کے ساتھ یا شربت انجبار کے ساتھ۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حبوب برگد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
برگد کا پھل۔۔سرخ کونپلیں۔۔ ریش برگد۔۔۔
سب آدھا آدھا کلو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دیسی کیکر کی چھال گوند کونپلیں پھلیاں اور پھول
سب ایک ایک پاؤ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دھتورہ سفید کا مکمل پودا مٹی گرد سے صاف کردہ۔۔۔ آدھا کلو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سب اجزاء کاٹ کتر کر ٹکڑے کر کے 5 کلو پانی میں رب بنائیں
بعد میں
مغز بادام دیسی۔۔۔۔۔ 5 تولہ
پھٹکڑی مدبر۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈھائی تولہ
کالی مرچ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈھائی تولہ
دانہ الائچی خورد۔۔1 تولہ
سفوف بنا کر رب میں شامل کر کے مٹر کے دانہ برابر حبوب باندہ لیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
2 گولیاں اور پہلے نسخہ والا کیپسول شربت انجبار کے ساتھ صرف 3 دن استعمال کروا دیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ذکاوت حس مریض کی نسلوں سے بھی ختم ہو جائے گا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجرب عامر بجوہ
https://t.me/herbalcourse
Telegram
خواص ادویات اور طب یونانی
@ AL Hikmat Herbal Course
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،
☞Tibb-E-Unani & Islamic medicine
☞Tibb-E-Nabawi & Hijama Therapy
☞ Herbal Therapy
♥★الحکمت ہربل کورس چینل پہ خالص طب یونانی اور طب نبوی حجامہ کے متعلق معلومات فراہم کی جاتی ہے،