معدے کی تیزابیت کا اصل سبب الٹا سیدھا کھانا نہیں بلکہ بے چینی ہے ۔
بلڈ پریشر کی وجہ کھانے میں نمک کی زیادتی نہیں بلکہ احساسات وجذبات کا عدم انضباط ہے ۔
کولسٹرول کی زیادتی کا اصلی سبب چربی دار کھانے نہیں بلکہ سستی ہے ۔
سینہ سے جڑے مساٸل کا اصلي سبب آکسیجن کی کمی نہیں بلکہ شدت غم ہے ۔
شکر کی بیماری کی وجہ جسم میں گلوکوز کی زیادتی نہیں بلکہ انانیت اور اپنے موقف پر بےجا شدت ہے ۔
جگر کی بیماریوں کا سبب نیند میں بے ضابطگی اور نفسیاتی خلل نہیں بلکہ مایوسی اور دل شکستگی اس کے اسباب میں شامل ہے ۔
دل کی بیماریوں اور شرایین کے انسداد کا سبب دوران خون کی کمی نہیں بلکہ اطمینان وسکون کا فقدان ہے ۔
یہ بیماریاں جن اسباب سے پیدا ہوتی ہیں ان کا تناسب درج ذیل ہے
50% روحانی اسباب
25% نفسیاتی اسباب
15% معاشرتی اسباب
10% نامیاتی اسباب
اس لیے اگر آپ صحتمند زندگی کے خواہاں ہیں تو اپنے دل ودماغ کی حفاظت کریں اور کینہ ، حسد ، جلن ، نفرت ، غصہ ، تکبر ، انتہاپسندی ، سستی ،گالم گلوچ ، اور دوسروں کی تحقیر وتذلیل سے گریز کریں
اور لوگوں کے ساتھ درگزر سے کام لو ، پورے یقین واطمینان کے ساتھ اللہ کا ذکر کریں، پورے خشوع وخضوع کے ساتھ نماز ادا کریں، ہمیشہ باوضو رہیں ، لوگوں کے تئیں حسن ظن رکھو خواہشات نفسانی سے پرہیز کریں ، ہمیشہ صدقہ وخیرات کرتے رہیں
اور اس قول الہی کو مت بھولیں کہ
” ,,ألا بذكر الله تطمئن القلوب“ (الرعد 28 )
یقینا یاد الہی سے دلوں کو سکون ملتا ہے
اور پیارے نبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کے اس فرمان کو بھی یاد رکھیں
کہ ,اپنے بیماریوں کا علاج صدقہ سے کریں ۔
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
Whatsapp
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
https://www.facebook.com/profile.php?id=100080596100357
بلڈ پریشر کی وجہ کھانے میں نمک کی زیادتی نہیں بلکہ احساسات وجذبات کا عدم انضباط ہے ۔
کولسٹرول کی زیادتی کا اصلی سبب چربی دار کھانے نہیں بلکہ سستی ہے ۔
سینہ سے جڑے مساٸل کا اصلي سبب آکسیجن کی کمی نہیں بلکہ شدت غم ہے ۔
شکر کی بیماری کی وجہ جسم میں گلوکوز کی زیادتی نہیں بلکہ انانیت اور اپنے موقف پر بےجا شدت ہے ۔
جگر کی بیماریوں کا سبب نیند میں بے ضابطگی اور نفسیاتی خلل نہیں بلکہ مایوسی اور دل شکستگی اس کے اسباب میں شامل ہے ۔
دل کی بیماریوں اور شرایین کے انسداد کا سبب دوران خون کی کمی نہیں بلکہ اطمینان وسکون کا فقدان ہے ۔
یہ بیماریاں جن اسباب سے پیدا ہوتی ہیں ان کا تناسب درج ذیل ہے
50% روحانی اسباب
25% نفسیاتی اسباب
15% معاشرتی اسباب
10% نامیاتی اسباب
اس لیے اگر آپ صحتمند زندگی کے خواہاں ہیں تو اپنے دل ودماغ کی حفاظت کریں اور کینہ ، حسد ، جلن ، نفرت ، غصہ ، تکبر ، انتہاپسندی ، سستی ،گالم گلوچ ، اور دوسروں کی تحقیر وتذلیل سے گریز کریں
اور لوگوں کے ساتھ درگزر سے کام لو ، پورے یقین واطمینان کے ساتھ اللہ کا ذکر کریں، پورے خشوع وخضوع کے ساتھ نماز ادا کریں، ہمیشہ باوضو رہیں ، لوگوں کے تئیں حسن ظن رکھو خواہشات نفسانی سے پرہیز کریں ، ہمیشہ صدقہ وخیرات کرتے رہیں
اور اس قول الہی کو مت بھولیں کہ
” ,,ألا بذكر الله تطمئن القلوب“ (الرعد 28 )
یقینا یاد الہی سے دلوں کو سکون ملتا ہے
اور پیارے نبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کے اس فرمان کو بھی یاد رکھیں
کہ ,اپنے بیماریوں کا علاج صدقہ سے کریں ۔
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
https://www.facebook.com/profile.php?id=100080596100357
Telegram
جڑی بوٹیوں سے علاج
علم طب سے متعلقہ سوالات اور نسخہ جات اور تیار شدہ ادویات آن لائن حاصل کیجئے.
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
پستانوں کا لٹک جانا یا بے ڈھنگے ہو جانا
عورت کے پستان اسکی جنسی کشش کا بہت ہی اہم حصہ ہوتے ہیں - یا یوں کہہ لیجئے کہ عورت کی جنسی کشش کا سارا دارومدار اسکے پستانوں پر ہی ہوتا ہے - پستان جتنے پر کشش اور بناوٹ میں گول ٹائٹ اور اسکے جسم اور قد کے مطابق ہونگے اتنا ہی عورت پر کشش اور جاذب نظر آ تی ہے -
عورت کے پستان مرد کیلۓ جنسی کشش کا موجب بنتے ہیں لہذا ہر عورت کو اپنے شوہر کی نظر میں کشش کا موجب بنی رہنے کیلئے اپنے پستانوں کو صحت مند اور خوبصورت بناۓ رکھنے کیلئے کوشش کرتے رہنا چاہے اور عورتوں کی اکثریت ایسا ہی کرتی ہیں -
11 سے 12 سال کی عمر تک لڑکی کے پستان ہلکے رہتے ہیں اس کے غدود میں پختگی آن لگتی ھے اور ان کے اندر کے ہارمونز کے اثر سے پستان بڑھنے لگتے ہیں حیض شروع ہونے سے قبل پستان پھول جاتے ہیں پستانوں کا حقیقی کام عورت کے حاملہ ہونے کے بعد اور زچگی کے بعد ہوتا ہے حمل کے 16 ہفتے بعد پستانوں کو دبانے سے ہلکی مقدار میں ایک ہلکے زرد رنگ کا گاڑھا اور رقیق مادہ نکلتا ہے جسے کھیری یا کولوسٹرم کہتے
پستانوں کی کی مختلف اشکال ہوتی ہیں جن میں سے چند ایک یہ ہیں
(1) شنکھ نما پستان
(2) نیم قوس نما پستان
(3) لمبوتر ے پستان
(4) آدھے کٹے لیموں نما پستان
ہمارے ملک کی عورتوں کے پستان آدھے کٹے لیموں نما ہیں راجستھان کے علاقے کی عورتوں کے پستان بہت بڑھے ہوۓ اور سخت ہوتے ہیں اور لٹکتے نہیں یہاں پر پانی کی کمی ہے خواتین کو دور سے سر پر پانی رکھ کر سیدھا چلنا پڑھتا ہے پہاڑی علاقے کی خواتیں کے پستان لٹکے ہوۓ ہوتے ہیں کیونکہ بھاری چیز لیتی ہیں اور جھک کر چلتی ہیں
17 سے 18 سال کی عمر ہونے پر ایسڑوجن ہارمون ٹکیاں با انجیکشن کے پستان بخوبی بڑھ جاتے ہیں تندرست اور ابھرے ہوۓ پستانوں سے عورت کو چار چاند لگ جاتے ہیں چھوٹے اور دبے ہوۓ پستانوں سے عورت میں احساس کمتری کا مادہ پیدا ہو جاتا ہے - لیکن پستانوں کا ڈھیلا ہو جانا بھی ایک مرض ہے جو عورتوں کے جنسی ہارمونز کی خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے - چھوٹے ، دبے ہوۓ ، ڈھیلے پستان ہونے کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں -
جسم میں غذائیت کی کمی اور عام طور پرجسمانی کمزوری و خون کی کمی کا ہونا -
موزوں طور پر جسمانی محنت نہ کرنا
زیادہ فکر مند اور ہمیشہ پریشانیوں سے الجھے رہنا بھی ان ہی اسباب میں شامل ہیں -
کسی دائمی مرض مثلاً تپ دق ( ٹی - بی ) یا پھرمرد کی صحبت سے محروم رہنا یعنی مرد کا عورت کے ساتھ کی کئ مہینوں تک ہمبستری نہ کرنا -
حیض کی بے قاعدگی اور ہارمونز کا عدم نکاس یا پھر ہارمونز کی کمی اور ان بیلنس ہونا وغیرہ اس مرض کے اسباب میں شامل ہوتے ہیں -
-------------- علاج --------------
صبح خالی پیٹ گہرے گہرے سانس آہستہ آہستہ اندر کی طرف کھینچیئے اور پھر آہستہ آہستہ باہر چھوڑیے یہ عمل روزانہ تقریباً 15منٹ تک کریں -
جسم کو سیدھا رکھ کر چلنا چاہئے اور جھک کر نہیں چلنا چاہئے -
اس ورزش کے دوران بریزر اتار دینا چاہئے -
تھوڑی دیر کیلئے پستانوں کو دھوپ اور لگا دینی چاہے
15 سے 20 مرتبہ کر نے پستان ابھر آئیں گے
غسل کرتے وقت پستانوں پر برف کا ٹھنڈا پانی اور گرم پانی ڈالنا چاہے
سوتی کپڑا بھگو کر رکھنا چاہے
ایسا باقاعدگی سے ہر روز 15 سے 20 منٹ کرتے رہنے سے پستانوں میں خون کا دوران بڑھ جاتا ہے اور پستان صحت مند ، ٹائیٹ ، موٹے اور خوبصورت ہو جاتے ہیں
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
Whatsapp
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
https://www.facebook.com/profile.php?id=100080596100357
عورت کے پستان اسکی جنسی کشش کا بہت ہی اہم حصہ ہوتے ہیں - یا یوں کہہ لیجئے کہ عورت کی جنسی کشش کا سارا دارومدار اسکے پستانوں پر ہی ہوتا ہے - پستان جتنے پر کشش اور بناوٹ میں گول ٹائٹ اور اسکے جسم اور قد کے مطابق ہونگے اتنا ہی عورت پر کشش اور جاذب نظر آ تی ہے -
عورت کے پستان مرد کیلۓ جنسی کشش کا موجب بنتے ہیں لہذا ہر عورت کو اپنے شوہر کی نظر میں کشش کا موجب بنی رہنے کیلئے اپنے پستانوں کو صحت مند اور خوبصورت بناۓ رکھنے کیلئے کوشش کرتے رہنا چاہے اور عورتوں کی اکثریت ایسا ہی کرتی ہیں -
11 سے 12 سال کی عمر تک لڑکی کے پستان ہلکے رہتے ہیں اس کے غدود میں پختگی آن لگتی ھے اور ان کے اندر کے ہارمونز کے اثر سے پستان بڑھنے لگتے ہیں حیض شروع ہونے سے قبل پستان پھول جاتے ہیں پستانوں کا حقیقی کام عورت کے حاملہ ہونے کے بعد اور زچگی کے بعد ہوتا ہے حمل کے 16 ہفتے بعد پستانوں کو دبانے سے ہلکی مقدار میں ایک ہلکے زرد رنگ کا گاڑھا اور رقیق مادہ نکلتا ہے جسے کھیری یا کولوسٹرم کہتے
پستانوں کی کی مختلف اشکال ہوتی ہیں جن میں سے چند ایک یہ ہیں
(1) شنکھ نما پستان
(2) نیم قوس نما پستان
(3) لمبوتر ے پستان
(4) آدھے کٹے لیموں نما پستان
ہمارے ملک کی عورتوں کے پستان آدھے کٹے لیموں نما ہیں راجستھان کے علاقے کی عورتوں کے پستان بہت بڑھے ہوۓ اور سخت ہوتے ہیں اور لٹکتے نہیں یہاں پر پانی کی کمی ہے خواتین کو دور سے سر پر پانی رکھ کر سیدھا چلنا پڑھتا ہے پہاڑی علاقے کی خواتیں کے پستان لٹکے ہوۓ ہوتے ہیں کیونکہ بھاری چیز لیتی ہیں اور جھک کر چلتی ہیں
17 سے 18 سال کی عمر ہونے پر ایسڑوجن ہارمون ٹکیاں با انجیکشن کے پستان بخوبی بڑھ جاتے ہیں تندرست اور ابھرے ہوۓ پستانوں سے عورت کو چار چاند لگ جاتے ہیں چھوٹے اور دبے ہوۓ پستانوں سے عورت میں احساس کمتری کا مادہ پیدا ہو جاتا ہے - لیکن پستانوں کا ڈھیلا ہو جانا بھی ایک مرض ہے جو عورتوں کے جنسی ہارمونز کی خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے - چھوٹے ، دبے ہوۓ ، ڈھیلے پستان ہونے کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں -
جسم میں غذائیت کی کمی اور عام طور پرجسمانی کمزوری و خون کی کمی کا ہونا -
موزوں طور پر جسمانی محنت نہ کرنا
زیادہ فکر مند اور ہمیشہ پریشانیوں سے الجھے رہنا بھی ان ہی اسباب میں شامل ہیں -
کسی دائمی مرض مثلاً تپ دق ( ٹی - بی ) یا پھرمرد کی صحبت سے محروم رہنا یعنی مرد کا عورت کے ساتھ کی کئ مہینوں تک ہمبستری نہ کرنا -
حیض کی بے قاعدگی اور ہارمونز کا عدم نکاس یا پھر ہارمونز کی کمی اور ان بیلنس ہونا وغیرہ اس مرض کے اسباب میں شامل ہوتے ہیں -
-------------- علاج --------------
صبح خالی پیٹ گہرے گہرے سانس آہستہ آہستہ اندر کی طرف کھینچیئے اور پھر آہستہ آہستہ باہر چھوڑیے یہ عمل روزانہ تقریباً 15منٹ تک کریں -
جسم کو سیدھا رکھ کر چلنا چاہئے اور جھک کر نہیں چلنا چاہئے -
اس ورزش کے دوران بریزر اتار دینا چاہئے -
تھوڑی دیر کیلئے پستانوں کو دھوپ اور لگا دینی چاہے
15 سے 20 مرتبہ کر نے پستان ابھر آئیں گے
غسل کرتے وقت پستانوں پر برف کا ٹھنڈا پانی اور گرم پانی ڈالنا چاہے
سوتی کپڑا بھگو کر رکھنا چاہے
ایسا باقاعدگی سے ہر روز 15 سے 20 منٹ کرتے رہنے سے پستانوں میں خون کا دوران بڑھ جاتا ہے اور پستان صحت مند ، ٹائیٹ ، موٹے اور خوبصورت ہو جاتے ہیں
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
https://www.facebook.com/profile.php?id=100080596100357
Telegram
جڑی بوٹیوں سے علاج
علم طب سے متعلقہ سوالات اور نسخہ جات اور تیار شدہ ادویات آن لائن حاصل کیجئے.
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
#دیسی_اجوائن_کے_فوائد
٭ اجوائن دیسی کھانا ہضم کرتی ہے اور بھوک بڑھاتی ہے۔
٭ کاسر ریاح ہے۔ فساد بلغم اور اپھارہ کو دور کرتی ہے۔
٭ سدہ کو کھولتی ہے۔
٭ پیشاب اور حیض کو جاری کرتی ہے۔
٭ گردہ و مثانہ کی پتھری کو توڑتی ہے۔
٭ فالج اور اعصابی کمزوری والے مریضوں کیلئے مجرب ہے۔
٭ جسم کے بعض زہریلے مادوں کو تحلیل کرتی ہے۔
٭ دل کو طاقت دیتی ہے اور اعصابی دردوں کیلئے بہت مفید ہے۔
٭ اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھایا جائے تو چہرے اور ہاتھ پائوں کی سوجن میں فائدہ دیتی ہے۔
٭ اگر اسے لیموں کے پانی میں رگڑ کر خشک کرکے سفوف بنایا جائے اور یہ سفوف ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی دن میں ایک بار استعمال کرنے سے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے۔
٭ کالی کھانسی دور کرنے کیلئے اگر اجوائن کا پانی یعنی اجوائن کو پانی میں بھگو کر اور نتھار کر پانچ روز تک صبح و شام تین تولے پینے سے انشاءاللہ شفاءہوگی۔
٭ پیٹ کے درد اور بدہضمی میں اجوائن اور نمک کی پھکی بنا کر کھانے سے شفاءہوتی ہے۔ تجربے میں آیا ہے کہ اس کی ایک خوراک ہی بہت فائدہ دیتی ہے۔
٭ اس کا روزانہ استعمال مقدار چھ ماشہ ہمراہ پانی بدن میں چستی لاتا ہے۔ چہرے کا رنگ نکھارتا اور بواسیر کو بے حد فائدہ دیتا ہے۔
٭ پرانے بخار میں اجوائن دیسی چھ ماشہ‘ گلو تین ماشہ رات کو پانی میں بھگو کر صبح رگڑ چھان کر حسب ذائقہ نمک ملا کر استعمال کرنے سے تین سے پانچ دن کے اندر بخار دور ہو جاتا ہے۔
٭ زکام کی صورت میں اجوائن کو گرم کرکے باریک کپڑے میں پوٹلی باندھ کر سونگھنے سے چھینکیں آتی ہیں جس سے پانی بہہ جاتا ہے اور زکام کا زور کافی حد تک کمزور ہو جاتا ہے۔
٭ ہچکی کو روکنے کیلئے اجوائن دیسی کو آگ پر ڈال کر اس کا دھواں کسی نلکی کے ذریعے ناک میں لیا جائے تو ہچکی فوراً بند ہوجاتی ہے۔
٭ اجوائن کے چند دانے چبا لینے سے قے فوراً رک جاتی ہے۔
٭ اگر منہ کا ذائقہ خراب ہوتو اجوائن کے دانے چبانے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔
٭ اس کے کھانے سے خراب ڈکاریں آنا بند ہوجاتی ہیں۔
٭ مرض برص و بہق میں دیگر نسخہ جات میں اجوائن کو شامل کرنے سے اس کی تاثیر بڑھ جاتی ہے اورمرض جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے۔
٭ بند چوٹ والی جگہ پر اجوائن کو رگڑ کر شہد میں ملا کر لگانے سے اس جگہ کا منجمد خون جاری ہوجاتا ہے اور درد ٹھیک ہوجاتی ہے۔
٭ پیچش کی صورت میں اجوائن تین ماشہ اور کلونجی ایک ماشہ ملا کر ہمراہ دہی استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا
✍️ از قلم ڈاکٹر میلاد رضا قادری
https://t.me/Desiaelage
٭ اجوائن دیسی کھانا ہضم کرتی ہے اور بھوک بڑھاتی ہے۔
٭ کاسر ریاح ہے۔ فساد بلغم اور اپھارہ کو دور کرتی ہے۔
٭ سدہ کو کھولتی ہے۔
٭ پیشاب اور حیض کو جاری کرتی ہے۔
٭ گردہ و مثانہ کی پتھری کو توڑتی ہے۔
٭ فالج اور اعصابی کمزوری والے مریضوں کیلئے مجرب ہے۔
٭ جسم کے بعض زہریلے مادوں کو تحلیل کرتی ہے۔
٭ دل کو طاقت دیتی ہے اور اعصابی دردوں کیلئے بہت مفید ہے۔
٭ اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھایا جائے تو چہرے اور ہاتھ پائوں کی سوجن میں فائدہ دیتی ہے۔
٭ اگر اسے لیموں کے پانی میں رگڑ کر خشک کرکے سفوف بنایا جائے اور یہ سفوف ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی دن میں ایک بار استعمال کرنے سے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے۔
٭ کالی کھانسی دور کرنے کیلئے اگر اجوائن کا پانی یعنی اجوائن کو پانی میں بھگو کر اور نتھار کر پانچ روز تک صبح و شام تین تولے پینے سے انشاءاللہ شفاءہوگی۔
٭ پیٹ کے درد اور بدہضمی میں اجوائن اور نمک کی پھکی بنا کر کھانے سے شفاءہوتی ہے۔ تجربے میں آیا ہے کہ اس کی ایک خوراک ہی بہت فائدہ دیتی ہے۔
٭ اس کا روزانہ استعمال مقدار چھ ماشہ ہمراہ پانی بدن میں چستی لاتا ہے۔ چہرے کا رنگ نکھارتا اور بواسیر کو بے حد فائدہ دیتا ہے۔
٭ پرانے بخار میں اجوائن دیسی چھ ماشہ‘ گلو تین ماشہ رات کو پانی میں بھگو کر صبح رگڑ چھان کر حسب ذائقہ نمک ملا کر استعمال کرنے سے تین سے پانچ دن کے اندر بخار دور ہو جاتا ہے۔
٭ زکام کی صورت میں اجوائن کو گرم کرکے باریک کپڑے میں پوٹلی باندھ کر سونگھنے سے چھینکیں آتی ہیں جس سے پانی بہہ جاتا ہے اور زکام کا زور کافی حد تک کمزور ہو جاتا ہے۔
٭ ہچکی کو روکنے کیلئے اجوائن دیسی کو آگ پر ڈال کر اس کا دھواں کسی نلکی کے ذریعے ناک میں لیا جائے تو ہچکی فوراً بند ہوجاتی ہے۔
٭ اجوائن کے چند دانے چبا لینے سے قے فوراً رک جاتی ہے۔
٭ اگر منہ کا ذائقہ خراب ہوتو اجوائن کے دانے چبانے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔
٭ اس کے کھانے سے خراب ڈکاریں آنا بند ہوجاتی ہیں۔
٭ مرض برص و بہق میں دیگر نسخہ جات میں اجوائن کو شامل کرنے سے اس کی تاثیر بڑھ جاتی ہے اورمرض جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے۔
٭ بند چوٹ والی جگہ پر اجوائن کو رگڑ کر شہد میں ملا کر لگانے سے اس جگہ کا منجمد خون جاری ہوجاتا ہے اور درد ٹھیک ہوجاتی ہے۔
٭ پیچش کی صورت میں اجوائن تین ماشہ اور کلونجی ایک ماشہ ملا کر ہمراہ دہی استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا
✍️ از قلم ڈاکٹر میلاد رضا قادری
https://t.me/Desiaelage
Telegram
جڑی بوٹیوں سے علاج
علم طب سے متعلقہ سوالات اور نسخہ جات اور تیار شدہ ادویات آن لائن حاصل کیجئے.
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
*خون کی کمی کی وجوہات، علامات اور علاج*
خون کی کمی (Anemia) ایک ایسی کیفیت کا نام ہے جس میں خون میں سرخ خلیے بننا کم ہوجاتے ہیں۔ سرخ خلیوں کا سب سے اہم حصہ ہیموگلوبن ہوتا ہے اور یہ پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر جسم کے باقی حصوں تک پہنچاتا ہے۔ اگر جسم میں سرخ خلیوں یا ہیموگلوبن کی کمی واقع ہوجائے تو جسم کے دیگر حصوں کو آکسیجن نہیں پہنچ پاتی جس کے باعث جسم کے دیگر حصوں کو کام کرنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔
*وجوہات*
خون کی کمی یا اینمیا کی بہت سی اقسام ہوتی ہے جنھیں تین گروپوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے
(1) خون ضائع ہوجانے کے باعث ہونے والی خون کی کمی: کسی چوٹ کے لگنے، زچگی یا کینسر جیسی بیماریوں میں بعض اوقات زیادہ خون ذائع ہوجاتا ہے جس سے جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔
(2) سرخ خلیوں کے بننے میں کمی یا خرابی کے باعث ہونے والی خون کی کمی: جسم میں سرخ خلیوں کی کمی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ جیسے کہ جسم کو ضرورت کے مطابق وٹامنز نہ ملنا، آئرن کی کمی، ہڈیوں کا گودا کم ہوجانا یا دیگر امراض۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی، وزن زیادہ ہونے یا بڑھتی عمر کی وجہ سے بھی یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے حکیم میلاد رضا
(3) سرخ خلیوں کے تباہ ہوجانے سے ہونے والی خون کی کمی: جن کے سرخ خلیات کمزور ہوتے ہیں وہ ذرا سے دباؤ سے ہی پھٹ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ مریض کے والدین میں سے کسی کو خون کی کمی رہی ہو یا کسی انفیکشن کے باعث جسم میں جراثیم داخل ہو گئے ہوں۔ اس کے علاوہ جگر یا گردے کی بیماری میں جسم سے خارج ہونے والے زہریلے مواد سے بھی جسم میں خون کی کمی ہوجاتی ہے۔
*علامات*
خون کی کمی کی علامات خون کی کمی ہونے کی وجوہات پر منحصر ہیں۔ عام طور پر اینمیا کی مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہوتی ہیں:
٭ تھکاوٹ ہونا
٭ کمزوری ہونا
٭ جلد کا پیلا پڑ جانا
٭ سانس لینے میں تکلیف
٭ سینے میں درد
٭ چکر آنا
٭ ہاتھ اور پاؤں ٹھنڈے پڑنا
شروع شروع میں اینمیا کی علامات اتنی ہلکی نوعیت کی ہوتی ہیں کہ انہیں پہچان پانا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان علامات میں شدت آنے لگتی ہے۔ اگر ایک عرصے تک بنا کسی جسمانی مشقت کے تھکاوٹ محسوس ہو تو کسی معالج سے ضرور مشورہ کرلیں۔حکیم میلاد رضا
خون کی کمی دور کرنے والی غذائیں
*ٹماٹر*
ٹماٹر آئرن سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ جسم کو وٹامن سی بھی فراہم کرتے ہیں جو کہ آئرن کے جسم میں جذب ہونے کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔
*کشمش*
کشمش بھی آئرن سے بھرپور میوہ ہے، جسے آسانی سے دلیہ، دہی یا کسی بھی میٹھی چیز میں شامل کرکے کھایا جاسکتا ہے بلکہ ویسے کھانا بھی منہ کا ذائقہ ہی بہتر کرتا ہے۔ تاہم ذیابیطس کے شکار افراد کو یہ میوہ زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے یا ڈاکٹر کے مشورے سے ہی استعمال کریں۔ حکیم میلاد رضا
*خشک خوبانی*
خون کی کمی سے بچانے کے لیے ایک اور بہترین میوہ خشک خوبانی ہے جس میں آئرن اور وٹامن سی کے ساتھ ساتھ فائبر بھی موجود ہوتا ہے جو کہ قبض سے بچانے میں مددگار جز ہے حکیم میلاد رضا
*شہتوت*
اگر آپ نے کبھی اسے نہیں کھایا تو جان لیں کہ یہ آئرن سے بھرپور پھل ہے جس میں پروٹینز کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے میں مدد دیتی ہے از قلم حکیم میلاد رضا
ہمیں فیسبک پر فالو کریں👇👇
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid025f7fnoRVgAM2ag7pwkxjLYwALaD1tD3juwbJioxmqcR5ZBcKDFr8VriLpRgw9qM9l&id=100080596100357&sfnsn=scwspmo
*کھجور*
کھجور بے وقت کھانے کی لت پر قابو پانے میں مدد دینے والا موثر ذریعہ ہے جبکہ یہ آئرن کی سطح بھی بڑھاتی ہے۔ اس کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔
*انار*
انار ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے میں مددگار پھل ہے جس کی وجہ اس میں وٹامن سی کی موجودگی ہے جو کہ آئرن کی موجودگی کو بڑھاتی ہے۔
اس کے علاوہ خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بڑھانے میں یہ غذائیں بھی استعمال
کی جاسکتی ہیں
ان غذاؤں میں دالیں، چنے، کلیجی، آلو بخارہ اور تربوز کو استعمال کر کے خون کی کمی کو ختم کیا جا سکتاہے۔
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
Whatsapp
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
خون کی کمی (Anemia) ایک ایسی کیفیت کا نام ہے جس میں خون میں سرخ خلیے بننا کم ہوجاتے ہیں۔ سرخ خلیوں کا سب سے اہم حصہ ہیموگلوبن ہوتا ہے اور یہ پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر جسم کے باقی حصوں تک پہنچاتا ہے۔ اگر جسم میں سرخ خلیوں یا ہیموگلوبن کی کمی واقع ہوجائے تو جسم کے دیگر حصوں کو آکسیجن نہیں پہنچ پاتی جس کے باعث جسم کے دیگر حصوں کو کام کرنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔
*وجوہات*
خون کی کمی یا اینمیا کی بہت سی اقسام ہوتی ہے جنھیں تین گروپوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے
(1) خون ضائع ہوجانے کے باعث ہونے والی خون کی کمی: کسی چوٹ کے لگنے، زچگی یا کینسر جیسی بیماریوں میں بعض اوقات زیادہ خون ذائع ہوجاتا ہے جس سے جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔
(2) سرخ خلیوں کے بننے میں کمی یا خرابی کے باعث ہونے والی خون کی کمی: جسم میں سرخ خلیوں کی کمی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ جیسے کہ جسم کو ضرورت کے مطابق وٹامنز نہ ملنا، آئرن کی کمی، ہڈیوں کا گودا کم ہوجانا یا دیگر امراض۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی، وزن زیادہ ہونے یا بڑھتی عمر کی وجہ سے بھی یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے حکیم میلاد رضا
(3) سرخ خلیوں کے تباہ ہوجانے سے ہونے والی خون کی کمی: جن کے سرخ خلیات کمزور ہوتے ہیں وہ ذرا سے دباؤ سے ہی پھٹ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ مریض کے والدین میں سے کسی کو خون کی کمی رہی ہو یا کسی انفیکشن کے باعث جسم میں جراثیم داخل ہو گئے ہوں۔ اس کے علاوہ جگر یا گردے کی بیماری میں جسم سے خارج ہونے والے زہریلے مواد سے بھی جسم میں خون کی کمی ہوجاتی ہے۔
*علامات*
خون کی کمی کی علامات خون کی کمی ہونے کی وجوہات پر منحصر ہیں۔ عام طور پر اینمیا کی مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہوتی ہیں:
٭ تھکاوٹ ہونا
٭ کمزوری ہونا
٭ جلد کا پیلا پڑ جانا
٭ سانس لینے میں تکلیف
٭ سینے میں درد
٭ چکر آنا
٭ ہاتھ اور پاؤں ٹھنڈے پڑنا
شروع شروع میں اینمیا کی علامات اتنی ہلکی نوعیت کی ہوتی ہیں کہ انہیں پہچان پانا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان علامات میں شدت آنے لگتی ہے۔ اگر ایک عرصے تک بنا کسی جسمانی مشقت کے تھکاوٹ محسوس ہو تو کسی معالج سے ضرور مشورہ کرلیں۔حکیم میلاد رضا
خون کی کمی دور کرنے والی غذائیں
*ٹماٹر*
ٹماٹر آئرن سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ جسم کو وٹامن سی بھی فراہم کرتے ہیں جو کہ آئرن کے جسم میں جذب ہونے کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔
*کشمش*
کشمش بھی آئرن سے بھرپور میوہ ہے، جسے آسانی سے دلیہ، دہی یا کسی بھی میٹھی چیز میں شامل کرکے کھایا جاسکتا ہے بلکہ ویسے کھانا بھی منہ کا ذائقہ ہی بہتر کرتا ہے۔ تاہم ذیابیطس کے شکار افراد کو یہ میوہ زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے یا ڈاکٹر کے مشورے سے ہی استعمال کریں۔ حکیم میلاد رضا
*خشک خوبانی*
خون کی کمی سے بچانے کے لیے ایک اور بہترین میوہ خشک خوبانی ہے جس میں آئرن اور وٹامن سی کے ساتھ ساتھ فائبر بھی موجود ہوتا ہے جو کہ قبض سے بچانے میں مددگار جز ہے حکیم میلاد رضا
*شہتوت*
اگر آپ نے کبھی اسے نہیں کھایا تو جان لیں کہ یہ آئرن سے بھرپور پھل ہے جس میں پروٹینز کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے میں مدد دیتی ہے از قلم حکیم میلاد رضا
ہمیں فیسبک پر فالو کریں👇👇
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid025f7fnoRVgAM2ag7pwkxjLYwALaD1tD3juwbJioxmqcR5ZBcKDFr8VriLpRgw9qM9l&id=100080596100357&sfnsn=scwspmo
*کھجور*
کھجور بے وقت کھانے کی لت پر قابو پانے میں مدد دینے والا موثر ذریعہ ہے جبکہ یہ آئرن کی سطح بھی بڑھاتی ہے۔ اس کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔
*انار*
انار ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے میں مددگار پھل ہے جس کی وجہ اس میں وٹامن سی کی موجودگی ہے جو کہ آئرن کی موجودگی کو بڑھاتی ہے۔
اس کے علاوہ خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بڑھانے میں یہ غذائیں بھی استعمال
کی جاسکتی ہیں
ان غذاؤں میں دالیں، چنے، کلیجی، آلو بخارہ اور تربوز کو استعمال کر کے خون کی کمی کو ختم کیا جا سکتاہے۔
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.
*بواسیر کیوں ہوتی ہے؟ اسباب اور پرہیز*
بواسیر ( Piles ) کا مرض ہندوستان میں عام ہے ۔ جلد توجہ نہ دینے اور ٹوٹکے کرنے سے اکثر مریض مرض کو پیچیدہ کر لیتے ہیں یہاں تک کہ معاملہ عمل جراحی تک جا پہنچتا ہے ۔ اگر بر وقت علاج معالجہ کیا جائے اور حفاظتی تدابیر و احتیاط کر لی جائے تو مرض پر آسانی سے قابو پایا جا سکتا ہے ۔
بواسیر کی اقسام
بواسیر کی دو اقسام ہیں ۔
بواسیر خونی اور بواسیر بادی ۔
پہلی قسم میں خون آتا ہے جبکہ ثانی الذکر میں خون نہیں آتا ، جبکہ باقی علامات ایک جیسی ہوتی ہے ۔
بواسیر کس طرح ہوتی ہے ؟
گردش خون کے نظام میں دل اور پھیپھڑوں سے تازہ خون شریانوں کے ذریعے جسم کے تمام اعضاءکو ملتا ہے ، اس کے ساتھ آکسیجن فراہم کرتا ہے ۔ پھر ان حصوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ والا خون واپس دل اور پھیپھڑوں تک وریدوں کے ذریعے پہنچتا ہے ۔ مقعد میں خاص قسم کی وریدوں میں راستہ ( Valves ) نہ ہونے کی وجہ سے ان وریدوں میں خون اکٹھا ہو کر سوزش پیدا ہو جاتی ہے جو کہ بواسیر کہلاتی ہے ۔ اس طرح یہ مرض ہو جاتا ہے اور مناسب تدابیر نہ کی جائیں تو وریدیں اس قدر کمزور ہو جاتی ہیں کہ تھوڑی سے رگڑ سے بھی پنکچر ہو کر خون خارج کرنے لگتی ہیں ۔ مقعد کے اوپر والے حصے کے اندر خاص قسم کے خلیوں کی چادر ہوتی ہے جو کہ بہت حساس اور ( Painless ) ہوتی ہے ۔ جب کہ مقعد کا نچلے والا حصہ جلد کا ہوتا ہے اور اس میں درد محسوس کرنے والے خ لیے ہوتے ہیں ۔ مقعد میں بڑی اور چھوٹی وریدوں کے باعث موہکے ( مسے ) بھی ان کی پوزیشن پر ہوتے ہیں ۔ بواسیر کے تین چھوٹے اور تین بڑے موہکے ہوتے ہیں ۔
بواسیر کے اسباب :
عموما یہ مرض موروثی ہوتا ہے ۔ مستقل قبض کا رہنا بھی اس کا اہم سبب ہوتا ہے ۔ خواتین میں دوران حمل اکثر قبض کا عارضہ ہو جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ مقعد کے پٹھوں میں کھچاؤ ، گرم اشیاءمصالحہ جات کا بکثرت استعمال ، خشک میوہ جات کی زیادتی ، غذا میں فائبر ( ریشہ ) کی کمی سے بھی مقعد میں دباؤ بڑھ کر وریدوں میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے ۔ وہ لوگ جو دن بھر بیٹھنے کا کام کرتے ہیں اور قبض کا شکار ہو جاتے ہیں وہ بھی عموماً بواسیر کے مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں ۔
علامات :
مقعد میں خارش ، رطوبت اور درد کا ہونا ، اجابت کا شدید قبض سے آنا ، رفع حاجت کے دوران یا بعد میں خون کا رسنا ، قبض کی صورت تکلیف کا بڑھ جانا اور مقعد پر گاہے گاہے موہکوں کا نمایاں ہونا شامل ہے ۔ موہکے بعض دفعہ باہر نہیں آتے صرف اندر ہوتے ہیں بعض مریضوں میں رفع حاجت کے وقت باہر آ جاتے ہیں جس سے درد ، جلن بڑھ جاتی ہے پھر یہ موہکے از خود اندر چلے جاتے ہیں یا اندر کر دئیے جاتے ہیں ۔ بعض لوگوں میں کبھی یہ موہکے باہر ہوتے ہیں جو کسی طرح بھی اندر نہیں جاتے اور شدید اذیت کا سبب بنتے ہیں ۔
علاج :
طب مشرقی کا اصول علاج یہ ہے کہ اسباب مرض پر توجہ دی جائے ۔ عموماً یہ مرض دائمی قبض کے باعث ہوتا ہے ۔ لہٰذا اول قبض کو دور کیا جائے ۔ دیکھا گیا ہے کہ قبض نہ ہونے سے مریض کو آدھا افاقہ ہو جاتا ہے ۔
پرہیزو غذا :
بواسیر میں پرہیز و غذا کو بڑی اہمیت حاصل ہے ۔
بڑے جانور کا گوشت ، چاول ، مصالحہ جات ، تلی ہوئی اشیاءسے مکمل احتیاط کی جائے ۔
گرم اشیاءانڈا ، مچھلی ، مرغ اور کڑاہی گوشت نہ کھایا جائے ۔ اس طرح خون آ جاتا ہے ۔
فائبر ( ریشہ دار اشیاء ) کا استعمال زیادہ کیا جائے ۔ فائبر پھلوں اور سبزیوں کی کثرت کی صورت لیا جا سکتا ہے ۔ اس طرح قبض نہ ہو گی اور بواسیر میں افاقہ ہوگا ۔
آٹا ، چوکر والا ( بغیر چھنا ) استعمال کریں اس طرح بھی آنتوں کا فعل درست ہو کر قبض رفع ہوگی اور بواسیر میں فائدہ ہوگا ۔
جو لوگ بیٹھے رہنے کا کام کرتے ہیں وہ صبح نماز فجر کے بعد اور شام کھانے کے بعد سیر کو معمول بنائیں ۔
پانی کا استعمال زیادہ کیا جائے ۔
پھلوں کا جوس بھی مناسب ہے ۔
*بواسیر کے مکمل علاج کیلئے آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں۔*
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
Whatsapp
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
بواسیر ( Piles ) کا مرض ہندوستان میں عام ہے ۔ جلد توجہ نہ دینے اور ٹوٹکے کرنے سے اکثر مریض مرض کو پیچیدہ کر لیتے ہیں یہاں تک کہ معاملہ عمل جراحی تک جا پہنچتا ہے ۔ اگر بر وقت علاج معالجہ کیا جائے اور حفاظتی تدابیر و احتیاط کر لی جائے تو مرض پر آسانی سے قابو پایا جا سکتا ہے ۔
بواسیر کی اقسام
بواسیر کی دو اقسام ہیں ۔
بواسیر خونی اور بواسیر بادی ۔
پہلی قسم میں خون آتا ہے جبکہ ثانی الذکر میں خون نہیں آتا ، جبکہ باقی علامات ایک جیسی ہوتی ہے ۔
بواسیر کس طرح ہوتی ہے ؟
گردش خون کے نظام میں دل اور پھیپھڑوں سے تازہ خون شریانوں کے ذریعے جسم کے تمام اعضاءکو ملتا ہے ، اس کے ساتھ آکسیجن فراہم کرتا ہے ۔ پھر ان حصوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ والا خون واپس دل اور پھیپھڑوں تک وریدوں کے ذریعے پہنچتا ہے ۔ مقعد میں خاص قسم کی وریدوں میں راستہ ( Valves ) نہ ہونے کی وجہ سے ان وریدوں میں خون اکٹھا ہو کر سوزش پیدا ہو جاتی ہے جو کہ بواسیر کہلاتی ہے ۔ اس طرح یہ مرض ہو جاتا ہے اور مناسب تدابیر نہ کی جائیں تو وریدیں اس قدر کمزور ہو جاتی ہیں کہ تھوڑی سے رگڑ سے بھی پنکچر ہو کر خون خارج کرنے لگتی ہیں ۔ مقعد کے اوپر والے حصے کے اندر خاص قسم کے خلیوں کی چادر ہوتی ہے جو کہ بہت حساس اور ( Painless ) ہوتی ہے ۔ جب کہ مقعد کا نچلے والا حصہ جلد کا ہوتا ہے اور اس میں درد محسوس کرنے والے خ لیے ہوتے ہیں ۔ مقعد میں بڑی اور چھوٹی وریدوں کے باعث موہکے ( مسے ) بھی ان کی پوزیشن پر ہوتے ہیں ۔ بواسیر کے تین چھوٹے اور تین بڑے موہکے ہوتے ہیں ۔
بواسیر کے اسباب :
عموما یہ مرض موروثی ہوتا ہے ۔ مستقل قبض کا رہنا بھی اس کا اہم سبب ہوتا ہے ۔ خواتین میں دوران حمل اکثر قبض کا عارضہ ہو جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ مقعد کے پٹھوں میں کھچاؤ ، گرم اشیاءمصالحہ جات کا بکثرت استعمال ، خشک میوہ جات کی زیادتی ، غذا میں فائبر ( ریشہ ) کی کمی سے بھی مقعد میں دباؤ بڑھ کر وریدوں میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے ۔ وہ لوگ جو دن بھر بیٹھنے کا کام کرتے ہیں اور قبض کا شکار ہو جاتے ہیں وہ بھی عموماً بواسیر کے مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں ۔
علامات :
مقعد میں خارش ، رطوبت اور درد کا ہونا ، اجابت کا شدید قبض سے آنا ، رفع حاجت کے دوران یا بعد میں خون کا رسنا ، قبض کی صورت تکلیف کا بڑھ جانا اور مقعد پر گاہے گاہے موہکوں کا نمایاں ہونا شامل ہے ۔ موہکے بعض دفعہ باہر نہیں آتے صرف اندر ہوتے ہیں بعض مریضوں میں رفع حاجت کے وقت باہر آ جاتے ہیں جس سے درد ، جلن بڑھ جاتی ہے پھر یہ موہکے از خود اندر چلے جاتے ہیں یا اندر کر دئیے جاتے ہیں ۔ بعض لوگوں میں کبھی یہ موہکے باہر ہوتے ہیں جو کسی طرح بھی اندر نہیں جاتے اور شدید اذیت کا سبب بنتے ہیں ۔
علاج :
طب مشرقی کا اصول علاج یہ ہے کہ اسباب مرض پر توجہ دی جائے ۔ عموماً یہ مرض دائمی قبض کے باعث ہوتا ہے ۔ لہٰذا اول قبض کو دور کیا جائے ۔ دیکھا گیا ہے کہ قبض نہ ہونے سے مریض کو آدھا افاقہ ہو جاتا ہے ۔
پرہیزو غذا :
بواسیر میں پرہیز و غذا کو بڑی اہمیت حاصل ہے ۔
بڑے جانور کا گوشت ، چاول ، مصالحہ جات ، تلی ہوئی اشیاءسے مکمل احتیاط کی جائے ۔
گرم اشیاءانڈا ، مچھلی ، مرغ اور کڑاہی گوشت نہ کھایا جائے ۔ اس طرح خون آ جاتا ہے ۔
فائبر ( ریشہ دار اشیاء ) کا استعمال زیادہ کیا جائے ۔ فائبر پھلوں اور سبزیوں کی کثرت کی صورت لیا جا سکتا ہے ۔ اس طرح قبض نہ ہو گی اور بواسیر میں افاقہ ہوگا ۔
آٹا ، چوکر والا ( بغیر چھنا ) استعمال کریں اس طرح بھی آنتوں کا فعل درست ہو کر قبض رفع ہوگی اور بواسیر میں فائدہ ہوگا ۔
جو لوگ بیٹھے رہنے کا کام کرتے ہیں وہ صبح نماز فجر کے بعد اور شام کھانے کے بعد سیر کو معمول بنائیں ۔
پانی کا استعمال زیادہ کیا جائے ۔
پھلوں کا جوس بھی مناسب ہے ۔
*بواسیر کے مکمل علاج کیلئے آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں۔*
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
Telegram
جڑی بوٹیوں سے علاج
علم طب سے متعلقہ سوالات اور نسخہ جات اور تیار شدہ ادویات آن لائن حاصل کیجئے.
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
*حلوہ گھیکوار*
*سردیوں کا ہمسفر قوت کا خزانہ*
*بہت مناسب قیمت پر دستیاب ہے*
*مرد و عورت نوجوانوں کے لئے یکساں مفید* 🍎🍎🍎
*قیمتی جڑی بوٹیوں سے تیار*
نسخہ ۔۔۔ ھوالشافی
اسگند ناگوری ۔
الائچی خورد۔
آنبہ ہلدی ۔
تالمکھانہ۔
تج لکڑی ۔
ثعلب مصری۔
خولنجان۔
دارچینی ۔
سونٹھ ۔
ستاور۔
شقاقل مصری ۔
قرنفل۔
قسط شیریں۔
مالکنگنی۔
مجیٹھ۔
سورنجان شیریں۔
مغز اخروٹ ۔
مغز بادام ۔ کاجو۔ مغز نارجیل۔کھویا بریاں۔ کھجور عمدہ۔ گودا گھیکوار ۔ روغن زرد ۔ موصلی سفید انڈین ۔ میدہ۔ موصلی سنمبھل ۔ ست لوبان۔ ست لیموں
شکر سفید
مقدار خوراک ۔۔ 10 تا 15 گرام صبح وشام دودھ یا پانی سے
فوائد ۔۔۔ سردی نزلہ کھانسی میں مفید ۔۔ اعصاب کو طاقت دیتا ہے ۔۔ جوڑوں کے درد کو دور کرتا ہے اور کیلشیم کو پورا کرتا ہے مردانہ طاقت کو بڑھا تا ہے ۔۔ تھکان سستی کو دور کرتا ہے ۔۔ محنت کا کام کرنے والے حضرات کے لیے فائدہ مند ہے ۔۔ ذائقے بیحد لذیذ و خوش مزاج۔
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
Whatsapp
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
*سردیوں کا ہمسفر قوت کا خزانہ*
*بہت مناسب قیمت پر دستیاب ہے*
*مرد و عورت نوجوانوں کے لئے یکساں مفید* 🍎🍎🍎
*قیمتی جڑی بوٹیوں سے تیار*
نسخہ ۔۔۔ ھوالشافی
اسگند ناگوری ۔
الائچی خورد۔
آنبہ ہلدی ۔
تالمکھانہ۔
تج لکڑی ۔
ثعلب مصری۔
خولنجان۔
دارچینی ۔
سونٹھ ۔
ستاور۔
شقاقل مصری ۔
قرنفل۔
قسط شیریں۔
مالکنگنی۔
مجیٹھ۔
سورنجان شیریں۔
مغز اخروٹ ۔
مغز بادام ۔ کاجو۔ مغز نارجیل۔کھویا بریاں۔ کھجور عمدہ۔ گودا گھیکوار ۔ روغن زرد ۔ موصلی سفید انڈین ۔ میدہ۔ موصلی سنمبھل ۔ ست لوبان۔ ست لیموں
شکر سفید
مقدار خوراک ۔۔ 10 تا 15 گرام صبح وشام دودھ یا پانی سے
فوائد ۔۔۔ سردی نزلہ کھانسی میں مفید ۔۔ اعصاب کو طاقت دیتا ہے ۔۔ جوڑوں کے درد کو دور کرتا ہے اور کیلشیم کو پورا کرتا ہے مردانہ طاقت کو بڑھا تا ہے ۔۔ تھکان سستی کو دور کرتا ہے ۔۔ محنت کا کام کرنے والے حضرات کے لیے فائدہ مند ہے ۔۔ ذائقے بیحد لذیذ و خوش مزاج۔
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
Telegram
جڑی بوٹیوں سے علاج
علم طب سے متعلقہ سوالات اور نسخہ جات اور تیار شدہ ادویات آن لائن حاصل کیجئے.
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
جلاب سے کیا فائدہ ہوتا ہے.
1- جلاب لینے سے اندریاں طاقتور ہوتی ہیں.
2- جلاب لینے سے طبیعت آسودہ ہوجاتی ہے.
3- معدہ کی آگ یعنی بھوک بھڑکتی ہے.
4- بڑھاپا جلدی نہیں آتا.
*کن مریضوں کو جلاب دینا چاہیے.*
1- جن کو زہر دیا گیا ہو.
2- بخار والے کو
3- بلغم کی کثرت والے کو
4- بواسیر اور بھگندر والے کو.
5- پیٹ میں گرانی والے کو اور بھوک کی کمی والےکو.
6- یرقان والے کو
7- وجع المفاصل، گنٹھیا والے کو
8- جریان اور مردانہ کمزوری والے کو
9- دل کی بیماری والے کو.
10. خرابی خون، سوزاک و آتشک، اور امراض خبیثیہ کو اور کوڑھ والے کو.
11- ناک اورکان کی بیماریاں.
12- منہ اور دانت کی بیماریاں
13- دماغی اور بلغمی امراض، مرگی والے کو.
14- قے، الٹی، ہیضہ، اپھارا والے کو.
15- امراض چشم کی بیماریاں
16- سوزش و اورام والے کو
17- دمہ، کھانسی والے کو
18- پاگل پن،جنون اور مالیخولیا والے کو
اگر ان میں سے کسی ایک میں بھی مبتلا ہو تو جلاب دیا جاسکتا ہے.
*کن کو جلاب نہیں دینا چاہیے*
1- نازک طبیعت والے کو.
2- جن کی جاۓ پاخانہ میں زخم ہو.
3- جن کو پاخانہ کے راستے کانچ نکلتی ہو.
4- بگڑے ہوۓ مریض کو.
5- فاقہ سے پژمردہ، کمزور بہت کم حرارت والے کو.
6- نئے بخار والے کو.
7- زخم کے درد سے نڈھال والے
8- بہت موٹے کو
9- بہت ہلکے، بچے، بوڑھے، پیاس سے گھبراۓ ہوۓ کو.
10- بھوک کے ستاۓ ہوۓ کو
11- جماع والے، مطالعہ اور ورزش سے تھکے ہوۓ، فکرمند کو.
12- حاملہ عورت کو جلاب نہیں دینا چاہیے.
اگر دینا ہی مقصود ہو تو بہت ہلکا جلاب دیا جاۓ جس سے دو تا تین پاخانے ہی آسکیں، اور زیادہ نہ آئیں.
*جلاب دینے کا طریقہ*
جس دن جلاب دینا ہو اس سے پہلی رات کو نرم زود ہضم غذا یعنی کھچڑی وغیرہ اور ترش پھلوں کی کھٹائ مریض کو کھلا کر اوپر سے پانی پلا دینا چاہیے.
جب دوسرے دن دیکھیں کہ پیٹ پھول گیا ہے تب مریض کو معدہ کی طاقت کے مطابق جلاب دیں.
*جلاب لینے کے بعد مریض کو کیا کرنا چاہیے*
جلاب کی دوا کھانے والا دست کی حاجت ہونے پر اسے نہ روکے، ہوا سے بہت بچنا چاہیے.
جہاں ہوا نہ آتی ہو ایسی جگہ میں سرہانہ کی طرف اونچا نہ کرے، کسرت یا محنت والے کام بند کردے اور جماع سے بھی دور رہے.
*جلاب والے دستوں سے کیا نکلتا ہے*
جس طرح قے می رال، دوا، بلغم وغیرہ سلسلہ وار نکلتے ہیں.اسی طرح جلاب میں بھی پاخانہ، پت (صفرا) دوا اور کف (بلغم) سلسلہ وار نکلتے ہیں. پاخانہ گرتے گرتے آخیر میں کف گرے، ایسے بیس دست آئیں تو وہ سخت جلاب سمجھنا چاہیے.
سخت جلاب میں دو سو تولہ،درمیانہ جلاب میں ایک سو تولہ اور معمولی جلاب میں ساٹھ تولہ پاخانہ نکلتا ہے.
ٹھیک طرح جلاب لگ جانے پر کف کے ساتھ تمام گندہ مادہ نکل جانے پر ناف کے چاروں طرف ہلکا پن اور دل میں مسرت وغیرہ علامتیں پائی جاتی ہیں. محسوس ہونے لگتا ہے کہ طبیعت کھل گئی ہے پیٹ صاف معلوم پڑنے لگتا ہے. جسم میں جلن، کھجلی، پاخانہ اور پیشاب کی رکاوٹ وغیرہ شکایتیں جاتی رہتی ہیں. اگر جلاب اچھی طرح نہ لگے تو ناف کے نیچے سختی سی محسوس ہوتی ہے.پسلیوں میں درد ہوتا ہے پاخانہ کے راستے ہوا پوری طرح خارج نہیں ہوتی، پِٹ پِٹ یاِ پِرر پِِرر آواز ہوتی ہے. نیچے سے خارج ہونے والی ہوا میں پاخانے کی سی تیز بدبو ہوتی ہے. کھجلی ہوتی ہے بدن پر چکتے سے ہوجاتے ہیں. بھاری پن، جلن، اپھارا، غشی اور قے کی شکایتیں پیدا ہوجاتی ہیں.
جزاك اللهُ دعاوں کی درخواست
نوٹ ہمارے پاس خالص جڑی بوٹیوں سے تیار شدہ جلاب تیار دستیاب ہے
ہوم ڈلیوری فری پورے پاکستان میں
قیمت 800
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
Whatsapp
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
1- جلاب لینے سے اندریاں طاقتور ہوتی ہیں.
2- جلاب لینے سے طبیعت آسودہ ہوجاتی ہے.
3- معدہ کی آگ یعنی بھوک بھڑکتی ہے.
4- بڑھاپا جلدی نہیں آتا.
*کن مریضوں کو جلاب دینا چاہیے.*
1- جن کو زہر دیا گیا ہو.
2- بخار والے کو
3- بلغم کی کثرت والے کو
4- بواسیر اور بھگندر والے کو.
5- پیٹ میں گرانی والے کو اور بھوک کی کمی والےکو.
6- یرقان والے کو
7- وجع المفاصل، گنٹھیا والے کو
8- جریان اور مردانہ کمزوری والے کو
9- دل کی بیماری والے کو.
10. خرابی خون، سوزاک و آتشک، اور امراض خبیثیہ کو اور کوڑھ والے کو.
11- ناک اورکان کی بیماریاں.
12- منہ اور دانت کی بیماریاں
13- دماغی اور بلغمی امراض، مرگی والے کو.
14- قے، الٹی، ہیضہ، اپھارا والے کو.
15- امراض چشم کی بیماریاں
16- سوزش و اورام والے کو
17- دمہ، کھانسی والے کو
18- پاگل پن،جنون اور مالیخولیا والے کو
اگر ان میں سے کسی ایک میں بھی مبتلا ہو تو جلاب دیا جاسکتا ہے.
*کن کو جلاب نہیں دینا چاہیے*
1- نازک طبیعت والے کو.
2- جن کی جاۓ پاخانہ میں زخم ہو.
3- جن کو پاخانہ کے راستے کانچ نکلتی ہو.
4- بگڑے ہوۓ مریض کو.
5- فاقہ سے پژمردہ، کمزور بہت کم حرارت والے کو.
6- نئے بخار والے کو.
7- زخم کے درد سے نڈھال والے
8- بہت موٹے کو
9- بہت ہلکے، بچے، بوڑھے، پیاس سے گھبراۓ ہوۓ کو.
10- بھوک کے ستاۓ ہوۓ کو
11- جماع والے، مطالعہ اور ورزش سے تھکے ہوۓ، فکرمند کو.
12- حاملہ عورت کو جلاب نہیں دینا چاہیے.
اگر دینا ہی مقصود ہو تو بہت ہلکا جلاب دیا جاۓ جس سے دو تا تین پاخانے ہی آسکیں، اور زیادہ نہ آئیں.
*جلاب دینے کا طریقہ*
جس دن جلاب دینا ہو اس سے پہلی رات کو نرم زود ہضم غذا یعنی کھچڑی وغیرہ اور ترش پھلوں کی کھٹائ مریض کو کھلا کر اوپر سے پانی پلا دینا چاہیے.
جب دوسرے دن دیکھیں کہ پیٹ پھول گیا ہے تب مریض کو معدہ کی طاقت کے مطابق جلاب دیں.
*جلاب لینے کے بعد مریض کو کیا کرنا چاہیے*
جلاب کی دوا کھانے والا دست کی حاجت ہونے پر اسے نہ روکے، ہوا سے بہت بچنا چاہیے.
جہاں ہوا نہ آتی ہو ایسی جگہ میں سرہانہ کی طرف اونچا نہ کرے، کسرت یا محنت والے کام بند کردے اور جماع سے بھی دور رہے.
*جلاب والے دستوں سے کیا نکلتا ہے*
جس طرح قے می رال، دوا، بلغم وغیرہ سلسلہ وار نکلتے ہیں.اسی طرح جلاب میں بھی پاخانہ، پت (صفرا) دوا اور کف (بلغم) سلسلہ وار نکلتے ہیں. پاخانہ گرتے گرتے آخیر میں کف گرے، ایسے بیس دست آئیں تو وہ سخت جلاب سمجھنا چاہیے.
سخت جلاب میں دو سو تولہ،درمیانہ جلاب میں ایک سو تولہ اور معمولی جلاب میں ساٹھ تولہ پاخانہ نکلتا ہے.
ٹھیک طرح جلاب لگ جانے پر کف کے ساتھ تمام گندہ مادہ نکل جانے پر ناف کے چاروں طرف ہلکا پن اور دل میں مسرت وغیرہ علامتیں پائی جاتی ہیں. محسوس ہونے لگتا ہے کہ طبیعت کھل گئی ہے پیٹ صاف معلوم پڑنے لگتا ہے. جسم میں جلن، کھجلی، پاخانہ اور پیشاب کی رکاوٹ وغیرہ شکایتیں جاتی رہتی ہیں. اگر جلاب اچھی طرح نہ لگے تو ناف کے نیچے سختی سی محسوس ہوتی ہے.پسلیوں میں درد ہوتا ہے پاخانہ کے راستے ہوا پوری طرح خارج نہیں ہوتی، پِٹ پِٹ یاِ پِرر پِِرر آواز ہوتی ہے. نیچے سے خارج ہونے والی ہوا میں پاخانے کی سی تیز بدبو ہوتی ہے. کھجلی ہوتی ہے بدن پر چکتے سے ہوجاتے ہیں. بھاری پن، جلن، اپھارا، غشی اور قے کی شکایتیں پیدا ہوجاتی ہیں.
جزاك اللهُ دعاوں کی درخواست
نوٹ ہمارے پاس خالص جڑی بوٹیوں سے تیار شدہ جلاب تیار دستیاب ہے
ہوم ڈلیوری فری پورے پاکستان میں
قیمت 800
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
Telegram
جڑی بوٹیوں سے علاج
علم طب سے متعلقہ سوالات اور نسخہ جات اور تیار شدہ ادویات آن لائن حاصل کیجئے.
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
*گلے کے پیچیدہ امراض اور ان کا آسان علاج*
گلے کی مختلف تکالیف کے لیے دواؤں کا استعمال کرتے وقت اس بات کا تعین کرنا بہت ضروری ہے کہ واقعی دوا کی ضرورت بھی ہے کہ نہیں۔ معمولی گلا خراب ہونے یا گلے میں خراش ہونا کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔
گلے کی سوجن‘ گلا پکنا‘ گلے کا درد‘ گلے کی خارش کے لیے مختلف قسم کی دوائیوں کا مجموعہ استعمال کیا جاتا ہے۔ ان دوائیوں میں درد دور کرنے والی دوائیں اینٹی بائیوٹیک الرجی دورکرنے والی دوائیں اور سوجن کم کرنے والی دوائیں شامل ہوتی ہیں۔ مختلف دوائیوں کے انفرادی طور مختلف مضراثرات ہوتےہیں۔ گلے کے امراض کے لیے کوئی بھی دوا استعمال کرتے وقت انفرادی دواؤں کے متعلق دی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ گلے کی مختلف تکالیف کے لیے دواؤں کا استعمال کرتے وقت اس بات کا تعین کرنا بہت ضروری ہے کہ واقعی دوا کی ضرورت بھی ہے کہ نہیں۔ معمولی گلا خراب ہونے یا گلے میں خراش ہونا کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔ کھانے پینے میں احتیاط نہ کرنے اور بہت زیادہ ٹھنڈی یا زیادہ گرم اشیاء کھانے سے بھی گلا خراب ہوجاتا ہے۔ جو ایک آدھ دن بعد خود بخود ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ گلے میں انفیکشن ہونے کی صورت میں اینٹی بائیوٹک دواؤں کی ضرورت ہوتی ہے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلے کسی حکیم سے سے مشورہ کرلیا جائے۔ گلے کی معمولی تکلیف بعض اوقات صرف غرارے کرنے سے ٹھیک ہوجاتی ہے۔ تکلیف زیادہ دیر رہے تو بہتر ہے حکیم سے مشورہ کرلیا جائے تاکہ مناسب علاج کیا جائے۔
*آسان اور متبادل علاج*
گلے کی تکلیف دور کرنے کیلئے مندرجہ ذیل آسان اور آزمودہ نسخوں پر عمل کریں:۔
٭ نیم گرم پانی میں نمک ملا کر باقاعدگی سے غرارے کریں۔
٭ ادرک کے رس میں شہد ملا کر چاٹنے سے بھی گلا ٹھیک ہوجاتا ہے۔
٭ ذرا سی سونف منہ میں ڈال کر دن میں کئی بار چبائیں اور اس کا رس نگل لیں۔
ہمارا فیسبک پیج👇👇👇
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid02Qyqdhkaw5Dr8wRcJs5Niq6L7eAcnpegBrCpWmiKjotzU5AB32tKbxgq8fFiPaLVNl&id=100087233454092&sfnsn=scwspmo
٭ آواز بیٹھ جانے کی صورت میں آدھا لیٹر پانی میں تھوڑی سی سونف ڈال کر پکائیں۔ چوتھا حصہ رہ جائے تو اسے اتار کر حسب ذائقہ چینی ملا کر دو تین بار دن میں استعمال کریں۔ آواز ٹھیک ہوجائے گی۔
٭ ایک چمچہ سرکہ پانی میں ڈال کر غرارے کریں۔
٭ ایک لیموں کو پانی میں دس منٹ تک ابالیں۔ اس کا جوس نکال کر ایک گلاس میں ڈالیں۔ اس میں دو چمچ گلیسرین ڈال کر اچھی طرح ہلائیں۔ دو چمچ شہد ڈالیں اور گلاس کوپانی سے بھرلیں۔ کھانسی کا قدرتی شربت تیار ہے۔ گلے کی خرابی میں ہونے والی کھانسی کے دوران پانچ دن تک دو چمچ صبح‘ دوپہر‘ شام استعمال کریں۔
ان شاء اللہ افاقہ ہوگا۔
*آواز کا بیٹھ جانا*
کبھی نزلہ کبھی زکام کی وجہ سے اور کبھی زیادہ زور سے چیخنے چلانے یا زیادہ دیر تک تقریر کرنے‘ خاک دھول یا دھواں سانس کے ساتھ اندر چلے جانے سے آواز بیٹھ جاتی اور کبھی ٹھنڈا لگنے یا سندور کھانے سے بھی یہ شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔ اگر یہ شکایت نزلہ و زکام کی وجہ سے ہو تو اس کا علاج کریں ورنہ حالات کے مطابق نیچے لکھی ہوئی دواؤں میں سے کوئی دوا استعمال کریں۔ اگر دھویں یا گردو غبار یا زور سے چیخنے چلانے‘ تقریر کرنے سے آواز بیٹھ جائے تو۔۔۔۔
٭ ادرک میں سوراخ کرکے نمک بھردیں۔ پھر ادرک سے نکلے ہوئے چورے سے سوراخ بند کرکے گیلا کپڑا لپیٹیں اور آٹا یا مٹی لگا کر چولہے میں دبادیں جب پک جائے تو نکال لیں اور تھوڑی تھوڑی ادرک کاٹ کر کھائیں۔ سردی سے بیٹھی ہوئی آواز کھل جائے گی۔
٭ تمباکو کا جلا ہوا گل جو چلم میں باقی رہ جاتاہے ایک سیر جمع کرکے باریک پیس لیں اور اس کو پانی پانچ سیر میں گھول کر رات کو رکھ چھوڑیں ایک دوبار اچھی طرح ہلاتے بھی رہیں۔ صبح کو صا ف پانی نتھار کر ایک کڑاہی میں پکائیں۔ یہاں تک کہ پانی اڑ جائے اور گاڑھا رب سا رہ جائے۔ اس کو خشک کرکے شیشی میں رکھ چھوڑیں۔ یہ تمباکو کا نمک تیار ہوگیا۔ ایک رتی یہ نمک پان میں کھانے سے آواز کھل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کے کھانے سے پرانی کھانسی بھی دور ہوجاتی ہے۔
٭ بادام کی گریاں سات اور کالی مرچیں سات دانے۔۔۔ دونوں کو تھوڑا پانی ڈال کر چٹنی کی طرح پیس لیں اور ذرا سی چینی ملا کر چاٹ لیں‘ خشکی کی وجہ سے بیٹھی ہوئی آواز کھل جاتی ہے۔
٭ سردیوں میں کھانسی کے دوران شہد کا ایک چمچ گرم پانی میں ملا کر یا اس میں کالی مرچ اور لونگ پیس کر دی جاتی ہے جو کہ کافی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
٭ برصغیر پاک و ہند میں عناب قدیم زمانے سے نزلہ وزکام اور کھانسی کے جوشاندوں میں بطور خاص شامل کیا جاتا ہے۔ اس کا جوشاندہ نزلہ‘ زکام اور شدید کھانسی میں مفید تسلیم کیا جاتا ہے جو ملین اور نیند آور بھی ہے۔ گلے کے امراض اور نزلہ و زکام سے بچنے کیلئے سردیوں میں یہ قہوہ بہت مفید ہے۔ مندرجہ ذیل قہوہ کے چند گھونٹ رات کو سوتے وقت بقائے صحت کیلئے بہترین حفظ ماتقدم بلکہ ٹانک کا ذریعہ رکھتے ہیں۔
گلے کی مختلف تکالیف کے لیے دواؤں کا استعمال کرتے وقت اس بات کا تعین کرنا بہت ضروری ہے کہ واقعی دوا کی ضرورت بھی ہے کہ نہیں۔ معمولی گلا خراب ہونے یا گلے میں خراش ہونا کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔
گلے کی سوجن‘ گلا پکنا‘ گلے کا درد‘ گلے کی خارش کے لیے مختلف قسم کی دوائیوں کا مجموعہ استعمال کیا جاتا ہے۔ ان دوائیوں میں درد دور کرنے والی دوائیں اینٹی بائیوٹیک الرجی دورکرنے والی دوائیں اور سوجن کم کرنے والی دوائیں شامل ہوتی ہیں۔ مختلف دوائیوں کے انفرادی طور مختلف مضراثرات ہوتےہیں۔ گلے کے امراض کے لیے کوئی بھی دوا استعمال کرتے وقت انفرادی دواؤں کے متعلق دی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ گلے کی مختلف تکالیف کے لیے دواؤں کا استعمال کرتے وقت اس بات کا تعین کرنا بہت ضروری ہے کہ واقعی دوا کی ضرورت بھی ہے کہ نہیں۔ معمولی گلا خراب ہونے یا گلے میں خراش ہونا کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔ کھانے پینے میں احتیاط نہ کرنے اور بہت زیادہ ٹھنڈی یا زیادہ گرم اشیاء کھانے سے بھی گلا خراب ہوجاتا ہے۔ جو ایک آدھ دن بعد خود بخود ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ گلے میں انفیکشن ہونے کی صورت میں اینٹی بائیوٹک دواؤں کی ضرورت ہوتی ہے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلے کسی حکیم سے سے مشورہ کرلیا جائے۔ گلے کی معمولی تکلیف بعض اوقات صرف غرارے کرنے سے ٹھیک ہوجاتی ہے۔ تکلیف زیادہ دیر رہے تو بہتر ہے حکیم سے مشورہ کرلیا جائے تاکہ مناسب علاج کیا جائے۔
*آسان اور متبادل علاج*
گلے کی تکلیف دور کرنے کیلئے مندرجہ ذیل آسان اور آزمودہ نسخوں پر عمل کریں:۔
٭ نیم گرم پانی میں نمک ملا کر باقاعدگی سے غرارے کریں۔
٭ ادرک کے رس میں شہد ملا کر چاٹنے سے بھی گلا ٹھیک ہوجاتا ہے۔
٭ ذرا سی سونف منہ میں ڈال کر دن میں کئی بار چبائیں اور اس کا رس نگل لیں۔
ہمارا فیسبک پیج👇👇👇
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid02Qyqdhkaw5Dr8wRcJs5Niq6L7eAcnpegBrCpWmiKjotzU5AB32tKbxgq8fFiPaLVNl&id=100087233454092&sfnsn=scwspmo
٭ آواز بیٹھ جانے کی صورت میں آدھا لیٹر پانی میں تھوڑی سی سونف ڈال کر پکائیں۔ چوتھا حصہ رہ جائے تو اسے اتار کر حسب ذائقہ چینی ملا کر دو تین بار دن میں استعمال کریں۔ آواز ٹھیک ہوجائے گی۔
٭ ایک چمچہ سرکہ پانی میں ڈال کر غرارے کریں۔
٭ ایک لیموں کو پانی میں دس منٹ تک ابالیں۔ اس کا جوس نکال کر ایک گلاس میں ڈالیں۔ اس میں دو چمچ گلیسرین ڈال کر اچھی طرح ہلائیں۔ دو چمچ شہد ڈالیں اور گلاس کوپانی سے بھرلیں۔ کھانسی کا قدرتی شربت تیار ہے۔ گلے کی خرابی میں ہونے والی کھانسی کے دوران پانچ دن تک دو چمچ صبح‘ دوپہر‘ شام استعمال کریں۔
ان شاء اللہ افاقہ ہوگا۔
*آواز کا بیٹھ جانا*
کبھی نزلہ کبھی زکام کی وجہ سے اور کبھی زیادہ زور سے چیخنے چلانے یا زیادہ دیر تک تقریر کرنے‘ خاک دھول یا دھواں سانس کے ساتھ اندر چلے جانے سے آواز بیٹھ جاتی اور کبھی ٹھنڈا لگنے یا سندور کھانے سے بھی یہ شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔ اگر یہ شکایت نزلہ و زکام کی وجہ سے ہو تو اس کا علاج کریں ورنہ حالات کے مطابق نیچے لکھی ہوئی دواؤں میں سے کوئی دوا استعمال کریں۔ اگر دھویں یا گردو غبار یا زور سے چیخنے چلانے‘ تقریر کرنے سے آواز بیٹھ جائے تو۔۔۔۔
٭ ادرک میں سوراخ کرکے نمک بھردیں۔ پھر ادرک سے نکلے ہوئے چورے سے سوراخ بند کرکے گیلا کپڑا لپیٹیں اور آٹا یا مٹی لگا کر چولہے میں دبادیں جب پک جائے تو نکال لیں اور تھوڑی تھوڑی ادرک کاٹ کر کھائیں۔ سردی سے بیٹھی ہوئی آواز کھل جائے گی۔
٭ تمباکو کا جلا ہوا گل جو چلم میں باقی رہ جاتاہے ایک سیر جمع کرکے باریک پیس لیں اور اس کو پانی پانچ سیر میں گھول کر رات کو رکھ چھوڑیں ایک دوبار اچھی طرح ہلاتے بھی رہیں۔ صبح کو صا ف پانی نتھار کر ایک کڑاہی میں پکائیں۔ یہاں تک کہ پانی اڑ جائے اور گاڑھا رب سا رہ جائے۔ اس کو خشک کرکے شیشی میں رکھ چھوڑیں۔ یہ تمباکو کا نمک تیار ہوگیا۔ ایک رتی یہ نمک پان میں کھانے سے آواز کھل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کے کھانے سے پرانی کھانسی بھی دور ہوجاتی ہے۔
٭ بادام کی گریاں سات اور کالی مرچیں سات دانے۔۔۔ دونوں کو تھوڑا پانی ڈال کر چٹنی کی طرح پیس لیں اور ذرا سی چینی ملا کر چاٹ لیں‘ خشکی کی وجہ سے بیٹھی ہوئی آواز کھل جاتی ہے۔
٭ سردیوں میں کھانسی کے دوران شہد کا ایک چمچ گرم پانی میں ملا کر یا اس میں کالی مرچ اور لونگ پیس کر دی جاتی ہے جو کہ کافی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
٭ برصغیر پاک و ہند میں عناب قدیم زمانے سے نزلہ وزکام اور کھانسی کے جوشاندوں میں بطور خاص شامل کیا جاتا ہے۔ اس کا جوشاندہ نزلہ‘ زکام اور شدید کھانسی میں مفید تسلیم کیا جاتا ہے جو ملین اور نیند آور بھی ہے۔ گلے کے امراض اور نزلہ و زکام سے بچنے کیلئے سردیوں میں یہ قہوہ بہت مفید ہے۔ مندرجہ ذیل قہوہ کے چند گھونٹ رات کو سوتے وقت بقائے صحت کیلئے بہترین حفظ ماتقدم بلکہ ٹانک کا ذریعہ رکھتے ہیں۔
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.
*ھوالشافی:*
الائچی سبز ایک عدد‘ بادیان خطائی ایک ماشہ‘ دار چینی چار رتی‘ سبز چائے تین ماشہ۔
*ترکیب قہوہ:*
ڈیڑھ سیر پانی کو اس قدر جوش دیں کہ پانی کھولے‘ آگ سے اتار کر مندرجہ ذیل اجزاء کا مرکب اس میں ڈال کر اسے تقریباً پانچ منٹ تک دم دیں اور پھر چینی ملا کر نصف کپ سے ایک کپ تک استعمال کریں۔ اس سے آپ گلے کے امراض کے ساتھ ساتھ نزلہ و زکام سے بھی ساری سردیاں محفوظ رہیں گے۔
٭٭•┈••✦✿✦••┈•٭٭
٭٭•┈••✦✿✦••┈•٭٭
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
Whatsapp
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
الائچی سبز ایک عدد‘ بادیان خطائی ایک ماشہ‘ دار چینی چار رتی‘ سبز چائے تین ماشہ۔
*ترکیب قہوہ:*
ڈیڑھ سیر پانی کو اس قدر جوش دیں کہ پانی کھولے‘ آگ سے اتار کر مندرجہ ذیل اجزاء کا مرکب اس میں ڈال کر اسے تقریباً پانچ منٹ تک دم دیں اور پھر چینی ملا کر نصف کپ سے ایک کپ تک استعمال کریں۔ اس سے آپ گلے کے امراض کے ساتھ ساتھ نزلہ و زکام سے بھی ساری سردیاں محفوظ رہیں گے۔
٭٭•┈••✦✿✦••┈•٭٭
٭٭•┈••✦✿✦••┈•٭٭
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
Telegram
جڑی بوٹیوں سے علاج
علم طب سے متعلقہ سوالات اور نسخہ جات اور تیار شدہ ادویات آن لائن حاصل کیجئے.
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
*خشک میوہ جات کے فوائد*
خشک میوہ جات قدرت کی جانب سے سردیوں کا انمول تحفہ ہیں ..
جو خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کے خلاف مضبوط ڈھال کی صلاحیت رکھتے ہیں ..
ڈرائی فرو ٹس جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے اور موسم سرما کے مضر اثرات سے بچاو میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ..
اعتدال کے ساتھ ان کا استعمال انسانی جسم کو مضبوط اور توانا بناتا ہے ..
*مونگ پھلی*
مونگ پھلی ہردلعزیز میوہ ہے، سردیوں میں مونگ پھلی کھانے کا اپنا ہی مزا ہوتا ہے..
اس کا باقاعدہ استعمال دبلے افراد اور باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے انتہائی غذائیت بخش ثابت ہوتا ہے..
مونگ پھلی میں قدرتی طور پر ایسے اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں، جو غذائیت کے اعتبار سے سیب‘ گاجر اور چقندر سے بھی زیادہ ہوتے ہیں، جو کم وزن افراد سمیت باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے بھی نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں.صرف یہی نہیں بلکہ اس کے طبی فوائد کئی امراض سے حفاظت کا بھی بہترین ذریعہ ہیں.
مونگ پھلی میں پایا جانے والا وٹامن ای کینسر کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے. جبکہ اس میں موجود قدرتی فولاد خون کے نئے خلیات بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے. کینیڈا میں کی جانے والے ایک تحقیق کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے، کہ ذیابطیس کے مریضوں کے لئے مونگ پھلی کا استعمال نہایت مفید ہے.
ماہرین کے مطابق دوسرے درجے کی ذیابطیس میں گرفتار افراد کے لئے روزانہ ایک چمچہ مونگ پھلی کا استعمال بہت مثبت نتائج مرتب کرتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مونگ پھلی کا استعمال انسولین استعمال کرنے والے افراد کے خون میں انسولین کی سطح برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے. مونگ پھلی میں تیل کافی مقدار میں ہوتا ہے، لیکن آپ خواہ کتنی بھی مونگ پھلی کھا جائیں اس کے تیل سے آپ کا وزن نہیں بڑھے گا ..
*چلغوزے*
چلغوزے گردہ‘ مثانہ اور جگر کو طاقت دیتے ہیں ..
اس کے کھانے سے جسم میں گرمی اور فوری توانائی محسوس ہوتی ہے ..
چلغوزہ کھانے سے میموری سیلز میں اضافہ ہو کر یادداشت میں بہتری پیدا ہوتی ہے.
*کاجو*
کاجو انتہائی خوش ذائقہ میوہ ہے، جسے فرائی کر کے کھایا جاتا ہے.اس میں زنک کی کافی مقدار پائی جاتی ہے ..
جس کی وجہ سے اس کے استعمال سے اولاد پیداکرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے. کینیڈا میں کی گئی ایک حالیہ طبی تحقیق کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کاجو کا استعمال ذیابطیس کے علاج میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے. ماہرین کا کہنا ہےکہ کاجو کے بیج میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں، جو خون میں موجود انسولین کو عضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں. ماہرین کے مطابق کاجو میں ایسے ” ایکٹو کمپاونڈز “ پائے جاتے ہیں۔ جو ذیابطیس کو بڑھنے سے روکنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں. لہذا ذیابطیس کے مریضوں کے لئے کاجو کا باقاعدہ استعمال انتہائی مفید ہے ..
*اخروٹ*
اخروٹ نہایت غذائیت بخش میوہ شمار ہوتا ہے۔ اس کی بھنی ہوئی گری جاڑوں کی کھانسی میں خاص طور پر مفید ہے. اس کے استعمال سے دماغ طاقتور ہوتا ہے۔اخروٹ کو اعتدال سے زیادہ کھانے سے منہ میں چھالے اور حلق میں خراش پیدا ہو جاتے ہے. ایک حالیہ امریکی تحقیق کے مطا بق اخروٹ کا استعمال ذہنی نشونما کے لئے نہایت مفید ہے. اس کے تیل کا استعمال ذہنی دباﺅ اور تھکان کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے.
امریکہ کی ریاست پنسلوانیا میں کی جانےوالی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اخروٹ میں موجود اجزا خون کی گردش کو معمول پر لاکر ذہن پر موجود دباو کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ حضرات جو زیادہ کام کرتے ہیں ان کے ذہنی سکون کے لئے اخروٹ اور اس کے تیل کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے.
ماہرین کے مطابق اخروٹ کا استعمال بلڈپریشر پر قابو پانے اور امراض ِقلب کی روک تھام کے لیے بھی نہایت مفید ہے ..
ہمارا فیسبک پیج👇👇👇
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid02Qyqdhkaw5Dr8wRcJs5Niq6L7eAcnpegBrCpWmiKjotzU5AB32tKbxgq8fFiPaLVNl&id=100087233454092&sfnsn=scwspmo
*بادام*
بادام قوت حافظہ‘ دماغ اور بینائی کیلئے بےحد مفید ہے..
اس میں حیاتین الف اور ب کے علاوہ روغن اور نشاستہ موجود ہوتا ہے ..
اعصاب کو طاقتور کرتا ہے. قبض کو ختم کرتا ہے ..
غذائی اعتبار سے بادام میں غذائیت کا خزانہ موجود ہے ..
بادام کے بارے میں عام طور پر یہی خیال کیا جاتا ہے ..
کہ یہ چکنائی سے بھرپور ہونے کے سبب انسانی صحت خصوصا عارضہ قلب کا شکار افراد کیلئے نقصان دہ ہے ..
تاہم اس حوالے سے متعدد تحقیقات کے مطابق بادام خون میں کولیسٹرول کی سطح کم کرتا ہے ..
خشک میوہ جات قدرت کی جانب سے سردیوں کا انمول تحفہ ہیں ..
جو خوش ذائقہ ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کے خلاف مضبوط ڈھال کی صلاحیت رکھتے ہیں ..
ڈرائی فرو ٹس جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے اور موسم سرما کے مضر اثرات سے بچاو میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ..
اعتدال کے ساتھ ان کا استعمال انسانی جسم کو مضبوط اور توانا بناتا ہے ..
*مونگ پھلی*
مونگ پھلی ہردلعزیز میوہ ہے، سردیوں میں مونگ پھلی کھانے کا اپنا ہی مزا ہوتا ہے..
اس کا باقاعدہ استعمال دبلے افراد اور باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے انتہائی غذائیت بخش ثابت ہوتا ہے..
مونگ پھلی میں قدرتی طور پر ایسے اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں، جو غذائیت کے اعتبار سے سیب‘ گاجر اور چقندر سے بھی زیادہ ہوتے ہیں، جو کم وزن افراد سمیت باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے بھی نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں.صرف یہی نہیں بلکہ اس کے طبی فوائد کئی امراض سے حفاظت کا بھی بہترین ذریعہ ہیں.
مونگ پھلی میں پایا جانے والا وٹامن ای کینسر کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے. جبکہ اس میں موجود قدرتی فولاد خون کے نئے خلیات بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے. کینیڈا میں کی جانے والے ایک تحقیق کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے، کہ ذیابطیس کے مریضوں کے لئے مونگ پھلی کا استعمال نہایت مفید ہے.
ماہرین کے مطابق دوسرے درجے کی ذیابطیس میں گرفتار افراد کے لئے روزانہ ایک چمچہ مونگ پھلی کا استعمال بہت مثبت نتائج مرتب کرتا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مونگ پھلی کا استعمال انسولین استعمال کرنے والے افراد کے خون میں انسولین کی سطح برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے. مونگ پھلی میں تیل کافی مقدار میں ہوتا ہے، لیکن آپ خواہ کتنی بھی مونگ پھلی کھا جائیں اس کے تیل سے آپ کا وزن نہیں بڑھے گا ..
*چلغوزے*
چلغوزے گردہ‘ مثانہ اور جگر کو طاقت دیتے ہیں ..
اس کے کھانے سے جسم میں گرمی اور فوری توانائی محسوس ہوتی ہے ..
چلغوزہ کھانے سے میموری سیلز میں اضافہ ہو کر یادداشت میں بہتری پیدا ہوتی ہے.
*کاجو*
کاجو انتہائی خوش ذائقہ میوہ ہے، جسے فرائی کر کے کھایا جاتا ہے.اس میں زنک کی کافی مقدار پائی جاتی ہے ..
جس کی وجہ سے اس کے استعمال سے اولاد پیداکرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے. کینیڈا میں کی گئی ایک حالیہ طبی تحقیق کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کاجو کا استعمال ذیابطیس کے علاج میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے. ماہرین کا کہنا ہےکہ کاجو کے بیج میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں، جو خون میں موجود انسولین کو عضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں. ماہرین کے مطابق کاجو میں ایسے ” ایکٹو کمپاونڈز “ پائے جاتے ہیں۔ جو ذیابطیس کو بڑھنے سے روکنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں. لہذا ذیابطیس کے مریضوں کے لئے کاجو کا باقاعدہ استعمال انتہائی مفید ہے ..
*اخروٹ*
اخروٹ نہایت غذائیت بخش میوہ شمار ہوتا ہے۔ اس کی بھنی ہوئی گری جاڑوں کی کھانسی میں خاص طور پر مفید ہے. اس کے استعمال سے دماغ طاقتور ہوتا ہے۔اخروٹ کو اعتدال سے زیادہ کھانے سے منہ میں چھالے اور حلق میں خراش پیدا ہو جاتے ہے. ایک حالیہ امریکی تحقیق کے مطا بق اخروٹ کا استعمال ذہنی نشونما کے لئے نہایت مفید ہے. اس کے تیل کا استعمال ذہنی دباﺅ اور تھکان کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے.
امریکہ کی ریاست پنسلوانیا میں کی جانےوالی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اخروٹ میں موجود اجزا خون کی گردش کو معمول پر لاکر ذہن پر موجود دباو کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ حضرات جو زیادہ کام کرتے ہیں ان کے ذہنی سکون کے لئے اخروٹ اور اس کے تیل کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے.
ماہرین کے مطابق اخروٹ کا استعمال بلڈپریشر پر قابو پانے اور امراض ِقلب کی روک تھام کے لیے بھی نہایت مفید ہے ..
ہمارا فیسبک پیج👇👇👇
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid02Qyqdhkaw5Dr8wRcJs5Niq6L7eAcnpegBrCpWmiKjotzU5AB32tKbxgq8fFiPaLVNl&id=100087233454092&sfnsn=scwspmo
*بادام*
بادام قوت حافظہ‘ دماغ اور بینائی کیلئے بےحد مفید ہے..
اس میں حیاتین الف اور ب کے علاوہ روغن اور نشاستہ موجود ہوتا ہے ..
اعصاب کو طاقتور کرتا ہے. قبض کو ختم کرتا ہے ..
غذائی اعتبار سے بادام میں غذائیت کا خزانہ موجود ہے ..
بادام کے بارے میں عام طور پر یہی خیال کیا جاتا ہے ..
کہ یہ چکنائی سے بھرپور ہونے کے سبب انسانی صحت خصوصا عارضہ قلب کا شکار افراد کیلئے نقصان دہ ہے ..
تاہم اس حوالے سے متعدد تحقیقات کے مطابق بادام خون میں کولیسٹرول کی سطح کم کرتا ہے ..
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.
یوں اس کا استعمال دل کی تکالیف میں فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ..
نیز اس کی بدولت عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں ..
اس حوالے سے ایک تحقیق کے مطابق 3اونس بادام کا روزانہ استعمال انسانی جسم میں کولیسٹرول لیول کو 14فیصد تک کم کرتا ہے ..
بادام میں 90 فیصد چکنائی نان سیچوریٹڈ فیٹس پر مشتمل ہوتی ہے ..
نیز اس میں پروٹین وافر مقدار میں پایا جاتا ہے ..
دیگر معدنیات میں فائبر کیلشیم میگنیٹیم پوٹاشیم وٹامن ای اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں ..
اطباء کی رائے میں بادام کا استعمال آسٹوپورسس میں بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے..
تاہم اس کیلئے گندم، خشخاش اور میتھرے کو مخصوص مقدار میں شامل کرکے استعمال کیا جاتا ہے ..
*پستہ*
پستہ کا استعمال مختلف سویٹس کے ہمراہ صدیوں سے مستعمل ہے ..
حلوہ‘ زردہ اور کھیر کا لازمی جز ہے. نمکین بھنا ہوا پستہ انتہائی لذت دار ہوتا ہے. دیگر مغزیات کی طرح بھی استعمال کیا جا تا ہے.
جدید طبی تحقیق کے مطابق دن میں معمولی مقدار میں پستہ کھانے کی عادت انسان کو دل کی بیماری سے دور رکھتی ہے.پستہ خون میں شامل ہو کر خون کے اندر کولیسٹرول کی مقدار کو کم کر دیتا ہے..
اس کے علاوہ خون میں شامل مضر عنصر لیوٹین کو بھی ختم کرنے میں مدد دیتا ہے ..
اس تحقیق کے دوران ماہرین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ پھل اور پتے دار ہری سبزیاں کھانے سے شریانوں میں جمے کولیسٹرول کو پگھلایا جاسکتا ہے ..
طبی ماہرین کا خیال ہے کہ پستہ عام خوراک کی طرح کھانا آسان بھی ہے اور ذائقے دار غذا بھی ..
اگر ایک آدمی مکھن‘ تیل اور پینر سے بھرپور غذاوں کے بعد ہلکی غذاؤں کی طرف آنا چاہتا ہے تو اسے پستہ کھانے سے آغاز کرنا چاہیے ..
پستہ کا روزانہ استعمال کینسر کے امراض سے بچاﺅ میں مددگار ثابت ہوتا ہے ..
ایک جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے ..
کہ روزانہ مناسب مقدار میں پستہ کھانے سے پھیپھڑوں اور دیگر کینسرز کا خطرہ کم ہو جاتا ہے ..
کینسر پر کام کر نے والی ایک امریکی ایسوسی ایشن کے تحت کی جانے والی ریسرچ کے مطابق پستوں میں وٹامن ای کی ایک خاص قسم موجود ہوتی ہے،جو کینسر کے خلاف انتہائی مفید ہے ..
ماہرین کا کہنا ہے کہ پستوں میں موجود اس خاص جزو سے نہ صرف پھیپھڑوں بلکہ دیگر کئی اقسام کے کینسرز سے لڑنے کے لیے مضبوط مدافعتی نظام حاصل کیا جا سکتا ہے ..
*تل*
موسم سرما میں بوڑھوں اور بچوں کے مثانے کمزور ہوجاتے ہیں ..
جس کی وجہ سے اکثر بستر پر پیشاب کردیتے ہیں ..
اس شکایت سے نجات کیلئے تل کے لڈو بہترین غذا اور دوا ہیں ..
تل اور گڑ سے تیار شدہ ریوڑیاں بھی فائدہ مند ہیں.
*کشمش اور منقہ*
کشمش دراصل خشک کیے ہوئے انگور ہیں ..
چھوٹے انگوروں کو خشک کرکے کشمش تیار کی جاتی ہے ..
جبکہ بڑے انگوروں کو خشک کرکے منقی تیار کیا جاتا ہے ..
کشمش اور منقہ قبض کا بہترین علاج ہے ..
نیز ہڈیوں کے بھربھرے پن کی مرض میں مفید ہے ..
بہت قوت بخش میوہ ہے .
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
Whatsapp
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
.
نیز اس کی بدولت عارضہ قلب میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں ..
اس حوالے سے ایک تحقیق کے مطابق 3اونس بادام کا روزانہ استعمال انسانی جسم میں کولیسٹرول لیول کو 14فیصد تک کم کرتا ہے ..
بادام میں 90 فیصد چکنائی نان سیچوریٹڈ فیٹس پر مشتمل ہوتی ہے ..
نیز اس میں پروٹین وافر مقدار میں پایا جاتا ہے ..
دیگر معدنیات میں فائبر کیلشیم میگنیٹیم پوٹاشیم وٹامن ای اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹس بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں ..
اطباء کی رائے میں بادام کا استعمال آسٹوپورسس میں بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے..
تاہم اس کیلئے گندم، خشخاش اور میتھرے کو مخصوص مقدار میں شامل کرکے استعمال کیا جاتا ہے ..
*پستہ*
پستہ کا استعمال مختلف سویٹس کے ہمراہ صدیوں سے مستعمل ہے ..
حلوہ‘ زردہ اور کھیر کا لازمی جز ہے. نمکین بھنا ہوا پستہ انتہائی لذت دار ہوتا ہے. دیگر مغزیات کی طرح بھی استعمال کیا جا تا ہے.
جدید طبی تحقیق کے مطابق دن میں معمولی مقدار میں پستہ کھانے کی عادت انسان کو دل کی بیماری سے دور رکھتی ہے.پستہ خون میں شامل ہو کر خون کے اندر کولیسٹرول کی مقدار کو کم کر دیتا ہے..
اس کے علاوہ خون میں شامل مضر عنصر لیوٹین کو بھی ختم کرنے میں مدد دیتا ہے ..
اس تحقیق کے دوران ماہرین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ پھل اور پتے دار ہری سبزیاں کھانے سے شریانوں میں جمے کولیسٹرول کو پگھلایا جاسکتا ہے ..
طبی ماہرین کا خیال ہے کہ پستہ عام خوراک کی طرح کھانا آسان بھی ہے اور ذائقے دار غذا بھی ..
اگر ایک آدمی مکھن‘ تیل اور پینر سے بھرپور غذاوں کے بعد ہلکی غذاؤں کی طرف آنا چاہتا ہے تو اسے پستہ کھانے سے آغاز کرنا چاہیے ..
پستہ کا روزانہ استعمال کینسر کے امراض سے بچاﺅ میں مددگار ثابت ہوتا ہے ..
ایک جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے ..
کہ روزانہ مناسب مقدار میں پستہ کھانے سے پھیپھڑوں اور دیگر کینسرز کا خطرہ کم ہو جاتا ہے ..
کینسر پر کام کر نے والی ایک امریکی ایسوسی ایشن کے تحت کی جانے والی ریسرچ کے مطابق پستوں میں وٹامن ای کی ایک خاص قسم موجود ہوتی ہے،جو کینسر کے خلاف انتہائی مفید ہے ..
ماہرین کا کہنا ہے کہ پستوں میں موجود اس خاص جزو سے نہ صرف پھیپھڑوں بلکہ دیگر کئی اقسام کے کینسرز سے لڑنے کے لیے مضبوط مدافعتی نظام حاصل کیا جا سکتا ہے ..
*تل*
موسم سرما میں بوڑھوں اور بچوں کے مثانے کمزور ہوجاتے ہیں ..
جس کی وجہ سے اکثر بستر پر پیشاب کردیتے ہیں ..
اس شکایت سے نجات کیلئے تل کے لڈو بہترین غذا اور دوا ہیں ..
تل اور گڑ سے تیار شدہ ریوڑیاں بھی فائدہ مند ہیں.
*کشمش اور منقہ*
کشمش دراصل خشک کیے ہوئے انگور ہیں ..
چھوٹے انگوروں کو خشک کرکے کشمش تیار کی جاتی ہے ..
جبکہ بڑے انگوروں کو خشک کرکے منقی تیار کیا جاتا ہے ..
کشمش اور منقہ قبض کا بہترین علاج ہے ..
نیز ہڈیوں کے بھربھرے پن کی مرض میں مفید ہے ..
بہت قوت بخش میوہ ہے .
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
+923013913970
ٹیلیگرام چینل لنک👇
https://t.me/Desiaelage
فیسبک گروپ
.
Telegram
جڑی بوٹیوں سے علاج
علم طب سے متعلقہ سوالات اور نسخہ جات اور تیار شدہ ادویات آن لائن حاصل کیجئے.
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
دیگر دوستوں ایڈ کروانے کیلئے اس نیچے گئے لنک پر کلک کریں
حافظ حکیم میلاد رضا
موٹاپے کا مجرب علاج
موٹاپا دور کرنے کیلئے نسخہ
ایک سے دوماہ کے اندر اندر جتنا بھی بڑا موٹا پیٹ ہو بلکل اندر ہو جاتا ہے غلاظت معدہ دور ہو کر چربی نکلنا شروع ہو جاتی ہے کمر کی چربی اور پھیلاؤ کو درستگی ملتی ہے جو لوگ وزن کی زیادتی سے پریشان ہیں ان کو استعمال کریں جسم میں چستی اور توانائی پیدا ہو گی مزے کی بات یہ ہے کہ جن حضرات کو معدے جگر کی پریشانیاں ہیں مثلاً بھوک نہ لگنا شدید قبض کی شکایت سردرد پٹھوں کو کھنچاو رہنا غذا کا ہضم نہ ہونا چہرے پر کیل چھایاں آنکھوں کے نیچے سیاہ ہلکے پڑنا خرابی خون خارش وغیرہ ان سب امراضِ کا خاتمہ ہو جائے گا ایک ماہ کے اندر چار سے پانچ کلو تک وزن کم ہو سکتا ہے مُسلسل استعمال کرنے سے دوبارہ وزن نہیں بڑھتا بنائیں اور فائدہ اٹھائیں لوگ کہتے ہیں سب جھوٹ ہے وزن کم نہیں ہوتا پیٹ کم نہیں ہوتا میری درخواست ہے اس کو ایک بار استعمال کریں ان شا اللہ رزلٹ ملے گا حیران ہو جائیں گے
ھوالشافی
اجوائن دیسی 100 گرام،
لاکھ دانہ 50 گرام،
مصبر سیاہ 100 گرام،
افسنطین رومی 50 گرام،
گل کنیر سفید 50 گرام، نوشادر50 گرام،
قلمی شورہ 50 گرام،
فلفل سیاہ 50 گرام،
تیزپات 50 گرام،
کلونجی 40 گرام،
سنامکی 50 گرام،
آب لیموں 1 کلو،
آب کوار گندل 500 گرام
ترکیب تیاری :
نوشادر قلمی شورہ اور مصبر
کے بغیر سب اشیاء کو کوار گندل اور لیموں کے رس میں بھگو رکھیں جب خشک ہو جائے تو باقی دوسری چیزیں ملا کر کھرل کر کے خشک کر کے دوبارہ پیس کر باریک سفوف بنا کر 500 ملی گرام والے کیپسول بھر کر رکھ لیں
مقدار خوراک :
ایک کیپسول صرف ایک وقت رات کو کھانے کے بعد
تمام اشیاء خالص ہونا ضروری ہے
تیار دستیاب ہے
ایک مھینہ کا کورس
قیمت 3000
ہوم ڈلیوری فری
فیسبک گروپ 👇👇
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid02LFHozJVq4wYgHfhKyrUAcxjeESGSSep15LhyCL8RcZ2QjmPMq8zaZiEvEmTHh3Zhl&id=100087233454092&sfnsn=scwspmo&mibextid=RUbZ1f
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
Whatsapp
+923013913970
موٹاپا دور کرنے کیلئے نسخہ
ایک سے دوماہ کے اندر اندر جتنا بھی بڑا موٹا پیٹ ہو بلکل اندر ہو جاتا ہے غلاظت معدہ دور ہو کر چربی نکلنا شروع ہو جاتی ہے کمر کی چربی اور پھیلاؤ کو درستگی ملتی ہے جو لوگ وزن کی زیادتی سے پریشان ہیں ان کو استعمال کریں جسم میں چستی اور توانائی پیدا ہو گی مزے کی بات یہ ہے کہ جن حضرات کو معدے جگر کی پریشانیاں ہیں مثلاً بھوک نہ لگنا شدید قبض کی شکایت سردرد پٹھوں کو کھنچاو رہنا غذا کا ہضم نہ ہونا چہرے پر کیل چھایاں آنکھوں کے نیچے سیاہ ہلکے پڑنا خرابی خون خارش وغیرہ ان سب امراضِ کا خاتمہ ہو جائے گا ایک ماہ کے اندر چار سے پانچ کلو تک وزن کم ہو سکتا ہے مُسلسل استعمال کرنے سے دوبارہ وزن نہیں بڑھتا بنائیں اور فائدہ اٹھائیں لوگ کہتے ہیں سب جھوٹ ہے وزن کم نہیں ہوتا پیٹ کم نہیں ہوتا میری درخواست ہے اس کو ایک بار استعمال کریں ان شا اللہ رزلٹ ملے گا حیران ہو جائیں گے
ھوالشافی
اجوائن دیسی 100 گرام،
لاکھ دانہ 50 گرام،
مصبر سیاہ 100 گرام،
افسنطین رومی 50 گرام،
گل کنیر سفید 50 گرام، نوشادر50 گرام،
قلمی شورہ 50 گرام،
فلفل سیاہ 50 گرام،
تیزپات 50 گرام،
کلونجی 40 گرام،
سنامکی 50 گرام،
آب لیموں 1 کلو،
آب کوار گندل 500 گرام
ترکیب تیاری :
نوشادر قلمی شورہ اور مصبر
کے بغیر سب اشیاء کو کوار گندل اور لیموں کے رس میں بھگو رکھیں جب خشک ہو جائے تو باقی دوسری چیزیں ملا کر کھرل کر کے خشک کر کے دوبارہ پیس کر باریک سفوف بنا کر 500 ملی گرام والے کیپسول بھر کر رکھ لیں
مقدار خوراک :
ایک کیپسول صرف ایک وقت رات کو کھانے کے بعد
تمام اشیاء خالص ہونا ضروری ہے
تیار دستیاب ہے
ایک مھینہ کا کورس
قیمت 3000
ہوم ڈلیوری فری
فیسبک گروپ 👇👇
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid02LFHozJVq4wYgHfhKyrUAcxjeESGSSep15LhyCL8RcZ2QjmPMq8zaZiEvEmTHh3Zhl&id=100087233454092&sfnsn=scwspmo&mibextid=RUbZ1f
✍✍
از قلم حکیم میلاد رضا رضوی
آپ کا محبوب گروپ
علم طب
گروپ میں ایڈ ہونے کے لیئے آپ کا نام شہر کا نام ارسال کریں
+923013913970
Facebook
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.